Tag: کولیسٹرول

  • چینی ماہرین نے کرونا اموات میں کمی کی دوا تلاش کر لی

    چینی ماہرین نے کرونا اموات میں کمی کی دوا تلاش کر لی

    ووہان: چینی ماہرین نے کہا ہے کہ کولیسٹرول کو کم کرنے والی عام دوائیں کو وِڈ 19 کے اسپتال داخل مریضوں میں اموات کی شرح کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے سیل میٹابولزم میں شایع ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹن (statin) ادویات کے جانوروں پر ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات قوت مدافعت کی خلیات کے رد عمل کو بہتر کر سکتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق یہ ادویات کرونا وائرس انفیکشن کے مریضوں میں سوزش میں کمی لا کر پھیپھڑوں کے زخم بڑھنے کی رفتار کو کم کر سکتی ہیں، تاہم یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ کرونا کے مریضوں میں ان ادویات کا استعمال دوسری ادویات کے ساتھ یا صرف یہ اکیلے ہی نتیجہ خیز ہوں گی۔

    جوابات کی تلاش میں ووہان یونی ورسٹی کے رنمن اسپتال میں محققین نے ہوبائی صوبے کے 21 اسپتالوں سے کرونا کے 13,981 مریضوں پر تحقیق کی، جن میں 1,219 مریضوں نے اسٹیٹن یعنی کولسٹرول کم کرنے والی ادویات لی تھیں۔ 28 دن کے بعد محققین نے دیکھا کہ اسٹیٹن گروپ میں اموات کی شرح 5.2 فی صد تھی، جب کہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 9.4 تھی۔

    تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اسٹیٹن ادویات کے استعمال سے کرونا مریضوں کو وینٹی لیٹرز کی ضرورت اور انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقلی کے کیسز میں کمی آ گئی، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات کے استعمال سے کرونا انفیکشن کو شدید ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

    اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ بعض مریضوں کو کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کی دیگر دوائیں بھی دی گئیں، لیکن ان سے ان میں اموات کا خطرہ نہیں بڑھا۔ ریسرچر لی ہانگ لیانگ کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ کرونا کے اسپتال داخل مریضوں میں اسٹیٹن ادویات کا استعمال مفید اور محفوظ ہے۔

  • بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    عمر بڑھنے کے ساتھ جہاں جسم کے اعضا کمزور ہونے لگتے ہیں وہیں بینائی پر بھی اثر پڑتا ہے اور اکثر بزرگ افراد کو نظر کا چشمہ استعمال کرنا پڑتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہمارے کچن میں موجود ایک معمولی سی شے بڑھاپے میں بینائی کو کمزور ہونے سے بچا سکتی ہے۔ یہ شے روزمرہ کھانوں میں استعمال ہونے والا لہسن ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جوں جوں عمر بڑھتی ہے جسم میں بلڈ پریشر اور کولیسٹرل کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ کولیسٹرول میں اضافے سے آنکھ کی پتلی میں چربی جمع ہونے لگتی ہے جس سے بینائی کمزور ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    لہسن ایسی قدرتی دوا ہے جو جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے نتیجتاً بینائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق لہسن کا باقاعدگی سے استعمال بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ بڑھتی عمر میں یہ پٹھوں کو بھی مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

  • نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    کیا آپ جانتے ہیں نیند کی کمی آپ پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے اور آپ کو کن بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے؟

    ماہرین کے مطابق ایک نارمل انسان کے لیے 8 گھنٹے کی نیند لینا از حد ضروری ہے۔ اگر یہ دورانیہ اس سے کم یا اس سے زیادہ ہو تو کئی قسم کی جسمانی و ذہنی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے 5 آزمودہ طریقے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی آپ پر ہر طرح کے منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ منفی اثرات کون سے ہیں۔


    ڈپریشن

    h6

    ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی آپ کو تھکن کا شکار کر سکتی ہے جس کے بعد آپ چڑچڑے پن کا شکار ہوجائیں گے اور صحیح سے اپنے روزمرہ کے کام سرانجام نہیں دے پائیں گے۔

    یہ چڑچڑاہٹ آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتی ہے۔


    توجہ کی کمی

    h5

    اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

    یہ صورتحال آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی یعنی اٹینشن ڈیفسٹ ہائپر ایکوٹیوٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہوجائے گی جس کا شکار شخص کسی بھی چیز پر تسلسل سے اپنا دھیان مرکوز نہیں کر سکتا۔


    ذیابیطس

    h4

    نیند کی کمی آپ کے جسم میں موجود انسولین کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرے گی۔ انسولین ہماری غذا میں موجود شکر کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پاتی۔ اگر یہ ہارمون کام کرنا چھوڑ دے تو جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ذیابیطس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    اس بیماری کا واحد علاج مصنوعی طریقہ سے جسم میں انسولین داخل کرنا ہی ہے۔


    ہائی بلڈ پریشر

    h3

    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتی ہے۔


    کولیسٹرول میں اضافہ

    h2

    نیند کی کمی سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے آپ موٹاپے اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔

  • خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    کراچی: سردیوں میں خشک میوہ جات کے استعمال میں اضافہ ہوجاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق میوہ جات کا باقاعدگی سے استعمال کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ ساتھ دل کے امراض سے بھی بچاتا ہے۔

    خشک میوے کا استعمال بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مفید ہے، طبی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان میں موجود معدنیات اور حیاتین جسم میں توانائی بحال کرنے کا کام کرتے ہیں۔

    خشک میوہ تازہ خون بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ دل کی بیماری کے خطر ات کو بھی کم کر نے میں مدد دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ با قاعدگی سے میوہ جات کا استعمال کر نے والے افراد میں دل کے دورےکا خطرہ بیس فیصد کم ہو جاتا ہے۔

  • دہی کااستعمال ہائی بلڈ پریشرکو معمول پرلانےمیں مفید ہے

    دہی کااستعمال ہائی بلڈ پریشرکو معمول پرلانےمیں مفید ہے

    کراچی: (ویب ڈیسک) دہی کاروزانہ استعمال ہائی بلڈ پریشرمیں مبتلا افراد کےلیےمفید ہے۔

    طبی ماہرین کےمطابق دہی کا روزانہ استعمال بلندفشار خون کو معمول پرلانےمیں مددگار ثابت ہوتاہے۔

    ایک تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ دہی میں شامل صحت بخش بیکٹیریامعدے میں جاکربلند فشار خون کو معمول پر لانےمیں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

     دہی میں پائے جانے والے بیکٹیریا پرو بائیوٹیک کے استعمال کو معمول بنالیتے ہیں جس سے بلند فشار خون کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    دہی میں پائے جانے والا کیلشیم، پروٹین ، وٹامن بی، فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے نہایت مفید ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تواس خطرناک مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    تحقیق کےمطابق دہی کا روزانہ استعمال ذیابطیس کے خطرہ کو بیس فیصد تک کم کر دیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دوپہر کے کھانے میں دہی کا مستقل استعمال انسانی صحت پر خوش گوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

  • ٹماٹرکا استعمال ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مفید

    ٹماٹرکا استعمال ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مفید

    آسٹریلیا :سرخ ٹماٹروں کا استعمال ہائی بلڈ پریشر اور خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    آسٹریلیا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ٹماٹروں میں پائے جانے والے جُز لائکو پینے کی روزانہ پچیس ملی گر ام مقدار خون میں چکنائی کی سطح کو دس فیصد تک کم کرسکتی ہے۔

    ٹماٹر سے قدرتی طور پر ہائی بلڈ پریشر نارمل کرنے میں مدد ملتی ہے، ٹماٹر میں قدرتی طور پر پوٹاشیئم موجود ہوتا ہے، جو ہمارے بلند فشار خون کو روکتا ہے۔

    ٹماٹر لائکوپین حاصل کرنے کا ایک غیر معمولی ذریعہ ہے۔ اس میں ہمارے جسم کی صحت کے لئے بے شمار فائدے ملتے ہیں، مثال کے طور پر لائکوپین میں موجود فیٹوکمپاؤنڈ ایل ڈی ایل کے ہمارے جسم میں موجود برے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔اور اچھے کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتے ہیں اس قدرتی غذا کی یہ افادیت دوسری غذاؤں کے مقابلے میں برعکس ہے، یہ وہ غذا ہے جس کو پکانے کے بعد بھی اس کی غذائیت میں کوئی کمی نہیں آتی۔

    ٹماٹر میں موجود وٹا من بی بلڈپریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے میں معاون ہوتا ہے۔اس کے نتیجے میں یہ فالج ، دل کے د ورے اور دیگر خطرناک مسائل سے بچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کو پکا کرکھانا یا اس کا پیسٹ استعمال کرنا کچے ٹماٹر کھانے سے زیا دہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور روزانہ پچاس گرام ٹماٹر کے پیسٹ کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    امریکا میں ہونیوالی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹماٹر اور ٹماٹر سے بنی ہوئی چیزوں کو خوراک میں شامل کرنے سے نہ صرف کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، بلکہ دل کی بیماریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے، ٹماٹر کھانے سے انسان صحت مند رہتا ہے۔

    ٹماٹر میں وٹامن کے اور کیلشیم بھی خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ ہڈیوں اور ہڈیوں کے ٹشوز کے لیے مفید ہوتا ہے

  • کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    ماہرینِ طب کہتے ہیں کہ دہی کا روزانہ استعمال کو لیسٹرول میں کمی لاتا ہے۔

    ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کے مطابق دل کے دورے کی سب سے بڑی وجہ کولیسٹرول کی زیادتی ہے، جسے دہی کم کرتا ہے۔

    دہی میں پائے جانے والا کیلشیم، پروٹین ، وٹامن بی، فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے نہایت مفید ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تواس خطرناک مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • کولیسٹرول کے نقصانات اورفوائد

    کولیسٹرول کے نقصانات اورفوائد

    کولیسٹرول ایک نرم و ملائم جزو ہے جو خون اور جسم کے تمام خلیوں میں پایا جاتا ہے اور ہر صحت مند جسم کیلئے اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ سیل ممبرین یا خلیے کی جھلی‘ چند ہارمونز‘ وٹامن ڈی اور دیگر عوامل میں استعمال ہوتا ہے‘ کولیسٹرول ہو یا دیگر چربی خون میں جذب نہیں ہوتے بلکہ ان کی ایک خلیے سے دوسرے خلیے تک مخصوص طریقے سے آمدورفت جاری رہتی ہے جسے لیپوپروٹینز کہاجاتا ہے۔

    اس کی بہت سی اقسام ہوتی ہیں تاہم دو اقسام سب سے زیادہ اہم ہوتی ہیں جنہیں ایل ڈی ایل جبکہ دوسری قسم ایچ ڈی ایل کہا جاتا ہے ‘ اولذکر نقصان دہ جبکہ موخرالذکر فائدہ مند ہے، کولیسٹرول یونانی لفظ سے ماخوذ ہے کولے اور سٹیروز اور اس سے بننے والا کیمیکل  برائے الکوحل ہے‘ جسے 1769 میں پہلی بار شناخت کیا گیا تاہم کیمیا دان ایوجن چیرول نے 1815 میں اسے کولیسٹرین کا نام دیا ۔

    یہ تمام جانوروں کیلئے اہم ہے جوکہ خون میں سفر کرتا ہے ‘ فرزیالوجی کے مطابق جانوروں کے زندہ رہنے کیلئے کولیسٹرول ضروری ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کولیسٹرول بذات خود نقصان دہ نہیں ہے دراصل یہ دیگر بہت سے اجزاءکا مرکب ہے جوکہ ہمارے جسم بناتے ہیں اور صحت مند رہنے کیلئے استعمال کرتے ہیں جگر اور دیگر خلیے ہمارے خون میں موجود کولیسٹرول کا تقریباً 75 فیصد پیدا کرتے ہیں ۔

    جبکہ 25 فیصد خوراک سے بنتا ہے جوکہ فقط جانوروں میں ہی پایا جاتا ہے‘ اگر جسم میں کولیسٹرول کا معائنہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس کی طرح ایچ ڈی ایل پر ہے یا ایل ڈی ایل پر‘ ایچ ڈی ایل جسم کیلئے مفید ہے جوکہ ہارٹ اٹیک اور فالج کے حملے سے بچاتا ہے جبکہ ایل ڈی ایل (مردوں میں 40mg/dI سے کم جبکہ خواتین میں 50mg/dIسے کم) امراض قلب کا سبب بنتے ہیں ایچ ڈی ایل کو بڑھانا مقصود ہوتو اس کا باقاعدہ ڈاکٹر سے معائنہ کروایا جائے ۔

    مرغن غذاﺅں سے پرہیز کیا جائے اور متوازن غذا کا استعمال کیاجائے اور اسے برقرار رکھنے کیلئے دوا کا استعمال کیاجاسکتا ہے۔ یہاں سوال یہ ہے کہ ایک شخص کا کولیسٹرول کیسا ہے؟ یا کسی جسم میں کولیسٹرول کی کتنی مقدار ہے اگر کوئی صحت مند ہے تو اس کا بالکل اندازہ نہیں ہوپاتا‘ ایک سروے کے مطابق خواتین مردوں کی نسبت دل کے امراض کے حوالے سے زیادہ فکر مند ہوتی ہیں۔

    Clueless خاص طورپر اس وقت جب وہ اپنے کولیسٹرول کو ایک سطح پر رکھنا چاہتی ہوں اور اسے نظرانداز کرنے سے کچھ بھی ہوسکتا ہے لیکن Bliss جس کی وجہ یہ ہے کہ Arteny Cloggig جوکہ دل کا مریض بنتا ہے جان لیوا ثابت ہوتا ہے جوکہ عمر کے اوائل ہی میں بننا شروع ہوجاتا ہے اور 20 سے 40سال تک کی عمر میں کولیسٹرول خطرے کی گھنٹی بجادیتا ہے۔

    یہ بات عام ہے کہ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار عموماً زیادہ ہوتی ہے محققین نے دل سے متعلق مطالعے میں اس امر پر تعجب کا اظہار کیا ہے کہ تقریباً  25 فیصد خواتین میں 30 سال کی ابتدائی عمر میں کولیسٹرول کی خطرناک سطح تک پہنچ جاتی ہیں اور یہ تعداد 40 سال کی عمر میں ایک تہائی اور 50 سال کی عمر میں نصف ہوجاتی ہے۔

    ایل ڈی ایل کولیسٹرول جسم کیلئے خطرناک ہوتا ہے اور دل کے امراض کا موجب بنتا ہے کیونکہ یہ آرٹریز یا شریانوں میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جبکہ ایچ ڈی ایل ان جمع شدہ کثافتوں کو صاف اور تحلیل کرنے میں مدد دیتا ہے‘ بوٹس یونیورسٹی آف میڈیسن کے محقق فرمین غم کے مطابق ایل ڈی ایل کی زیادتی اور ایچ ڈی ایل کی کمی خاص طورپر خطرناک ہوتی ہیں۔

    کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کا قدرتی طریقہ خوراک میں مرغن غذاﺅں سے پرہیز ہے جس سے امراض قلب کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے‘ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی زیادتی ہی امراض قلب کا پیشہ خیمہ ہے جس سے دل کا دورہ اور فالج کا حملہ خاص طورپر ہے جیسے ہی کولیسٹرول بڑھتا ہے امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    اس طرح دیگر امراض بالخصوص بلڈپریشر‘ شوگر شدت اختیار کرجاتے ہیں اور امراض پیچیدہ صورت اختیار کرجاتے ہیں کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے کیلئے طرز زندگی کو تبدیل کرنا ضروری ہوجاتا ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ دل کو تقویت دینے والی غذا استعمال کی جائے اور تمباکو نوشی سے پرہیز ضروری ہے کیونکہ خون میں کولیسٹرول کی زیادتی ہی امراض قلب کا پیش خیمہ ہے۔

    امریکہ میں اموات کی فہرست وجہ امراض قلب ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایاجاسکتا ہے 2 ہزار سے زائد افراد ایک دن میں ہلاک ہوجاتے ہیں جوکہ باعث تشویش ہے۔امراض قلب سے نجات کیلئے بزرگوں نے کئی آزمودہ اوراد بھی بتائے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے۔
    اول آخر درودشریف7-7 بار پڑھا جائے اور ان کے درمیان میں سات بار
    یااللہ‘ یارحمن‘ یا رحیم
    بحق ایاک نعبدووایاک نستعین
    بار بار پڑھکر دل پر زور سے پھونک ماریں۔ دل کے مریضوں کو اس دعا سے افاقہ ہوگا۔

    تحریر: منیر احمد بھٹی

  • ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے

    ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے

    ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہےجس سے دل کے دورے کے خدشات کم ہوجاتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ٹماٹرکے استعمال سے دل کی صحت اور کارکردگی اچھی رہتی ہے ،یہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک ہونے کے خدشات کم ہوتے ہیں۔

    اس میں پایا جانے والا آکسیڈنٹ اور لائیکوپین ہڈیوں کو بھی مضبوط رکھنے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، اس کاباقاعدہ استعمال خواتین کو ہڈیوں اور جوڑوں کے درد سے محفوظ رکھتا ہے۔