Tag: کوٹ لکھپت جیل

  • اسپتال منتقلی کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد ہو گئی

    اسپتال منتقلی کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد ہو گئی

    لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے حمزہ شہباز کی اسپتال منتقلی کی درخواست مسترد کر دی۔

    ذرایع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز کو کرونا ہونے پر اتفاق اسپتال منتقلی کی درخواست دی گئی تھی، جسے صوبائی محکمہ داخلہ نے مسترد کر دیا ہے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹس بھی منسلک کی گئی تھیں، درخواست مسترد ہونے پر لیگی رہنما عمران گورائیہ نے ردِ عمل میں کہا کہ پنجاب حکومت حمزہ شہباز کی صحت پر سیاست کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل کوٹ لکھپت جیل میں قید کے دوران پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔

    حمزہ شہباز کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا

    حمزہ شہباز کو پیٹ میں درد اور قے کی شکایات تھیں، جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ کو آگاہ کیا گیا، جیل کے اسپتال عملے نے ان کے ٹائفائیڈ اور کرونا وائرس کے ٹیسٹ کرائے، گزشتہ روز رپورٹس آئے تو بتایا گیا کہ دونوں نارمل ہیں، تاہم آج اس بات کی تصدیق کی گئی کہ حمزہ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عطا اللہ تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ حمزہ شہباز کو وِڈ پازیٹو ہو گئے ہیں، انھیں جلد اسپتال منتقل کیا جائے۔

    ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب نے بھی حمزہ شہباز کو فوری اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علاج میں سستی اور لاپروائی سے حمزہ شہباز کی صحت خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی جیل میں حمزہ شہباز سے ملاقات کی تھی۔

  • حمزہ شہباز کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا

    حمزہ شہباز کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن رہنما اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

    مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطاء اللہ تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں حمزہ شہباز کو جلد اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے حمزہ شہباز کو فوری اسپتال منتقل کرنےکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علاج میں سستی،لاپروائی سےحمزہ شہباز کی صحت خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے۔

    جیل ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کوگزشتہ روز بخار ہوا،ان کوطبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں،جلد اسپتال منتقل کر دیا جائےگا۔

    کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف کی بیٹے سے ملاقات

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز جیل میں حمزہ شہباز سے ملاقات کی تھی۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف کی بیٹے سے ملاقات

    کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف کی بیٹے سے ملاقات

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف آج اپنے بیٹے حمزہ شہباز سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے صاحب زادے حمزہ سے آج جیل کوٹ لکھپت میں ملاقات کی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے حمزہ کی خیریت دریافت کی۔

    حمزہ شہباز کی اہل خانہ سے ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ جیل کو اس سلسلے میں پہلے ہی آگاہ کیا جا چکا تھا۔

    جیل ذرایع کے مطابق حمزہ شہباز نے دیگر اہل خانہ سے بھی ملاقات کی، ان کی طبیعت چند دن قبل ناساز ہو گئی تھی، انھیں پیٹ میں درد اور قے کی شکایات لاحق ہو گئی تھیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ حمزہ شہباز کا کرونا اور ٹائی فائیڈ ٹیسٹ کیے گئے تھے جن کی رپورٹس کلیئر آئی ہیں، اور اب حمزہ شہباز کی طبعیت بہتر ہے۔

    جیل میں حمزہ شہباز کی طبیعت خراب ہو گئی

    واضح رہے کہ گزشتہ تین دن سے جیل میں حمزہ کی طبیعت خراب تھی، پیٹ میں درد اور قے سے متعلق شکایات سے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا، جیل کے اسپتال کے عملے نے حمزہ شہباز کا چیک اپ بھی کیا تھا۔

    یاد رہے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا، وہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں، نیب کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز، سلمان شہباز، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے۔

  • جیل میں حمزہ شہباز کی طبیعت خراب ہو گئی

    جیل میں حمزہ شہباز کی طبیعت خراب ہو گئی

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید حمزہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہو گئی۔

    کوٹ لکھپت جیل کے ذرایع کے مطابق حمزہ شہباز کی طبیعت دوران قید خراب ہو گئی ہے، حمزہ شہباز نے طبیعت خرابی سے جیل سپرنٹندنٹ کو آگاہ کر دیا۔

    جیل ذرایع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو پیٹ میں درد اور قے کی شکایات ہیں، وہ گزشتہ دو دن سے طبیعت میں خرابی محسوس کر رہے تھے۔

    جیل کے اسپتال کے عملے نے حمزہ شہباز کا چیک اپ بھی کیا ہے، ذرایع نے بتایا کہ کل صبح حمزہ شہباز کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا، وہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں، نیب کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز، سلمان شہباز، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے۔

    نیب کے مطابق شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے جعلی غیر ملکی ترسیلات کے ذریعے کالے دھن کو سفید کیا، حمزہ شہباز کے وعدہ معاف گواہ بھی بیان قلم بند کروا چکے ہیں۔

    گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ مقدمہ جھوٹا ہے۔

  • مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    مریم نواز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طبعیت بہتر ہونے پر سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کو طبیعت بہتر ہونے پر سروسزاسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

    مریم نواز کی گزشتہ رات والد سے ملاقات کے دوران ہی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال میں ہی داخل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز کو والد کے کمرے سے ملحقہ وی وی آئی پی روم میں داخل کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق اینگزائٹی اٹیک سے مریم نوازکا رنگ پیلا پڑ گیا تھا، مریم نوازکی دھڑکن تیز اور پسینے آنے لگے تھے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ان کی ای سی جی کی گئی جو کہ نارمل آئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مریم نواز کو ٹھنڈے پسینے آئے، ان کا بلڈ پریشر نارمل ہے اور ڈاکٹرز نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    قبل ازیں مریم نواز نے والد نوازشریف سے ملاقات سے پہلے ڈاکٹروں سے ان کی صحت سے متعلق بریفنگ لی تھی۔

    نواشریف کے پلیٹ لیٹس میں‌ کمی

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے جسم کے کسی بھی حصے سے خون بہنا بڑے خطرے کی علامت ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق مسوڑوں سے خون آنے کے بعد پلیٹ لیٹس سیلزمعمول سے کم ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 29 یزار سے کم ہو کر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹ لیٹس یونٹ لگایا گیا جبکہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایا گیا ہے۔

  • مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی، ریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کی اجازت سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس الاٹ کردی گئی ، مریم نواز کوبی کلاس میں دستیاب سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو تاحال ٹی وی اور اے سی فراہم نہیں کیا گیا جبکہ کولر، کرسی، میز، میٹرس، کتابیں اور گھر سےاشیا منگوانے کی اجازت ہے۔

    محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق مریم نواز کو گھر سے کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ اےسی ،ٹی وی کی اجازت طبی بنیاد پر دی جاتی ہے۔

    اس سے قبل جیل انتظامیہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی کوٹ لکھپت منتقلی پر خواتین بیرک کی صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی منتقلی سے پہلے خوشبودار ڈینگی اسپرے کرایا گیا اور خواتین بیرک میں نئے پردے لگائے گئے جبکہ بستر بھی رکھا گیا،  مریم  نواز کا ایڈمن بلاک میں ابتدائی طبی معائنہ پھر جیل اندراج کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی، خواتین بیرک کو چمکا دیا گیا

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا تھا۔

    جس پرانھیں کیمپ جیل منتقل کیا گیا وہاں خواتین بیرک نہ ہونے پر حکام مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل لے گئے، جہاں نواز شریف اور حمزہ شہباز بھی قید ہیں۔

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے  جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : توشہ خانہ کیس میں نیب ٹیم نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور تحائف کے بارے میں ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم سابق وزیر اعظم نواز شریف سے توشہ خانہ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں کوٹ لکھپت جیل پہنچی، نیب ٹیم نے الگ کمرے میں سابق وزیر اعظم سے تفتیش کی، تفتیش ایک گھنٹے تک جاری رہی۔

    نیب کی جانب سے میاں نوازشریف سے گاڑیوں اور مختلف ممالک سے ملنے والے تحائف کے بارے میں سوالات کیے گئے اور سابق وزیر اعظم کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    نوازشریف سے جیل میں نیب تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، نیب ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا کہ آپ کو بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کی ضرورت کیا تھی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا گاڑیوں کی خریداری سے کیا تعلق؟ جنہوں نے خریدی، ان سے پوچھا جائے۔

    نواز شریف نے نیب ٹیم سے کہا کہ آپ کن غیر ضروری کیسز کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، کیا یہ کوئی کیس ہے؟ جتنے مرضی کیسز لے آئیں، کسی میں سے کچھ بھی نہیں نکلنا۔

    ذرائع کے مطابق تحفے میں ملی گاڑی استعمال کرنے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ جو میرا حق بنتا تھا وہی گاڑی فراہم کی گئی تھی۔ نیب ٹیم کا کہنا تھا تحفے میں ملی گاڑی صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے۔

    جس پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی گاڑی غیر قانونی طورپر استعمال نہیں کی۔ اپنے دور میں انہوں نے میرٹ پر شفاف کام کئے، کیا اب ایسے کام ہو رہے ہیں؟ نیب ٹیم نے پوچھا کہ کیا جرمنی سے خریدی گئیں گاڑیاں آپ کے زیر استعمال رہیں؟ بعض گاڑیاں اکثر اس وقت زیر استعمال رہیں جب آپ وزیراعظم نہیں تھے تو نواز شریف نے کہا کہ یہ میرا کام نہیں، یہ کیبنٹ ڈویژن یا متعلقہ اداروں کا کام تھا۔

    خیال رہے توشہ خانہ میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں اور توشہ خانہ میں گاڑیوں، قیمتی تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق بڑے پیمانے پر نیب تحقیقات کررہاہے، سابق صدر آصف زرداری بھی اس کیس میں نامزد ہیں۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں توشہ خانہ کیس میں نیب کی کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت میں تفتیشی افسر نے بتایا 3 گاڑیاں زرداری جبکہ ایک گاڑی نواز شریف کے پاس ہے، گاڑیاں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے دیں، 4 لاکھ تک مالیت کی اشیا جو بطور تحفہ ملی وہ پاس رکھ سکتےہیں جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت سمیت اورگاڑیاں بھی نہیں رکھ سکتے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سیکرٹری غیاث الدین نےسمری بھجوائی تھی، تحفےمیں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے، گاڑیاں کابینہ کوچلی جاتی ہیں ، نواز شریف والی گاڑی کی مالیت 6 لاکھ رکھی گئی۔

    عدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا بطور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے مرسڈیز بینز نوازشریف کودی، گاڑی1997میں سعودی عرب نے تحفہ دی تھی، گاڑی کی مالیت کا 20فیصد ادائیگی کے عوض دیاگیا، یہ قانونی نہیں تھا، سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاگیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے استدعا کی نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت نے درخواست منظور کرلی تھی اور نیب کو نوازشریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت دے دی تھی

  • کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات

    کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات

    لاہور : مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی، عید کی چھٹیوں کے باعث جمعرات کو ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے آج ملاقات کا دن ہے ، مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ساتھ تھے۔
    نواز شریف سے یہ ملاقات اڑھائی گھنٹے تک جاری رہی اور سب نے دوپہر کا کھانا بھی اکٹھے کھایا۔

    مریم نواز کی آمد کے موقع پر ن لیگی کارکنوں نے نوازشریف اور مریم نوازکےحق میں نعرے لگائے۔

    خیال رہے مریم نواز سمیت پارٹی کے کسی بھی رہنما کی عیدکی چھٹیوں کےباعث نوازشریف سے جمعرات کو ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

    مزید پڑھیں : جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟ مریم نواز

    یاد رہے مریم نواز نے نواز شریف کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن انھیں ملاقات کی اجازت سے انکار کر دیا گیا تھا، مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے میں جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟ ظلم، نفرت، انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو تبدیل کرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

    مریم اورنگ زیب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا عید پر بھی نواز شریف کو ان کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا، عمران خان اپنی نا اہلی کا بدلہ نواز شریف سے لے رہے ہیں، یاد رکھیں ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ پچھلی بار نواز شریف سے ملاقات کے بعد مریم نواز نے کہا تھا کہ کئی دنوں سے نواز شریف کی طبیعت خراب ہے اور تین بار انجائنا کا اٹیک بھی ہوا مگر انھوں نے تاکید کی کہ کسی بھی ریلیف کے لیے ان کی بیماری کی تشہیر نہ کی جائے۔

  • ن لیگ کے جو لوگ نکل نہیں پا رہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں، نواز شریف

    ن لیگ کے جو لوگ نکل نہیں پا رہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں، نواز شریف

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا عیدکےبعدتمام سینئرقیادت مہنگائی کےخلاف عوام کی آواز بنیں، ن لیگ کےجولوگ نکل نہیں پارہے ان کی جگہ جیل میں کفارہ اداکررہاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی ، لیگی رہنماؤں میں پرویز رشید، رفیق رجوانہ، عطا اللہ تارڑ، رانا ثنا اللہ، مرزا جاوید، غلام مصطفیٰ شامل تھے۔

    ملاقات میں نواز شریف نے کہا عدلیہ کا احترام کرتے ہیں ، عدلیہ بچاؤ تحریک میں ن لیگ نے پہلے بھی کردار ادا کیا تھا اور ہدایت کی ن لیگی وکلا آزاد عدلیہ کےلیے متحد ہوں اوراظہار یکجہتی کریں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا عیدکےبعدتمام سینئرقیادت مہنگائی کےخلاف عوام کی آواز بنیں ، ن لیگ کےجولوگ نکل نہیں پارہےان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں۔

    مزید پڑھیں : مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    یاد رہے 23 مئی کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے مریم نواز ولیگی رہنماؤں سے ملاقات میں کہا تھا مشکل وقت میں بے وفائی کرنے والوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں ، اب کسی لوٹے کو واپس نہیں لیا جائےگا اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا عمران خان کی حکومت کیلئےمسائل کی جڑبھی یہی سیاسی لوٹےہیں اور ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے، مخلص اور پرانے کارکنوں کو نظرانداز نہ کیا جائے اور سفارش کے بجائے میرٹ پرپارٹی عہدے دیئے جائیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے رواں ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزید خاموش نہیں رہے گی، حکومت نےعوام کے ساتھ جو رویہ اپنایا وہ کسی صورت قبول نہیں، اخبارات میں مہنگائی اورڈالرکی اڑان کا پڑھ کر پریشان ہوں۔

  • نوازشریف سے آج کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنما ملاقات کریں گے

    نوازشریف سے آج کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنما ملاقات کریں گے

    لاہور: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنما ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِاعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے، جس کے تحت نواز شریف کے اہل خانہ اور پارٹی رہنما ان سے ملاقات کریں گے۔

    جیل انتظامیہ نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقاتیں صبح 9 سے دوپہر2 بجے تک ہوں گی۔

    نوازشریف نے ن لیگ کوحکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دے دی

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے رواں ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اب مہنگائی پرمزید خاموش نہیں رہے گی، حکومت نےعوام کے ساتھ جو رویہ اپنایا وہ کسی صورت قبول نہیں، اخبارات میں مہنگائی اورڈالرکی اڑان کا پڑھ کر پریشان ہوں۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا ن لیگ کے مرکزی اورصوبائی عہدیداران مہنگائی پرعوام کی آوازبنیں، ایمنسٹی اسکیم کوبرا بھلا کہنے والا کس منہ سے اپنی اسکیم لارہا ہے، اس حکومت کی عوام کوریلیف دینے کی نیت ہی نہیں۔