Tag: کوٹ لکھپت جیل

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے ملاقات نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا درخواست کے باوجود آج بھی نوازشریف کی تیمارداری سےروک دیا گیا، میں اور خاندان کے افرادنوازشریف سےہفتے میں 3،2بار ملتے تھے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملاقات کیلئے اب صرف جمعرات تک محدود کردیاگیا، ماں، بہن، بھائی اور بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیاد پرضمانت کی درخواست پر نیب کوچھبیس مارچ کیلئےنوٹس جاری کردیا ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نوازشریف نے جلسے اور ریلیوں کے ساتھ ٹرائل کا بھی سامنا کیا، دیکھناہےمرض پہلے جیسا ہے یا بگڑگیا ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دارعمران خان اورحکومت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، شہباز شریف

    انھوں نے کہا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں سرکارکا ایک دھیلہ بھی استعمال نہیں کیا ، علاج پراخراجات خود برداشت کیے، نہ سرکاری دورے کیے، بیرون ملک علاج ذاتی خرچ پرکرایا۔

    شہبازشریف نے کہا تھا کہ نوازشریف کوعلاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی سنگین غفلت ہے، اگر نوازشریف کوکچھ ہوا تو ذمے دار عمران خان اورحکومت ہوگی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیے جانے کا امکان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیے جانے کا امکان

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی کی جانب سے نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کیےجانے کا امکان ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بھی آج طلب کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہے، نئی جے آئی ٹی نواز شریف کا آج کوٹ لکھپت جیل میں بیان ریکارڈ کرسکتی ہے۔

    یاد رہے 14 مارچ کو احتساب عدالت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال نے نواز شریف سے جیل میں تفتیش کیلئے اجازت کی درخواست کی تھی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف ماڈل مقدمے میں نامزد ملزم ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ماڈل ٹاون واقعے کی تفتیش سے متعلق نواز شریف سے جیل میں ملنے کی اجازت دی جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے درخواست گزار ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال کی استدعا منظور کرتے ہوئے نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی تھی۔

    مزید پڑھیں :  سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پولیس کو نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    یاد رہے 24 فروری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جس کے بعد خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

    جے آئی ٹی 85 سے زائد شاہدین اور 90 پولیس اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کرچکی ہیں۔

    خیال رہے پہلے بنی جی آئی ٹی پرعدم اطمینان کے بعد 19 نومبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور 5 دسمبر کو حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں نامز ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ،جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • بلاول بھٹو کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات

    بلاول بھٹو کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات

    لاہور : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کی ، ملاقات میں نوازشریف سے خیریت دریافت کی، قمر زمان کائرہ ، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور حسن مرتضیٰ بھی ہمراہ تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کوٹ لکھپت جیل پہنچے ، جہاں انھوں نے نوازشریف سے ملاقات کی ، قمر زمان کائرہ ، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور حسن مرتضیٰ بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں بلاول بھٹو نے نوازشریف سے خیریت دریافت کی۔

    بلاول بھٹو نے کہا میں صرف میاں صاحب کی طبیعت اور بیماری کا پوچھنے کیلئے آیاتھا، دوسری باتیں بھی ہوئی، چارٹرآف ڈیموکریسی سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔

    جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ملاقات نوازشریف کے کمرے سے ملحقہ صحن میں کرائی جائےگی ، ملاقات سےقبل جیل اورملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

    بلاول بھٹو نوازشریف کی مزاج پرسی کرنےجارہےہیں جوبری بات نہیں ، ترجمان


    ترجمان بلاول بھٹو چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بلاول بھٹو نواز شریف سے مل رہے ہیں، بلاول بھٹو نوازشریف کی مزاج پرسی کرنے جا رہے ہیں جو بری بات نہیں ، قیاس آرائیوں سےگریز کرناچاہیے، ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلزپارٹی ہفتہ کونوازشریف سےملناچاہتے تھے تاہم ہوم ڈپارٹمنٹ کی جانب سےاجازت میں تاخیر اور وقت کی کمی کے باعث ملاقات نہ کرسکے تھے، جس کے بعد بلاول بھٹو نے ملاقات کیلئے لاہور میں اپناقیام ایک دن بڑھا دیا تھا۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹونے پی پی پارلیمانی پارٹی پنجاب کے اجلاس میں نواز شریف کی بیماری پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہا تھا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف سے ملنے جا رہا ہوں،ب ملاقات کاکوئی سیاسی ایجنڈانہیں ، نواز شریف علیل ہیں،علاج کی مناسب سہولت ملنی چاہئے۔

    مزید پڑھیں :  بلاول بھٹو کو نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی

    واضح رہے ہفتے کے روز پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کیلئے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کرتے ہوئے ملاقات کےلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کودرخواست دی تھی، درخواست میں بلاول بھٹو نے نوازشریف سےملاقات کی اجازت مانگی تھی۔

    بعد ازاں ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو ملنے دیاجائے گا، جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کر دی ہے۔

  • نوازشریف کیلئے جیل میں وی وی آئی پی سہولیات، 21 ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری

    نوازشریف کیلئے جیل میں وی وی آئی پی سہولیات، 21 ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری

    لاہور : سابق وزیراعظم کے لئے کوٹ لکھپت جیل میں طبی سہولتیں بڑھا دی گئیں، نوازشریف کے چیک اپ کیلئے اکیس ڈاکٹروں کا روسٹر جاری کردیا گیا ہے، جو صبح، دوپہر اور شام ان کا چیک اپ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن مقدمات میں سزایافتہ نوازشریف کوجیل میں بھی وی وی آئی پی سہولیات فراہم کردی گئیں، کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کے چیک اپ کیلئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اکیس ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا۔

    نوازشریف کا صبح،دوپہراورشام چیک اپ کیاجائےگا۔

    پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹر تین شفٹوں میں نواز شریف کاچیک اپ کریں گے، ڈیوٹی روسٹرمیں ڈاکٹروں کے ہمراہ تین ای سی جی ٹیکنیشنز بھی ڈیوٹی پرموجود رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    گذشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا تھا ، معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کو ایکسرسائز کیلئے سائیکل مہیا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نےنوازشریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو نوازشریف کے لیے طبی سہولتیں یقینی بنانے اور ان کی مرضی کے مطابق علاج کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا نوازشریف جہاں چاہیں صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

    یاد رہے ہفتے کے روز وزیراعظم کی ہدایت پر دو روز پہلےکوٹ لکھپت جیل میں ایمبولنس بھجوائی گئی تھی، جس میں تین کارڈیک ڈاکٹر اور تین ٹیکنیشن کو تعینات کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازکاکہنا تھا کہ نوازشریف کو صحت کی سہولتیں ملنی چاہئیں، ان کی زندگی بچانےکےیونٹ کاانتظام کیا جائے۔

  • نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    لاہور: ڈاکٹرز نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دے دیا، پنجاب کے 2 سینئر کارڈیا لوجسٹ نے نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا، معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دیا۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کو ایکسرسائز کیلئے سائیکل مہیا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

    https://youtu.be/L52q3MYUjbI

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 2سینئر کارڈ یالوجسٹ نےنوازشریف کاتفصیلی طبی معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو ورزش کے لیے ایکسرسائز سائیکل استعمال کرنے کامشورہ دیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نےنوازشریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کونوازشریف کے لیے طبی سہولتیں یقینی بنانے اور ان کی مرضی کے مطابق علاج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا نوازشریف جہاں چاہیں صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    دوسری جانب پنجاب حکومت نےایمبولنس کوٹ لکھپت جیل بھجوادی ہے، ترجمان پنجاب حکومت نےبتایاموبائل یونٹ میں تین کارڈیک ڈاکٹراورتین ٹیکنیشن موجودرہتے ہیں۔

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ہارلے اسٹریٹ کلینک کے ماہرین امراض قلب کو دکھائی گئی تھی ،خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ نوازشریف کا علاج ایسےاسپتال میں ہونا چاہیے جہاں تمام سہولیات میسرہوں۔

  • نواز شریف سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    نواز شریف سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    لاہور : پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف سے جیل میں ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملنے جا رہا ہوں۔

    ان خیالات انہوں نے لاہور میں پی پی پارلیمانی پارٹی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری پر تشویش ہے۔

    نواز شریف علیل ہیں،علاج کی مناسب سہولت ملنی چاہئے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملنے جارہا ہوں، ان سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کیلئے بلاول بھٹو کے وفد میں ایک رکن کا اضافہ ہوا ہے، وفد میں پی پی پنجاب پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کو شامل کرلیا گیا، وفد میں قمرزمان کائرہ، مصطفیٰ نوازکھوکھر، جمیل سومرو بھی شامل ہوں گے۔

    دریں اثناء ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومتی رویہ کے خلاف پیپلز پارٹی نے حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے اپوزیشن کی دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی غور شروع کردیا گیا، امکان ہے کہ بلاول بھٹو کی جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہو۔

    بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے ملاقات کریں گے، محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلزپارٹی کو اجازت سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کردی ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    وزیر اعظم عمران خان کا نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے نواز شریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے، وزیرِ اعظم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو سابق وزیر اعظم کے لیے طبی سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کے لیے ہر قسم کی طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انھوں نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو نواز شریف کی صحت سے متعلق ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے کہا نواز شریف کا علاج ان کی مرضی کے مطابق کیا جائے، وفاق نواز شریف کے علاج معالجے کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔

    خیال رہے کہ آج پنجاب حکومت نے نواز شریف کے لیے ایمرجنسی ایمبولینس کوٹ لکھپت جیل بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے، مریم نواز نے نواز شریف کے علاج کی خاطر ایمرجنسی سہولیات کے لیے ٹویٹ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب حکومت کا نواز شریف کیلئے ایمرجنسی ایمبولینس جیل بھجوانے کا فیصلہ

    بتایا گیا ہے کہ ایمرجنسی ایمبولینس کسی بھی وقت کوٹ لکھپت جیل پہنچا دی جائے گی اور ایمبولینس میں ایمرجنسی سے نمٹنے کی تمام سہولیات موجود ہوں گی۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے موبائل یونٹ کوٹ لکھپت جیل بھجوانے کے حوالے سے پی آئی سی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کے لیے موبائل یونٹ کوٹ لکھپت جیل بھیجا جا رہا ہے، 3 کارڈیک ڈاکٹرز اور 3 ٹیکنیشنز وہاں موجود رہیں گے۔

  • نوازشریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ، خواجہ آصف

    نوازشریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے ، خواجہ آصف

    سیالکوٹ: مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیااور نہ وہ اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نون لیگ کے رہنماء خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میری کل کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی،شہباز شریف ،حمزہ شہباز ، مریم نواز اور ذاتی معالج بھی ہمراہ تھے ہماری کوشش کے باوجود میاں نواز شریف نے ہسپتال جانے سے انکار کیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کلہ نوازنوازشریف 16سال سےدل کےعارضےمیں مبتلاہیں ،کئی باراسٹنٹ بھی ڈالے جاچکے ہیں، سروسز اور جناح ہسپتال میں ان کا خاطر خواہ علاج نہیں کیا گیا، نواز شریف کا مؤقف ہے کہ حکومت ان کی بیماری سے سیاسی مقاصد حاصل کر رہی ہے۔

    اگر نواز شریف کی صحت بگڑی تو پاکستانی سیاست متشدد ہو جائے گی

    ن لیگ کے رہنما نے کہا حکومت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت میاں نواز شریف کی جان لینے پر تلی ہوئی ہے، حکومتی عہدے داروں کے بیانات بنیادی انسانی اقدار کے منافی ہیں، بیگم کلثوم نواز کی بیماری پر بھی مخالفین پروپیگنڈا کرتے رہے۔

    انھوں نے واضح کیا میاں نواز شریف اپنی بیماری پر حکومت کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، اس ماحول میں ان کا اسپتال نہ جانے کا فیصلہ درست ہے، انہیں مخلتف اسپتالوں میں پھرایا جا رہا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے، اگر ان کی صحت بگڑی تو پاکستانی سیاست متشدد ہو جائے گی۔

    نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا نواز شریف نے اپنی بیماری پر کبھی باہر جانے کیلئے اصرار نہیں کیا، جن ڈاکٹروں نے اوپن ہارٹ سرجری اور اسٹنٹ ڈالے، ان سے مشورہ کرنا چاہیئے، ضمانت ملنے کے بعد بیرون ملک علاج کے لئے جانے کا سوچ سکتے ہیں لیکن حکومت میاں نواز شریف کی بیماری کے معاملے پر بد نیت لگ رہی ہے۔

  • علاج کے سلسلے میں نواز شریف سے 45 منٹ تک ملاقات کی: شہباز گل

    علاج کے سلسلے میں نواز شریف سے 45 منٹ تک ملاقات کی: شہباز گل

    لاہور: پنجاب حکومت کے ترجمان شہباز گل نے کہا ہے کہ انھوں نے نواز شریف کے ساتھ علاج کے سلسلے میں جیل میں 45 منٹ تک ملاقات کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ وہ پروفیسر شاہد اور پروفیسر ثاقب کے ساتھ نواز شریف سے 45 منٹ تک ملے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف درخواست ضمانت کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان پنجاب حکومت”][/bs-quote]

    شہباز گل نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی تھی کہ نواز شریف کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔

    ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ انھوں نے ملاقات میں نواز شریف کو وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا پیغام پہنچایا، نواز شریف سے کہا پنجاب حکومت آپ کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

    شہباز گل نے بتایا کہ نواز شریف سے کہا کہ اگر وہ برطانیہ سے ڈاکٹر بلانا چاہتے ہیں تواس کے لیے بھی تیار ہیں، تاہم نواز شریف نے بتایا کہ انھوں نے سپریم کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے، وہ درخواست ضمانت کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف چاہیں تو ڈاکٹر کو یہاں بلائیں مکمل سیکورٹی دی جائے گی، تاہم ضمانت ملتی ہے تو نواز شریف بیرون ملک اپنے ڈاکٹر بیکر، ڈاکٹر لارنس سے علاج کرانا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، وہ جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

  • نواز شریف کے اسپتال جانے سے انکار پر میڈیکل ٹیم جیل ہی میں چیک اپ کے لیے پہنچ گئی

    نواز شریف کے اسپتال جانے سے انکار پر میڈیکل ٹیم جیل ہی میں چیک اپ کے لیے پہنچ گئی

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے دل میں تکلیف کے باوجود امراض قلب کے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کیا جس پر میڈیکل ٹیم نے جیل ہی میں ان کا چیک اَپ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز کی ٹیم نے حکومتی نمائندے اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے ہم راہ نواز شریف سے ملاقات کی، میڈیکل ٹیم نے سابق وزیرِ اعظم کا چیک اپ کیا۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کا جیل میں بلڈ پریشر چیک کیا گیا ہے، وہ اس وقت بالکل ٹھیک ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان پنجاب حکومت”][/bs-quote]

    ترجمان پنجاب حکومت شہباز گل نے بتایا کہ جیل میں نواز شریف کا چیک اپ کیا گیا ہے۔

    ترجمان شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کیا۔

    ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ’پنجاب حکومت نواز شریف کی مرضی کے کسی بھی اسپتال منتقلی کو تیار ہے۔‘

    ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے میڈیا کو بتایا کہ نواز شریف کا جیل میں بلڈ پریشر چیک کیا گیا ہے، وہ اس وقت بالکل ٹھیک ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ، سابق وزیر اعظم کا انکار

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی طبیعت کی خرابی کے باعث وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر انھیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کی تیاریاں مکمل کی تھیں لیکن سابق وزیر اعظم نے اسپتال جانے سے انکار کر دیا تھا۔

    مریم نواز نے کہا تھا کہ نواز شریف کو انجائنا کی تکلیف ہے، ایک ہفتے میں چار بار انھیں درد اٹھا، مگر وہ اسپتال جانے سے انکاری ہیں، مریم نواز سمیت لیگی رہنما نواز شریف کی صحت پر اظہار تشویش کرتے رہتے ہیں، نواز شریف بھی بیماری کو جواز بنا کر ضمانت پر رہائی چاہتے ہیں۔