Tag: کوٹ لکھپت جیل

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    لاہور:کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف کاطبی معائنہ مکمل کرلیا ، میڈیکل بورڈ نوازشریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کودے گا، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا ۔

    [bs-quote quote=”محکمہ داخلہ پنجاب میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں نواز شریف کے علاج کا فیصلہ کرے گا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی۔

    خصوصی میڈیکل بورڈ اپنی سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائے گا، جس کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے طبی معائنے کے وقت موجود تھا، میڈیکل بورڈ نے مکمل چیک اپ کیا لیکن تفصیلات شیئر نہیں کیں، امید ہے میڈیکل بورڈ مکمل تفصیلات سے آگاہ کرے گا۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ کو فراہم میڈیکل بورڈکی سفارشات حاصل کریں گے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں نواز شریف کی صحت اچھی نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

  • العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی  تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پرسابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے نوازشریف کی درخواست پرسماعت کی۔

    نوازشریف کی جانب سےعدالت میں خواجہ حارث پیش ہوئے۔ راجہ ظفرالحق، مریم اورنگزیب،عرفان صدیقی ودیگر بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کوگزشتہ کئی دن سے عارضہ قلب لاحق ہے، نوازشریف کی ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنا تجویزکیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ سزا کے خلاف زیرسماعت اپیل کے فیصلے تک فیصلہ معطل کیا جائے،العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطل کرکے ضمانت پررہا کیا جائے، نوازشریف کوطبی بنیادوں پر ضمانتی مچلکوں کےعوض رہا کیا جائے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا جیل میں نوازشریف کا میڈیکل چیک اپ نہیں ہورہا، نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈ پرپٹیشن الگ سے سنیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میڈیکل بورڈ بنا ہوا ہےعدالت رپورٹ طلب کرلے، جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس رپورٹ کی کاپی موجود نہیں؟۔ نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کاپی دیرسے دیتے ہیں اورٹیسٹ کی کاپی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوعارضہ قلب اورگردے میں پتری ہے، نواز شریف کو دیگر مرض بھی لاحق ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ نوازشریف کی 3 میڈیکل رپورٹ ہیں، میڈیکل بورڈ 25 جنوری کو تشکیل دیا ہے، اسپیشل میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا چیک اپ نہیں کیا۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

    طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں، نواز شریف

    العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نے خواجہ حارث کی وساطت سے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرائی تھی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب، جج احتساب عدالت اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، اس لیے طبی بنیادوں پرضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے کہ نوازشریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، سزا کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع بھی کررکھا ہے اور وہ اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔

  • نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِاعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے، جس کے تحت نواز شریف کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ان سے ملاقات کریں گے۔

    جیل انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں شامل افراد ہی مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقات کرسکتے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کا وقت دوپہر 2 بجے تک ہے اور اس دوران ان کے اہل خانہ اور پارٹی رہنما ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعطم نوازشریف کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں طبی معائنہ ہوا تھا، ان کی ایکو کارڈیو گرافی اور ای سی جی کی گئی تھی۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا

    یاد رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سےملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے۔

  • لاہور: نوازشریف کا پی آئی سی میں طبی معائنہ

    لاہور: نوازشریف کا پی آئی سی میں طبی معائنہ

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے چیک اپ کے لیے پی آئی سی پہنچا دیا گیا جہاں میڈیکل بورڈ ان کا طبی معائنہ کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی سی میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا چیک اپ کیا جا رہا ہے، میڈیکل بورڈ میں پروفیسر حامد خلیل، پروفیسرشاہد حمید، پروفیسر ندیم حیات ملک اور ایم ایس ڈاکٹرامیر شامل ہیں۔

    پروفیسر ندیم حیات ملک اورایم ایس ڈاکٹر امیر کی نگرانی میں میڈیکل بورڈ نوازشریف کا چیک اپ کررہا ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی پی آئی سی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا 12 جنوری کو معائنہ کیا، رپورٹس کا منتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، بروقت لائحہ عمل اختیار کرنا ضروری بھی ہے اور لازمی بھی ہے۔

    اس سے قبل 9 جنوری کو نوازشریف کی جیل میں قید کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی تھی اور معائنے کے نتیجے میں ان کے گلے میں انفیکشن ، سر میں درد اور معمولی بخار کی شکایت پائی گئی ، جس کے بعد ڈاکٹر نےمکمل آرام کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو مجرم قرار دیتے ہوئے 7سال کی قید، 10سال کی نا اہلی اور 25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    نوازشریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف آج اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، پارٹی رہنما اپوزیشن جماعتوں کےاجلاس سے نواز شریف کو آگاہ کریں گے جبکہ نواز شریف سے ملاقاتیوں کی فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے، جس کے تحت نواز شریف کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ان سے ملاقات کریں گے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل خانہ میں مریم نواز،والدہ، حمزہ شہبازسمیت دیگر افراد شامل ہیں جبکہ پرویز رشید،مشاہد اللہ خان، آصف کرمانی سمیت سینئر رہنما ملاقات کریں گے اور اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے نواز شریف کوآگاہ کریں گے۔

    جیل ذرائع کے مطابق نوازشریف سےملاقاتیوں کی فہرست جیل انتظامیہ کوپہنچادی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، نواز شریف

    یاد رہے 11 جنوری کو نوازشریف نے خاندان اوررہنماؤں سے جیل میں ملاقات کی تھی ، مریم نواز والد کیلئے کھانا گھر سے ساتھ لائی  تھیں اور نوازشریف  نے دوپہر کا کھانا اہل خانہ کے ساتھ کھایا اور ملاقات میں پارٹی امور اور دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی تھی۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتا ہوں، کلثوم نواز سے زندگی کے آخری ایام میں بات نہ ہونےکی تشنگی رہےگی، روزانہ صرف ایک اخبار ملتاہے جسے بار بار پڑھتاہوں۔

    سابق وزیراعظم نے جیل حالات کاگلہ پارٹی رہنماؤں سے کرتے ہوئے کہا تھا جیل کےکمرےٹھنڈے ہیں ہیٹر بھی مرضی سےچلتاہے، گزشتہ دنوں ٹھنڈکےباعث صحت خراب ہوگئی تھی، حالات کامقابلہ کروں گا گھبرایا نہیں۔

    خیال رہے کہ نواز شریف قید با مشقت کاٹ رہے ہیں ، اور جیل حکام کی جانب سے انہیں محض ان کے وارڈ کی صفائی کی مشقت پر معمور کیا گیاہے۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سےملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے، اس کے علاوہ انہیں جیل میں بنیادی سہولیات بھی میسر ہیں ، جن میں بمیز، 3 کرسیاں، گدا، اخبار اور دیگر ضروری چیزیں شامل ہیں۔

  • رپورٹس کامنتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، نوازشریف کےذاتی معالج

    رپورٹس کامنتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، نوازشریف کےذاتی معالج

    اسلام آباد : نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا 12 جنوری کو معائنہ کیا، رپورٹس کا منتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، بروقت لائحہ عمل اختیار کرنا ضروری بھی ہے اور لازمی بھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا نواز شریف کا12 جنوری کو معائنہ کیا، ای سی جی، لیب ٹیسٹ کرانے کی درخواست کی، رپورٹس کا منتظر ہوں، تاخیر مریض کی صحت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے، بروقت لائحہ عمل اختیار کرنا ضروری بھی ہے اور لازمی بھی۔

    یاد رہے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے اجازت ملنے کے بعد کوٹ لکھپت جیل میں ان کا طبی معائنہ کیا ، ذرائع کا کہنا تھا نواز شریف کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ تھا ، ڈاکٹر عدنان ضروری ٹیسٹ کے بعد حتمی رپورٹ دیں گے۔

    اس سے قبل 9 جنوری کو نواز شریف کی جیل میں قید کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی تھی اور معائنے کے نتیجے میں ان کے گلے میں انفیکشن ، سر میں درد اور معمولی بخار کی شکایت پائی گئی ، جس کے بعد ڈاکٹر نےمکمل آرام کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو مجرم قرار دیتے ہوئے 7سال کی قید، 10سال کی نا اہلی اور 25ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    چیف جسٹس نے ذہنی مرض میں مبتلا قیدی کی پھانسی روک دی

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان نے سزائے موت کے منتظر ذہنی مریض خضر حیات کی پھانسی تاحکم ثانی معطل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سزائے موت کے منتظر مریض خضر حیات سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ خبرپڑھی کسی خضر حیات نامی شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ خضرحیات کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ فوری طور پر معلوم کروائیں کہ وہ شخص ذہنی مریض ہے یا نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے خضر حیات کے اہل خانہ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اس پر سماعت 14 جنوری کے لیے مقرر کردی اور خضرحیات کی پھانسی کی سزا تاحکم ثانی معطل کردی۔

    جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود 14 جنوری کو مذکورہ درخواست پرسماعت کریں گے۔

    خضرحیات کے اہل خانہ نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ ذہنی مرض میں مبتلا شخص کو پھانسی دی جا رہی ہے عدالت اس کا نوٹس لے۔

    یاد رہے کہ خضر حیات کو ساتھی پولیس اہلکار کو قتل کرنے پر اکتوبر2001ء میں مجرم قرار دیا گیا تھا جبکہ ٹرائل کورٹ نے 2 سال بعد 2003ء میں اسے سزائے موت سنائی تھی۔

    خضرحیات کے اس سے قبل دو بار بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں اور دونوں بار لاہور ہائی کورٹ نے ان کی پھانسی پرعملدرآمد روک دیا تھا۔ جون 2015 میں خضرحیات کے بلیک وارنٹ جاری کیے تھے جسے آخری لمحات میں ہائی کورٹ نے منسوخ کردیا تھا۔

  • مشکلیں پڑیں تو قربتیں بڑھیں، زرداری کا نواز شریف کے لیے خصوصی پیغام

    مشکلیں پڑیں تو قربتیں بڑھیں، زرداری کا نواز شریف کے لیے خصوصی پیغام

    لاہور: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے نواز شریف کے لیے خصوصی پیغام دیا، پی پی رہنما مخدوم احمد محمود نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کرکے پیغام پہنچایا۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور پی پی رہنما مخدوم احمد محمود کے درمیان ملاقات 15 منٹ تک جاری رہی، نواز شریف نے کھڑے ہوکر مخدوم احمد محمود کا استقبال کیا اور گلے ملے۔

    مخدوم احمد محمود نے نواز شریف کو آصف علی زرداری کا پیغام پہنچایا، ملاقات میں ملکی سیاسی امور اور مل کر چلنے سمیت اہم معاملات پر گفتگو کی گئی۔

    دوسری مسلم لیگ ن کے رہنما بھی پیپلزپارٹی کی زبان بولنے لگے، جے آئی ٹی پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ آج نواز شریف سے ملاقات کا دن تھا، نواز شریف سے خاندان اور پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

    مزید پڑھیں: جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، نواز شریف

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں اہلیہ کلثوم نواز کی بہت یاد آتی ہے، انہیں بہت مس کرتا ہوں، کلثوم نواز سے زندگی کے آخری ایام میں بات نہ ہونے کی تشنگی رہے گی۔

    نوازشریف نے جیل حالات کاگلہ پارٹی رہنماؤں سے کرتے ہوئے کہا جیل کےکمرےٹھنڈےہیں ہیٹربھی مرضی سےچلتاہے، گزشتہ دنوں ٹھنڈکےباعث صحت خراب ہوگئی تھی، حالات کامقابلہ کروں گا گھبرایا نہیں۔

    خیال رہے کہ نواز شریف قید با مشقت کاٹ رہے ہیں ، اور جیل حکام کی جانب سے انہیں محض ان کے وارڈ کی صفائی کی مشقت پر معمور کیا گیا ہے۔

  • نواز شریف سے اہل خانہ اور لیگی رہنماؤں کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات

    نواز شریف سے اہل خانہ اور لیگی رہنماؤں کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید گزارنے والے العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سزا یافتہ نواز شریف سے آج ان کے اہل خانہ اور لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِاعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، مریم نواز ، حمزہ شہباز اور خاندان کے دیگر افراد سمیت مسلم لیگ ن کے اہم رہنماؤں نے ملاقاتیں کیں.

    سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ان کی والدہ، صاحبزادی مریم نواز، حمزہ نواز کے علاوہ دیگر لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی۔

    مریم نواز والد کے لیے گھر سے کھانا اور اس کے علاوہ دیگر ضروری سامان بھی ساتھ لائیں تھی جن میں کرسیاں، میز اور برتن شامل تھے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں 4470 کا قیدی نمبر الاٹ کیا گیا ہے۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلےمیں نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے آج اہلِ خانہ ملاقات کر سکیں گے

    کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے آج اہلِ خانہ ملاقات کر سکیں گے

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید گزارنے والے العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سزا یافتہ نواز شریف سے آج اہلِ خانہ ملاقات کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لیے جمعرات کا دن مختص کیا گیا ہے، آج ان سے اہلِ خانہ ملاقات کر سکیں گے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کی اجازت کے بغیر کسی کو ملنے نہیں دیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سیکورٹی کے پیشِ نظرنواز شریف سے صرف اہلِ خانہ کی ملاقات کرائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کا وقت صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک مقرر کیا گیا ہے، نواز شریف نے جیل انتظامیہ سے ملاقات کے لیے آنے والوں کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔

    نواز شریف نے درخواست کی ہے کہ اہلِ خانہ کے علاوہ ملاقات کے لیے آنے والوں کی پہلے فہرست دی جائے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات سے قبل نواز شریف کو آنے والوں کی فہرست فراہم کی جائے گی، نواز شریف جس سے ملاقات کا کہیں گے اسی کو ملوایا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو قیدی نمبر الاٹ، ملاقات کا دن مختص


    جیل ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف کی اجازت کے بغیر کسی کو جیل میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    یاد رہے کہ 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سات سال قید اور ڈھائی کروڑ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں قیدی نمبر بھی الاٹ کر دیا گیا ہے، نواز شریف کا قیدی نمبر 4470 ہے۔