Tag: کوکنگ آئل

  • پاکستان میں  گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ

    کراچی : پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ نہ ہونے کے باعث پاکستان میں گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن کے چئیرمین شیخ عمر ریحان نے گھی اور کوکنگ آئل کی قلت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورٹ قاسم پر ایڈیبل آئل کی شپمنٹس کی کلئیرنگ گزشتہ ایک ہفتہ سے رکی ہوئی ہیں۔

    شیخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم ٹرمینل پر شپمنٹس اتارنے کی جگہ نہیں ہے، پورٹ قاسم پر بیرون ملک سے سامان او ر خوردنی تیل لانے والے جہاز برتھ کے انتظار میں سمندر میں قطاروں میں لنگر انداز ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ کلیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قلت کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن نے کہا کہ کنسائنمنٹ تاخیر سے کلئیر ہونے سے ڈیمریجز اور دیگر جرمانے لگ رہے ہیں، کسٹم کا سافٹ ویئر پی ایس ڈبلیو کی بندش سے معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کلیئرنگ نہ ہونے سے امپورٹرز کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • کوکنگ آئل کی قیمتوں میں حیران کن کمی

    کوکنگ آئل کی قیمتوں میں حیران کن کمی

    اسلام آباد: مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کے لئے اچھی خبر ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی ہے۔

    اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں ترجمان یوٹیلیٹی اسٹورز نے کہا کہ معروف برانڈز کے کوکنگ آئل کی قیمت میں 85 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کوکنگ آئل 580 روپے کے بجائے 495 روپے فی لیٹر دستیاب ہوگا۔ کوکنگ آئل کی نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے دیئے گئے پیکچ کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز پر دالیں اوپن مارکیٹ سے مہنگی فروخت کی جارہی ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر دال چنا اوپن مارکیٹ سے فی کلو 13روپے اور سفید چنے فی کلو 12روپے مہنگے ریٹ پر دستیاب ہیں۔

    اس کے علاوہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر دال مسور اوپن مارکیٹ سے فی کلو9روپے جبکہ سفید چنا فی کلو395 روپے میں فروخت کیاجارہا ہے۔

  • کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    کوکنگ آئل کی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: وفاقی وزرات خزانہ نے درآمد کیے جانے والے خوردنی تیل (کوکنگ آئل) پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد کوکنگ آئل مزید مہنگا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے امپورٹ کیے جانے والے کوکنگ آئل پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ کوکنگ آئل پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی، خوردنی تیل پر فی الحال 2 فیصد ایڈیشنل امپورٹ ڈیوٹی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے۔

    دوسری جانب مقامی سطح پر خوردنی تیل کی 40 کلو گرام کی قیمت 7 ہزار روپے مقرر کی جائے گی۔

    امپورٹڈ کوکنگ آئل پر ڈیوٹی بڑھانے سے اس کی قیمت میں اضافہ ہوگا جس سے اس کے صارفین پر بوجھ پڑے گا۔

  • کوکنگ آئل کب زہر بن جاتا ہے، اہم انکشاف

    کوکنگ آئل کب زہر بن جاتا ہے، اہم انکشاف

    کراچی: کھانا پکانے کے تیل کی صورت میں ہم دراصل کیا چیز اپنے پیٹ میں اتارتے ہیں، اس سلسلے میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بار بار استعمال شدہ کوکنگ آئل کی شکل میں ہم زہر پیٹ میں اتارتے ہیں، کھلا اور کئی بار استعمال کیا جانے والا تیل کینسر اور کولیسٹرول کا سبب بنتا ہے۔

    فوڈ بلاگر محسن بھٹی نے پروگرام میں بتایا کہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کو دوبارہ استعمال کرنا انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے، لیکن چاہے گھر ہو یا بازار کوکنگ آئل کا بار بار ہی نہیں کئی روز تک استعمال معمول کی بات بن گئی ہے لیکن بیش تر افراد یہ نہیں جانتے کہ کوکنگ آئل کا بار بار استعمال کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا کر دیتا ہے، تیل کو بار بار گرم کرنے سے اس میں ایسے ذرات پیدا ہو جاتے ہیں جو جسم میں جا کر خون کے ساتھ مل جاتے ہیں اور کئی خطرناک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ استعمال شدہ آئل کو اگر دوبارہ استعمال کرنا ہے تو ان باتوں کا خیال رکھا جائے کہ آئل کے استعمال کے بعد اسے ٹھنڈا ہونےکے لیے رکھ دیا جائے، پھر اسے ائیر ٹائٹ ڈبے میں رکھ دیں اور پھر کچھ دن کے بعد اس آئل کا استعمال کریں تو یہ انسانی جسم کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔

    دوبارہ استعمال کرنے سے قبل اگر آئل کا رنگ پہلے سے گہرا ہو گیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ گاڑھا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ استعمال کے قابل نہیں ہے، اسے فوراً پھینک دینا بہتر ہے۔ آئل کو گرم کرتے وقت اگر اس میں معمول سے زیادہ دھواں بنے تو مطلب یہ بھی اب قابل استعمال نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سن فلاور آئل، سویا بین، سرسوں، کنولا کا اسموک پوائنٹ زیادہ جب کہ زیتون کے تیل کا اسموک پوائنٹ کم ہوتا ہے۔

  • گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    کراچی: گھی اور خوردنی تیل انڈسٹری میں ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کے باعث قومی خزانے کو سالانہ آٹھ ارب روپے خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔

     اطلاعات کے مطابق گھی ملز مالکان ایف بی آر کی نااہلی کا فائدہ اٹھا کر عوام کی جیبوں سے ساڑھے چار روپے فی لٹر اضافی بٹور رہے ہیں۔

     ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی خوردنی تیل اور مقامی خوردنی تیل پر لاگو انکم ٹیکس میں پانچ فیصد کی تفریق کی وجہ سے حکومت کو سالانہ آٹھ ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑرہا ہے، جس کا فائد گھی اور تیل کی صنعت عوام کو نہیں دے رہی۔

     ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ٹیکس کے نظام کو قانون کی روشنی میں درست کیا جائے تاکہ حکومتی خزانے کو نقصان ے بچایا جاسکے۔