Tag: کوکین

  • پیرس اولمپکس: آسٹریلیا کا ہاکی پلیئر پیرس میں کوکین خریدتے ہوئے گرفتار

    پیرس اولمپکس: آسٹریلیا کا ہاکی پلیئر پیرس میں کوکین خریدتے ہوئے گرفتار

    پیرس اولمپکس میں شریک آسٹریلیا کے ہاکی پلیئر ٹام کریگ کو پیرس میں مبینہ طور پر کوکین خریدتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق آسٹریلین ہاکی ٹیم کے کھلاڑی کو کوکین خریدتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا، کریگ کو شاپنگ مال سے گرفتار کیا گیا لیکن تاحال ان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔

    آسٹریلین اولمپکس کمیٹی نے بھی ایک کھلاڑی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کردی ہے، 28 سالہ آسٹریلوی خریدار پیرس میں گرفتار ہوئے۔

    یاد رہے آسٹریلین ہاکی ٹیم کو پیرس اولمپکس کے کوارٹر فائنل میں شکست ہوگئی تھی جب کہ ٹام کریگ 2021 میں ہونے والے اولمپکس کی سلور میڈلسٹ ٹیم کا بھی حصہ تھے۔

  • بے بی وائپس میں چھپا کر لے جائی جانے والی کوکین پکڑی گئی

    بے بی وائپس میں چھپا کر لے جائی جانے والی کوکین پکڑی گئی

    امریکا میں بے بی وائپس لے جانے والے ایک ٹرک سے کروڑوں مالیت کی منشیات برآمد ہوئی جس کے بعد حکام نے ٹرک کو قبضے میں لے لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ ٹرک امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر پکڑا گیا۔

    امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن افسران نے کولمبیا سولڈیرٹی برج پر مشکوک ٹریلر ٹرک کو روکا، یہ پل امریکا اور میکسیکو کی 2 ریاستوں کو آپس میں ملاتا ہے۔

    ٹرک میں بے بی وائپس کی کھیپ موجود تھی جسے پہلے جانے دیا گیا تاہم شک ہونے پر دوبارہ انسپکشن کی گئی تو ٹرک سے کوکین برآمد ہوئی۔

    19 سو سے زائد پیکٹس میں موجود کوکین کی مقدار 15 سو 33 پاؤنڈز تھی جبکہ اس کی مالیت 11.8 ملین (1 کروڑ 18 لاکھ) ڈالر تھی۔

    منشیات برآمدگی کے بعد حکام نے ٹرک اور اس کے ڈرائیور کو اپنی تحویل میں لے لیا اور تحقیقات شروع کردیں۔ امریکی امیگریشن، کسٹم انفورسمنٹ، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کے ادارے بھی معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • آلوؤں میں کوکین بھر کر لے جانے والے اسمگلرز گرفتار

    آلوؤں میں کوکین بھر کر لے جانے والے اسمگلرز گرفتار

    کولمبیا میں انسداد منشیات کی پولیس نے آلوؤں میں بھر کے لے جائی جانے والی 13 ہزار کلو گرام کوکین ضبط کرلی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کولمبیا میں اسمگلرز نے آلوؤں اور فروزن چپس میں کوکین چھپا رکھی تھی، اینٹی نارکوٹکس پولیس نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں پولیس اہلکار آلو کاٹ کر اس میں سے کوکین نکال رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق فروزن چپس کے پیکٹس پر ایکسپائری ڈیٹ نہیں تھی جس پر انہیں شک ہوا۔

    اس کے بعد 50 افراد اور منشیات سونگھنے والے کتوں کی ٹیم نے مل کر 13 ہزار کلو گرام کوکین برآمد کی۔

    کولمبین اینٹی نارکوٹکس پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اسمگلنگ کا انوکھا ترین طریقہ ہے جو انہوں نے اپنے کیریئر میں دیکھا، مذکورہ شپمنٹ بھیجنے والے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • بیلجیئم پولیس 50 کروڑ پیغامات میں اسمگلرز کے خفیہ پیغامات پڑھنے میں کامیاب، بڑی اسمگلنگ ناکام

    بیلجیئم پولیس 50 کروڑ پیغامات میں اسمگلرز کے خفیہ پیغامات پڑھنے میں کامیاب، بڑی اسمگلنگ ناکام

    برسلز: بیلجیئم پولیس نے 50 کروڑ پیغامات میں اسمگلرز کے خفیہ پیغامات پڑھنے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک بڑی اسمگلنگ ناکام بنا دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی ملک بیلجیئم کی پولیس نے شہر اینٹ ورپ میں اسمگلرز کے ایک دوسرے کو بھیجے گئے خفیہ پیغامات پڑھ کر 28 ٹن کوکین کی اسمگلنگ ناکام بنا کر تمام منشیات ضبط کر لی، جس کی مالیت تقریباً 1.4 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    شہر کے پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا وفاقی پولیس نے 2 سال تک منظم جرائم کی تحقیقات کیں اور کینیڈین کمپنی کی فروخت کردہ اسکائی ای سی سی ڈیوائسز کے ذریعے بھیجے گئے 50 کروڑ پیغامات کا جائزہ لیا گیا۔

    انھوں نے بتایا کہ 20 فروری سے 27.64 ٹن کوکین اینٹ ورپ کی بندرگارہ پر برامد کی گئی، جس میں سے 11 ٹن جمعے اور ہفتے کی رات کو ایک کنٹینر سے ملی، اس اسمگلنگ کا براہ راست تعلق اسکائی ای سی سی کے کیس سے تھا۔

    یاد رہے کہ مذکورہ ڈیوائسز فروخت کرنے والی کمپنی اسکائی گلوبل کے سی ای او اور ایک اہل کار پر امریکا میں مارچ میں منشیات کی اسمگلنگ میں مدد دینے کے مبینہ الزام میں فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔

    بیلجیئم میں دو سالہ تحقیقات میں 48 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، اس تحقیقات کا دائرہ فرانس سمیت کئی ممالک تک پھیلا گیا تھا، اور خفیہ پیغامات کے ڈیٹا کی مدد سے 20 فروری سے اب تک درجنوں منشیات اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی جا چکی ہیں۔

  • بزرگ خاتون کی وہیل چیئر سے ہیروئن برآمد

    بزرگ خاتون کی وہیل چیئر سے ہیروئن برآمد

    بوگوٹا : کولمبین پولیس نے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 81 سالہ بزرگ خاتون کی وہیل چیئر سے تین کلو کوکین برآمد کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کولمبیا کے جوزی ماریہ کورڈوا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اسپین جانے والی عمر رسیدہ معذور خاتون کو روک کر تلاشی لی تو ان کی وہیل چیئر کی راڈ میں بڑی تعداد میں منشیات پائی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناہے کہ معذور خاتون نے کوکین لےجانے کی تردید کردی ہے جس پر تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ منشیات اسمگلرز نے مظم منصوبہ بندی کے تحت بزرگ خاتون کی وہیل چیئر میں رکھی تھی۔

    کولمبین پولیس کا کہنا ہے کہ رواں برس منشیات اسمگلنگ کا یہ چوتھا کیس ہے جس میں بزرگ شہری کو منشیات اسمگلنگ میں پھنسایا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے خاتون کی شناخت ایرنی میسا دی مارولینڈا کے نام سے کی ہے۔

    عمر رسیدہ خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں مذکورہ ہیل چیئر لیے زیادہ وقت نہیں ہوا ہے میں نے اسپین جانے کےلیے یہ وہیل چیئر خریدی ہے اور اسپین میں میرے اہل خانہ میرا انتظار کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ انتطامیہ اور پولیس نے خاتون کا مؤقف سننے کے بعد اپنے کارروائی مکمل کی اور خاتون کو اسپین جانے کی اجازت دے دی۔

  • وگ میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ہزاروں پاؤنڈ کی کوکین برآمد

    وگ میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ہزاروں پاؤنڈ کی کوکین برآمد

    میڈرڈ : وگ(مصنوعی بالوں) میں کوکین چھپانے والا اسمگلر کو بارسلونا کے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا جو بوگوٹا سے آ رہا تھا، جس کا تعلق جنوبی امریکی ملک کولمبیا سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات کے اسمگلر ایئر پورٹ سکیورٹی اہلکاروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے نت نئے طریقے ایجاد کرتے ہیں لیکن سکیورٹی اہلکار بھی سمگلروں کے ان ہتھکنڈوں سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ ان کا بھانڈا پھوڑنے میں دیر نہیں لگاتے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا اسپین کے شہر بارسلونا میں ایئرپورٹ حکام نے ایک ایسے کولمبین شہری کو گرفتار کیا ہے جس نے قریباً ایک پاؤنڈ کوکین اپنی وگ میں چھپا رکھی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں کوا سمگلر پر اس لیے شک ہوا کیونکہ وہ بہت پریشان دکھائی دے رہا تھا اور اس کے سر پر لگی وگ کا سائز بھی غیر معمولی تھا۔سکیورٹی اہلکاروں نے اسمگلر سے تفتیش شروع کی اور اس کے سر پر ٹیپ سے چپکے ہوا ایک کوکین کا پیکٹ برآمد کر لیا جس کا وزن آدھا کلو گرام یا 1.1 پاؤنڈ تھا جس کی مارکیٹ میں قیمت 34 ہزار ڈالرز یا 30 ہزار یوروز ہے۔

    پولیس نے اسے آپریشن ’ٹوپی ‘یعنی آپریشن وگ کا نام دیا ہے، اسمگلر کو بارسلونا کے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا جو بوگوٹا سے آ رہا تھا،گرفتار ہونے والے 65 سالہ اسمگلر کا تعلق کولمبیا سے ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپین کے جنوبی امریکا اور خصوصاً کولمبیا کے ساتھ لسانی اور تاریخی روابط ہیں، اسپین کو یورپ میں کوکین کی اسمگلنگ کا گیٹ وے کہا جاتا ہے۔اسمگلر کوکین کی اسمگلنگ کے لیے آئے روز نئے طریقے ایجاد کرتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کےمطابق حالیہ برسوں میں پولیس نے کھوکھلے انناناس میں سے کوکین برآمد کی، پھر سکیورٹی اہلکاروں کو ایک وہیل چیئر کے کشن میں چھپائی گئی کوکین ملی، ٹوٹی ہوئی ٹانگ پر چڑھائے جانے والے پلاسٹر میں سے کوکین برآمد ہوئی اور تو اور پولیس نے برتنوں میں کوکین بھر کر لے جاتے ہوئے بھی اسمگلروں کو گرفتار کیا۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کی ایک رپورٹ کے مطابق اسپین یورپی یونین میں کوکین استعمال کرنے والے ممالک میں چھٹے نمبر پر آتا ہے۔ اس فہرست میں برطانیہ کا پہلا نمبر ہے اور اس کے بعد ہالینڈ، ڈنمارک، فرانس اور آئر لینڈ آتے ہیں۔

  • موبائل میں‌ کوکین سے متعلق میسج پر برطانوی سیاح کی امریکا سے ملک بدری

    موبائل میں‌ کوکین سے متعلق میسج پر برطانوی سیاح کی امریکا سے ملک بدری

    واشنگٹن/لندن : امریکی کسٹمز نے موبائل فون میں منشیات سے متعلق پیغام کی موجودگی پر برطانوی لڑکی کو ایئرپورٹ سے ہی واپس برطانیہ لوٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے تعلق رکھنے والی لڑکی اپنی سہیلی کے ہمراہ سیاحت کی غرض سے امریکا پہنچی لیکن وہاں ایئرپورٹ پر ہی اس کے فون میں ایک ایسا میسج کسٹمز اہلکاروں نے دیکھ لیا کہ اسے حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 28 سالہ ازابیلا بریزیئر جونز نامی یہ لڑکی اپنی 26 سالہ دوست اولیویا کیورا کے ہمراہ لاس اینجلس ایئرپورٹ پر اتری تھی۔ جہاں کسٹمز حکام نے ازابیلا کا فون چیک کیا تو ایک میسج میں کوکین سے متعلق پیغام موجود تھا۔

    امریکی کسٹمز حکام موبائل پیغام دیکھنے کے بعد برطانوی لڑکی کو علیحدہ کمرے میں لے جاکر واقعے کی تفتیش کی، تفتیش کے دوران لڑکی نے ماضی میں کوکین استعمال کرنے کا انکشاف کیا جس کے باعث حکام نے اسے گرفتار کرکے ایک روز کےلیے حوالات میں بند کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی کسٹمز نے اگلے روز ازابیلا کو برطانیہ ڈی پورٹ کرکے 10 سال تک اس کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ازابیلا پیشے کے اعتبار سے اداکارہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے ایک سیل میں بند کیا گیا تھا جہاں 4 خواتین اور بھی موجود تھیں۔

    ازابیلا نے بتایا کہ انہوں میرے ساتھ جو سلوک کیا وہ کسی طور ٹارچر سے کم نہیں تھا، انہوں نے میرے ساتھ یہ سلوک اس لیے کیا کہ میں پوش، سفید فام لڑکی تھی، انہوں میرے ساتھ یہ رویہ اختیار کرکے اپنی نسل پرستانہ سوچ کا ثبوت دیا ہے۔

  • ٔکوکین اسمگلنگ‘آسٹریلیامیں15افراد گرفتار

    ٔکوکین اسمگلنگ‘آسٹریلیامیں15افراد گرفتار

    سڈنی :آسٹریلوی حکام کا کہناہے کہ انہوں نے کوکین اسمگل کرنے کے الزام میں 15افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آسٹریلیوی حکام نے سڈنی کے نزدیک کرسمس کے دن 500 کلوگرام کوکین سے لدی ہوئی کشتی پکڑی تھی جس میں تین افراد بھی سوار تھے۔

    آسٹریلوی پولیس کی جانب سے گزشتہ پانچ روز کے دوران مزید12افرادکو کوکین اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔اگران افراد پر الزام ثابت ہوگیاتو ان کو عمر قید کی سزاہوسکتی ہے۔

    آسٹریلین فیڈرل پولیس کے قائم مقام کمشنر کرس شیہان کا کہنا ہے کہ ملک کی تاریخ میں اس سے بڑی مقدار میں کوکین کبھی نہیں پکڑی گئی۔

    نیو ساؤتھ ویلز کے اسسٹنٹ کمشنر مارک جینکنز نے بتایاکہ ڈھائی سال قبل ایک چھوٹی سے اطلاع فراہم کی گئی تھی جس کے بعد منشیات کو سمگل کرنے والے گروہ کے خلاف مشن کا آغاز ہوا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل حکام نے 600 کلوگرام کوکین ٹاہیٹی سے پکڑی تھی جس کو آسٹریلیا بھیجا جا رہا تھا۔یہ کوکین جنوبی امریکہ سے آسٹریلیا بھیجی گئی تھی۔

  • اسمارٹ فون بچوں کو ’نشے‘ کا عادی بنانے کا سبب

    اسمارٹ فون بچوں کو ’نشے‘ کا عادی بنانے کا سبب

    ماہرین نے خوفناک انکشاف کیا ہے کہ جدید دور کی اشیا جیسے اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ وغیرہ ہمارے بچوں کو اپنی لت کا شکار کر رہی ہیں اور یہ دماغ کو ایسے ہی متاثر کر رہی ہیں جیسے افیون یا کوئی اور نشہ آور شے کرتی ہے۔

    امریکا میں ماہرین نفسیات کے ایک گروہ نے اپنے پاس آنے والے مریضوں کے امراض کی بنیاد پر ایک آگاہی مہم کا آغاز کیا اور اس کے تحت چند اخبارت میں کچھ رہنما مضامین شائع کروائے۔

    ان ماہرین کے مطابق پچھلے کچھ عرصے سے ان کے پاس ایسے والدین کی آمد بڑھ چکی ہے جو اپنے بچوں کے رویے تبدیل ہونے سے پریشان تھے اور جاننا چاہتے تھے کہ ایسا کیوں ہوا اور اس سے اب کیسے بچا جائے۔

    ماہرین نے جب ان بچوں کی روزمرہ عادات کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ اسمارٹ فونز ان بچوں کی زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے جو ان کی جسمانی و نفسیاتی صحت پر بھیانک اثرات مرتب کر رہا ہے۔

    ان ماہرین کے مطابق بعض والدین خود بھی اس بات سے آگاہ تھے کہ جب سے ان کے بچوں نے اسمارٹ فون استعمال کرنا شروع کیا ہے تب سے ان کے رویوں اور عادات میں منفی تبدیلیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ البتہ کچھ والدین کو اس کا علم نہیں تھا اور وہ اس بات کو ماننے سے انکاری تھے کہ اسمارٹ فون ان کے بچوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ایک خوفناک مثال

    نیویارک کی رہائشی ایک والدہ سوزین کا کہنا تھا کہ اس کا 6 سالہ بیٹا ایک زندہ دل اور خوش مزاج بچہ تھا جو کھیلوں اور پڑھائی میں بھرپور دلچسپی لیتا تھا۔ پھر اسے اس کی ساتویں سالگرہ پر انہوں نے آئی پیڈ تحفہ میں دیا اور یہیں سے خرابی کا آغاز ہوا۔

    سوزین کے مطابق انہوں نے یہ تحفہ اسے اس لیے دیا تاکہ وہ اپنی تعلیم کے لیے دنیا بھر کی ریسرچ سے استفادہ کرسکے۔ ساتھ ساتھ وہ جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہو اور اس کی ذہنی استعداد میں اضافہ ہو۔

    kids-3

    شروع میں ایسا ہی ہوا، انہوں نے دیکھا کہ ان کے بچے کی تعلیمی کارکردگی میں اضافہ ہوگیا اور گفتگو کے دوران وہ دنیا بھر میں ہونے والی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں بات چیت کرنے لگا، لیکن پھر آہستہ آہستہ صورتحال تبدیل ہوتی گئی۔

    اب انہوں نے دیکھا کہ وہ اپنا زیادہ تر وقت خاموشی سے آئی پیڈ کے ساتھ گزارنے لگا۔ اس کے رویے میں تبدیلی آتی گئی۔ جس وقت آئی پیڈ اس کے پاس نہ ہوتا وہ گم صم رہتا۔ پڑھائی اور کھیلوں سے بھی اس کی دلچسپی ختم ہونے لگی۔

    مزید پڑھیں: فیس بک کا زیادہ استعمال بچوں کو بدتمیز بنانے کا سبب

    سوزین کا کہنا تھا کہ ایک دن رات کے وقت وہ یہ سوچ کر اس کے کمرے میں گئیں کہ وہ سورہا ہوگا، لیکن وہ جاگ رہا تھا اور اپنے آئی پیڈ پر جانوروں کو قتل کرنے والے ایک کھیل میں مشغول تھا۔ لیکن خوفناک بات یہ تھی کہ وہ دنیا سے بے خبر آنکھیں پھاڑے، کسی حد تک ایب نارمل انداز میں اسکرین کو گھور رہا تھا اور جیسے ایک ٹرانس میں محسوس ہورہا تھا۔ سوزین کو اسے متوجہ کرنے کے لیے کئی دفعہ زور سے ہلانا پڑا تب وہ بری طرح چونک اٹھا۔

    سوزین کے مطابق اس صورتحال سے وہ بے حد خوفزدہ ہوگئیں اور اگلے ہی دن اسے ماہر نفسیات کے پاس لے آئیں۔

    جدید دور کی ایجاد لت کیسے؟

    سوزین جیسے کئی اور والدین بھی تھے جنہوں نے کم و بیش اسی صورتحال سے گھبرا کر ماہرین نفسیات سے رجوع کیا۔ بعض والدین نے بتایا کہ اسمارٹ فونز میں موجود گیمز بچوں کے اعصاب پر اس قدر حاوی ہوچکے ہیں کہ وہ خواب میں بھی انہیں ہی دیکھتے ہیں اور صبح اٹھ کر بتاتے ہیں کہ انہوں نے خواب میں کتنے دشمنوں کو مار گرایا۔

    ماہرین نفسیات نے جب اس سلسلے میں دیگر ماہرین سے رجوع کیا اور مزید تحقیق کی تو ان پر انکشاف ہوا کہ جدید دور کی یہ اشیا بچوں کو ڈیجیٹل نشے کا شکار بنا رہی ہیں۔

    ماہرین نے خوفناک انکشاف کیا کہ یہ ڈیجیٹل لت دماغ کو ایسے ہی متاثر کر رہی ہے جیسے کوکین یا کوئی اور نشہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں:  ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    طبی بنیادوں پر کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا کہ اس لت کا شکار بچے جب اپنی لت پوری کرتے ہیں تو ان کا دماغ جسم کو راحت اور خوشی پہنچانے والے ڈوپامائن عناصر خارج کرتا ہے۔

    اس کے برعکس جب بچے اپنی اس لت سے دور رہتے ہیں تو وہ بیزار، اداس اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض بچے چڑچڑاہٹ، ڈپریشن، بے چینی اور شدت پسندی کا شکار بھی ہوگئے۔

    ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ جو بچے اسمارٹ فونز پر مختلف گیم کھیلنے کی لت کا شکار ہوگئے وہ حقیقی دنیا سے کٹ سے گئے اور ہر وقت ایک تصوراتی دنیا میں مگن رہنے لگے۔ یہ مسئلہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی دیکھا گیا۔

    ماہرین نے کہا کہ یہ تمام علامتیں وہی ہیں جو ایک ہیروئن، افیون یا کسی اور نشے کا شکار شخص کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے اسے ڈیجیٹل فارمیکا (فارمیکا یونانی زبان میں نشہ آور شے کو کہا جاتا ہے) کا نام دیا۔

    بچوں کو کیسے بچایا جائے؟

    دنیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایجاد کی گئی یہ اشیا کس قدر مضر ثابت ہوسکتی ہیں، شاید اس کا اندازہ خود ان کے خالقوں کو بھی تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اسٹیو جابز اپنے بچوں کو ایک ٹیکنالوجی سے دور رکھنے والا والد تھا۔ سیلیکون ویلی کے سرکردہ افراد اپنے بچوں کو ایسے اسکولوں میں داخل کرواتے ہیں جہاں ٹیکنالوجی کا استعمال کم ہوتا ہے۔

    یہی حال امیزون کے خالق جیف بیزوس اور وکی پیڈیا کے خالق جمی ویلس کا بھی ہے جنہوں نے اپنے بچوں کو ایسے اسکولوں میں داخل کروایا جہاں  ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہونے کے برابر تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت ترقی یافتہ ممالک میں ہر 3 میں سے ایک بچہ بولنے سے قبل ہی اسمارٹ فون کے استعمال سے واقف ہوجاتا ہے۔

    تو پھر آخر بچوں کو اس نشے سے کیسے بچایا جائے؟

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    مزید پڑھیں: اپنے بچوں کو اغوا ہونے سے محفوظ رکھیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نشے کے شکار افراد کی طرح ایسے افراد اور بچوں کی زندگی سے بھی ٹیکنالوجی کو بالکل خارج کردیا جائے۔ اسمارٹ فونز، کپیوٹر حتیٰ کہ ٹی وی کو بھی ممنوعہ بنادیا جائے۔

    آج کل کے دور میں یہ ایک نا ممکن بات تو ہے مگر بچوں کو بچانے کا واحد حل یہی ہے۔

    kids-2

    ماہرین نے مزید تجاویز دیں کہ بچوں کو 12 سال کی عمر سے قبل کسی قسم کی ٹیکنالوجی سے متعارف نہ کروایا جائے۔

    بچپن سے ہی بچوں کو کتابوں اور روایتی کھلونوں سے مصروف رکھا جائے۔

    انہیں باہر جا کر جسمانی حرکت والے کھیل جیسے کرکٹ اور فٹبال یا سائیکل چلانے کی ترغیب دی جائے۔

    مزید پڑھیں: باغبانی کے بچوں پر مفید اثرات

    قدرتی اشیا جیسے سبزہ زار، پھولوں، درختوں، سمندر اور ہواؤں سے روشناس کروایا جائے اور ان کی خوبصورتی اور اہمیت بتائی جائے۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    گھر کے اندر انہیں گفتگو میں مصروف رکھا جائے۔ ان سے روزمرہ کی مصروفیات، اسکول، دوستوں اور کھیلوں کے بارے میں باتیں کی جائیں۔

    گھر میں تمام افراد مل کر کھانا کھائیں اور اس دوران موبائل فونز کو دور رکھیں۔

    جدید ٹیکنالوجی کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے۔

    ٹی وی دیکھتے ہوئے والدین میں سے کوئی ایک بچوں کے پاس رہے اور انہیں مثبت پروگرامز جیسے کارٹون، معلوماتی پروگرامز اور کھیلوں کے میچ وغیرہ دیکھنے کی جانب راغب کیا جائے۔ ایسا اسی صورت ہوگا جب والدین خود یہ پروگرامز دیکھیں گے۔

    بچوں کو کہانی سناتے ہوئے انہیں تصوراتی دنیا میں بھیجنے سے گریز کریں۔ انہیں حقیقی زندگی کی کہانیاں اور قصے سنائیں۔

    یاد رکھیں کہ جب بچے تنہا اور بوریت کا شکار ہوتے ہیں تو وہ یہ جانے بغیر کہ کیا چیز ان کے لیے نقصان دہ ہے اور کیا فائدہ مند، کسی بھی چیز کی طرف متوجہ ہوسکتے ہیں اور اس کے عادی بن سکتے ہیں۔ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں اور انہیں بھرپور وقت دیں۔

  • نکوسیا : قبرص میں چھ کروڑ سے زائد مالیت کی کوکین برآمد

    نکوسیا : قبرص میں چھ کروڑ سے زائد مالیت کی کوکین برآمد

    نکوسیا: قبرص کی پولیس نے کارروائی کرکے چھ کروڑ 60 لاکھ ڈالر مالیت کی 156 کلو گرام کوکین برآمد کرکے قبضے میں لے لی.

    تفصیلات کے مطابق اتنی بڑی مقدار میں کوکین ساحلی شہر لیماسول کے قریب ایک ویئر ہاؤس سے برآمد کی گئی،جو وہاں موجود الیکٹرک جنریٹرز کے فیول ٹیکس میں چھپائی گئی تھی.

    لیماسول کے پولیس چیف کا کہنا تھا کہ یہ کوکین جنوبی امریکا،ممکنہ طور پر چلی سے آئی تھی،انہوں نے کہا کہ یہ کوکین نیدرلینڈز سمیت کئی یورپی ممالک سے ہوتی ہوئی قبرص پہنچی،لیکن کسی ملک میں اس کا پتہ نہیں لگایا گیا.

    پولیس چیف نے مزید کہا کہ یہ اب تک ملک میں برآمد کی جانے والی کوکین کی سب سے زیادہ مقدار ہے،مارچ 2015 میں 100 کلو گرام کوکین برآمد کی گئی تھی.

    اتنی بڑی مقدار میں کوکین برآمد کیے جانے کے بعد ویئرہاؤس کے 53 سالہ مالک کو حراست میں لے لیا گیا،جنریٹرز کا آرڈر دینے والی کمپنی کے ڈائریکٹر کے وارنٹ گرفتاری کردیئے گئے،تاہم ملک سے باہر ہونے کے باعث اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی.