Tag: کوہستان

  • کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے 28 سال بعد لاش صحیح سلامت مل گئی

    کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے 28 سال بعد لاش صحیح سلامت مل گئی

    چلاس (4 اگست 2025): کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے 28 سال سے لاپتہ  نصیر نامی شخص کی لاش صحیح سالم حالت میں مل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلگت بلتستان میں چلاس کے علاقے میں کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے 28 سال بعد ایک شخص کی لاش ملی ہے جو طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود بالکل درست حالت میں ہے۔

    یہ لاش لیڈی پالس کے گلیشیئر سے برآمد ہوئی ہے۔ لاش کی شناخت نصیر الدین کے نام اس کی جیب سے ملنے والے شناختی کارڈ سے ممکن ہوئی۔

    شناختی کارڈ کے مطابق مذکورہ شخص کا نام نصیر الدین ہے جو پلاس سے 1997 میں کوہستان کی سپت وادی میں سفر کے دوران برفانی طوفان کے دوران لاپتہ ہو گیا تھا۔ مذکورہ شخص کی بڑے پیمانے پر تلاش کی گئی لیکن نہ اس کا پتہ چل سکا اور نہ ہی اس کا گھوڑا ملا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق 28 سال سے لاپتہ نصیر الدین کی لاش مقامی شخص عمر خان اور اس کے دوستوں کو گلیشیئرز اور پہاڑوں کی سیر کے دوران اچانک دکھائی دی۔

    عمر خان کے مطابق لاش بالکل صحیح سلامت تھی، کپڑے بھی پھٹے ہوئے نہیں تھے جب کہ تلاشی لینے پر لاش کے کپڑوں میں جیب سے شناختی کارڈ ملا جس پر نام نصیر الدین درج تھا۔

    نصیر الدین کی لاش ملنے کے بارے میں کوائی پالس کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر امجد حسین نے بتایا ہے کہ یہ 28 سال پرانا ’واقعہ ہے‘ جس میں بظاہر ایک شخص گلیشیئر میں گِر گیا تھا۔ لواحقین کی جانب سے نصیر الدین کی گمشدگی سے متعلق کوئی رپورٹ درج نہیں کرائی گئی تھی اس لیے پولیس نے انکوائری مکمل کر کے اس وقت بند کر دی تھی۔

    عمر خان کے مطابق جب لاش کی جیب سے نصیر الدین کا شناختی کارڈ نکلا تو میرے ساتھ موجود لوگوں کو فوراً نصیر الدین اور اس کے خاندان کی کہانی یاد آ گئی جنھوں نے (خاندانی) دشمنی کی بنا پر پالس چھوڑا تھا اور پھر اس گلیشیئر میں لاپتہ ہو گئے تھے۔‘

    عمر خان نے بتایا کہ ممکنہ طور پر نصیر الدین اس گلیشیئر یا غار میں پھنسے ہوں گے تو اس کے بعد ’وہ چند منٹ ہی زندہ رہ سکے ہوں گے۔ انہیں عمر خان کی لاش کے ساتھ گھوڑے کی باقیات نہیں ملیں۔ ہم نے ان کی لاش امانتاً یہیں دفن کر دی ہے، اگر نہ کرتے تو ممکنہ طور پر اس کے خراب ہونے کا خدشہ تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ لاش کو امانتاً دفنانے کے بعد انہوں نے ایک دن کا پیدل سفر کر کے ایسے علاقے تک رسائی حاصل کی جہاں پر موبائل سگنل موجود تھے جس کے بعد انھوں نے ‘نصیر الدین کے رشتہ داروں کے فون نمبر حاصل کر کے انہیں لاش ملنے کی اطلاع دی۔

    دوسری جانب لاش ملنے کی اطلاع پر متوفی نصیر الدین کے بھائی کثیر الدین بلیدی کی طرف روانہ ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ وہاں جا کر فیصلہ کریں گے کہ بھائی کی لاش کو ادھر ہی دفن رہنے دیا جائے یا اس کو واپس لایا جائے۔ لاش لانے کا فیصلہ بھی اس بنیاد پر ہوگا کہ ہمارے دشمن بھائی کی لاش کو پالس کے اندر دفن کرنے کی اجازت دیتے بھی ہیں یا نہیں۔

    نصیر الدین کیسے لاپتہ ہوئے تھے؟

    کثیر الدین نے بھائی نصیر الدین کے لاپتہ ہونے سے متعلق بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خاندانی دشمنی کی بنا پر وہ اور بھائی کوہستان میں اپنا علاقہ پالس چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے جب کہ بھائی کی اس وقت بیوی اور دو بچے تھے۔

    کثیر الدین کے مطابق وہ اور نصیر الدین الائی سے کوہستان کی سپیٹ ویلی آئے تھے جہاں سے انھوں نے تجارت کے لیے گھوڑے خریدے تھے اور ان گھوڑوں کو واپس الائی پہنچانا تھا۔ دونوں بھائی کوہستال سے مال مویشی اور گھوڑے لا کر الائی میں فروخت کرتے تھے جہاں ان کی ’بہت طلب ہوتی تھی۔

    نصیر الدین کے چھوٹے بھائی کثیر الدین نے بی بی سی کو بتایا کہ جون 1997 میں وہ اور ان کے بھائی نصیر الدین کوہستان کی سپیٹ ویلی کا سفر کر رہے تھے اور واپسی کے لیے خاندانی دشمنی کے باعث انھوں نے ایک الگ راستے کا انتخاب کیا۔ ہم گھوڑوں پر سفر کر رہے تھے۔

    کثیر الدین نے بتایا کہ لیدی ویلی پر دوپہر کے سفر کے دوران نصیر الدین گھوڑے پر سوار تھے اور وہ پیدل چل رہے تھے۔ ’جب ہم بالکل اوپر پہنچ گئے تو اچانک فائرنگ کی آواز سنی۔

    متوفی نصیر الدین کے بھائی کے مطابق دشمن کی جانب سے فائرنگ کے خدشہ کے پیش نظر نصیر الدین ایک غار میں چلے گئے۔ میں واپس مڑا اور اس مقام پر پہنچا جہاں پر میں نے دیکھا کہ بھائی غار کے اندر گیا تھا تو وہاں کچھ نہیں تھا۔ میں نے تھوڑا سا برف کے غار کے اندر جا کر بھی دیکھا مگر کچھ بھی نہیں تھا۔

    کثیر الدین کے بقول انھوں نے کافی عرصے تک دیگر لوگوں کی مدد سے بھی وہاں اپنے بھائی کو ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے تھے۔ لہذا انھوں نے خاندان کے مشورے پر ’گلیشیئر پر ہی نصیر الدین کی نماز جنازہ ادا کر دی تھی۔

    دوسری جانب تقریباً تین دہائی تک انسانی لاش محفوظ رہنے پر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کے شعبہ ماحولیات کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد بلال نے اس کی سائنسی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ جب کوئی جسم گلیشیئر میں داخل ہوتا ہے تو وہاں کا شدید سرد درجہ حرارت اسے بہت تیزی سے منجمد کر دیتا ہے اور یہ عمل جسم کو گلنے سڑنے سے روک دیتا ہے۔

  • راولپنڈی سے  ہنزہ جانے والی بس پر پہاڑی تودہ گرگیا، 3 افراد جاں بحق

    راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی بس پر پہاڑی تودہ گرگیا، 3 افراد جاں بحق

    گلگت : کوہستان کے مقام پر راولپنڈی سے ہنزہ جانے والی بس پرپہاڑی تودہ گرگیا ، جس سے 3افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوہستان کے مقام پر راولپنڈی سے گلگت اورہنزہ جانے والی بس شاہراہ قراقرم پر حادثے کا شکار ہوگئی۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ بس پرپہاڑی تودہ گرنےسے تین افرادجاں بحق اوردوزخمی ہوئے جبکہ باقی افراد محفوظ ہیں تاہم زخمیوں کوڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ایم ڈی ناردرن ایریازٹرانسپورٹ کارپوریشن عزیزاحمدجمالی کا کہنا ہے کہ نیٹکو کی بس راولپنڈی سےہنزہ جارہی تھی جس میں پینتس افراد سوار تھے، اپر کوہستان میں لوٹر کے مقام پر بس پہاڑی تودے کی زد میں آئی۔

    دوسری جانب کالا باغ کے نواحی علاقے میں ٹریلر کی گاڑی کو ٹکر سے تین افراد جاں بحق ہوگئے تاہم لاشیں اسپتال منتقل کردی گئیں ییں۔

  • کوہستان میں غیرت کے نام پر لڑکا اور لڑکی قتل

    کوہستان میں غیرت کے نام پر لڑکا اور لڑکی قتل

    کوہستان: غیرت کے نام پر لڑکے اور لڑکی قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا، لڑکی کے والد نے دو بیٹوں کے ہمراہ بیٹی اور لڑکے کو گھرمیں قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوہستان کے علاقے برپارومیں غیرت کے نام پر لڑکے اور لڑکی کو قتل کردیا گیا۔

    لڑکی کے والد نے دو بیٹوں کے ہمراہ بیٹی اور لڑکے کو گھرمیں قتل کیا، پولیس کا کہنا ہے لڑکی کے والد کو حراست میں لےلیا گیا ہے جبکہ دونوں بیٹے فرار ہوگئے۔

    حکام نے بتایا کہ قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں کوہستان میں سوشل میڈیا پر لڑکے کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے پر لڑکی کو قتل کردیا گیا تھا،

    لڑکی کو مقامی سطح پر ہونے والے جرگے کے ایما پر قتل کیا گیا، چند دنوں قبل دو لڑکیوں کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جس پر ڈی پی او مختار تنولی کا کہناتھا کہ لڑکے کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    اس سے قبل سال 2013 میں بھی وائرل ویڈیو پر جرگے کے حکم پر پانچ خواتین اور چار لڑکوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

  • کوہستان میں مسافر جیب کھائی میں جا گری، 6 افراد جاں بحق

    کوہستان میں مسافر جیب کھائی میں جا گری، 6 افراد جاں بحق

    کوہستان: کولئی پالس بارپارو میں مسافر جیب کھائی میں جا گری، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوہستان میں کولئی پالس سے بارپارو جانے والی مسافر جیپ کھائی میں گرنے کے باعث چھ افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں 3 خواتین، 2 مرد اور ایک بچی شامل ہیں، جب کہ 3 زخمی ہوئے۔

    پولیس حکام کے مطابق مسافر جیب بارپارو جاتے ہوئے ہوائی موڑ پر کھائی میں گری، ہلاک شدگان میں ڈرائیور بھی شامل ہے، جاں بحق افراد کی لاشیں، اور زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد بروقت طبی امداد نہ ملنے پر بچی اور خاتون چل بسی۔

  • بٹگرام: گاڑی کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق

    بٹگرام: گاڑی کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق

    بٹگرام: ضلع کولئی پالس کوہستان میں ایک گاڑی کھائی میں گر گئی، جس میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لوئر کوہستان میں ایک پک اپ گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی ہے، گاڑی بشام سے کولئی پالس جا رہی تھی کہ راستے میں پہاڑ سے گر کر گہری کھائی میں جا گری۔

    گاڑی میں سوار 6 افراد جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوئے ہیں، جنھیں ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد میں 8 سالہ بچہ، اور زخمیوں میں دو 8 سالہ بچے شامل ہیں۔

    ابتدائی طور پر حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، حادثے کے بعد مقامی لوگوں نے امدادی کاررائیوں میں حصہ لیا، اور مرنے والوں کو قریب گھر میں منتقل کیا۔

  • کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کا واقعہ ،  تحقیقاتی کمیٹی قائم

    کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کا واقعہ ، تحقیقاتی کمیٹی قائم

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کا واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کا واقعے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے نوٹس لے لیا۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے دوبیر واقعے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کی ہدایات جاری کردیں ، تحقیقاتی کمیٹی میں ریٹائرڈ پولیس افسر، جج اورسول سرونٹ شامل ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم 7دن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکورپورٹ پیش کرے گی۔

    یاد رہے سیلابی ریلے میں پھنسے 5 دوست کئی گھنٹے انتظار کے بعد تیز موجوں کی نذر ہوگئے تھے۔

    واقعہ 26 اگست کو کوہستان میں پیش آیا تھا، جہاں پانچوں نوجوان ایک اونچے ٹیلے پر بے بسی کی تصویر بنے رہے۔

    اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی، جس پر شہریوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

  • کوہستان میں انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کوہستان میں انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے کوہستان کے 3 اضلاع میں انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے جس کے بعد فلاحی اداروں اور عالمی تنظمیوں سے فوری مدد کی اپیل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہلال احمر خیبر پختونخواہ نے پختونخواہ کے علاقے کوہستان میں نقصانات سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کردی، کوہستان کے 3 اضلاع میں انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    ہلال احمر کی رپورٹ لوئر کوہستان، اپر کوہستان اور کولائی پالس میں ہونے والے نقصانات سے متعلق ہے۔

    ہلال احمر کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کوہستان میں 630 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے، جبکہ 250 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ تینوں اضلاع میں 23 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق علاقے میں زرعی زمین متاثر اور مویشیوں کی اموات ہوئی ہیں، کئی علاقوں کا زمینی راستہ منقطع ہوچکا ہے جبکہ پانی کی لائنیں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔

    ہلال احمر کا کہنا ہے کہ زمینی راستے منقطع ہونے سے خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ہلال احمر پختونخواہ نے دیگر فلاحی اداروں اور عالمی تنظمیوں سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔

  • خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، ضلع مہمند میں دیہات کے آپس میں رابطے منقطع ہو گئے، ضلع بشام میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کوہستان میں کئی مکانات بہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ضلع مہمند میں صبح پانچ بجے سے شروع ہونے والی شدید بارش نے سیلابی ریلوں کی شکل اختیار کر لی ہے، جس کی وجہ سے راستے بند اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔

    ضلع مہمند کی تحصیل علیم زئی کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے سڑکیں بہا کر لے گئے ہیں، چندا ڈیم اور گنداو ڈیم سمیت جتنے بھی ڈیمز ہیں وہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے بھر چکے ہیں، سیلابی ریلوں کی وجہ سے دیہات کے آپس میں رابطے بھی منقطع ہو گئے، لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش مزید جاری رہے گی۔

    مہمند کی تحصیل پنڈیالی سکندر خیل کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث چھوٹا پل بہہ گیا، تحصیل کے ایک اور علاقے دررہ کا روڈ بھی سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے۔

    شانگلہ کے مختلف علاقوں میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، بشام شہر سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش برس رہی ہے، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    کوہستان کی وادی کندیا میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، اور کئی مکانات بہہ گئے، گزشتہ رات سے مون سون بارشوں کے سلسلے میں تیزی آ گئی ہے، جس سے ندی نالوں سمیت دریائے سندھ کے پانی کے بہاؤ میں بہت اضافہ ہو چکا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے شانگلہ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، علاقے کا لنک روڈ بھی بند ہو چکا ہے، ادھر بونیر میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ چکی ہے۔

    چترال کے مختلف مقامات پر بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں، چترال میں گرم چشمہ، گبور اور موشین گول سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، گرم چشمہ روڈ مختلف مقامات پر سیلاب کی نظر ہو چکی ہے، جب کہ سلیم روڈ اوشیاک کے مقام پر سیلابی ریلے کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو نشیبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے انتظامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    ادھر سندھ کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ٹھٹھہ، مکلی، گھاروگجو، غلام اللہ، جنگشاہی، جھمپیر، اور میرپورساکرو شامل ہیں، جہاں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور مختلف دیہات کا شہری آبادی سے زمینی رابطے منقطع ہو چکے ہیں۔

    راجن پور میں بھی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور گلیاں محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔ میراں پورسون واہ بکھر کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، بستی پنجابی اور دیگر علاقے زیر آب آ گئے، لوگوں نے سیلابی پانی میں کھلے آسمان تلے رات گزاری، رہائشی علاقوں کو مزید شدید خطرہ لاحق ہے۔

  • کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل روکنے کے لیے علما سے مدد

    کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل روکنے کے لیے علما سے مدد

    پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کی روک تھام کے لیے مقامی طریقہ اختیار کرتے ہوئے علمائے کرام سے مدد مانگ لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختون خوا کے پرفضا ہزارہ ڈویژن کے ضلع کوہستان میں آئی جی پولیس ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی کی ہدایت پر پولیس نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مشترکہ عوامی جرگہ منعقد کیا، جس میں جید علما، مقامی عمائدین اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ضلع کوہستان میں اکثر غیرت کے نام پر قتل صرف اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ قاتل کو مقتول پر شک ہوتا ہے اور صرف شک کی بنیاد پر کئی زندگیاں تباہ ہو جاتی ہیں۔

    انھوں نے کہا نوجوانو کو بھی لوئر کوہستان کے غیور عوام کو اس سے بچانے کے لیے آگاہی مہم چلانی چاہیے۔

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل: 3 مجرمان کو عمر قید، 5 باعزت بری

    جرگے میں انتظامیہ نے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کی روک تھام کے لیے علمائے کرام سے مدد مانگتے ہوئے کہا کہ علما اس سلسلے میں خصوصی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    جرگے میں شریک علما نے انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ مساجد کے علاوہ گھر گھر جا کر بھی مہم چلائیں گے۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خوا کا یہ خوبصورت ضلع 2012 میں اس وقت قومی اور بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا تھا جب غدر پالس کے علاقے میں مقامی جرگے نے 5 خواتین کو ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد مبینہ طور پر قتل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے انھیں قتل بھی کر دیا گیا تھا۔

    موبائل فون سے بنی وہ ویڈیو جو پانچ خواتین کے قتل کی وجہ بنی وہ ایک مقامی شادی کی تھی جس میں لڑکوں کا رقص دیکھتے ہوئے پانچ لڑکیوں کو تالیاں بجاتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جب کہ ویڈیو میں نظر آنے والا ایک لڑکا علاقے سے فرار ہو کر اسلام آباد میں اپنے بھائی افضل کوہستانی تک پہنچنے میں کام یاب ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے واقعہ منظر عام پر آیا۔

    7 سال بعد فروری 2019 میں افضل کوہستانی ایبٹ آباد میں قتل ہوا جس کے سات ماہ بعد افضل کے بھائی فثل کوہستانی نے چھپ کر نکاح کرنے کے جرم میں غیرت ہی کے نام پر افضل کوہستانی کی بیوہ اور اپنے ایک کزن کو قتل کر دیا تھا۔

  • مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: خیبر پختون خوا کے علاقے کولئی پالس میں فائرنگ کے واقعے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، پولیس نے تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے کوہستان کولئی پالس میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ 2 خواتین شدید زخمی ہو گئی تھیں، تاہم مقامی اسپتال میں دوران علاج ایک زخمی خاتون بھی دم توڑ گئیں۔

    مانسہرہ میں فائرنگ اور قتل کا یہ واقعہ گزشتہ روز ضلع کولئی پالس کوہستان کے علاقے مہرین میں پیش آیا تھا، پولیس نے قتل کی واردات میں نامزد 3 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، ڈی ایس پی پالس حبیب الرحمان خان کا کہنا ہے کہ ملزمان سے پستول اور 7 ایم ایم رائفل برآمد کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مانسہرہ، گلگت اور کشمیر میں پہاڑوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں موڈو، اس کا بیٹا اور بھتیجا شامل ہیں، موڈو نے بٹ گرام کے رہایشی شخص کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے دو پڑوسیوں سمیت اپنے ایک بھتیجے کو قتل کیا، زخمی عورتوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ملزم موڈو کی بیویاں ہیں، جن میں سے ایک آج دوران علاج جاں بحق ہو گئی۔

    کولئی پالس کی پولیس گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کر رہی ہے، بتایا جاتا ہے کہ مرکزی ملزم موڈو کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔