Tag: کوہ پیما

  • پاک فوج نے بالتورو گلیشیئر سے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرلیا

    پاک فوج نے بالتورو گلیشیئر سے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرلیا

    اسلام آباد: پاک فوج کے پائلٹس نے بالتورو گلیشیئر پر پھنسے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرلیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بالتورو گلیشیئر پر ریسکیو آپریشن کیا اور 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرلیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کوہ پیماؤں میں ایک امریکی اور ایک فن لینڈ کی شہری شامل ہے۔

    چند روز قبل نانگا پربت میں پھنسی فرانسیسی کوہ پیما کو ریسکیو کرنے کے کارنامے پر پاک فوج کے پائلٹس کو فرنچ میڈلز سے بھی نوازا گیا تھا۔

    میڈلز دینے کی تقریب آرمی میوزیم میں ہوئی جس میں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سمیت دیگر فوجی حکام نے شرکت کی۔ فرنچ جوائنٹ فورس بحر ہند کے کمانڈر نے پائلٹس کو فرنچ نیشنل ڈیفنس برانز میڈل سےنوازا۔

    پاک فوج کے پائلٹس نے فرنچ کوہ پیما مس الزبتھ کو 2018 میں نانگا پربت میں سخت ترین موسمی حالات میں ریسکیو کیا تھا۔

  • کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    اسکردو: دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ پر موجود کوہ پیماؤں کو برفانی طوفان نے آلیا، 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی برفانی ہواؤں نے کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھاڑ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ میں 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے برفانی طوفان آگیا، ذرائع کے مطابق بلند پہاڑوں پر برفانی طوفان کی رفتار 240 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برفانی طوفان کے بعد براوٹ پیک بیس کیمپ میں کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھڑ گئے، طوفان سے انفرادی خیموں اور کچن ٹینٹ کو بھی نقصان پہنچا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ باس وقت یس کیمپ میں اسپین، اٹلی، چین، کینیڈا، ہالینڈ، فن لینڈ، نیپال اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما موجود ہیں جن کی مہم جوئی شدید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں واقع کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2018 میں بھی نیپال میں گورجا ہمل پہاڑ سر کرنے کی کوشش کرنے والے 5 جنوبی کوریائی کوہ پیماؤں سمیت 7 افراد برفانی طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔

    برفانی طوفان کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں میں جنوبی کوریا کے کوہ پیما کم چینگ ہو بھی شامل تھے جو بغیر آکسیجن سلنڈر کے 14 چوٹیاں عبور کرنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرچکے تھے۔

  • دنیا کی کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز رکھنے والی پاکستانی طالبہ کا ایک اور کارنامہ

    دنیا کی کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز رکھنے والی پاکستانی طالبہ کا ایک اور کارنامہ

    اسلام آباد: پاکستان کی ننھی کوہ پیما سلینہ خواجہ نے ایک اور چوٹی سر کر کے پاکستان کا نام روشن کردیا، وہ اس سے قبل پاکستان کی متعدد برفانی چوٹیاں سر کر چکی ہیں۔

    دنیا کی کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز رکھنے والی سلینہ خواجہ نے قراقرم سلسلے کی مشکل ترین چوٹی اسپنٹک بھی سر کر کے نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا، یہ چوٹی 7 ہزار 27 میٹر بلند ہے۔

    وہ اس چوٹی کو سر کرنے والی دنیا کی کم عمر ترین کوہ پیما بن چکی ہیں۔

    اس سے قبل سلینہ 5 ہزار 765 میٹر بلند کوزہ سر چوٹی بھی سر کر کے عالمی ریکارڈ بنا چکی ہیں۔ علاوہ ازیں وہ منگلی اور ولیوسر چوٹی بھی سر کر چکی ہیں۔

    سلینہ کا خواب دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنا ہے جس کی بلندی 8 ہزار 8 سو 48 میٹر ہے۔ اب ان کی کوہ پیمائی کا اگلا قدم براڈ پیک کو بھی تسخیر کرنا ہے۔ براڈ پیک 8 ہزار 47 میٹر بلند چوٹی ہے۔

    اس ننھی پری کا بچوں کے نام اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ ہمیشہ بڑا ہدف چنیں، سخت محنت کریں اور اپنا ہدف حاصل کریں۔

  • آتشزدگی سے متاثرہ نوٹرے ڈیم گرجا گھر کو ڈھانپے کے لیے کوہ پیماﺅں کی خدمات حاصل

    آتشزدگی سے متاثرہ نوٹرے ڈیم گرجا گھر کو ڈھانپے کے لیے کوہ پیماﺅں کی خدمات حاصل

    پیرس: فرانس میں آتشزدگی کے باعث متاثر ہونے والے گرجا گھر کی بحالی میں پانچ سے چھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حال ہی میں آتشزدگی کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تاریخی نوٹرے ڈیم گرجا گھرکے مرمتی کام کے دوران اسے ڈھانپنے کے لیے کوہ پیماﺅں کی خدمات حاصل کی گئیں۔

    تاریخی گرجا گھر کی مرمت کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ چرچ کے زیرتعمیر حصے کو بارش کے پانی سے بچانے کے لیے پیشہ ور کوہ پیماﺅں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے پیرس میں بارش کا امکان ہے اور بارش گرجا گھر کے زیرتعمیر حصے میں جاری کام کومتاثر کرسکتی ہے۔

    نوٹرے ڈیم گرجا گھر کے ترجمان فیلپ فیلنوف نے بتایا کہ ان کی پہلی ترجیح چرچ کا تحفظ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چرچ کو ڈھانپے کا عمل منگل کے روز انجام دیا گیا جس کے لیے پیشہ ورہ کو پیماﺅں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ آتشزدگی کے باعث متاثر ہونے والے گرجا گھر کی بحالی میں پانچ سے چھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا ہے کہ وہ جلد ازجلد نوٹرے ڈیم گرجا گھر کو زائرین کے لیے کھول دیں گے۔

    مزید پڑھیں : پیرس کے تاریخی نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ بھڑک اُٹھی

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 850 سال پرانے نوٹرے ڈیم چرچ میں آگ لگ گئی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے چرچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

  • نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    اسلام آباد : پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں موجود نانگا پربت پر لاپتہ ہونے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی پاکستان میں موجود دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت دو ہفتے قبل برطانوی اور اطالوی کوہ پیماہ لاپتہ ہوگئے تھے جن کی ہلاکت کی تصدیق پاکستان میں تعینات اطالوی سفیر نے کردی۔

    اطالوی سفیر اسٹیفانو پونتیکوروو نے ٹوئٹر پر دونوں کوہ پیماؤں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کلھا کہ ’فضا سے لی گئی تصاویر سے دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے‘۔

    اطالوی سفیر کا کہنا تھا کہ’میں افسوس کے ساتھ اعلان کررہا ہوں کہ دونوں کوہ پیما ’ڈینئیل اور ٹام‘ نانگا پربت کی 5 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر مردہ حالت میں ملے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیما ٹام بیلارڈ اور ڈینیئل ناردی 24 فروری کو 8 ہزار 125 میٹر بلند نانگا پربت سر کرنے کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔

    دونوں کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرنے کےلیے ایسے روٹ کا انتخاب کیا تھا جس کے ذریعے چوٹی سر کرنا ناممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیماؤں کی تلاش میں تاخیر کا باعث پاک بھارت کشیدگی بنی کیوں دونوں ممالک میں کشیدگی کے باعث فضائی حدود بند کردی گئی تھی جس کے بعد کوہ پیماؤں کی تلاش کےلیے اجازت کی ضرورت تھی۔

    ٹام بیلارڈ، برطانوی کوہ پیما ایلیسَن ہارگریوز کے بیٹے ہیں، جو آکسیجن کے ذخیرے کے بغیر ‘ماونٹ ایورسٹ’ سَر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ہیں۔

    ایلیسن ہارگریوز کی موت 1995 میں، پاکستان میں شمال میں واقع دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سے واپسی کے دوران ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ جولائی براعظم امریکا کے ملک کینیڈا کا 53 سالہ کوہ پیما ’سرگ ڈیشرلوٹ‘ دنیا کی 8 ہزار 611 میٹر(28 ہزار 251 فٹ) اونچی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کو سر کرنے کی کوشش کے دوران جان کی بازی ہار گیا تھا۔

  • 10 سالہ کوہ پیما کا شاندار کارنامہ، ایک اور بلند ترین چوٹی سرکرلی

    10 سالہ کوہ پیما کا شاندار کارنامہ، ایک اور بلند ترین چوٹی سرکرلی

    ایبٹ آباد: خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والی دس سالہ کوہ پیما ’سلینہ‘ نے شاندار کارنامہ انجام دیتے ہوئے ایک اور بلند ترین اور دشوار گزار برف پوش چوٹی سر کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے ضلع ایبٹ آباد کی دس سالہ کوہ پیما ’سلینہ‘ نے شاندار کارنامہ انجام دے کر سب کو حیران کردیا۔

    سلینہ نے دشوار گزار برف پوش ’ولیوسر‘ نامی چوٹی سرکی، جبکہ اس سے پہلے بھی وہ بڑی چوٹیاں سر کرچکی ہیں۔

    دس سالہ کوہ پیما دنیا کی بلند ترین ماونٹ ایورسٹ بھی سر کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ایبٹ آباد کی نو سالہ سلینہ کوہ پیما بن گئی،عالمی ریکارڈ قائم کردیا

    رواں سال جون میں پاکستان کی کم عمر ترین کوہ پیما سلینہ نے 6 ہزار 50 میٹر میٹر بلند مینگلی سرچوٹی سرکی تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سلینہ خواجہ نے ہنزہ میں واقع قز سر چوٹی سر کی تھی جو پانچ ہزار سات سو فٹ بلند ہے۔

    اس کم عمر اور بلند حوصلے والی کوہ پیما کے خواب بھی بہت بلند ہیں، وہ دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ سلینہ نے رواں سال مارچ میں برف پوش اور بلند ترین کوز سر چوٹی سر کر کے کم عمر کوہ پیماء کا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

  • نانگا پربت: غیرملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

    نانگا پربت: غیرملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

    کراچی: پاک فوج کی جانب سے نانگا پربت پر پھنسے دو غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کوہ پیماؤں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹرزاور چار ریسکیو اہلکار آپریشن میں مصروف ہیں۔ نانگا پربت سر کرنے کی کوشش کرنے والے ایک مرد اور ایک خاتون کوہ پیما خراب موسم کا شکار ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔غیر ملکی کوہ پیماؤں کو بچانے کی درخواست ان کے اپنے سفارتخانوں کی جانب سے کی گئی ہے۔ خاتون کوہِ پیما الزبتھ کا تعلق فرانس، جبکہ مرد کوہ پیما ٹوماس کا تعلق پولینڈ سے ہے۔

    ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنے والے پاکستانی عبدالجبار کو ریسکیو کرلیاگیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما بھی پاک فوج کے ریسکیو  آپریشن میں شریک ہیں،  دونوں کوہ پیما اس وقت سات ہزار 400 میٹر کی بلندی پر پھنسے ہوئے ہیں۔ انھوں نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے اپنی لوکیشن سے ریسکیو ٹیم کو آگاہ کیا ہے۔

    سخت ٹھنڈ اور موسم کی خرابی کے باعث آپریشن میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ البتہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آپریشن کامیاب رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوہ پیماؤں پرماؤنٹ ایورسٹ اکیلےسرکرنےپرپابندی

    کوہ پیماؤں پرماؤنٹ ایورسٹ اکیلےسرکرنےپرپابندی

    کٹھمنڈو: نیپال حکومت نے کوہ پیمائی میں حادثات کو کم کرنے کے لیے ماؤنٹ ایورسٹ سمیت دیگر چوٹیوں پرکوہ پیماؤں کے اکیلے جانے پرپابندی لگادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپال حکومت نے ماؤنٹ ایورسٹ سمیت دیگر چوٹیوں کو اکیلے سر کرنے پر پابندی عائد کردی، نیپال حکومت کی جانب سے نئے قواعد کے مطابق غیرملکی کوہ پیما کے لیے ضروری ہے کہ وہ مقامی گائیڈ حاصل کریں۔

    محکمہ سیاحت کے حکام کا کہنا ہے کہ قواعد میں تبدیلی کوہ پیمائی کو محفوظ بنانے اور اموات میں کمی کے لیے کی گئی ہے۔

    نیپال کی جانب سے نئے قواعد کے تحت معذور اور نابینا کوہ پیماؤں کو بھی پہاڑ سر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک ان کے پاس میڈیکل سرٹیفیکیٹ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ نیپال کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق رواں برس کوہ پیمائی میں ہونے والی اموات کی تعداد 6 ہے جن میں 85 سالہ بہادر شیرچن بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ 1920 سے ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش میں 200 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ان میں سے زیادہ ترہلاکتیں 1980 کے بعد ہوئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • عالمی شہریت یافتہ کوہ پیما حسن سد پارہ انتقال کر گئے

    عالمی شہریت یافتہ کوہ پیما حسن سد پارہ انتقال کر گئے

    راولپنڈی: دنیا کی بلند ترین اور قاتل برفانی چوٹیوں کو اپنے عزم و ہمت سے شکست دینے والے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما حسن سد پارہ موت سے شکست کھا گئے، خون کے سرطان میں مبتلا رہنے کے بعد آج سہ پہر وہ چل بسے، عمران خان اور دیگر شخصیات نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    حسن سد پارہ کا منفرد اعزاز دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو بغیر مصنوعی آکسیجن کے سر کرنا تھا، وہ اسکردو میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے اپنی کوہ پیمائی کا باقاعدہ آغاز سنہ 1999 میں نانگا پربت کو سر کر کے کیا تھا۔

    hassan-1

    hussain-post-1

    سنہ 2004 میں انہوں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کی۔

    حسن سد پارہ پہلے پاکستانی ہیں جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے بلند 6 چوٹیوں کو سر کیا ہے جن میں ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو سمیت براڈ پیک، گشابرم ون، ٹو اور نانگا پربت شامل ہیں۔

    hussain-post-2

    hussain-post-3

    حسن سد پارہ گزشتہ کچھ عرصے سے خون کے سرطان میں مبتلا تھے اور راولپنڈی کے سی ایم ایچ میں زیرعلاج تھے، ان کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔

    ان کے انتقال پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کوہ پیما حسن سدپارہ کا انتقال ایک ناقابل تلافی قومی نقصان ہے، مرحوم نے صحیح معنوں میں دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا، مرحوم ایک پر عزم اور نڈر کوہ پیما تھے جنہوں نے خود کومنوایا،نوجوان ان کی زندگی سے سبق سیکھیں۔

    انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی۔

  • گلگت بلتستان: خراب موسم کے باعث 2 امریکی کوہ پیما لاپتہ

    گلگت بلتستان: خراب موسم کے باعث 2 امریکی کوہ پیما لاپتہ

    اسلام آباد: گلگت بلتستان میں ایک غیر معروف پہاڑ کی چوٹی سر کرنے کے لیے جانے والے 2 امریکی کوہ پیما لاپتہ ہوگئے۔ حکام کے مطابق خراب موسم کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    امریکی کوہ پیما کیلے ڈمپسٹر اور اسکاٹ ایڈمسن گلگت بلتستان میں چکتوئی گلیشیئرز کی 7 ہزار 285 میٹر چوٹی اوگر دوئم سر کرنے کے لیے اتوار کو نکلے تھے۔

    mount-3

    ان کے ریسکیو کے لیے قائم کی جانے والی ویب سائٹ کے مطابق دونوں کوہ پیماؤں کا پروگرام 5 دن کا تھا جس کے بعد انہیں واپس آنا تھا لیکن پیر کے دن ان کے پاکستان باورچی عبدالغفور نے ان کے سر پر لگائے جانے والے لیمپ دیکھے۔ یہ لیمپ چوٹی کی طرف جانے والے راستے میں پڑے ہوئے تھے۔

    حکام کے مطابق علاقہ کا موسم ٹھیک تھا لیکن منگل سے اچانک طوفان اور برفباری شروع ہوگئی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس خراب موسم میں ہیلی کاپٹر نہیں بلائے جاسکتے۔ موسم کے باعث ریسکیو کا عمل تعطل کا شکار ہے اور جیسے ہی موسم بہتر ہوگا دوبارہ ان کی تلاش شروع کردی جائے گی۔

    شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں اضافہ *

    حکومت کا گلیشیئرز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اہم اقدام *

    اس سے قبل 3 کوہ پیماؤں کی ٹیم انہیں ڈھونڈنے کے لیے روانہ کی گئی لیکن خراب موسم کے باعث وہ زیادہ بلندی تک نہیں جاسکے۔ کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے آرمی سے بھی رابطہ کیا جاچکا ہے۔

    mount-1

    واضح رہے کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات کوہ پیماؤں کے لیے ایک پرکشش مقام ہیں جہاں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 اور دیگر بے شمار چوٹیاں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف کھینچتی ہیں۔