Tag: کوہ پیما

  • اطالوی کوہ پیماگلگت بلتستان میں اسکیٹنگ کرتے ہوئے ہلاک

    اطالوی کوہ پیماگلگت بلتستان میں اسکیٹنگ کرتے ہوئے ہلاک

    اسلام آباد: اطالوی کوہ پیما لیونارڈو کومیلی دو روز قبل گلگت بلتستان میں واقع لیلیٰ چوٹی سے اسکیٹنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔

    لیلیٰ چوٹی کی بلندی 6096 میٹر (20 ہزار فٹ) ہے اور اس کا ایک حصہ 45 ڈگری کی ڈھلوان پر مشتمل ہے جس کی اونچائی ڈیڑھ کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ 27 سالہ لیونارڈو کومیلی اسی ڈھلوان سے اسکیٹنگ کرتے ہوئے نیچے آنے کی کوشش کے دوران توازن کھو کر گر پڑے جبکہ ان کے دیگر ساتھی محفوظ رہے۔

    چار ارکان پر مبنی یہ اطالوی ٹیم مئی میں پاکستان پہنچی تھی اور اس کا ہدف لیلیٰ چوٹی کی شمالی سمت سے اسکیٹنگ کرتے ہوئے اترنا تھا، اس سے پہلے اس چوٹی سے اسکیٹنگ کی کوشش ناکام رہی ہیں۔

    italian3

    ٹیم نے پہلے چوٹی سر کرنے کی کوشش کی لیکن انھیں خراب موسم کی وجہ سے چوٹی سے صرف ڈیڑھ سو میٹر نیچے سے مزید اوپر جانے کا ارادہ ترک کرنا پڑا۔

    اطلاعات کے مطابق اسکیٹنگ کے دوران کومیلی توازن کھو بیٹھنے سے چار سو میٹر نیچے گر پڑے جس سے ان کی فوری طور پر موت واقع ہو گئی۔

    italian1

    کومیلی کا تعلق اٹلی کے ایک چھوٹے سے قصبے مگیا سے تھا اور انھوں نے 16 برس کی عمر ہی سے کوہ پیمائی شروع کر دی تھی، ایک عمدہ پہاڑی اسکیٹر ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک اچھے فوٹوگرافر بھی تھے۔

  • مایہ ناز کوہ پیما مائیک ہورن کی  پاکستان آمد

    مایہ ناز کوہ پیما مائیک ہورن کی پاکستان آمد

    کراچی : سوئٹزر لینڈ کے مایہ ناز کوہ پیما مائیک ہورن پاکستان پہنچ گئے ، تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے دس ممالک کا دورہ کرنے کے بعد سوئٹزر لینڈ کے مایہ ناز کوہ پیما مائیک ہورن پاکستان پہنچ گئے ہیں ۔

    ان کے دو ساتھی فریڈ روش اور کے بی راچن بھی ان کے ہمراہ ہیں،  مائیک ہورن پاکستان کی بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کریں گے۔

    وہ اس سے قبل جرمنی، پولینڈ، لیتھونیا، لتویا، روس، قازقستان، ازبکستان، تاجکستان، کرگستان، اور چائنا کا سفر کرنے کے بعد پاکستان پہنچے ہیں۔

    مائیک ہورن نے پاکستان میں حفاظتی انتظامات کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم کا خاص طور سے شکریہ ادا کیاہے۔

    مائیک ہورن کا شمار دنیا کے مایہ ناز کوہ پیماؤں میں ہوتا ہے انہوں نے ان ممالک کا دورہ کیا ہے جودنیا کی ایکوئٹر لائن میں آتے ہیں۔  

    اس کے علاوہ مائیک ہورن نے نارتھ پول میں ساٹھ روز کا سفر بھی طے کیا ہے، انہوں نے اپنے  کیریئر کا آغاز دنیا کے خطرناک ترین جنگل ایمزون میں سفر طے کر کے کیا۔

    یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مائیکل ہورن 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈین ٹیم کی منجمینٹ میں بھی شامل تھے، یاد رہے کہ مذکورہ ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم فاتح قرار پائی تھی۔

     

    اس کے علاوہ مائیک ہورن 2014 میں برازیل میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ جیتنے والی جرمن کی ٹیم کی مینجمنٹ کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔

    جبکہ بھارت میں ہونے والی آئی پی ایل کرکٹ لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈر کی ٹیم مینجمنٹ میں بھی اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں، یاد رہے کہ اس آئی پی ایل کا فائنل بھی کولکتہ نائٹ رائیڈر کی ٹیم نے جیتا تھا۔