کویت میں زہریلی شراب پینے کے مختلف واقعات میں 13 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت کی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ 5 دنوں کے دوران میتھانول ملی زہریلی شراب پینے کے واقعات سے 13 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ زہریلی شراب پینے سے لوگوں کی بصارت بھی متاثر ہوئی اور 21 افراد نابینا ہوئے یا ان کی بصارت متاثر ہوئی۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق میتھانول ملی شراب پینے کے بعد 50 افراد کو فوری طور پر گردوں کی صفائی کی ضرورت پڑی اور 31 لوگوں کو مصنوعی سانس کی ضرورت پیش آئی۔
زہریلی شراب پینے کے واقعات سے متاثرہ تمام افراد دوسرے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا تعلق ایشیائی ممالک سے ہے جو کویت میں کام کی غرض سے موجود تھے۔
یاد رہے کہ کویت میں شراب کی درآمد پر 1964سے مکمل پابندی عائد ہے، جبکہ مقامی طور پر بھی شراب کی تیاری یا فروخت پر بھی پابندی عائد ہے، تاہم غیر قانونی طور پر شراب کی فروخت ہوتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ترکیہ کے دو بڑے شہروں انقرہ اور استنبول میں شراب سے مرنے والے افراد کی تعداد 100 سے بڑھ گئی۔
سخت ترین پابندیوں کے باوجود ایران میں زہریلی شراب پینے سے 11 افراد ہلاک
ترکیہ میں چند ہفتوں کے دوران (14 جنوری سے اب تک) غیر قانونی شراب کے باعث بہت زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، جن میں سے 70 افراد تاریخی شہر استنبول میں اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے۔
ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں بھی 33 افراد شراب کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں، جہاں جنوری سے زہریلی شراب کی وجہ سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں، انقرہ کے گورنر نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جب کہ دوسری طرف گورنر استنبول نے ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔