Tag: کویتی اقامہ

  • کویتی اقاموں کی توسیع سے متعلق بری خبر

    کویتی اقاموں کی توسیع سے متعلق بری خبر

    کویت: کویتی حکام نے 60 سالہ غیر ملکیوں کے اقاموں کی توسیع روک دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ میں رہائشی امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے ساٹھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے نان گریجویٹ تارکین وطن کے لیے اقاموں میں توسیع روک دی ہے۔

    نئے احکامات سے قبل مذکورہ زمرے کے تارکین وطن کو اپنے کام اور رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید کے عوض 250 دینار کی سالانہ فیس ادا کرنا اور ایک نجی کمپنی کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ انشورنس جس کی قیمت 503.500 دینار ہے کی اجازت دی گئی تھی۔

    گزشتہ سال کے دوران ساٹھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو ان کے اقاموں کی میعاد ختم ہونے پر کئی بار توسیع جاری کی گئی تھی، واضح رہے کہ توسیع 30 سے ​​90 دن اور اس سے زیادہ دنوں کے لیے ہوتی ہے، تاکہ انھیں اقامہ خلاف ورزیوں کے جرمانے سے بچایا جا سکے، جس کی خلاف ورزی کے ہر دن کے لیے دو دینار لاگت آتی ہے۔

    کویتی حکام کے مطابق اس زمرے کے لوگوں کے پاس اب دو ہی راستے ہیں یا تو نئے تقاضوں کے مطابق ورک پرمٹ کی تجدید کریں یا اگر بیٹا شرائط پر پورا اترتا ہے تو فیملی اقامہ پر منتقل ہوں کیوں کہ سرپرستی بیٹے کے ذریعے کی جاتی ہے۔

    لیبر مارکیٹ سسٹم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 9 ہزار غیر گریجویٹ تارکین وطن جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے، مارچ اور ستمبر 2021 کے درمیان لیبر مارکیٹ چھوڑ چکے ہیں، جب کہ گزشتہ سال ستمبر کے آخر میں نجی شعبوں کو خیرباد کہنے والے اس زمرے کے تارکین وطن کی تعداد 62 ہزار 948 تھی، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ تعداد بڑھ کر 72,060 تک پہنچ گئی ہے۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: ساٹھ سالہ متعدد غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے کویت میں مقیم متعدد 60 سالہ غیر ملکی غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا۔

    پبلک اتھارٹی نے واضح کیا کہ ان افراد کی ہیلتھ انشورنس پالیسیاں ان کمپنیوں کے ذریعے جاری کی گئی ہیں جو کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہیں، اور جو انشورنس ریگولیٹری یونٹ (IRU) سے منظور شدہ نہیں۔

    مذکورہ زمرے کے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے لیے انشورنس پالیسی کا مسئلہ حال ہی میں حل کیا گیا ہے، اب پبلک اتھارٹی نے نان لِسٹڈ انشورنس کمپنیوں کی طرف سے جاری کردہ دستاویزات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    اتھارٹی نے واضح کیا کہ انشورنس ریگولیٹری یونٹ سے منظور شدہ 11 انشورنس کمپنیوں کی دستاویزات کو قبول کیا جائے گا۔

    پی اے ایم نے کہا کہ جب تک نان لِسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ انشورنس دستاویزات کو قبول نہ کرنے کی شرط میں ترمیم اور منسوخی کا فیصلہ جاری نہیں کیا جاتا، تب تک وہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ اس ہفتے لیبر انتظامیہ کو ایک اور سرکلر جاری کیا جائے گا جس میں ساٹھ کی دہائی کے غیر گریجویٹس کو نجی شعبے میں منتقل کرنے کی اجازت دی جائے گی جیسا کہ ماضی میں ہوا تھا۔

    کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج انشورنس کمپنیوں نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے انشورنس پالیسی کے دستاویزات جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔