Tag: کویت سٹی

  • لڑائی کے بعد میاں بیوی گھر چھوڑ گئے، ننھے بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ دیا

    لڑائی کے بعد میاں بیوی گھر چھوڑ گئے، ننھے بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ دیا

    کویت سٹی: کویت میں مقیم ایک مصری جوڑا آپس میں لڑائی کے بعد ایک ایک کر کے گھر چھوڑ گیا جبکہ گھر میں 6 بچوں کو اکیلا چھوڑ دیا، بچوں میں 3 ماہ کی شیر خوار بچی بھی شامل ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں مقیم مصری جوڑا جھگڑے کے بعد اپنے دوستوں کے یہاں منتقل ہوگیا جبکہ اپنے 6 بچوں کو گھر میں تنہا چھوڑ دیا، پولیس نے بچوں کی نگہداشت میں لاپرواہی پر والدین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

    کویتی وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد نے رپورٹ ملنے پر مصری جوڑے اور ان کے بچوں کے اقاموں میں توسیع نہ کرنے اور تعلیمی سال کے اختتام تک عارضی اقامہ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماجی پولیس نے وزیر داخلہ کو رپورٹ دی تھی کہ مصری جوڑے میں اختلافات تھے، پہلے بچوں کا والد اپنے ایک دوست کے یہاں منتقل ہوگیا کچھ دنوں بعد والدہ بھی فلیٹ چھوڑ کر چلی گئی۔

    بچوں کے لیے کھانے پینے کا انتظام نہیں تھا، ایک بچی 3 ماہ کی ہے۔ والدین کے جانے کے بعد دو بڑے بچوں نے شیر خوار بچی کی نگہداشت کی۔ ان میں سے ایک اسکول جاتا جبکہ دوسرا گھر میں رک کر اپنی بہن کی دیکھ بھال کرتا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک بچے نے وزارت داخلہ آپریشن روم سے رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہ کیا جس پر پولیس نے بچوں کے والد کو طلب کرلیا۔

    بچوں کے والد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بے روزگار تھا، اسی وجہ سے اہلیہ کے ساتھ جھگڑے ہو رہے تھے۔ تھک ہار کر چار ماہ قبل گھر چھوڑ کر ایک دوست کے پاس چلا گیا تھا۔

    اہلیہ نے اس دوران بچوں کی نگہداشت کی کوشش کی لیکن آخرکار وہ بھی ہمت ہار گئی اور بچوں کو چھوڑ کر اپنی ایک سہیلی کے یہاں منتقل ہوگئی۔

    کویتی پولیس کا کہنا تھا کہ شیر خوار بچی کی نگہداشت میں لاپرواہی پر مصری جوڑے کے خلاف کیس درج کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق فیملی کے اقاموں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے تاہم تعلیمی سال کے اختتام تک انہیں عارضی اقامہ جاری کردیا گیا ہے، تعلیمی سال مکمل ہونے پر فیملی کو بے دخل کردیا جائے گا۔

  • کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں بلدیاتی محکموں میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی افراد کو فارغ کرنے اور ان کی جگہ مقامی افراد کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویتی وزیر مملکت برائے بلدیاتی امور و وزیر مملکت برائے مواصلات فہد الشعلہ کا کہنا ہے کہبلدیہ کے تمام اداروں اور شعبوں کی کویتائزیشن کے مشن پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

    مقررہ نظام الاوقات کے مطابق بلدیہ کے تمام شعبوں سے غیر ملکیوں کو فارغ کیا جائے گا اور ان کی جگہ کویتی شہریوں کو روزگار دیا جائے گا۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا ہے کہ ہر وہ کام جسے مقامی شہری کر سکتے ہوں اس کی جگہ کام کرنے والے غیر ملکی کو فارغ کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کارکن بلدیاتی کونسلوں کی شاخوں میں کثیر تعداد میں ہیں جبکہ حالیہ ایام کے دوران بلدیاتی کونسلوں کے اداروں اور شعبوں میں ان کی تعداد کم کردی گئی ہے۔

    الشعلہ نے کہا کہ انہوں نے کویتی انجینیئرز کی فہرست طلب کی ہے تاکہ انہیں پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے سرکاری منصوبوں کی تکمیل میں کام پر لگایا جاسکے اور زیادہ مؤثر انداز میں ان سے خدمت لی جا سکے۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بلدیاتی کونسلوں کے بعض اداروں میں انسپکٹرز کی قلت ہے اس مسئلے کو حل کیا جائے گا، خصوصاً صفائی کے شعبے میں انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

  • کویت میں اداروں کا نام استعمال کر کے جعلسازیوں میں اضافہ

    کویت میں اداروں کا نام استعمال کر کے جعلسازیوں میں اضافہ

    کویت سٹی: کویت میں اداروں کا نام استعمال کر کے جعلسازیوں اور دھوکے بازیوں میں اضافہ ہورہا ہے جس کی روک تھام کے لیے حکام کوشاں ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق ملک میں دھوکا دہی کا نیا طریقہ استعمال کیا جارہا ہے جس کے لیے ریگولیٹری اتھارٹیز کے لوگو کا استعمال کیا جارہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ یہ کسی بھی ادارے کے لوگو کے استعمال پر پابندی کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلساز ان کمپنیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن کے پاس غیر ملکی کرنسیوں میں ٹریڈنگ کے لیے رقم موجود ہے جن کے ذریعے صارفین سے اپنی مالی ذمہ داریاں طے کرنے کے لیے کہا جاتا ہے اور پھر جعلساز ٹیکس یا فیس کے لیے رسیدیں بھیجتے ہیں جو ادا کرنا ضروری ہے۔

    ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ ریگولیٹری حکام لنکس کے ذریعے ادائیگی کرنے کے لیے نہیں کہتے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حکام نہ تو ٹیکس وصول کرتے ہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو رسید بھیجتے ہیں، افراد اور کمپنیوں کو ریگولیٹری حکام کو ادائیگی کرنے سے پہلے معلومات کی تصدیق کرنی چاہیئے یا ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے حکام سے براہ راست رابطہ کرنا چاہیئے۔

    ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ پہلے براہ راست تصدیق کی جانی چاہیئے، خاص طور پر چونکہ نگرانی کے حکام کسی بھی انکوائری کا جواب دینے کے لیے دستیاب رہتے ہیں اور تصدیق سے پہلے اس طرح کسی بھی قسم کی ادائیگی کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

    علاوہ ازیں ان باتوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

    افراد اور اداروں کو اپنے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔

    تربیت، تکنیکی قابلیت اور مسلسل آگاہی کے پروگراموں پر توجہ دیں۔

    ہدایات اور انتباہات پر عمل کرتے ہوئے، اور عوامی بیداری کی مہموں پر توجہ دے کر نگران حکام کی مدد کریں۔

    فنڈز کی ادائیگی اور منتقلی کے حوالے سے متعلقہ فرد یا ادارے سے براہ راست رابطہ کریں اور ہر چیز کو دو بار چیک کریں، کیونکہ دھوکا دہی اور دوسروں کے حقوق اور جائیدادوں کی خلاف ورزی اس وقت عروج پر ہے۔

    کمپنیوں کی الیکٹرانک سیکیورٹی کو مضبوط بنائیں، قابل اعتماد کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ ڈیل کریں اور کسی بھی فرد یا ادارے کو مکمل اختیارات دینے سے گریز کریں۔

    افراد اور اداروں کو نشانہ بنانے والے دھوکے بازوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، اس لیے احتیاط کی ضرورت ہے، کیونکہ اس طرح کی کارروائیوں کی کامیابی کی بنیاد ہدف شدہ شخص یا ادارے کے تعاون اور ڈیٹا کے تحفظ کی کمی ہے۔

  • کویت میں کام کرنے والے اساتذہ کے لیے اہم خبر

    کویت میں کام کرنے والے اساتذہ کے لیے اہم خبر

    کویت سٹی: کویت میں 2 ہزار کے قریب اساتذہ کو ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا، ان کی جگہ مقامی افراد کو ملازمتیں دی گئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق کویتی وزارت تربیت نے 1 ہزار 815 غیر ملکی اساتذہ کی ملازمت ختم کر کے ان کی جگہ کویتی تعینات کیے ہیں۔

    کویتی حکام نے تعلیم و تربیت کے اداروں میں مختلف شعبوں کے 209 غیر ملکی سربراہوں کو بھی فارغ کردیا۔

    وزیر تربیت اور اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر حمد کی براہ راست ہدایت پر تدریس اور انتظامیہ کے عہدوں سے غیر ملکیوں کو فارغ کیا گیا ہے۔

    کویتی وزارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے 2017 میں سرکاری اسامیوں پر کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ کویتی شہریوں کی تقرری کے قواعد و ضوابط مقرر کیے تھے، اسی پالیسی کے تحت غیر ملکی اساتذہ اور دفتری ذمہ داران کو سبکدوش کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کویتائزیشن کے اس اقدام سے ملک میں تعلیمی عمل بہتر ہوگا، تربیت کے شعبے میں استحکام آئے گا، مقامی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوگی اور روزگار کے نئے مواقع حاصل ہوں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی اساتذہ نے کویت میں ملازمت کے دوران جس ایثار اور اخلاص سے کام کیا ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

  • نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    کویت سٹی: کویت میں کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں کام کرنے والے نئے کویتی ملازمین کی تنخواہیں مقرر کردی گئی ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں ملازمتوں کو کویتائز کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

    ایک حالیہ میٹنگ کے دوران، سپروائزر کے لیے ماہانہ تنخواہ کے پیمانے کا تعین کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جو مستقبل قریب میں کوآپریٹو باڈی میں شامل ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل مینیجر کی تنخواہ 2 ہزار دینار مقرر کی گئی ہے جبکہ تجارتی، انتظامی اور مالیاتی امور کے ہر نائب کو 1500 دینار ملیں گے۔

    اس کے علاوہ محکمہ کے سربراہوں کو 1 ہزار دینار ادا کیے جائیں گے، ٹیم نے ان شہریوں کی تنخواہیں بھی مقرر کی ہیں جو کوآپریٹو محکموں میں 500 دینار میں ملازمت کریں گے۔

    اس کے علاوہ انہیں پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت سے روزگار کی امداد بھی ملے گی۔

    اس کا مقصد جمعیہ کے اندر کام کرنے کو ایک پرکشش امکان بنانے کے ساتھ ساتھ ٹیم کا کلیدی کام جمعیہ کے لیے ایک تنظیمی ڈھانچہ اور عملہ تیار کرنا ہے۔

  • کویت ایئر ویز کے نئے روٹس کا اعلان

    کویت ایئر ویز کے نئے روٹس کا اعلان

    کویت سٹی: کویت ایئر ویز نے اپنے 20 نئے روٹس کا اعلان کیا ہے جس میں سعودی عرب کے 4 شہر بھی شامل ہیں، اس حوالے سے ضروری تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت ایئر ویز کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی 2023 میں 20 نئے اسٹیشنز کے لیے پروازیں شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    کویت ایئر ویز کے موسم سرما کے شیڈول میں متعدد نئے شہر شامل ہیں کیونکہ ایئر لائنز دنیا بھر میں اپنے نیٹ ورک کو متنوع بنانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

    کویت ایئر ویز میں ڈسٹری بیوشن اور نیٹ ورک پلاننگ کی ڈائریکٹر شروق العودضی کا کہنا ہے کہ کمپنی ان مارکیٹوں اور ڈیسٹینیشنز کی فزیبلٹی کے ساتھ ساتھ ان کے لیے صارفین کی طلب کی حد تک درست اسٹڈیز تیار کر رہی ہے۔

    کویت ایئر لائن جون میں ہنگری کے بڈاپسٹ سے اسپین کے ملاگا کے لیے ہفتے میں دو پروازیں، بوسنیا کے سرائیوو کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور یونان کے میکونوس کے لیے ہفتے میں دو پروازیں چلائے گی۔

    شروق العودضی نے انکشاف کیا کہ یہ یونان کے ایتھنز کے لیے ان کی پروازوں کے علاوہ ہے جس میں آسٹریا میں ویانا کے لیے ہر ہفتے ایک پرواز، فرانس میں نیس کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور ترکی میں انطالیہ کے لیے ہفتے میں 2 پروازیں ہیں۔

    کویت ایئر ویز میں ڈسٹری بیوشن اور نیٹ ورک پلاننگ کی ڈائریکٹر نے بتایا کہ ترکی میں ترابزون کے لیے آپریشنز میں ترکی میں بودرم کے لیے ہفتے میں تین پروازیں، مصر میں شرم الشیخ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور عمان کے سلالہ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں شامل ہوں گی۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ کمپنی اپریل سے ترکی میں ازمیر کے لیے اپنی پروازیں بھی چلائے گی جس میں ہفتے میں تین پروازیں منگل، جمعرات اور اتوار کو ہوں گی جبکہ مارچ سے مصر کے اسکندریہ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں پیر، جمعہ اور اتوار کو ہوں گی۔

    واضح رہے کہ کمپنی کا یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب کویت ایئر ویز نے اکتوبر سے شروع ہونے والے اپنے موسم سرما کے شیڈول میں متعدد نئے شہروں کو شامل کیا ہے جیسا کہ اسپین میں بار سلونا، جرمنی میں برلن، اور سعودی عرب میں ابہا، العلا، طائف اور القصیم شامل ہیں۔

  • حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد قتل، لاش آبائی علاقے پہنچا دی گئی

    کویت سٹی: کویت میں حاملہ ملازمہ کے زیادتی کے بعد اندوہناک قتل پر فلپائن میں صدمے کی لہر دوڑ گئی، ملازمہ کی باقیات آبائی علاقے پہنچا دی گئیں۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی فلپائنی خاتون 35 سالہ جولی بی رانارا کی باقیات گزشتہ روز جمعہ کو کویت سے واپس وطن پہنچنے پر ملازمہ کے علاقے میں سوگ کی کیفیت ہے۔

    فلپائنی خواتین زیادہ تر بیرون ملک گھریلو خدمت گار کے طور پر ملازمت کرتی ہیں جن میں سے جولی بی رانارا ایک تھی، فلپائنی خاتون کی جلی ہوئی باقیات گزشتہ اتوار کو کویت کے صحرائی علاقے سے ملی تھیں۔

    فلپائنی ملازمہ حاملہ تھی اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی، بعد ازاں اسے قتل کر کے لاش جلا دی گئی تھی۔

    کویت میں ملازمہ کے اندوہناک قتل پر فلپائن میں صدمے کی لہر ہے جبکہ کویتی پولیس نے ملازمہ کے آجر کے 17 سالہ بیٹے کو قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    دوسری جانب فلپائن کی مائیگرنٹ ورکرز کی سیکریٹری سوزن اوپل نے نیشنل بیورو آف انویسٹی گیشن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک جولی بی رانارہ کی موت کی وجوہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

    واضح رہے کہ ملازمہ کی موت کی وجہ اور اس کے محرکات کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جس کے پیش نظر جولی کے خاندان نے جمعہ کو ایک میڈیا بریفنگ میں پوسٹ مارٹم کی درخواست کی ہے۔

    سوزن اوپل نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ کویتی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو حراست میں لیا اور معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق کی جا رہی ہے۔

    فلپائن میں کویت کے سفیر مصعد صالح التھویخ نے گزشتہ روز کہا کہ کویتی معاشرہ بھی اس واقعے سے صدمے میں ہے اور غمزدہ ہے۔

    سفیر نے فلپائن کی مائیگرنٹ ورکرز کی سیکریٹری سوزن اوپل کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ ہم اس سلسلے میں مسز جولی بی رانارا کے خاندان کے لیے انصاف کی فراہمی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھیں گے۔

  • کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت سٹی: کویت میں فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان ہے، دوسری جانب امیگریشن اور پاسپورٹ کے محکموں نے ان والدین کی درخواستیں وصول کرنا شروع کردی ہیں جن کے 5 سال سے کم عمر بچے دیگر ممالک میں موجود ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت کی وزارت داخلہ، جس کی نمائندگی ریزیڈنسی افیئر سیکٹر کرے گی، آئندہ چند دنوں میں فیملی ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہدایات جاری کرے گی۔

    انہوں نے اشارہ کیا کہ پہلے مرحلے میں بچوں کا احاطہ کیا جائے گا، جس کے بعد وزارت کی طرف سے طے کیے جانے والے معیار کی بنیاد پر، ملک میں بیویوں، ماؤں اور والد کو اپنے خاندانوں میں شامل ہونے کی اجازت دینے کا عمل آہستہ آہستہ شروع ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا قدم وزارت داخلہ کے فریم ورک کے اندر ایک مخصوص مدت کے لیے ویزوں کے اجرا کی معطلی کے بعد اٹھایا گیا ہے جس سے اس سلسلے میں مخصوص کنٹرول اور طریقہ کار طے کرنے کی خواہش ہے، اس سے مخصوص کنٹرول کے مطابق رہائشیوں کے اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کے حقوق، آبادیاتی تبدیلی اور تحفظ کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب کویت کی وزارت داخلہ کے امیگریشن اور پاسپورٹ امور کے محکموں نے آج سے 5 سال سے کم عمر کے بیرون ممالک پھنسے ہوئے غیر ملکی بچوں کے والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دیں ہیں۔

    متعلقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر سے تمام امیگریشن محکموں کو ایسے آڈیٹرز ملنا شروع ہو جائیں گے جو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کے لیے ویزا جاری کرنے کی شرائط پر پورا اترتے ہیں۔

  • کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویت سٹی: کویت میں ایک شخص نے اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر کا حق مہر ادا کیا ہے جو کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں ایک شہری نے شادی کے موقع پر اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر (6 ارب 70 لاکھ پاکستانی روپے) کا حق مہر ادا کیا ہے، کویتی شہری نے حق مہر چیک کی صورت میں دیا۔

    مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ کویت کی تاریخ میں سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    متعلقہ سرکاری ذرائع کے مطابق کویت میں حق مہر کا کوئی ضابطہ نہیں ہے، کم سے کم 1 دینار اور زیادہ سے زیادہ 25 ہزار دینار مہر کا ریکارڈ موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کوئی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ کی حد مقرر نہیں ہے بلکہ اسے انفرادی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔

  • کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت سٹی: کویت میں حکام نے اس حوالے سے وضاحت جاری کی ہے کہ غیر ملکیوں کی نوکریوں میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی تاکہ کویتائزیشن کا عمل مکمل کیا جاسکے۔

    کویت نیوز کے مطابق سرکاری اداروں میں کام کرنے والے تارکین وطن کے کام کے معاہدے صرف ایک سال کے لیے ہیں۔

    ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ تمام معاہدوں، یہاں تک کہ کسی بھی غیر کویتی کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے، سالانہ تجدید کی جاتی ہے اور اب کوئی 5 سال یا اوپن اینڈڈ معاہدے نہیں ہیں۔

    ذرائع نے تمام کویتی باشندوں خواہ ان کے بچے جو سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں یا وہ جو اپنی تعلیم مکمل کرنے والے ہیں، کو یقین دلایا کہ وہ پریشان نہ ہوں کہ ان کو نوکری نہیں دی جائے گی کیونکہ کسی بھی تارکین وطن کی سروس میں کوئی تجدید نہیں ہوگی۔

    ایک کویتی شہری کسی بھی آسامی کو بھرنے کے لیے دستیاب ہے اور یہ تمام وزارتوں پر بغیر کسی استثنیٰ کے لاگو ہوتا ہے۔

    یہ بات گزشتہ اگست میں سرکاری ملازمتوں کی کویتائزیشن کے قواعد و ضوابط کے حوالے سے 2017 کی قرارداد نمبر 11 پر عمل درآمد کے مکمل ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سامنے آئی جس کے نفاذ کی مدت 5 سال مقرر کی گئی ہے جبکہ 22 خاصیتیں اب بھی تارکین وطن کے پاس ہیں۔

    ان شعبوں میں انجینیئرنگ کی ملازمتوں کا ایک گروپ، تدریس، تعلیم، تربیت، سماجی، تعلیمی، اور کھیلوں کی خدمات، سائنس کی ملازمتیں، لائیو سٹاک، زرعی، آبی زراعت، مالیاتی، اقتصادی اور تجارتی ملازمتیں، قانون کے گروپس، سیاست، اسلامی امور، فرانزک ثبوت، اور روک تھام، بچاؤ اور سروس کی ملازمتیں شامل ہیں۔