Tag: کویت سٹی

  • کویت: صحرا سے اٹھتے گاڑھے سیاہ دھوئیں کی ویڈیو نے لوگوں کو پریشان کردیا

    کویت: صحرا سے اٹھتے گاڑھے سیاہ دھوئیں کی ویڈیو نے لوگوں کو پریشان کردیا

    کویت سٹی: کویت میں پرانے ٹائروں کے گودام سے اٹھتے سیاہ دھوئیں نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی، لوگوں کا کہنا تھا کہ کلائمٹ چینج اور بڑھتی آلودگی کی وجہ سے ماحول دوست اقدامات کی ضرورت ہے، لیکن یہاں ماحول کو مزید نقصان پہنچایا جارہا پے۔

    کویت میں پرانے ٹائروں کے قبرستان کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں گاڑھا سیاہ دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے، ویڈیو میں تاحد نگاہ ٹائر ہی ٹائر موجود ہیں جبکہ ایک مقام سے سیاہ دھواں اٹھ رہا ہے۔

    دھوئیں سے ظاہر ہورہا ہے جیسے ٹائروں کو جلا کر تلف کیا جارہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس ویڈیو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ زمین کو کلائمٹ چینج اور بڑھتی آلودگی کے چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے میں ٹائروں کو جلانا ان چیلنجز کو مزید بڑھا رہا ہے۔

    کویت میں یہ ٹائروں کا نیا گودام ہے جو پرانے مقام سے یہاں منتقل کیا گیا ہے۔

    پرانا گودام اتنا بڑا تھا کہ خلا سے بھی صحرا میں ایک سیاہ دھبے کی صورت میں نظر آتا تھا لیکن گزشتہ برس اسے سعودی سرحد کے قریب ایک نئے مقام پر منتقل کر دیا گیا جہاں ان کو ری سائیکل کیا جانے کا ارادہ تھا۔

    لیکن حال ہی میں سامنے آںے والی ویڈیو سے ظاہر ہورہا ہے کہ حکام کے پاس پرانے ٹائروں کو ری سائیکل کرنے یا محفوظ طریقے سے تلف کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔

    ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ کم از کم انہیں جلاتے ہوئے فلٹر ہی استعمال کرلیا جائے تاکہ اس سے ہونے والی آلودگی میں کمی ہوسکے۔

  • کویت میں ٹریفک جام کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا

    کویت میں ٹریفک جام کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا

    کویت سٹی: کویت میں سڑکوں پر ٹریفک جام کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا، ارکان پارلیمنٹ نے مسئلے کا حل نکالنے کے لیے لائحہ عمل بنانے پر زور دیا ہے۔

    کویتی پارلیمانی نمائندوں نے حکومت کے سامنے مطالبات کی ایک فہرست پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک جام کا حل تلاش کیا جائے۔

    رکن پارلیمان ڈاکٹر عبدالکریم الکندری نے سروس بیورو سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام وزارتوں، سرکاری اداروں اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کے لچکدار اوقات کی منظوری دے، ایسا اقدام شہریوں کو ٹریفک جام سے نجات دلانے کے لیے ضروری ہے جو وقت اور توانائی کو ضائع کرتے ہیں اور نفسیاتی دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔

    رکن حمدان العجمی نے فوری طور پر پرانے نظام کی واپسی کا مطالبہ کیا تاکہ پرائمری اسکولوں میں دوپہر 12 بجے، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں میں دوپہر 1 بجے چھٹی کی جائے جبکہ ڈاکٹر محمد الحوائلہ نے اعلان کیا کہ وہ کام کے اوقات میں کمی کی تجویز دوبارہ پیش کریں گے، تاکہ شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات متاثر نہ ہوں اور پارٹ ٹائم سسٹم کا آپشن کھولا جا سکے۔

    نمائندہ ڈاکٹر مبارک التاشا نے وزارت داخلہ، تعلیم اور تعمیرات کے وزرا سے اس مسئلے کا فوری اور مستقل حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ رابطہ کاری پر زور دیا جیسے کہ طلبہ کے اوقات کار کو ایڈجسٹ کرنا، ماس ٹرانزٹ اور سڑکوں پر ٹریفک کے مسائل کو حل کرنا شامل ہے۔

    رکن عبد اللہ فہد نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک فوری حل وضع کرے جو ٹریفک بحران کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو جیسا کہ اوقات کار کے نظام کو لاگو کرنا اور کچھ اسکولوں کے اوقات کار کو تبدیل کرنا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروس بیورو نے ایک سال سے زیادہ عرصہ قبل ایک سرکلر جاری کیا تھا جس کے تحت سرکاری اداروں میں خاتون ملازمین کو 30 منٹ کی رعایتی مدت دی گئی تھی تاکہ وہ کام کے آغاز سے ایک چوتھائی گھنٹہ لیٹ جبکہ کام کے اختتام سے ایک گھنٹے کا چوتھائی پہلے چھٹی کر جائیں۔

    ذرائع کے مطابق شیڈول کام کے اوقات کی تعداد کو برقرار رکھتے ہوئے شفٹوں کے آغاز اور اختتامی اوقات کا اطلاق کر کے کام کے لچکدار اوقات کو نافذ کرنے کا امکان ہے۔

  • کویت: کلینک میں صفائی کا ملازم، مریضوں کا علاج کرتے ہوئے گرفتار

    کویت: کلینک میں صفائی کا ملازم، مریضوں کا علاج کرتے ہوئے گرفتار

    کویت سٹی: کویت میں ایک نجی طبی مرکز میں کام کرنے والا خاکروب ڈاکٹر کی خدمات سرانجام دیتے ہوئے پکڑا گیا، حکام نے مرکز کو سیل کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کویتی وزارت صحت کی اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری برائے پرائیوٹ میڈیکل سروسز امور ڈاکٹر فاطمہ النجر کا کہنا ہے کہ سالمیہ میں ایک نجی طبی مرکز نے متعدد خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا۔

    سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ہیلتھ لائسنسنگ ڈپارٹمنٹ، وزارت صحت کے میڈیسن انسپکشن ڈپارٹمنٹ اور پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ارکان پر مشتمل کمیٹی نے کویت کے گنجان آباد علاقے سالمیہ میں کارروائی کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک صفائی کارکن جو بغیر لائسنس کے لیزر ڈیوائس چلاتے ہوئے پکڑا گیا تھا جس کی وجہ سے متعلقہ پرائیوٹ میڈیکل سینٹر کو سیل کر دیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر النجر کا کہنا تھا کہ ایک ڈاکٹر اور کچھ کارکنوں کو بغیر لائسنس کے کام کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے، اس کے علاوہ میعاد ختم ہونے والی ادویات بھی ضبط کی گئی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے تمام افراد کو قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن اور میڈیکل متعلقہ اتھارٹی کے پاس بھیجا جائے گا، انہوں نے وضاحت کی کہ چھاپہ خلاف ورزیوں کے بارے میں رپورٹ موصول ہونے کے بعد کیا گیا تھا۔

  • بونس کا اعلان، کویت میں کام کرنے والے افراد کے لیے خوشخبری

    بونس کا اعلان، کویت میں کام کرنے والے افراد کے لیے خوشخبری

    کویت سٹی: کویت کی پیٹرولیم کمپنیوں میں کام کرنے والے ملازمین کو بونس دینے کے احکامات جاری کردیے گئے، بونس کی تقسیم عید الاضحیٰ کی تعطیلات سے قبل یقینی بنائی جائے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویت پیٹرولیم کارپوریشن کے سی ای او شیخ نواف السعود نے کے پی سی کی ذیلی کمپنیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ٹیم لیڈرز کو اگلے 5 جولائی سے مراعاتی بونس تقسیم کریں۔

    بونس میں تیل کے شعبے میں کام کرنے والے کل کارکنوں کا تقریباً 60 فیصد حصہ شامل ہوگا جبکہ یہ آنے والے ہفتوں میں ٹیم لیڈرز اور مینیجرز کو دیا جائے گا۔

    اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تمام اہل کارکنوں کو انعام دینے کا کل بجٹ 170 سے 190 ملین دینار کے درمیان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ السعود نے عید الاضحیٰ کی تعطیل سے قبل کارکنوں میں بونس کی تقسیم مکمل کرنے کے طریقہ کار کو تیز کرنے کی درخواست کی ہے۔

  • کویت: عید الاضحیٰ اور نئے سال کی طویل تعطیلات کا امکان

    کویت: عید الاضحیٰ اور نئے سال کی طویل تعطیلات کا امکان

    کویت سٹی: کویت میں رواں برس عید الاضحیٰ اور نئے سال کی تعطیلات ملا کر 9 دن کی تعطیلات کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویتی ماہر فلکیات عادل یوسف المرزوق نے توقع ظاہر کی کہ اس سال ذی الحج کا مہینہ 30 دن مکمل کرے گا جس کی وجہ سے عید الاضحیٰ کی تعطیلات طویل ہوں گی اور اگر وزرا کی کونسل کی طرف سے منظوری دی گئی تو یہ 9 دن تک پہنچ سکتی ہیں۔

    اس لحاظ سے نئے اسلامی سال کی تعطیلات 3 دن کی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان اس طرف اشارہ نہیں کرتا کہ عید الاضحیٰ کی بابرکت ساعتوں میں چھٹی کا قوی امکان ہے جو طویل اور 9 دن تک پہنچ سکتی ہیں اس لیے لوگ پرامید ہیں کہ مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر وزرا کی کونسل عید الاضحیٰ کے لیے طویل تعطیلات کی منظوری دے گی۔

    جمعہ 8 جولائی 2022 یوم عرفات (ریاست میں سرکاری تعطیل)
    ہفتہ 9 جولائی 2022 عید الاضحیٰ (ملک میں سرکاری تعطیل)
    اتوار 10 جولائی 2022 عید الاضحیٰ کا دوسرا دن (ملک میں سرکاری تعطیل)
    پیر 11 جولائی 2022 عید الاضحیٰ کا تیسرا دن (ملک میں سرکاری تعطیل)
    منگل 12 جولائی 2022 کو عرفات کی تعطیل جمعہ کی بجائے منگل کو دی جائے گی
    بدھ 13 جولائی 2022، خیال کیا جاتا ہے کہ اس دن سرکاری چھٹی (آرام کا دن) دی جائے گی
    جمعرات 14 جولائی 2022، اس دن بھی سرکاری چھٹی (آرام کا دن) دی جائے گی
    جمعہ 15 جولائی 2022 جو پہلے ہی ریاست میں چھٹی کا دن ہوتا ہے
    ہفتہ 16 جولائی 2022 جو ملک میں سرکاری آرام کا دن ہے

    اس امکان کی بنا پر ان طویل تعطیلات کے دوران سفر کا امکان بہت زیادہ ہو جائے گا۔

    دوسری جانب نئے اسلامی سال کے آغاز سے متعلق عادل یوسف کا کہنا تھا کہ جولائی کے آخر میں بالخصوص 28 جولائی 2022 بروز جمعرات کی شام 8 بج کر 55 منٹ پر ماہ محرم کے چاند کی پیدائش غروب آفتاب کے بعد تقریباً 2 گھنٹے اور 12 منٹ بعد ہوگی اور اس صورت میں چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔

    اس دن فقہی قاعدہ کے اطلاق میں کہا گیا ہے کہ غروب آفتاب کے بعد کوئی آغاز نہیں ہے تاہم اس صورت میں اس سال ذی الحجہ کا مہینہ دو وجوہات کی بنا پر 30 دن مکمل کرے گا۔

    پہلی وجہ محرم کے چاند کی پیدائش جمعرات 29 ذی الحجہ 1443 کو غروب آفتاب کے بعد ہے، جبکہ دوسری وجہ یہ ہے کہ ذی الحج کے مہینے کی مدت 30 دن ہے لہٰذا 29 جولائی 2022 بروز جمعہ ذی الحج 1443 ہجری کے مہینے کا 30 واں دن ہوگا۔

    نئے ہجری سال کی چھٹی کل 3 دن کی ہوگی جو حسب ذیل ہے۔

    جمعہ 29 جولائی 2022، 30 ذوالحج 1443 ہفتے کا دن
    ہفتہ 30 جولائی 2022 ہجری سال 1444 کا پہلا دن
    اتوار 31 جولائی 2022 ہجری نئے سال کی چھٹی ہفتے کے بجائے اتوار کو دی جائے گی۔

    عادل یوسف کا کہنا ہے کہ نئے ہجری سال کی تعطیل کے بعد 2 ماہ اور 10 دن تعطیلات کے بغیر 70 دن کا وقفہ ہے اس کے بعد 9 اکتوبر 2022 کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کی تعطیل ہے۔

  • کویت: مارکیٹ میں آگ سے متاثرہ دکان داروں کے لیے بڑی مدد

    کویت: مارکیٹ میں آگ سے متاثرہ دکان داروں کے لیے بڑی مدد

    کویت سٹی: کویت کی قدیم مارکیٹ سوق المبارکیہ میں لگنے والی آگ سے متاثرہ دکان داروں کو دوبارہ کاروبار شروع کرنے کے لیے بڑی پیشکش کردی گئی۔

    کویٹ خبر رساں ادارے کے مطابق نجی مواصلاتی کمپنی زین کا کہنا ہے کہ وہ کویت کی قدیم اور تاریخی مارکیٹ سوق المبارکیہ میں لگنے والی زبردست آگ سے متاثرہ درجنوں دکانوں کے مالکان کو دوبارہ کاروبار شروع کرنے میں ان کی مدد کرنے کے لیے اپنا حصہ ڈالے گی۔

    کمپنی کویت ریئل اسٹیٹ کی طرف سے جمع کروائے گئے بقیہ 6 ماہ کے لیے کرایے کی قیمت برداشت کرے گی اور تباہ شدہ دکانوں کے مالکان کو کویت مارکیٹ اور بڑی مارکیٹ دونوں میں ایک سال کے لیے رعایتی مدت کے ساتھ 6 ماہ مفت سہولت فراہم کرے گی۔

    زین نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے سماجی خطرات سے نمٹنے کے لیے نجی شعبے کے اداروں کے کندھوں پر قومی ذمہ داریاں ہیں، نجی شعبے ملک کی ترقی میں اس کی سرمایہ کاری کے ایک لازمی حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ نجی شعبے کے اداروں کی ذمہ داری، تجارتی سرگرمیوں اور لیبر مارکیٹ کو جدید بنا کر سماجی اور اقتصادی استحکام کو بہتر بنانے اور سماجی تحفظ فراہم کرنے پر عائد ہوتی ہے۔

  • کویت: قومی تعطیلات کے دوران پروازوں کی تفصیلات جاری

    کویت: قومی تعطیلات کے دوران پروازوں کی تفصیلات جاری

    کویت سٹی: کویت میں قومی تعطیلات کے دوران پروازوں اور ان میں سفر کرنے والے مسافروں کے حوالے سے تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ 2 لاکھ 42 ہزار سے زائد شہری اور رہائشی قومی تعطیلات کے دوران کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے سفر کریں گے۔

    یہ سلسلہ تقریباً 10 دن تک جاری رہے گا جبکہ مسافروں کے لیے پسندیدہ مقامات کی فہرست میں استنبول، قاہرہ، دبئی اور جدہ شامل ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق اس ماہ کی 24 تاریخ سے 5 مارچ تک کے عرصے میں کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے 2 لاکھ 42 ہزار سے زائد شہریوں اور رہائشیوں کی سفری نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔

    ان میں سے 1 لاکھ 33 ہزار 541 کویتی و غیر ملکی 55 فیصد سے زیادہ کی شرح سے روانہ ہوں گے، جبکہ تقریباً 44 فیصد مسافر کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے کویت آئیں گے جن کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 494 ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق قومی تعطیلات کے دوران کویت چھوڑنے والوں کی تعداد 23 فیصد سے زیادہ ہے جن کی تعداد 25 ہزار 47 ہے۔

    10 دن کی تعطیلات کے دوران کویت کے ہوائی اڈے پر مسافروں کو لے جانے کے لیے تقریباً 2 ہزار 280 پروازیں آئیں گی جس میں اوسطاً 228 پروازیں یومیہ ہوں گی۔

    تعطیلات کے دوران پروازوں میں تقریباً 11 سو 41 آنے والی پروازیں شامل ہیں جن میں اوسطاً 114 پروازیں یومیہ ہیں اور 11 سو 40 روانگی کی پروازیں اوسطاً 114 پروازیں یومیہ ہیں۔

  • کویت: غیر ملکی نرسوں کی بھرتیوں سے متعلق اہم انکشاف

    کویت: غیر ملکی نرسوں کی بھرتیوں سے متعلق اہم انکشاف

    کویت سٹی: کویت میں نرسنگ کمپنیوں کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ نرسز کو کویت لانے کے لیے بھاری رقم وصول کر رہی ہیں، کمپنیوں کے خلاف بے شمار نرسز نے شکایات درج کروائی ہیں۔

    گزشتہ کئی دنوں کے دوران درجنوں متاثرہ نرسوں کی جانب سے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو شکایات جمع کروانے کے بعد، ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نرسنگ کمپنیاں رہائشی اجازت ناموں (ویزوں) کا کاروبار کرتی ہیں اور نرسوں کو کویت لانے کے لیے بڑی رقم وصول کی جاتی ہے۔

    ہر نرس کو اسپانسرشپ کے لیے 2 ہزار کویتی دینار سے 5 ہزار کویتی دینار کے درمیان رقم ادا کرنے پر مجبور کیا گیا اور انہیں وزارت صحت یا نجی طبی شعبے کے ساتھ معاہدہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    ذرائع نے وضاحت کی کہ تحقیقات میں ایک کمپنی کا بھی انکشاف ہوا جس پر شبہ ہے کہ وہ ان نرسوں اور ڈاکٹروں سے چند ماہ کے اندر اندر ایک جگہ سے دوسری جگہ اقامہ منتقل کرنے کی اجازت دینے کے عوض مجموعی طور پر 10 لاکھ دینار وصول کرتی ہے جبکہ ریاستی ایجنسیاں ویزہ تجارت کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    کچھ نرسنگ کمپنیاں طبی عملے کی تجارت سے فائدہ اٹھاتی رہتی ہیں اور انہیں اپنے ملکوں سے لانے کے بعد ہیرا پھیری، بلیک میل اور ان کے حالات کا استحصال کر کے پیسہ کمانے کا ایک طریقہ بناتی ہیں۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے باخبر ذرائع کے مطابق روزگار کے تحفظ کے شعبے نے اپنے ساتھ تحقیقات کے دوران ان مطلوبہ افرادی قوت کی بات چیت کا انکشاف کیا جس میں وضاحت کی گئی کہ ان کمپنیوں نے وزارت صحت کے ساتھ اپنے معاہدے ختم کر دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کے ساتھ معاہدوں پر منتقلی کے عوض رقوم حاصل کرنے کے حوالے سے کمپنی کے کچھ اہلکاروں کو طلب کر کے پوچھ گچھ کی گئی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ پی اے ایم جس کی نمائندگی لیبر پروٹیکشن سیکٹر کرتی ہے، ویزا تجارت کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور پبلک پراسیکیوشن کو مختلف شکوک و شبہات کا حوالہ دے رہا ہے جو رجسٹرڈ ہیں۔

    پی اے ایم نے گزشتہ چند دنوں میں سینکڑوں شکایات درج کی ہیں اور تحقیقات ابھی بھی جاری ہیں۔ پی اے ایم کے پاس متاثر ہونے والے تمام طبی اور نرسنگ عملے کے اقاموں کو وزارت صحت کے ساتھ براہ راست معاہدوں کے لیے کمپنیوں کی منظوری کے بغیر منتقل کرنے کا اختیار ہے، اگر مؤخر الذکر چاہے۔

    ادارے نے حکومتی ایجنسیوں اور سینٹرل ٹینڈر کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کے ساتھ براہ راست معاہدوں کی شرح کو کم کریں جو سرکاری اداروں کو طبی عملہ اور انسانی وسائل فراہم کرتی ہیں تاکہ ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

    ذرائع نے شرح کو 50 فیصد تک کم کرنے کی تجویز کا بھی انکشاف کیا تاکہ سرکاری اداروں کو درکار ملازمتیں سول سروس کمیشن کے ضوابط کے مطابق ٹینڈرز اور ٹھیکوں کی ضرورت کے بغیر براہ راست کنٹریکٹنگ کے ذریعے فراہم کی جائیں اور اسے اس حد تک جوڑ دیا جائے۔

  • کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت سٹی: کویت میں 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ عائد کردیا گیا ہے جس کے بعد تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 60 سال اور اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ غیر ملکی کارکنان جو سنہ 2022 کے انتظامی فیصلہ نمبر 34 کے تحت آتے ہیں جس نے انہیں ایک سال کے لیے پرائیوٹ سیکٹر کے اندر اپنے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کی اجازت دی ہے۔

    انتظامی فیصلے کے مطابق انہیں اپنے رہائشی اجازت نامے کی تجدید کے لیے 250 دینار اور نجی ہیلتھ انشورنس کے لیے 500 دینار ادا کرنے تھے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ان سے اضافی 10 دینار (پرانا اقامہ فیس) ​​اور مزید 50 دینار (باقاعدہ انشورنس چارجز) ادا کرنے کو کہا جاتا ہے۔

    اس کا مطلب ہے کہ اس زمرے کے تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔

    یہ اضافی چارجز مذکورہ بالا قرارداد اور سپریم کمیٹی برائے انشورنس ریگولیٹری یونٹ کے ذریعے منظور شدہ فیس کے علاوہ ہیں۔

  • کویت لبریشن ٹاور عوام کے لیے کھول دیا گیا

    کویت لبریشن ٹاور عوام کے لیے کھول دیا گیا

    کویت سٹی: کئی برسوں تک بند رہنے کے بعد لبریشن ٹاور کو اتوار سے عوام کے لیے کھولا جارہا ہے، سیر کے خواہش مند افراد کو پہلے سے رجسٹریشن کروانی ہوگی۔

    کویتی میڈیا کے مطابق برسوں تک عوام کے لیے بند رہنے کے بعد کویت لبریشن ٹاور کا آبزرویشن ڈیک اتوار 6 فروری 2022 سے سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

    وزارت مواصلات کے انڈر سیکریٹری خولود الشہاب نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ کویت کی نمایاں عمارتوں میں خاص مقام رکھنے والے لبریشن ٹاور کے دروازے برسوں بعد 6 فروری 2022 کو عام عوام کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

    150 میٹر بلند کویت کے اس لبریشن ٹاور کا آبزرویشن ڈیک کویت سٹی اور آس پاس کے علاقوں کے دلکش نظارے پیش کرتا ہے جبکہ اسی ماہ لبریشن ٹاور میں کویت میں ٹیلی کمیونی کیشن کی تاریخ پر ایک نمائش بھی منعقد کی جا رہی ہے۔

    اس نمائش میں کویت کی ڈاک خدمات اور ٹیلی کام آلات کے مجموعے کی نمائش کی جائے گی۔ لبریشن ٹاور میں داخلہ مفت ہوگا لیکن لوگوں کو پہلے سے آن لائن رجسٹریشن کروانی ہوگی جبکہ انہیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ وہ کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوا چکے ہیں۔

    صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک کے اوقات کار غیر ملکی سفارت کاروں، سرکاری وفود اور سرکاری، نجی اور خصوصی ضروریات والے اسکولوں کے طلبا کے لیے ہوں گے جبکہ شام کے اوقات کار ہفتے کے دنوں میں دوپہر 3 بجے سے رات 8 بجے تک اور اختتام ہفتہ پر 2 بجے سے رات 8 بجے تک عوام کے لیے ہوں گے۔

    فی بکنگ زیادہ سے زیادہ پانچ ٹکٹس کا انتخاب کیا جا سکتا ہے، ہر ٹکٹ میں ٹکٹ نمبر کے علاوہ لبریشن ٹاور میں داخل ہونے کے لیے ایک منفرد کیو آر کوڈ ہوتا ہے۔ ٹکٹ کی ایک کاپی وزیٹر کے ای میل پر بھی بھیجی جائے گی اور اسے پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔

    کوویڈ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ داخلی دروازے پر پیش کرنا ہوگا اور وزارت صحت کے تمام حفاظتی رہنما خطوط اور ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔

    ٹاور کے پیچھے وزیٹرز کے لیے پارکنگ کی جگہیں مختص کی جائیں گی اور بسیں انہیں داخلی دروازے تک لے جائیں گی۔