Tag: کویت کرفیو

  • کویت: جزوی کرفیو کی مدت میں توسیع

    کویت: جزوی کرفیو کی مدت میں توسیع

    کویت سٹی: وزرا کونسل نے کویت میں جزوی کرفیو کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے کویت وزرا کونسل کے متعدد نئے فیصلے منظر عام آئے، جن میں سب سے اہم فیصلہ جزوی پابندی کو جاری رکھنے کا فیصلہ تھا۔

    کرونا وائرس کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر جمعرات 8 اپریل کو اختتام پذیر ہونے والے جزوی کوفیو کی مدت بڑھا کر 22 اپریل تک کر دی گئی ہے، تاہم کرفیو میں 2 گھنٹے کمی بھی کی گئی ہے۔

    اب کرفیو 8 اپریل کے بعد شام 7 بجے سے صبح 5 بجے تک نافذ رہے گا، 22 اپریل کو صبح 5 بجے نئے فیصلے کی مدت پوری ہوجائے گی، تاہم اس کے بعد کرونا کی صورت حال دیکھ کر نئے فیصلے کیے جائیں گے۔

    رمضان میں خصوصی اجازت

    شام 7 سے صبح 3 بجے تک ریستوران، کیفے اور فوڈ مراکز کو کھانوں کی ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہوگی۔

    کویت: فیس ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف سخت مہم

    شہریوں کو شام 7 سے رات 10 بجے تک صحت برقرار رکھنے کے لیے رہائشی علاقوں میں چہل قدمی کی اجازت ہوگی، لیکن گاڑیوں یا سائیکلوں کے بغیر۔

    شام 7 بجے سے رات 12 بجے تک ایڈوانس بکنگ سسٹم کے ذریعے خریداری کی اجازت ہوگی۔

  • کیا کویت میں 6 دن کا جزوی کرفیو لگنے جا رہا ہے؟

    کیا کویت میں 6 دن کا جزوی کرفیو لگنے جا رہا ہے؟

    کویت سٹی: کویت میں 22 فروری سے 28 فروری تک ملک میں جزوی لاک ڈاؤن کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزرا کونسل کی جانب سے قومی تعطیلات کے دوران جزوی لاک ڈاؤن لگانے پر غور کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد تقریبات کے دوران عوامی اجتماعات کو محدود کرنا ہے۔

    ادھر کویت کے وزیر صحت نے ملک میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تصدیق کی ہے، ان کا کہنا تھا عوامی تقریبات سے وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کرونا وائرس انفیکشن اب نئی شکل اختیار کر چکا ہے جو پہلے والے اسٹرین سے زیادہ خطرناک ہے۔

    کابینہ کی طرف سے کرونا وبا سے متعلق کچھ فیصلے کیے گئے ہیں جو کل اتوار سے نافذ العمل ہوں گے، وزیر صحت شیخ ڈاکٹر باسل الصباح نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا میں کرونا انفیکشن کی نئی لہر جاری ہے اور ہم دنیا سے الگ نہیں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کویت آنے والوں پر ادارہ جاتی قرنطینہ لگانے کے فیصلے میں بیرون ملک زیر علاج طلبہ اور مریضوں، سفارت کاروں اور ان شہریوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو سرکاری ذمہ دار ہیں۔

    قرنطینہ کی سہولتوں کے حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے جلد اعلان کیا جائے گا، جب کہ ایئر پورٹ کو مکمل طور پر بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔