Tag: کویت

  • نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    نئی تنخواہیں مقرر: کویت میں کام کرنے والوں کے لیے اہم اقدام

    کویت سٹی: کویت میں کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں کام کرنے والے نئے کویتی ملازمین کی تنخواہیں مقرر کردی گئی ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) میں ملازمتوں کو کویتائز کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

    ایک حالیہ میٹنگ کے دوران، سپروائزر کے لیے ماہانہ تنخواہ کے پیمانے کا تعین کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جو مستقبل قریب میں کوآپریٹو باڈی میں شامل ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل مینیجر کی تنخواہ 2 ہزار دینار مقرر کی گئی ہے جبکہ تجارتی، انتظامی اور مالیاتی امور کے ہر نائب کو 1500 دینار ملیں گے۔

    اس کے علاوہ محکمہ کے سربراہوں کو 1 ہزار دینار ادا کیے جائیں گے، ٹیم نے ان شہریوں کی تنخواہیں بھی مقرر کی ہیں جو کوآپریٹو محکموں میں 500 دینار میں ملازمت کریں گے۔

    اس کے علاوہ انہیں پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت سے روزگار کی امداد بھی ملے گی۔

    اس کا مقصد جمعیہ کے اندر کام کرنے کو ایک پرکشش امکان بنانے کے ساتھ ساتھ ٹیم کا کلیدی کام جمعیہ کے لیے ایک تنظیمی ڈھانچہ اور عملہ تیار کرنا ہے۔

  • کویت کا فلپائن کی جگہ دوسرے ملک سے ملازمین بلانے کا فیصلہ

    کویت کا فلپائن کی جگہ دوسرے ملک سے ملازمین بلانے کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت نے فلپائن کی جگہ سری لنکا سے ملازمین بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے فلپائنی گھریلو ملازمین کا متبادل ڈھونڈ لیا ہے، کویت سری لنکا سے ملازمین کو لا کر فلپائن کے ساتھ گھریلو ملازمین کے بحران کو دور کرنا چاہتا ہے۔

    روزنامہ القبس کے مطابق یہ اعلان کویت میں گھریلو مزدوروں کی بھرتی کے دفاتر کی جانب سے کیا گیا ہے، سری لنکا کے ساتھ معاہدے تقریباً 200 دینار کم ہیں اور کویت پہنچنے کی رفتار بھی تیز ہے۔

    روزانہ دو سے تین فلپائنی ملک چھوڑ رہے ہیں، جس پر بھرتی دفاتر کے مالکان نے کہا ہے کہ وہ ایک متبادل فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو موجود خلا کو پر کر سکے۔

    واضح رہے کہ فلپائن نے اپنے کارکنوں کو کویت بھیجنا عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کویت اب متبادل کی طرف جانا چاہتا ہے۔

    گھریلو مزدوروں کی الدرہ کمپنی نے بھی بتایا کہ سری لنکا سے خواتین کارکنوں کی ایک نئی کھیپ پہلے سے اعلان کردہ قیمتوں پر پہنچ رہی ہے، جو 650 دینار ہیں، جس میں ٹکٹ شامل نہیں۔

  • کویت ایئر ویز کے نئے روٹس کا اعلان

    کویت ایئر ویز کے نئے روٹس کا اعلان

    کویت سٹی: کویت ایئر ویز نے اپنے 20 نئے روٹس کا اعلان کیا ہے جس میں سعودی عرب کے 4 شہر بھی شامل ہیں، اس حوالے سے ضروری تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت ایئر ویز کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی 2023 میں 20 نئے اسٹیشنز کے لیے پروازیں شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    کویت ایئر ویز کے موسم سرما کے شیڈول میں متعدد نئے شہر شامل ہیں کیونکہ ایئر لائنز دنیا بھر میں اپنے نیٹ ورک کو متنوع بنانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

    کویت ایئر ویز میں ڈسٹری بیوشن اور نیٹ ورک پلاننگ کی ڈائریکٹر شروق العودضی کا کہنا ہے کہ کمپنی ان مارکیٹوں اور ڈیسٹینیشنز کی فزیبلٹی کے ساتھ ساتھ ان کے لیے صارفین کی طلب کی حد تک درست اسٹڈیز تیار کر رہی ہے۔

    کویت ایئر لائن جون میں ہنگری کے بڈاپسٹ سے اسپین کے ملاگا کے لیے ہفتے میں دو پروازیں، بوسنیا کے سرائیوو کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور یونان کے میکونوس کے لیے ہفتے میں دو پروازیں چلائے گی۔

    شروق العودضی نے انکشاف کیا کہ یہ یونان کے ایتھنز کے لیے ان کی پروازوں کے علاوہ ہے جس میں آسٹریا میں ویانا کے لیے ہر ہفتے ایک پرواز، فرانس میں نیس کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور ترکی میں انطالیہ کے لیے ہفتے میں 2 پروازیں ہیں۔

    کویت ایئر ویز میں ڈسٹری بیوشن اور نیٹ ورک پلاننگ کی ڈائریکٹر نے بتایا کہ ترکی میں ترابزون کے لیے آپریشنز میں ترکی میں بودرم کے لیے ہفتے میں تین پروازیں، مصر میں شرم الشیخ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں اور عمان کے سلالہ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں شامل ہوں گی۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ کمپنی اپریل سے ترکی میں ازمیر کے لیے اپنی پروازیں بھی چلائے گی جس میں ہفتے میں تین پروازیں منگل، جمعرات اور اتوار کو ہوں گی جبکہ مارچ سے مصر کے اسکندریہ کے لیے ہفتے میں تین پروازیں پیر، جمعہ اور اتوار کو ہوں گی۔

    واضح رہے کہ کمپنی کا یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب کویت ایئر ویز نے اکتوبر سے شروع ہونے والے اپنے موسم سرما کے شیڈول میں متعدد نئے شہروں کو شامل کیا ہے جیسا کہ اسپین میں بار سلونا، جرمنی میں برلن، اور سعودی عرب میں ابہا، العلا، طائف اور القصیم شامل ہیں۔

  • کویت: تنخواہیں وقت پر نہ دینے والی کمپنیوں سے متعلق سخت فیصلہ

    کویت: تنخواہیں وقت پر نہ دینے والی کمپنیوں سے متعلق سخت فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں تنخواہیں وقت پر نہ دینے والی کمپنیوں سے متعلق سخت فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے وقت پر تنخواہیں نہ دینے والی کمپنیوں کی رجسٹریشن خودکار طریقے سے معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    جو کمپنیاں پابندی سے اپنے ورکرز کی تنخواہیں وقت پر منتقل نہیں کرتیں، ان کی فائلیں خود کار طور پر معطل ہو جائیں گی۔

    محکمے کے اعلامیے کے مطابق اگر مقررہ تاریخ کے بعد سات دن کے اندر اندر تنخواہیں منتقل نہیں کی گئیں تو کمپنیاں معطلی کا سامنا کریں گی، معطل شدہ کمپنیوں کے ملازمین کے اقامے کی تجدید یا دوسرے آجر کو اقامہ منتقلی بھی کی جا سکتی ہے۔

    محکمے کے مطابق اس صورت میں ملازم رہائشی قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار نہیں پائیں گے۔

    یہ معطلی کارکنوں کے حق میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ایک تعزیری اقدام ہے، اس لیے معطل ہونے کے بعد خلاف ورزی کرنے والے آجر کو دوبارہ ملازمت یا نئے ورک پرمٹ جاری کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    اتھارٹی نے نے جمعرات کو بتایا کہ کمپنیوں کی فائلوں کی خودکار طور پر معطلی کا فیصلہ کرونا بحران کے دوران 19 مارچ 2020 سے کیا گیا تھا، تاکہ کاروباری مالکان اور کارکنوں پر اس وبا کے منفی اثرات کو دور کیا جا سکے۔

  • حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد قتل، لاش آبائی علاقے پہنچا دی گئی

    کویت سٹی: کویت میں حاملہ ملازمہ کے زیادتی کے بعد اندوہناک قتل پر فلپائن میں صدمے کی لہر دوڑ گئی، ملازمہ کی باقیات آبائی علاقے پہنچا دی گئیں۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی فلپائنی خاتون 35 سالہ جولی بی رانارا کی باقیات گزشتہ روز جمعہ کو کویت سے واپس وطن پہنچنے پر ملازمہ کے علاقے میں سوگ کی کیفیت ہے۔

    فلپائنی خواتین زیادہ تر بیرون ملک گھریلو خدمت گار کے طور پر ملازمت کرتی ہیں جن میں سے جولی بی رانارا ایک تھی، فلپائنی خاتون کی جلی ہوئی باقیات گزشتہ اتوار کو کویت کے صحرائی علاقے سے ملی تھیں۔

    فلپائنی ملازمہ حاملہ تھی اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی، بعد ازاں اسے قتل کر کے لاش جلا دی گئی تھی۔

    کویت میں ملازمہ کے اندوہناک قتل پر فلپائن میں صدمے کی لہر ہے جبکہ کویتی پولیس نے ملازمہ کے آجر کے 17 سالہ بیٹے کو قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    دوسری جانب فلپائن کی مائیگرنٹ ورکرز کی سیکریٹری سوزن اوپل نے نیشنل بیورو آف انویسٹی گیشن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے تک جولی بی رانارہ کی موت کی وجوہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

    واضح رہے کہ ملازمہ کی موت کی وجہ اور اس کے محرکات کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جس کے پیش نظر جولی کے خاندان نے جمعہ کو ایک میڈیا بریفنگ میں پوسٹ مارٹم کی درخواست کی ہے۔

    سوزن اوپل نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ کویتی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ شخص کو حراست میں لیا اور معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق کی جا رہی ہے۔

    فلپائن میں کویت کے سفیر مصعد صالح التھویخ نے گزشتہ روز کہا کہ کویتی معاشرہ بھی اس واقعے سے صدمے میں ہے اور غمزدہ ہے۔

    سفیر نے فلپائن کی مائیگرنٹ ورکرز کی سیکریٹری سوزن اوپل کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ ہم اس سلسلے میں مسز جولی بی رانارا کے خاندان کے لیے انصاف کی فراہمی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھیں گے۔

  • حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

    حاملہ ملازمہ کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

    کویت سٹی: کویت میں فلپائن سے تعلق رکھنے والی حاملہ ملازمہ کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں فلپائن کی ملازمہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، ملزم نے واردات کے ثبوت مٹانے کے لیے لاش جلا دی۔

    کویتی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں فلپائنی ملازمہ کے قتل کا معمہ حل کرلیا گیا اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا، قانونی تقاضے پورے کر کے اس سے قتل کے محرکات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

    پولیس کو فلپائنی ملازمہ کی لاش السالمی روڈ پر ملی تھی، اس کے سر پر ضرب لگی تھی، اہلکاروں نے شواہد اکھٹے اور فنگر پرنٹس حاصل کرلیے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملازمہ کا تعلق فلپائن سے ہے اور اس کے خلاف ہروب کا کیس درج تھا۔

    سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملزم کویتی شہری ہے اور اس نے اقبال جرم کرلیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق فلپائنی ملازمہ حاملہ تھی، ملزم اور جنین کا ڈی این اے کیا جارہا ہے۔

  • کویت میں ہیضے کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    کویت میں ہیضے کا پہلا کیس سامنے آ گیا

    کویت سٹی: کویت میں ہیضے کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں پڑوسی ملک سے حال ہی میں واپس آنے والے ایک شہری میں ہیضے کے انفیکشن کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (کے یو این اے) نے وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ متاثرہ شہری کو آئسولیٹ کر دیا گیا ہے اور اس کا ایک اسپتال میں علاج بھی جاری ہے۔

    وزارت نے ایک بیان میں کویت میں ہیضے کے پھیلنے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے، تاہم وزارت کی جانب سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر محفوظ پانی اور خوراک کے ذرائع سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں ہیضے کے 1.3 سے 4 ملین کے درمیان کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، جب کہ ہیضے کے انفیکشن سے ہر سال دنیا بھر میں 21 ہزار سے لے کر 143,000 کے درمیان اموات ہوتی ہیں۔

    عراق اور شام اس وقت ہیضے کی وبا کا شکار ہیں، رواں ماہ شام میں ہیضے کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 1400 تک پہنچ گئی ہے۔

  • کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت سٹی: کویت میں فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان ہے، دوسری جانب امیگریشن اور پاسپورٹ کے محکموں نے ان والدین کی درخواستیں وصول کرنا شروع کردی ہیں جن کے 5 سال سے کم عمر بچے دیگر ممالک میں موجود ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت کی وزارت داخلہ، جس کی نمائندگی ریزیڈنسی افیئر سیکٹر کرے گی، آئندہ چند دنوں میں فیملی ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہدایات جاری کرے گی۔

    انہوں نے اشارہ کیا کہ پہلے مرحلے میں بچوں کا احاطہ کیا جائے گا، جس کے بعد وزارت کی طرف سے طے کیے جانے والے معیار کی بنیاد پر، ملک میں بیویوں، ماؤں اور والد کو اپنے خاندانوں میں شامل ہونے کی اجازت دینے کا عمل آہستہ آہستہ شروع ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا قدم وزارت داخلہ کے فریم ورک کے اندر ایک مخصوص مدت کے لیے ویزوں کے اجرا کی معطلی کے بعد اٹھایا گیا ہے جس سے اس سلسلے میں مخصوص کنٹرول اور طریقہ کار طے کرنے کی خواہش ہے، اس سے مخصوص کنٹرول کے مطابق رہائشیوں کے اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کے حقوق، آبادیاتی تبدیلی اور تحفظ کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب کویت کی وزارت داخلہ کے امیگریشن اور پاسپورٹ امور کے محکموں نے آج سے 5 سال سے کم عمر کے بیرون ممالک پھنسے ہوئے غیر ملکی بچوں کے والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دیں ہیں۔

    متعلقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر سے تمام امیگریشن محکموں کو ایسے آڈیٹرز ملنا شروع ہو جائیں گے جو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کے لیے ویزا جاری کرنے کی شرائط پر پورا اترتے ہیں۔

  • کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویت سٹی: کویت میں ایک شخص نے اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر کا حق مہر ادا کیا ہے جو کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں ایک شہری نے شادی کے موقع پر اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر (6 ارب 70 لاکھ پاکستانی روپے) کا حق مہر ادا کیا ہے، کویتی شہری نے حق مہر چیک کی صورت میں دیا۔

    مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ کویت کی تاریخ میں سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    متعلقہ سرکاری ذرائع کے مطابق کویت میں حق مہر کا کوئی ضابطہ نہیں ہے، کم سے کم 1 دینار اور زیادہ سے زیادہ 25 ہزار دینار مہر کا ریکارڈ موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کوئی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ کی حد مقرر نہیں ہے بلکہ اسے انفرادی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔

  • کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت سٹی: کویت میں حکام نے اس حوالے سے وضاحت جاری کی ہے کہ غیر ملکیوں کی نوکریوں میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی تاکہ کویتائزیشن کا عمل مکمل کیا جاسکے۔

    کویت نیوز کے مطابق سرکاری اداروں میں کام کرنے والے تارکین وطن کے کام کے معاہدے صرف ایک سال کے لیے ہیں۔

    ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ تمام معاہدوں، یہاں تک کہ کسی بھی غیر کویتی کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے، سالانہ تجدید کی جاتی ہے اور اب کوئی 5 سال یا اوپن اینڈڈ معاہدے نہیں ہیں۔

    ذرائع نے تمام کویتی باشندوں خواہ ان کے بچے جو سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں یا وہ جو اپنی تعلیم مکمل کرنے والے ہیں، کو یقین دلایا کہ وہ پریشان نہ ہوں کہ ان کو نوکری نہیں دی جائے گی کیونکہ کسی بھی تارکین وطن کی سروس میں کوئی تجدید نہیں ہوگی۔

    ایک کویتی شہری کسی بھی آسامی کو بھرنے کے لیے دستیاب ہے اور یہ تمام وزارتوں پر بغیر کسی استثنیٰ کے لاگو ہوتا ہے۔

    یہ بات گزشتہ اگست میں سرکاری ملازمتوں کی کویتائزیشن کے قواعد و ضوابط کے حوالے سے 2017 کی قرارداد نمبر 11 پر عمل درآمد کے مکمل ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سامنے آئی جس کے نفاذ کی مدت 5 سال مقرر کی گئی ہے جبکہ 22 خاصیتیں اب بھی تارکین وطن کے پاس ہیں۔

    ان شعبوں میں انجینیئرنگ کی ملازمتوں کا ایک گروپ، تدریس، تعلیم، تربیت، سماجی، تعلیمی، اور کھیلوں کی خدمات، سائنس کی ملازمتیں، لائیو سٹاک، زرعی، آبی زراعت، مالیاتی، اقتصادی اور تجارتی ملازمتیں، قانون کے گروپس، سیاست، اسلامی امور، فرانزک ثبوت، اور روک تھام، بچاؤ اور سروس کی ملازمتیں شامل ہیں۔