Tag: کویت

  • مسلم مخالف مناظر دکھانے پر کویت میں بھارتی فلم پر پابندی عائد

    مسلم مخالف مناظر دکھانے پر کویت میں بھارتی فلم پر پابندی عائد

    کویت سٹی: کویت نے پاکستان اور مسلم مخالف مناظر دکھانے پر نئی بھارتی فلم پر پابندی عائد کردی، فلم کو 13 اپریل کو دنیا بھر میں ریلیز کیا جانا تھا۔

    انڈین ایکسپرییس کے مطابق کویت نے تھلاپتھی وجے چندر شیکھر المعروف وجے کی آنے والی میگا بجٹ ایکشن تامل فلم ’بیسٹ‘ پر پابندی عائد کردی ہے۔

    رپورٹ میں فلمی تجزیہ نگار کی ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تامل فلم پر کویت کی وزارت اطلاعات نے پاکستان اور مسلم مخالف مناظر دکھانے پر پابندی عائد کی۔

    فلم کو رواں ماہ 13 اپریل کو بھارت سمیت خلیجی ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک میں ریلیز کیا جانا تھا۔

    فلم میں مسلمانوں کو دہشت گردوں کے طور پر دکھایا گیا ہے اور بعض دہشت گردوں کا تعلق مبینہ طور پر پاکستان سے بھی دکھایا گیا ہے۔

    تامل فلموں میں مسلسل مسلمانوں کو منفی اور دہشت گرد کرداروں میں دکھائے جانے پر جہاں کویت نے بیسٹ فلم پر پابندی عائد کردی، وہیں تامل ناڈو کی مسلمان سیاسی جماعت نے بھی فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تامل ناڈو مسلم لیگ پارٹی کے رہنما نے وجے کی فلم میں مسلمانوں کو دہشت گرد دکھانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریاست بھر میں اس کی نمائش پر پابندی کا مطالبہ کیا۔

    سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ تامل فلموں میں کافی عرصے سے مسلمانوں کو انتہا پسند اور دہشت گرد کرداروں میں دکھایا جا رہا ہے جبکہ فلموں میں مسلمانوں کی ذات اور ان کے مشہور ناموں کو بھی نشانہ بنا کر شامل کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تامل فلموں میں تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مسلمان شدت پسند ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے تامل ناڈو سمیت ملک بھر کے مسلمان خوف اور پریشانی کا شکار ہیں۔

  • کویتی حکومت تحریک عدم اعتماد سے قبل مستعفی

    کویتی حکومت تحریک عدم اعتماد سے قبل مستعفی

    کویت: کویتی حکومت تحریک عدم اعتماد سے قبل مستعفی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی حکومت نے منگل کو وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل استعفیٰ دے دیا۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کونا نے رپورٹ کیا کہ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ سے پہلے، حکومت نے ایک ایسے وقت میں استعفیٰ پیش کیا ہے جب ایک طویل سیاسی تنازع نے خلیجی تیل پیدا کرنے والے ممالک میں مالیاتی اصلاحات کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہوئی ہے۔

    وزیر اعظم شیخ صباح الخالد کی جانب سے حکومت کا استعفے کا خط ولئ عہد الشيخ مشعل الأحمد الجابر الصباح کو موصول ہو گیا ہے، جنھوں نے گزشتہ سال کے اواخر میں حکمران امیر کے فرائض سنبھالے تھے۔

    کویت کے نئے وزیراعظم کی تقرری

    شیخ صباح، حکمران الصباح خاندان کے رکن اور 2019 کے اواخر سے وزیر اعظم ہیں، ان کو کابینہ کے سربراہ کے طور پر مسلسل ایک متحارب مقننہ کا سامنا کرنا پڑا ہے، انھیں حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے مبینہ بدعنوانی سمیت دیگر مسائل پر تابڑ توڑ سوالات کا سامنا ہے۔

    عدم اعتماد کا ووٹ بدھ کو ہونا تھا۔ موجودہ حکومت کی تقرری دسمبر میں عمل میں آئی تھی، یہ منتخب پارلیمنٹ کے ساتھ جاری تعطل کے درمیان 2021 میں تیسری حکومت تھی۔

    امیر کویت نے وزیراعظم اور کابینہ کے استعفے منظور کر لیے

    واضح رہے کہ کویت نے اپنی اسمبلی کو دیگر خلیجی ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ اثر و رسوخ دیا ہے، جس میں قانون پاس کرنے اور روکنے، وزرا سے سوال کرنے اور اعلیٰ سرکاری اہل کاروں کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اختیار شامل ہے۔

    کویت میں مستقل سیاسی تنازعات کی وجہ سے اکثر کابینہ میں رد و بدل یا پارلیمنٹ کی تحلیل، ملک میں سرمایہ کاری اور مالیاتی و اقتصادی اصلاحات کو روکتی رہی ہے۔ فروری میں دفاع اور داخلہ کے وزرا، جو کہ حکمران خاندان کے افراد بھی تھے، نے اس بات پر استعفیٰ دے دیا تھا کہ بقول ان کے وزرا سے ‘ظالمانہ’ پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔

  • بیٹیوں نے ماں کا بہیمانہ قتل کر کے سر تن سے الگ کردیا

    بیٹیوں نے ماں کا بہیمانہ قتل کر کے سر تن سے الگ کردیا

    کویت سٹی: کویت میں اپنی ماں کو بہیمانہ طریقے سے قتل کر کے سر تن سے جدا کرنے والی دو بہنوں کو گرفتار کرلیا گیا، تاحال قتل کے اسباب معلوم نہیں ہوسکے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کویت کے دارالحکومت کے علاقے الدوحہ میں پولیس نے دونوں خواتین کو اسی گھر سے گرفتار کیا ہے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر اپنی ماں کو قتل کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد دونوں خواتین پر جنونی کیفیت طاری ہوگئی جس کے باعث ان سے تفتیش مؤخر کردی گئی، ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ قتل کے اسباب کیا تھے۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی عمر 67 سال ہے جبکہ قاتل بہنوں میں سے ایک کی عمر 40 سال جبکہ دوسری کی عمر 33 سال ہے۔

    پولیس کو مقتولہ کا سر ایک تھیلی میں بند ملا جسے کچن میں چھپایا گیا تھا۔

  • کویتی اقاموں کی توسیع سے متعلق بری خبر

    کویتی اقاموں کی توسیع سے متعلق بری خبر

    کویت: کویتی حکام نے 60 سالہ غیر ملکیوں کے اقاموں کی توسیع روک دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ میں رہائشی امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے ساٹھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے نان گریجویٹ تارکین وطن کے لیے اقاموں میں توسیع روک دی ہے۔

    نئے احکامات سے قبل مذکورہ زمرے کے تارکین وطن کو اپنے کام اور رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید کے عوض 250 دینار کی سالانہ فیس ادا کرنا اور ایک نجی کمپنی کی طرف سے جاری کردہ ہیلتھ انشورنس جس کی قیمت 503.500 دینار ہے کی اجازت دی گئی تھی۔

    گزشتہ سال کے دوران ساٹھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو ان کے اقاموں کی میعاد ختم ہونے پر کئی بار توسیع جاری کی گئی تھی، واضح رہے کہ توسیع 30 سے ​​90 دن اور اس سے زیادہ دنوں کے لیے ہوتی ہے، تاکہ انھیں اقامہ خلاف ورزیوں کے جرمانے سے بچایا جا سکے، جس کی خلاف ورزی کے ہر دن کے لیے دو دینار لاگت آتی ہے۔

    کویتی حکام کے مطابق اس زمرے کے لوگوں کے پاس اب دو ہی راستے ہیں یا تو نئے تقاضوں کے مطابق ورک پرمٹ کی تجدید کریں یا اگر بیٹا شرائط پر پورا اترتا ہے تو فیملی اقامہ پر منتقل ہوں کیوں کہ سرپرستی بیٹے کے ذریعے کی جاتی ہے۔

    لیبر مارکیٹ سسٹم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 9 ہزار غیر گریجویٹ تارکین وطن جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے، مارچ اور ستمبر 2021 کے درمیان لیبر مارکیٹ چھوڑ چکے ہیں، جب کہ گزشتہ سال ستمبر کے آخر میں نجی شعبوں کو خیرباد کہنے والے اس زمرے کے تارکین وطن کی تعداد 62 ہزار 948 تھی، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ تعداد بڑھ کر 72,060 تک پہنچ گئی ہے۔

  • کویت: قومی تعطیلات کے دوران پروازوں کی تفصیلات جاری

    کویت: قومی تعطیلات کے دوران پروازوں کی تفصیلات جاری

    کویت سٹی: کویت میں قومی تعطیلات کے دوران پروازوں اور ان میں سفر کرنے والے مسافروں کے حوالے سے تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلا کہ 2 لاکھ 42 ہزار سے زائد شہری اور رہائشی قومی تعطیلات کے دوران کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے سفر کریں گے۔

    یہ سلسلہ تقریباً 10 دن تک جاری رہے گا جبکہ مسافروں کے لیے پسندیدہ مقامات کی فہرست میں استنبول، قاہرہ، دبئی اور جدہ شامل ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق اس ماہ کی 24 تاریخ سے 5 مارچ تک کے عرصے میں کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے 2 لاکھ 42 ہزار سے زائد شہریوں اور رہائشیوں کی سفری نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا جائے گا۔

    ان میں سے 1 لاکھ 33 ہزار 541 کویتی و غیر ملکی 55 فیصد سے زیادہ کی شرح سے روانہ ہوں گے، جبکہ تقریباً 44 فیصد مسافر کویت کے ہوائی اڈے کے ذریعے کویت آئیں گے جن کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 494 ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق قومی تعطیلات کے دوران کویت چھوڑنے والوں کی تعداد 23 فیصد سے زیادہ ہے جن کی تعداد 25 ہزار 47 ہے۔

    10 دن کی تعطیلات کے دوران کویت کے ہوائی اڈے پر مسافروں کو لے جانے کے لیے تقریباً 2 ہزار 280 پروازیں آئیں گی جس میں اوسطاً 228 پروازیں یومیہ ہوں گی۔

    تعطیلات کے دوران پروازوں میں تقریباً 11 سو 41 آنے والی پروازیں شامل ہیں جن میں اوسطاً 114 پروازیں یومیہ ہیں اور 11 سو 40 روانگی کی پروازیں اوسطاً 114 پروازیں یومیہ ہیں۔

  • کویت: غیر ملکی نرسوں کی بھرتیوں سے متعلق اہم انکشاف

    کویت: غیر ملکی نرسوں کی بھرتیوں سے متعلق اہم انکشاف

    کویت سٹی: کویت میں نرسنگ کمپنیوں کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ نرسز کو کویت لانے کے لیے بھاری رقم وصول کر رہی ہیں، کمپنیوں کے خلاف بے شمار نرسز نے شکایات درج کروائی ہیں۔

    گزشتہ کئی دنوں کے دوران درجنوں متاثرہ نرسوں کی جانب سے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو شکایات جمع کروانے کے بعد، ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نرسنگ کمپنیاں رہائشی اجازت ناموں (ویزوں) کا کاروبار کرتی ہیں اور نرسوں کو کویت لانے کے لیے بڑی رقم وصول کی جاتی ہے۔

    ہر نرس کو اسپانسرشپ کے لیے 2 ہزار کویتی دینار سے 5 ہزار کویتی دینار کے درمیان رقم ادا کرنے پر مجبور کیا گیا اور انہیں وزارت صحت یا نجی طبی شعبے کے ساتھ معاہدہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    ذرائع نے وضاحت کی کہ تحقیقات میں ایک کمپنی کا بھی انکشاف ہوا جس پر شبہ ہے کہ وہ ان نرسوں اور ڈاکٹروں سے چند ماہ کے اندر اندر ایک جگہ سے دوسری جگہ اقامہ منتقل کرنے کی اجازت دینے کے عوض مجموعی طور پر 10 لاکھ دینار وصول کرتی ہے جبکہ ریاستی ایجنسیاں ویزہ تجارت کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    کچھ نرسنگ کمپنیاں طبی عملے کی تجارت سے فائدہ اٹھاتی رہتی ہیں اور انہیں اپنے ملکوں سے لانے کے بعد ہیرا پھیری، بلیک میل اور ان کے حالات کا استحصال کر کے پیسہ کمانے کا ایک طریقہ بناتی ہیں۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے باخبر ذرائع کے مطابق روزگار کے تحفظ کے شعبے نے اپنے ساتھ تحقیقات کے دوران ان مطلوبہ افرادی قوت کی بات چیت کا انکشاف کیا جس میں وضاحت کی گئی کہ ان کمپنیوں نے وزارت صحت کے ساتھ اپنے معاہدے ختم کر دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کے ساتھ معاہدوں پر منتقلی کے عوض رقوم حاصل کرنے کے حوالے سے کمپنی کے کچھ اہلکاروں کو طلب کر کے پوچھ گچھ کی گئی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ پی اے ایم جس کی نمائندگی لیبر پروٹیکشن سیکٹر کرتی ہے، ویزا تجارت کے رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور پبلک پراسیکیوشن کو مختلف شکوک و شبہات کا حوالہ دے رہا ہے جو رجسٹرڈ ہیں۔

    پی اے ایم نے گزشتہ چند دنوں میں سینکڑوں شکایات درج کی ہیں اور تحقیقات ابھی بھی جاری ہیں۔ پی اے ایم کے پاس متاثر ہونے والے تمام طبی اور نرسنگ عملے کے اقاموں کو وزارت صحت کے ساتھ براہ راست معاہدوں کے لیے کمپنیوں کی منظوری کے بغیر منتقل کرنے کا اختیار ہے، اگر مؤخر الذکر چاہے۔

    ادارے نے حکومتی ایجنسیوں اور سینٹرل ٹینڈر کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کے ساتھ براہ راست معاہدوں کی شرح کو کم کریں جو سرکاری اداروں کو طبی عملہ اور انسانی وسائل فراہم کرتی ہیں تاکہ ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

    ذرائع نے شرح کو 50 فیصد تک کم کرنے کی تجویز کا بھی انکشاف کیا تاکہ سرکاری اداروں کو درکار ملازمتیں سول سروس کمیشن کے ضوابط کے مطابق ٹینڈرز اور ٹھیکوں کی ضرورت کے بغیر براہ راست کنٹریکٹنگ کے ذریعے فراہم کی جائیں اور اسے اس حد تک جوڑ دیا جائے۔

  • نومولود بچے کی لاش 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں

    نومولود بچے کی لاش 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں

    کویت سٹی: کویت میں ایک خاندان نے ایک نجی اسپتال کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کردیا، اسپتال کے مردہ خانے میں 13 ماہ سے نومولود بچے کی لاش موجود تھی جو دفن نہیں کی گئی۔

    مقامی ویب سائٹ کے مطابق خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کا بچہ گزشتہ 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں ہے جس کی ابھی تک تدفین نہیں ہوئی۔

    بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ہمیں اتفاقیہ طور پر معلوم ہوا کہ ہمارا بچہ ابھی تک مردہ خانے میں ہے، انتظامیہ سے رجوع کیا گیا تو انہوں نے یہ عذر پیش کیا کہ بچے کی تدفین کرنا بھول گئے۔

    والد کا کہنا تھا کہ 13 ماہ پہلے میری اہلیہ کے ہاں مردہ بچے کی پیدائش ہوئی، اس وقت کرونا وبا کی وجہ سے کرفیو نافذ تھا تو اسپتال انتظامیہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم مردہ بچہ آپ کو نہیں دے سکتے، تاہم ہم متعلقہ ادارے کے تعاون سے خود ہی تدفین کردیں گے۔

    والد کے مطابق اب 13 ماہ گزرنے کے بعد علم ہوا کہ بچے کی ابھی تک تدفین نہیں ہوئی اور اس کی لاش اسپتال کے مردہ خانے میں ہے۔

    جب اسپتال انتظامیہ سے رجوع کیا گیا تو انہوں نے ٹال مٹول کے بعد جواب دیا کہ ہم معذرت چاہتے ہیں کہ بچے کی تدفین کرنا بھول گئے۔

  • کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت سٹی: کویت میں 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ عائد کردیا گیا ہے جس کے بعد تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 60 سال اور اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ غیر ملکی کارکنان جو سنہ 2022 کے انتظامی فیصلہ نمبر 34 کے تحت آتے ہیں جس نے انہیں ایک سال کے لیے پرائیوٹ سیکٹر کے اندر اپنے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کی اجازت دی ہے۔

    انتظامی فیصلے کے مطابق انہیں اپنے رہائشی اجازت نامے کی تجدید کے لیے 250 دینار اور نجی ہیلتھ انشورنس کے لیے 500 دینار ادا کرنے تھے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ان سے اضافی 10 دینار (پرانا اقامہ فیس) ​​اور مزید 50 دینار (باقاعدہ انشورنس چارجز) ادا کرنے کو کہا جاتا ہے۔

    اس کا مطلب ہے کہ اس زمرے کے تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔

    یہ اضافی چارجز مذکورہ بالا قرارداد اور سپریم کمیٹی برائے انشورنس ریگولیٹری یونٹ کے ذریعے منظور شدہ فیس کے علاوہ ہیں۔

  • کویت سے 6 ماہ سے زیادہ باہر رہنے والوں کے لیے اہم خبر

    کویت سے 6 ماہ سے زیادہ باہر رہنے والوں کے لیے اہم خبر

    کویت: کویتی حکام کا کہنا ہے کہ اب 6 ماہ سے زیادہ ملک سے باہر رہنے والوں کے رہائشی اجازت نامے (اقامے) خود بخود منسوخ ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت سے اب 6 ماہ سے زیادہ باہر رکنا ممکن نہیں ہوگا، وزارت داخلہ کی جانب سے جلد ہی اس سلسلے میں ایک باضابطہ بیان جاری کیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے ڈیڈ لائن کے آغاز کے وقت کی بھی وضاحت کی جائے گی، اور تارکین وطن کو اتنا وقت دیا جائے گا، جس سے انھیں کویت واپسی میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوگا۔

    حکام کے مطابق رہائشی امور کا جنرل محکمہ آرٹیکل 22 (انحصاری ویزا)، آرٹیکل 18 (جو نجی شعبے میں کام کرتا ہے) اور آرٹیکل 24 (نفس کفیل) کے حاملین کو 6 ماہ کی رعایتی مدت دے گا، جو ستمبر میں ختم ہونے کا امکان ہے۔

    کویت سے باہر رہنے والوں کے لیے آن لائن اقامہ کی تجدید ابھی بھی نافذ العمل ہے، کیوں کہ شہری یا رہائشی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملک سے باہر رہتے ہوئے اپنی کفالت پر رہنے والوں کے رہائشی اجازت نامے (اقامے) کی تجدید کرے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یکم دسمبر 2021 کو وزارت داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ کویت سے باہر 6 ماہ یا اس سے زیادہ رہائش کی مدت اختیار کرنے والے گھریلو ملازمین (20 نمبر ویزا رکھنے والے) کے اقاموں کی خودکار نظام کے ذریعے خود بخود منسوخی ہو جائے گی، تاہم وبائی بحران کی وجہ سے مختلف ممالک کے درمیان عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے 6 ماہ کی خودکار منسوخی روک دی گئی تھی۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کویتی شہری جو کویت سے باہر گھریلو ملازمین کو 6 ماہ سے زائد عرصے کے لیے رکھنا چاہتے ہیں وہ متعلقہ شخص کی درخواست کے لیے انتظامیہ کو 6 ماہ سے پہلے درخواست دے سکتے ہیں کہ وہ اپنے گھریلو ملازم کو کویت سے باہر رہنے کی اجازت دے سکے۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    کویت: ساٹھ سالہ متعدد غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے کویت میں مقیم متعدد 60 سالہ غیر ملکی غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا۔

    پبلک اتھارٹی نے واضح کیا کہ ان افراد کی ہیلتھ انشورنس پالیسیاں ان کمپنیوں کے ذریعے جاری کی گئی ہیں جو کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہیں، اور جو انشورنس ریگولیٹری یونٹ (IRU) سے منظور شدہ نہیں۔

    مذکورہ زمرے کے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کے لیے انشورنس پالیسی کا مسئلہ حال ہی میں حل کیا گیا ہے، اب پبلک اتھارٹی نے نان لِسٹڈ انشورنس کمپنیوں کی طرف سے جاری کردہ دستاویزات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    اتھارٹی نے واضح کیا کہ انشورنس ریگولیٹری یونٹ سے منظور شدہ 11 انشورنس کمپنیوں کی دستاویزات کو قبول کیا جائے گا۔

    پی اے ایم نے کہا کہ جب تک نان لِسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ انشورنس دستاویزات کو قبول نہ کرنے کی شرط میں ترمیم اور منسوخی کا فیصلہ جاری نہیں کیا جاتا، تب تک وہ اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ اس ہفتے لیبر انتظامیہ کو ایک اور سرکلر جاری کیا جائے گا جس میں ساٹھ کی دہائی کے غیر گریجویٹس کو نجی شعبے میں منتقل کرنے کی اجازت دی جائے گی جیسا کہ ماضی میں ہوا تھا۔

    کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج انشورنس کمپنیوں نے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے انشورنس پالیسی کے دستاویزات جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔