Tag: کویت

  • کویت کا بڑے منصوبے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ

    کویت کا بڑے منصوبے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ

    کویت میٹرو پروجیکٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروجیکٹس اتھارٹی کی سپریم کمیٹی کی جانب سے منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جو کہ ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم پروجیکٹ کا حصہ ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ پراجیکٹ کے عوامی فنڈز پر اہم انتظامی اور مالیاتی بوجھ پر مبنی تھا، جس کی رقم 2.152 ملین دینار تھی، یہ فیصلہ، اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بدلے کیا گیا۔

    پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب سے اس حوالے سے واضح کیا گیا کہ منصوبے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ فزیبلٹی اسٹڈیز کے نتائج کی جانچ پڑتال کرنے والی مختلف کمیٹیوں کی سفارشات پر مبنی تھا۔

    پارٹنرشپ اتھارٹی نے واضح کیا کہ اخراجات قانونی تقاضوں کو پورا کرنے والے مشاورتی معاہدوں کے نتیجے میں تھے اور مکمل شدہ کام سے منسلک تھے، اس طرح اخراجات کو فائدہ مند سمجھتے ہیں۔

    دوسری جانب کویتی وزارت داخلہ نے علی الصباح اسپتال میں ملازم ایک ہندوستانی نرس کو فلسطین کے ساتھ تنازع کے دوران اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرنے پر ڈی پورٹ کردیا ہے۔

    یہ دوسرا کیس ہے جس میں مظلوم فلسطینیوں کی مخالفت کرنے میں بھارتی تارکین وطن شامل ہے، ڈی پورٹ کی گئی نرس نے واٹس ایپ ایپلی کیشن پر اسٹیٹس اپ ڈیٹ کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی اور ان کے مقصد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا، جو اسے مہنگی پڑ گئی۔

    بھارتی نرس نے اپنے پیغام میں مظلوم فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیا اور اسرائیلی پرچم بھی آویزاں کیا۔ ذرائع کے مطابق نرس نے وکیل بندر المطیری کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد تفتیش کے دوران اسرائیل کی کھلے عام حمایت کرنے کے موقف کو تسلیم کیا، جس کے بعد اسے کویت سے ملک بدر کردیا گیا ہے۔

  • کیا کویت میں 4 دن کی تعطیلات ہونے جارہی ہیں؟

    کیا کویت میں 4 دن کی تعطیلات ہونے جارہی ہیں؟

    کویت کی سول سروس کمیشن کی جانب سے نئے سال 2024 کے لیے عام تعطیل کا اعلان کرنے پر غور کیا جارہا ہے، یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ یہ تعطیل یا تو پیر یکم جنوری 2024 کو صرف ایک ہی دن کی ہو گی یا 29 دسمبر 2023 بروز جمعہ سے 1 جنوری 2024 بروز پیر 4 دن تک بڑھادی جائیگی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اوقات کار اگلے دن، 2 جنوری بروز منگل 2024 کو دوبارہ شروع ہوں گے۔

    اس بنیاد پر کہ اتوار، دسمبر 31، ایک ”آرام”کہلائے گا کیونکہ یہ ہفتہ وار دو چھٹیوں جمعہ اور ہفتہ کے درمیان آئے گا ہے جبکہ پیر 1 جنوری 2024 ایک سرکاری تعطیل ہے۔

    ہفتے میں آنے والی دو چھٹیوں کی موجودگی کی وجہ سے دو دن کی چھٹی کے درمیان آنے والے دن پر غور کرنے کا فیصلہ کویتی قانون کے مطابق ہے۔

    اس طرح 2022 میں بھی ہوا جب جمعرات، 5 مئی 2022 کو آرام کے دن کے طور پر اعلان کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا کیونکہ یہ عید الفطر کی چھٹی اور جمعہ کی چھٹی کے درمیان آتا ہے۔

    جبکہ اس طرح کا معاملہ 2017کے اختتام پر بھی ہوچکا ہے، جب 31 دسمبر 2017 کو اتوار اور 30 دسمبر 2017 کو ہفتہ تھا جو کہ پہلے ہی آرام کا دن ہوتا ہے جبکہ 31 دسمبر کو یکم جنوری 2018 اور 30 دسمبر 2017 بروز ہفتہ کے درمیان پڑنے کی وجہ سے اسے آرام کا دن ماننے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    جبکہ یکم جنوری 2018 جو پہلے ہی نئے سال کے دن کے موقع پر سرکاری تعطیل تھی، اس دوران وزارتوں، سرکاری اداروں اور اداروں نے اپنا کام معطل کر کے باضابطہ دوبارہ 2 جنوری 2018 بروز منگل کو کام شروع کیا تھا۔

  • کویت: ”ٹِک ٹاک“ پر پابندی سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت: ”ٹِک ٹاک“ پر پابندی سے متعلق اہم فیصلہ

    کویت میں ”ٹِک ٹاک“ ایپلی کیشن پر پابندی کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی، عدالت 3 دسمبر کو فیصلہ سنائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویت کی انتظامی عدالت نے حکومتی وکیل کو جواب تیار کرنے کی اجازت دینے کے لیے کویت میں ’ٹک ٹاک‘ ایپلی کیشن پر پابندی کے مقدمے کو دیکھنے کے لیے 3 دسمبر 2023 کی تاریخ مقرر کی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے کویت میں ”ٹک ٹاک”ویب سائٹ اور ایپلی کیشن کو بلاک کرنے کی گزارش کی ہے، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس ایپلی کیشن پر کویتی معاشرے کے اخلاق، رسوم و رواج اور روایات سے متصادم مواد شائع کیا جارہا ہے۔

    مدعی نے اپنے مقدمے میں کہا کہ ”ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا قانون اتھارٹی کو کسی بھی الیکٹرانک ایپلی کیشن کو بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے جو مفاد عامہ میں ریاست کے قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔”

    مقدمہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ”ٹک ٹاک”ایپلی کیشن کویت کے قوانین اور اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنے والے کلپس نشر کرتی ہے اس کے علاوہ یہ ایپلی کیشن بچوں کے حقوق کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، تشدد اور غنڈہ گردی کی حوصلہ افزائی کرنے والے کلپس کو فروغ دیتی ہے۔

    دوسری جانب ملائیشیا میں شعبہ مواصلات کے امور انجام دینے والے نگراں ادارے کی جانب سے سوشل میڈیا کمپنیوں کو فلسطین کے حوالے سے مبینہ طور پر مواد بلاک کرنے کے بعد وارننگ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ایکس (ٹوئٹر) پر پیغام میں ملائشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے پیغام دیا ہے کہ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو اس حوالے سے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

    ملائشیا کے وزیر کا کہنا تھا کہ ملائشیا کے لوگوں کو فلسطین کے حوالے سے آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے اور ان سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔

  • کویت میں بسنے والے ہوجائیں تیار؟

    کویت میں بسنے والے ہوجائیں تیار؟

    کویت میں بسنے والوں کے لئے اچھی خبر سامنے آگئی ہے، کویتی ماہر موسمیات محمد کرم کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا اور اس کے ساتھ شمال سے شمال مشرقی ہوائیں چلیں گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جزیرہ نما عرب پر افریقی مون سون کے اثر و رسوخ کے باعث وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوسکتی ہیں۔

    منگل کو ہوائیں جنوب مشرقی سمت کی جانب منتقل ہونے کی توقع ہے، جبکہ جو دو دن منگل اور بدھ کو اپنے ساتھ بکھری ہوئی بارش ہونے کی توقع ہے۔

    ماہر موسمیات کا کہنا تھا کہ منگل اور بدھ کو گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہیں، جمعرات اور جمعہ کے لیے نسبتاً مستحکم موسمی حالات کی توقع ہے، جس کے بعد ہفتہ کے روز بادل دوبارہ اُٹھ سکتے ہیں، اتوار 29 اکتوبر کو بارش کا امکان ہے تاہم درجہ حرارت 34 اور 35 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہے گا۔

    دوسری جانب کویتی ماہر موسمیات کا کہنا تھا کہ متوقع سمندری طوفان عمان کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد ایک خطرناک طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔

    ماہر موسمیات کے مطابق ملک میں ابر آلود سے جزوی طور پر ابر آلود حالات کی توقع کرنی چاہیے۔ ہفتے کے آخر میں ہلکی بارش کا امکان ہے، انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان کا اثر سلطنت اور شمالی یمن کے ساحلوں تک محدود رہے گا۔

  • کویت: قانون شکنی پر درجنوں غیر ملکی گرفتار

    کویت: قانون شکنی پر درجنوں غیر ملکی گرفتار

    کویت میں قانون شکنی کرنے والے 107غیر ملکیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائی جارہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے 9 جعلی نوکرانیوں کے دفاتر کے خلاف کامیابی سے کارروائی کی اور العقیلہ، سلوی، فروانیہ، خیطان اور احمدی گورنریٹ میں رہائش اور کام کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 107 غیر ملکیوں کو حراست میں لے لیا۔

    سرچ اینڈ انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک ایشیائی شہریت رکھنے والے باشندے کو گرفتار کیا گیا ہے، مذکورہ شخص نے اپنے رشتہ دار کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لئے حکام کو رشوت دینے کی کوشش کی۔

    اس کے علاوہ ایک اور شخص، جس کے خلاف مفرور کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے، کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    انویسٹی گیشن اینڈ سیکیورٹی اوور سائیٹ سیکشن کی بہترین کوششوں کے باعث ایشیائی شہریت کے 9 افراد کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ جسم فروشی میں مصروف 3 خواتین کی نشاندہی کی گئی اور بعد ازاں انہیں مزید کارروائی کے لیے مناسب قانونی حکام کے پاس پہنچا دیا گیا۔

    دوسری جانب کویت کے انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں کے پک اپ سے متعلق خلاف ورزیوں پر پانچ افراد (3 غیر ملکی اور دو بدوؤں) کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ گرفتار تینوں غیر ملکیوں کو ملک سے ڈی پورٹ کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

    کویت کی وزارت داخلہ نے اپنے جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کو انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے مسلسل شکایات سامنے آنے پر کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کئے تھے۔

  • کویت کا مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے اہم اقدام

    کویت کا مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے اہم اقدام

    اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں کویت نے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لئے اہم اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت ریلیف سوسائٹی نے بڑا قدم اُٹھاتے ہوئے ’فضا برائے فلسطین‘ کے عنوان سے ایک مہم کے دوران 3,262,020 دینار (جو پاکستانی اربوں روپے بنتے ہیں) رقم اکٹھا کرلی ہے۔ یہ رقم مظلوم فلسطینیوں کے لئے مختص کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ مہم کویتی وزارت سماجی امور، امور خارجہ اور اطلاعات کے تعاون اور نگرانی میں منعقد کی گئی تھی۔

    بتایا جارہا ہے کہ اس مہم سے حاصل ہونے والی آمدنی صحت، غذائیت اور پناہ گاہ سمیت کئی شعبوں میں مدد کیلئے استعمال میں لائی جائے گی۔ خاص طور پر زخمی اور بے گھر ہونے والے افراد جو پناہ یا خوراک تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ کی پٹی میں امداد کی سب سے بڑی رقم پہنچانے کے علاوہ یروشلم اور مغربی کنارے تک امداد کی ترسیل کا رجحان ہے۔ جبکہ اس مہم میں عطیہ کرنے والوں کی تعداد 60,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جبکہ ساڑھے 9 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہیں۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 670 ہو گئی ہے۔ اسرائیلی حملوں میں 9 ہزار 600 فلسطینی زخمی ہوئے۔

    وزارت صحت کے مطابق غزہ میں ہر پانچ منٹ میں ایک فلسطینی فضائی حملے میں شہید ہو رہا ہے۔

    وزارت صحت نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں پورے کے پورے خاندان ختم ہوگئے ہیں۔ فلسطینی شہدا میں 47 خاندان بھی شامل ہیں جن کے تمام 500 افراد شہید ہوئے۔

  • کویت: غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کی کارروائی آغاز

    کویت: غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کی کارروائی آغاز

    کویت کے انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں کے پک اپ سے متعلق خلاف ورزیوں پر پانچ افراد (3 غیر ملکی اور دو بدوؤں) کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ گرفتار تینوں غیر ملکیوں کو ملک سے ڈی پورٹ کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ نے اپنے جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کو انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے مسلسل شکایات سامنے آنے پر کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کئے تھے۔

    کارروائی کے دوران بدوؤں کی ملکیت والی گاڑی دو ماہ کے لیے ضبط کرلی گئی ہے جبکہ انہیں 48گھنٹے کے لیے احتیاطی حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مسلسل سیکورٹی آپریشنز چوبیس گھنٹے جاری ہیں، ضابطوں کے نفاذ کے حوالے سے چوکس موقف کو برقرار رکھا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الصباح کی جانب سے ایک حکم جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ائیرپورٹ سے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے ذریعے مسافروں کو پک اپ کرنے والوں کو فوری طور پرڈی پورٹ کردیا جائے۔

    یہ ہدایات ہوائی اڈے پر ٹیکسی چلانے والے کچھ نجی گاڑیوں کے مالکان کی جانب سے ریٹائرڈ شہریوں کو ہراساں کیے جانے اور ہجوم کا سامنا کرنے کی اطلاعات کے بعد آئی تھیں۔

    ہوائی اڈے پر ٹیکسی چلانے والے کچھ نجی گاڑیوں کے مالکان مسافروں کو ہوائی اڈے سے اٹھانے کی خدمات پیش کرتے ہیں، جو ان سے کرائے کی مد میں بہت زیادہ پیسے وصول کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹریفک کے تفتیشی افسران کا بنیادی مشن کسی بھی رہائشی کو غیر قانونی طور پر مسافروں کو لوڈ کرتے ہوئے پکڑنا اور فوری طور پر ملک سے ڈی پورٹ کرنا ہے۔

    وزیر داخلہ کے اس حکم کا مقصد ایسی سرگرمیوں کو ختم کرنا ہے جس سے نہ صرف ریٹائر ہونے والوں کی روزی روٹی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں بلکہ کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے والے مسافروں کے حقوق بھی مجروح ہوتے ہیں۔

  • کویت میں غیرملکیوں کا اقامہ، اہم ہدایات جاری

    کویت میں غیرملکیوں کا اقامہ، اہم ہدایات جاری

    کویت میں غیر ملکیوں کے اقامہ سے متعلق اہم ہدایات جاری کردی گئی ہیں، کویت کی پارلیمانی کمیٹی برائے داخلہ اور دفاع ”غیرملکیوں کی رہائش” پروجیکٹ پر بحث کا آغاز کرنے والی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ اس تجویز کے مضامین آئندہ اجلاس کے آغاز کے دوران قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاری کے ساتھ مکمل کر لیے جائیں گے۔

    ڈرافٹ پروجیکٹ میں 37 آرٹیکلز اور 7 ابواب شامل ہیں اور اس میں ایسے مضامین شامل ہیں جن میں غیر ملکیوں کے داخلے اور ملک کی وضاحت کی گئی ہے۔

    ترامیم میں اس شرط کو بھی رکھا گیا ہے کہ غیر ملکی تارکین وطن کو کرایہ پر لینے کے لیے نامزد ہوٹلوں اور فرنشڈ رہائش گاہوں کے مینیجرز کو 48 گھنٹے کے دوران تارکین وطن کی آمد اور روانگی کے بارے میں وزارت داخلہ کے اندر متعلقہ اتھارٹی کو فوری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔

    ایک کویتی خاتون جس نے کسی غیر ملکی سے شادی کی ہے، اسے اپنے شریک حیات اور بچوں کی کفالت کا حق دیا جا سکتا ہے، اس شرط کے تحت کہ اس نے آرٹیکل 8 کے مطابق شہریت حاصل نہ کی ہو۔ مزید برآں، ایک بیوہ یا طلاق یافتہ کویتی شہری خاتون جس کے کسی غیر ملکی شہری سے بچے ہیں وہ بھی رہائشی اجازت نامہ حاصل کرسکتی ہیں۔

    مزید برآں، وزیر داخلہ کی جانب سے مقرر کردہ افراد کو ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرنے، معائنہ کے دوران دیکھی گئی کسی بھی خلاف ورزی کی نشاندہی کرنے اور ان معاملات سے متعلق ضروری رپورٹس مرتب کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    دریں اثنا، رہائش، اس کی توسیع، اور وزٹ ویزوں کے تمام زمروں سے منسلک فیس کا تعین وزارتی فیصلے کے ذریعے کیا جائے گا۔

    قانون میں نئی ترامیم میں رقم لے کر کسی غیر ملکی کی بھرتی، استحصال یا سہولت کاری کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کی سزا بھی شامل ہے۔

    اس قانون کے تحت ہونے والی سزائیں 3سال سے زیادہ قید کی سزا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے 5,000 سے کم اور 10,000 دینار سے زیادہ جرمانہ عائد کرتا ہے۔

    کویت میں آنے والے تارکین وطن زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیے باقاعدہ رہائشی اجازت نامے پر مہر لگانے کے اہل ہیں۔ مزید برآں، کویتی خواتین کے بچوں کے زمرے میں آنے والے افراد اور ریاست کویت میں جائیداد کے مالکان دس سال سے زیادہ کی مدت کے لیے اقامہ حاصل کر سکتے ہیں۔

    مزید برآں، غیر ملکی شہریوں کو کویت میں تین ماہ سے زیادہ کی مدت کے لیے عارضی رہائش دی جا سکتی ہے۔ ان کے لیے اس عارضی رہائش کی میعاد ختم ہونے پر ملک سے واپس جانا لازمی ہوگا،جب تک کہ وہ وزارت داخلہ سے توسیع حاصل نہیں کر لیتے، جو ایک سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔

    وزیر داخلہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کو اس قانون کی خلاف ورزیوں پر عائد ہونے والے جرمانے سے مستثنیٰ قرار دے، بشرطیکہ وہ کویت سے روانہ ہوں۔

  • کویتی شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    کویتی شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    کویتی شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی ہے، اب وہ 50 ممالک میں ویزا فری داخلے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک سرکاری یادداشت میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کویتی پاسپورٹ ہولڈر پیشگی ویزا انتظامات کے بغیر 50 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں۔

    کویتی شہریوں کے لیے موجودہ ویزا پالیسیوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے وزیر خارجہ شیخ سالم الصباح نے کہا کہ مذکورہ پچاس ممالک میں 10 یورپی، 3 آسٹریلیا کے علاقے اور قریبی ممالک میں، 7 ایشیائی، 4 افریقی، 13 امریکی اور 13 عرب ممالک شامل ہیں۔

    نئی پالیسی سے کویتی شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی ہے اور اب وہ دنیا بھر میں آسانی کے ساتھ آ جا سکیں گے، کویت کے وہ شہری جو الیکٹرانک ویزے کو ترجیح دیتے ہیں، ان کے لیے 11 ممالک یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں، جن میں 4 یورپی، 3 ایشیائی، 2 افریقی اور 2 امریکی ممالک شامل ہیں۔

    آسٹریلیا کا ویزہ درخواستوں سے متعلق اعلان

    کویتی شہریوں کے لیے 32 ممالک میں آن ارائیول ویزے کی بھی سہولت دستیاب ہے، ان ممالک میں آسٹریلیا اور قریبی علاقوں کے 5 ممالک، ایشیا کے 12، افریقہ کے 13، امریکا میں ایک اور ایک عرب ملک شامل ہیں۔

    تاہم 104 ممالک ایسے ہیں جہاں کویتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو اب بھی سفارت خانوں یا منظور شدہ دفاتر کے ذریعے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے، ان میں 36 یورپی ہیں، 7 آسٹریا اور اس کے پڑوسی ممالک ہیں، 10 ایشیائی، 28 افریقی ہیں، 20 امریکی، اور 3 عرب ممالک ہیں۔

  • ’کویت: فیصلہ کن کارروائی شروع کردی گئی‘

    ’کویت: فیصلہ کن کارروائی شروع کردی گئی‘

    سالمیہ کے علاقے میں ایک اہم مسئلہ کو حل کرنے کے لیے حولی گورنریٹ میونسپلٹی برانچ نے فیصلہ کن کارروائی شروع کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بلاکس 11 اور 12 کے غلط استعمال سے متعلق متعدد شکایات کے جواب میں، جو بیچلر کرایہ داروں کے لیے رہائش میں تبدیل ہو رہے تھے، ٹیم کی جانب سے سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    اس اقدام کا مقصد انسپکٹرز اور بیچلر کرایہ داروں کے درمیان کسی بھی ممکنہ تنازعات کو روکنا ہے۔ کمیٹی کی حالیہ کوششوں میں سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے ان بلاکس کو مکمل طور پر بند کرنا شامل ہے۔

    ٹیم بیچلرز کے زیر قبضہ جائیدادوں کی بھی قریب سے نگرانی کا عمل شروع کردیا گیا ہے، جو عمارت کے ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

    ان خلاف ورزیوں میں غیر مجاز تعمیراتی توسیع اور ”پارٹیشنز”اور ڈویژنز کی تنصیب کے ذریعے اضافی چھوٹے کمروں کی تخلیق شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک کا رقبہ دو مربع میٹر سے زیادہ نہیں ہے۔

    دوسری جانب کویت میں انتظامیہ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے رہائشی قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے پر 4 ہزار کے قریب تارکین وطن کو ڈی پورٹ کردیا ہے۔

    گزشتہ دو ماہ کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کو فلٹر کرنے کے لیے کویتی وزارت داخلہ نے منظم کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے لیبر اور رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 7,685 افراد کو ڈی پورٹ کیا۔

    ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ماہ ستمبر میں ڈی پورٹ ہونے والوں کی تعداد تقریباً 3,837 افراد تک پہنچ گئی جن میں 2,272 مرد اور 1,565 خواتین شامل ہیں۔ ان سبھی کو مختلف حفاظتی شعبوں سے محکمہ کو ریفر کیا گیا تھا، جن پر اپنے کفیل سے بھاگ جانے اور دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں کا الزام تھا۔

    ذرائع کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ڈی پورٹیشن ڈیپارٹمنٹ نے اصلاحی اداروں کے تحت اس سال اگست میں دونوں جنسوں کے تقریباً 3,848 تارکین وطن کو ملک کے ضوابط اور قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ملک بدر کیا ہے۔

    شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کفیل سے بھاگ جانے والے ملازمین کو زیر التوا مقدمات میں پناہ نہ دیں، رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف حفاظتی مہم تمام گورنریٹس میں جاری ہے۔جبکہ اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔