Tag: کٹھ پتلی انتظامیہ

  • مقبوضہ کشمیر:‌ بھارتی ایجنسی نے میر واعظ عمر فاروق کو تفتیش کے لیے نئی دہلی طلب کرلیا

    مقبوضہ کشمیر:‌ بھارتی ایجنسی نے میر واعظ عمر فاروق کو تفتیش کے لیے نئی دہلی طلب کرلیا

    سری نگر: بھارت کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو جھوٹے مقدمے کی تفتیش کے لیے نئی دہلی طلب کرلیا جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے امراض قلب میں مبتلا یاسین ملک کو بھی قید تنہائی میں ڈال دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی آواز حقِ خودارادیت دبانے کے  لیے مودی سرکار نے مختلف حربے استعمال کرنا شروع کردیے جس کے بعد آزادی کے متوالوں کا جینا مشکل ہوگیا۔

    عارضہ قلب میں مبتلا حریت رہنما یاسین ملک کو کٹھ پتلی انتظامیہ نے قید تنہائی میں ڈال دیا اور اب اُن کے اہل خانہ کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اہل خانہ کے مطابق یاسین ملک کی طبیعت ناساز ہے اور انہیں علاج کی اشد ضرورت ہے مگر انتظامیہ اُن کو اسپتال لے جانے پر راضی نہیں ہے۔

    حریت رہنماوں نے یاسین ملک پر مظالم کی شدید مذمت کی۔ دوسری جانب بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے میر واعظ عمر فاروق کو جھوٹے مقدمے میں نامزد کر کے تفتیش کے لیے پیر کو نئی دہلی طلب کرلیا جبکہ بقیہ حریت رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور اُن کے گھروں پر بھارتی فوج چھاپے مارر ہی ہے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتیٰ نے میر واعظ عمر فاروق کو مقدمے میں نامزد کر کے تفتیش کے لیے نئی دہلی بلانے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے میر واعظ کو مسلمان ہونے کی وجہ سے طلب کیا اور اُن پر علیحدگی پسند تنظیم کی قیادت کا الزام بھی عائد کیا، یہ قابل مذمت اقدام ہے‘۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’میر واعظ عمر فاروق کشمیری مسلمانوں کے مذہبی اور روحانی لیڈر ہیں، اس طرح کے اقدامات سے بھارتی حکومت حقیقی مسائل کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے‘۔

    دو روز قبل میر واعظ عمر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا تھا کہ ’حکمرانوں کی جانب سے مسلسل دوسرے ہفتے بھی جامع مسجد سری نگر  میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کردی گئی، شہرِ خاص میں سخت ترین  بندشں، مقامی افراد اپنے ہی گھروں کے اندر قید ہیں جبکہ حریت قیادت کو نظر بند یا پی ایس اے کے تحت مختلف زندان خانوں میں پابند سلاسل کیا جارہا ہے‘۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بعد تاریخ میں پہلی بار ہے کہ بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی نے تفتیش کے لیے کسی بھی حریت رہنما کو طلب کیا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں الیکشن 8لاکھ فوج کوقابض رکھنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں‘ مشعال ملک

    مقبوضہ کشمیرمیں الیکشن 8لاکھ فوج کوقابض رکھنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں‘ مشعال ملک

    سری نگر: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں الیکشن 8لاکھ فوج کو قابض رکھنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات پریاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ کون سے الیکشن اورکون سی جمہوریت ہے؟۔

    مشعال ملک نے کہا کہ قابض فوج گھسیٹ کرکشمیریوں کو سڑکوں پر لانا چاہ رہی ہے، آج بھی سرچ آپریشن کے نام پر بھارتی فوج نے گھر جلا دیے۔

    حریت رہنما کی اہلیہ نے کہا کہ وادی میں کرفیو لگا رکھا ہے ہماری قیادت کونظر بند کر دیا ہے، ہمیں اپنا حق خود ارادیت نہیں ملا۔

    مشعال ملک نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات 8لاکھ فوج کو یہاں قابض رکھنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں۔

    بھارتی فوج کشمیریوں کو شہید کرکے لاش غائب کردیتی ہے‘ مشعال ملک

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 13 سال بعد بلدیاتی انتخابات کرائے جا رہے ہیں جس کے پہلے مرحلے میں درجن سے زائد اضلاع کے 422 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔

    کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے کرائے جانے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ آج ہورہی ہے جبکہ چاروں مرحلوں میں کاسٹ کیے جانے والے ووٹوں کی گنتی 20 اکتوبر کو ہوگی۔

  • بھارت کشمیریوں کی آواز کو طاقت سے دبا رہا ہے، یاسین ملک

    بھارت کشمیریوں کی آواز کو طاقت سے دبا رہا ہے، یاسین ملک

    سری نگر : حریت پسند رہنما یاسین ملک نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت نوازی کی حد پار کر رکھی ہے جو عوام کی آواز کو طاقت کے ذریعے کچلنا چاہتی ہے جس کے باعث کشمیری اپنی مذہبی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی زندگی سے متعلق فیصلے کرنے میں آزاد نہیں رہے.

    سری نگر میڈیا کے مطابق وہ لوگوں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت نوازی میں حد سے بڑھنے سے باز رہے.

    انہوں نے معروف صوفی بزرگ میر سید علی ہمدانی کی توصیف بیان کرتے ہوئے کہا کہ خانقاہ ہمارے لئے بے حد اہمیت اور احترام کی جگہ ہے، اس کا تعلق ایک ایسی ہستی کے ساتھ ہے کہ جس نے نہ صرف ہماری مذہبی زندگی میں انقلاب برپا کیا بلکہ ہمیں مختلف اقسام کے ہنر سے روشناس کرا کے ہماری اقتصادی اور معاشرتی زندگی کو بھی بدل ڈالا.

    انہوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ خانقاہِ معلی ہمارے لئے مقدس جگہ ہے جو ہمارے لیے روحانیت، سیاست اور اقتصادی زندگی کے روشن چراغ ہیں علامت ہے اگر اسے نقصان پہنچایا گیا تو یہ ہر ایک کشمیری کے دلوں کو توڑنے اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے کا موجب بن سکتا ہے.

    حریت پسند رہنما نے کہا کہ حکومت لوگوں کی آواز کو بزور شمشیر دبانے میں یقین رکھتی ہے اور اس کا واحد کام لوگوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں تشدد کرنا رہ گیا ہے اور اسی پہ بس نہیں چلا بلکہ مودی سرکار اور ان کٹھ پتلی انتظامیہ اپنے سیاسی مخالفین کی آواز دبانے کے لیے پی ایس اے جیسے کالے قوانین کا اطلاق کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں برسرِاقتدار جماعت کے ایک رکنِ اسمبلی طارق حمید نے حکومتی پالیسی اور کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی برسراقتدار جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی ‘طارق حمید کرا’ نے حکومتی پالیسی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اُنہوں نے اپنی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی ریاستی سطح پر بی جے پی کے ساتھ الحاق کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس کے انھوں نے ریاستی پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی بھی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    کشمیر کی صورت حال جانیے : مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    ذرائع کے مطابق جمعرات کو طارق حمید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کشمیر میں مسلمانوں کو عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی مزار اور جامع مسجد بند کر دیے گئے۔ کشمیری خون وادی کی دیواروں، گلیوں اور نالیوں میں بہہ رہا ہے۔‘

    اسی سے متعلق : کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر 18 جولائی سے بھارتی ظلم و جبر عروج پر ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے

    یہ خبر پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    اس دوران کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف چھروں والے کارتوس بھی استعمال کیے ہیں جس کی وجہ سے سات ہزار سے زائد لوگوں کے زخمی اور نابینا ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کشمیر کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے ساتھ وہ آزاد کشمیر کے دورے کے بھی متمنی تھے جسے پاکستانی حکومت نے قبول کر لیا تھا تا ہم بھارتی حکومت نے یکسر انکار کردیا تھا۔