Tag: کپتانی

  • ’’ٹیم میں سب کپتانی کیلیے لڑ رہے ہیں‘‘، چیمپئنز ٹرافی سے شرمناک اخراج کے بعد امام الحق کا انٹرویو کلپ دوبارہ وائرل

    ’’ٹیم میں سب کپتانی کیلیے لڑ رہے ہیں‘‘، چیمپئنز ٹرافی سے شرمناک اخراج کے بعد امام الحق کا انٹرویو کلپ دوبارہ وائرل

    پاکستان ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی سے شرمناک اخراج کے بعد اوپنر امام الحق کے انٹرویو کا ایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ ٹیم میں کپتانی کی لڑائی کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

    میزبان اور دفاعی چیمپئن پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ اور بھارت سے شکستوں کے بعد چیمپئنز ٹرافی 2025 سے شرمناک انداز میں باہر ہوئی ہے۔ ان شکستوں کے بعد جہاں سابق کرکٹرز اور شائقین ٹیم پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ وہیں قومی اوپنر امام الحق کا دو ماہ قبل دیے گئے پوڈکاسٹ انٹرویو کا ایک کلپ دوبارہ وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ ہنستے ہوئے ٹیم میں کپتانی پر لڑائی کی بات کر رہے ہیں۔

    الٹرا ایج کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں میزبان قومی اوپنر امام الحق سے ٹیم میں کپتان سے متعلق سوال کرتی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے اوپنر پہلے ہنستے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ کیا بتاؤں کپتان کا کوئی نام ذہن میں نہیں آ رہا۔ ٹیم میں کپتانی کے لیے سب آپس میں لڑ رہے ہیں۔

    بعدازاں امام الحق نے بطور لیڈر محمد رضوان کا نام لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ بیرون ملک دوروں میں ہوٹل میں نماز کے لیے کمرے کا انتظام کرتے، تمام کھلاڑیوں کو نماز کے لیے جمع کرنا۔ نماز کے لیے واٹس ایپ گروپ بنانا، یہ سب رضوان کرتا ہے۔

    وائرل ویڈیو کلپ:

     

    مکمل انٹرویو کی ویڈیو:

     

    واضح رہے کہ دو سال میں پاکستان میں چار سے پانچ کپتان تبدیل کیے گئے ہیں۔ 2023 میں افغانستان کے خلاف بابر اعظم کو آرام دینے کے نام پر شاداب خان کو قیادت سونپی گئی۔

    بعد ازاں ورلڈ کپ 2023 میں شرمناک کارکردگی کے بعد بابر اعظم کے کپتانی چھوڑ دینے کے بعد ٹیسٹ کی کپتانی شان مسعود اور وائٹ بال ٹیم کی قیادت شاہین شاہ کے سپرد کی گئی۔

    تاہم محسن نقوی نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شاہین شاہ کو ہٹا کر بابر اعظم کو ایک بار پھر وائٹ بال کپتان مقرر کر دیا۔ تاہم ٹی 20 ورلڈ کپ میں حسب سابق نتیجے کے بعد وہ ایک بار پھر مستعفی ہوگئے اور اس بار کمان محمد رضوان کو سونپی گئی۔

    تاہم اس ساری مدت کے دوران کپتانی کے لیے ٹیم میں اختلافات حتیٰ کہ کچھ عرصہ قبل ہم نوالہ ہم پیالہ بنے کھلاڑیوں کے ایک دوسرے سے بات تک نہ کرنے کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنیں۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-2025-aaqib-javed-on-team-selectioin/

  • جسپرت بمراہ کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی مل گئی مگر ۔۔۔۔۔ ؟

    جسپرت بمراہ کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی مل گئی مگر ۔۔۔۔۔ ؟

    بھارت کو آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ جتوانے والے مایہ ناز بھارتی فاسٹ بولر جسپرت بمراہ کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی مل گئی ہے۔

    بھارتی ٹیم کے ستارے گردش میں مگر اس کے بولر جسپرت بمراہ کے ستارے عروج پر ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کی میڈیا ویب سائٹ کرکٹ ڈاٹ کام ڈاٹ اے یو نے گزرے سال کے آخری دن 31 دسمبر کو 2024 کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب کیا ہے اور اس کی قیادت کسی بھارتی پیسر جسپرت بمراہ کو سونپی گئی ہے۔

    مذکورہ ٹیم میں قیادت تو دور بارڈر گواسکر ٹرافی میں آسٹریلیا کو بھارت کے خلاف دو ایک کی نا قابل شکست سبقت دلانے والے بہترین آل راؤنڈر اور کینگرو ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    اس ٹیم میں سب سے زیادہ انگلینڈ کے 3 کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ ملی ہے۔ بھارت، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دو، دو کھلاڑیوں کے علاوہ جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے ایک، ایک کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ جب کہ پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان، ویسٹ انڈیز کا کوئی کھلاڑی جگہ نہیں بنا سکا ہے۔

    کرکٹ آسٹریلیا کے ذریعہ منتخب بیسٹ ٹیسٹ ٹیم ان ممبران پر مشتمل ہے۔

    جسپرت بمراہ (کپتان)، یشوی جیسوال، بین ڈکیٹ، جو روٹ، رچن رویندر، ہیری بروک، کمنڈو مینڈس، ایلیکس کیری (وکٹ کیپر)، میٹ ہنری، جوش ہیزل ووڈ اور کیشو مہاراج۔

    واضح رہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جا رہی پانچ ٹیسٹ میچوں کی بارڈر، گواسکر سیریز میں میزبان کینگرو ٹیم کو دو، ایک کی نا قابل شکست برتری حاصل ہے۔ ایک میچ بارش کی نذر ہوا جب کہ آخری میچ 3 جنوری سے سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

    بھارت کو واحد فتح جاری سیریز کے اولین ٹیسٹ میں جسپرت بمراہ کی قیادت میں ملی تھی۔ اس کے بعد روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم کو بڑی شکستوں کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد وہ شدید تنقید اور دباؤ کا شکار ہیں اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سڈنی ٹیسٹ کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    دوسری جانب جسپرت بمراہ اب تک رواں ٹیسٹ سیریز کے کامیاب ترین بولر ہیں۔ انہوں نے چار ٹیسٹ میچز میں 30 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/indian-dressing-room-in-disarray-after-defeat-to-australia/

  • روہت شرما کپتانی کا فریضہ ہاردک پانڈیا کو سونپ دیں گے، سابق کرکٹر

    روہت شرما کپتانی کا فریضہ ہاردک پانڈیا کو سونپ دیں گے، سابق کرکٹر

    سابق جنوبی افریقی جارح مزاج بیٹر سمجھتے ہیں کہ اگر ہاردک پانڈیا ممبئی انڈینز میں آگئے تو روہت انھیں کپتانی سونپ دیں گے۔

    اے بی ڈی ویلیرز کو لگتا ہے کہ روہت شرما اگر بھارتی ٹیم کی کی کپتان جاری رکھتے ہیں تو ہاردک پانڈیا ممبئی انڈینز میں آکر کپتانی کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لے سکتے ہیں۔ اس سے روہت پر بوجھ کم ہوجائے گا۔

    اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں گفتگو کرتے ہوئے مسٹر 360 کی عرفیت سے مشہور کرکٹر کا کہنا تھا کہ ’مجھے ایک مضحکہ خیز احساس ہورہا ہے کہ روہت اپنی جگہ ہاردک کو کپتان بنانے جا رہے ہیں۔ روہت پر ٹیم انڈیا کی کپتانی کا بہت زیادہ دباؤ ہے۔ شاید وہ اس لیے یہ اقدام کرنا چاہیں۔‘

    اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی ویلیرز نے کہا کہ ممبئی انڈینز کے لیے یہ ایک بڑی خبر ہے۔ ہاردک کئی سالوں سے ممبئی کے لیے کافی اہم پلیئر رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پانڈیا کو وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلنا پسند ہے۔ انھوں نے گجرات ٹائٹنز کے ساتھ ٹرافی جیتی اور پھر اگلے سیزن میں فائنل تک گئے۔ شاید انھیں لگتا ہے کہ یہ ان کا وقت ہے۔

    واضح رہے کہ پچھلے دو سیزن میں آل راؤنڈر ہاردک نے گجرات ٹائٹنز کی قیادت کی تھی، جس میں انھوں نے ایک ٹائٹل جیتا اور دوسرے سیزن میں فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ اب اطلاعات کے مطابق امکان ہے کہ گجرات کی ٹیم ممبئی کے ساتھ ان کا تبادلہ کرلے۔

  • بابر اعظم کی کپتانی پر شاہد آفریدی کا دبنگ موقف

    بابر اعظم کی کپتانی پر شاہد آفریدی کا دبنگ موقف

    قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر و کپتان شاہد آفریدی نے کپتان بابر اعظم کی کپتانی پر تبصرہ کیا ہے۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق کپتان شاہد آفریدی نے افغانستان کے خلاف ٹیم کی ناقص کارکردگی پر کھل کر تنقید کی، انہوں نے کہا کہ جب کپتان میدان میں اپنا 100 فیصد دیتا ہے تو کھلاڑی 200 فیصد دیتے ہیں، اگر کپتان اپنا بہترین دینے کی کوشش کرتا ہے وہ میدان میں متحرک ہوتا ہے تو دیگر کھلاڑیوں کو بھی شرم آتی ہے جب کپتان کرسکتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔

    شاہد آفریدی نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب میں کپتان تھا تو کھلاڑی ہمیں فالو کرتے تھے، جب ہم میدان پر دوڑتے تھے اور کھلاڑیوں کو سپورٹ کرتے تھے تو پوری ٹیم چارج اپ ہو جاتی تھی۔

    ’لگتا ہے جنوبی افریقہ ہم پر رحم نہیں کرے گا‘

    شاہد آفریدی نے آسٹریلیا کی مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یک کے بعد دیگرے 2 وکٹیں گرنے کے بعد کینگروز مخالف دباؤ بڑھاتے ہیں لیکن جب 12 گیندوں پر 4 کی ضرورت ہے بابراعظم نے بیک ورڈ پوائنٹ لیا ہے؟، فاسٹ بولر گیندبازی کررہا ہے لیکن کوئی سلپ نہیں ہے؟ کیوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کپتانی کرنا کوئی مذاق نہیں، یہ کوئی گلاب کا بستر نہیں ہوتا، جب آپ اچھا کرتے ہیں تو ہر کوئی آپ کی تعریف کرتا ہے اور جب آپ اچھا نہیں کرتے تو ہر کوئی آپ کے ساتھ ساتھ ہیڈ کوچ پر بھی الزام لگاتا ہے۔

    واضح رہے کہ ورلڈکپ میں مسلسل 3 شکستوں کے بعد قومی ٹیم 27 اکتوبر کو جنوبی افریقا کے مدمقابل آئے گی، ہار کی صورت میں قومی ٹیم کی سیمی فائنل میں رسائی تقریباً ختم ہوجائے گی جبکہ جیت امیدوں کو برقرار رکھے گی۔

  • کپتانی سےکوئی مسئلہ نہیں، اس کو اعزاز سمجھ کر انجوائے کرتا ہوں، بابراعظم

    کپتانی سےکوئی مسئلہ نہیں، اس کو اعزاز سمجھ کر انجوائے کرتا ہوں، بابراعظم

    قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کپتانی سےکوئی مسئلہ نہیں، اس کو اعزاز سمجھ کر انجوائےکرتا ہوں۔

    انگلینڈ کے خلاف میچ میں وائٹ واش کے بعد ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیریز ہارنے پر بہت مایوس ہیں، اگلے میچز میں غلطیوں پر قابو کرنے کی کوشش کریں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ انگلینڈ نے جس طرح کی کرکٹ کھیلی اس کی تعریف کرنا ہوگی، پہلے 2 میچز ہمارے ہاتھ میں تھے، جیت جاتے تو صورت حال کچھ اور ہوتی، پہلی اننگز میں جلد وکٹیں گرنے سے میچ ہاتھ سے نکل گیا تھا، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کافی مشکلات ہوئیں۔

    بابر اعظم نے کہا کہ  ابرار احمد نے انگلینڈ کے لیے مشکلات پیدا کیں، انگلش بیٹرز  ابرار احمد کو کھل کر کھیل نہیں سکے، ٹیسٹ میچز میں ایسے بولر چاہیے ہوتے ہیں جو وکٹیں لیں۔

    پاکستان کے کپتان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہماری مینجمنٹ بہترین ہے وہ اپنا تجربہ کھلاڑیوں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، کوچز بتا سکتے ہیں، عمل درآمد تو گراؤنڈ میں پلیئر ہی کرتے ہیں۔

    بابر اعظم نے کہا کہ بطور کپتان میں اس شکست کا سامنا کروں گا، مجھے کپتانی سےکوئی مسئلہ نہیں ہے میں اس کو اعزاز سمجھ کر انجوائےکرتا ہوں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پچز دونوں کی ٹیموں کےلئےبرابر تھیں،  فاسٹ بولرز کی انجری کے باعث مسائل ہوئے ہیں۔

  • افغان کرکٹر نے ٹیم کی کپتانی کیوں ٹھکرا دی؟

    افغان کرکٹر نے ٹیم کی کپتانی کیوں ٹھکرا دی؟

    افغان لیگ اسپنر راشد خان نے افغانستان کی ٹی 20 ٹیم کی کپتانی یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دی کہ وہ لیڈر سے زیادہ ایک کھلاڑی کے طورپر ٹیم کے لیے بیش قیمت ثابت ہوسکتے ہیں۔

    22 سالہ لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ میں اپنے دماغ میں پوری طرح واضح ہوں کہ میں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے بہتر ہوں، میں ٹیم کے نائب کپتان کے طور پر ٹھیک ہوں اور کپتان کو جو مدد چاہیئے وہ میں دے سکتا ہوں، میرے لیے اس عہدے سے دور رہنا زیادہ بہتر ہے۔

    راشد خان نے کہا کہ میں ٹیم کے لیے ایک کھلاڑی کے طور پر بہترین پرفارمنس چاہتا ہوں اور فی الحال میرا ہدف ورلڈ کپ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کپتانی سے ٹیم کے لیے میری کارکردگی پر اثر پڑ سکتا ہے، اس لیے میں ایک کھلاڑی کے طور پر خوش ہوں اور بورڈ و سلیکشن کمیٹی جو بھی فیصلہ کریں گے میں اس کی حمایت کروں گا۔

  • کپتانی سے ہٹانے پر سرفراز کو کوئی افسوس نہیں، اہلیہ

    کپتانی سے ہٹانے پر سرفراز کو کوئی افسوس نہیں، اہلیہ

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ کپتانی سے ہٹانے پرسرفراز کو کوئی افسوس نہیں ہے، پی سی بی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سرفراز احمد کی اہلیہ خوش بخت نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد ٹیم میں بھرپور کم بیک کریں گے۔

    انہوں نے سرفراز احمد کی ریٹائرمنٹ کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 32 سال کے سرفراز کیوں ریٹائر ہوں، کیا دھونی ریٹائر ہوگئے؟۔

    سرفراز احمد کی اہلیہ نے کہا کہ کپتانی سے ہٹانے پرسرفراز کو کوئی افسوس نہیں ہے، پی سی بی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کا 3 دن پہلے سے علم تھا۔

    سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی سی بی نے سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹاتے ہوئے اظہرعلی کو ٹیسٹ جبکہ بابراعظم کو ٹی ٹوینٹی کا کپتان مقرر کیا تھا۔

    پی سی بی کی جانب سے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ سیزن 20-2019 میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچز میں اظہر علی ہی پاکستانی ٹیم کے کپتان ہوں گے جبکہ آئندہ سال 2020 میں آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں بابراعظم قومی ٹی 20 ٹیم کے کپتان ہوں گے۔

    کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد سرفراز احمد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی قیادت کرنا اعزاز کی بات تھی، اظہر علی اور بابراعظم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

  • سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

    سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

    لاہور: پی سی بی نے سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹاتے ہوئے اظہرعلی کو ٹیسٹ جبکہ بابراعظم کو ٹی ٹوینٹی کا کپتان مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹاتے ہوئے اظہر علی کو قیادت سونپ دی ہے جبکہ ٹی ٹوینٹی کی کپتانی نوجوان بلے باز بابر اعظم کے سپرد کردی گئی ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے جاری اعلامیے کے مطابق اظہرعلی آسٹریلیا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچزمیں قومی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ اسی دورے میں کھیلے جانے والے 3 ٹی ٹوینٹی میچز میں بابراعظم ٹیم کے کپتان ہوں گے۔

    پی سی بی کی جانب سے اعلامیے میں بتایا گیا کہ سیزن 20-2019 میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچز میں اظہر علی ہی پاکستانی ٹیم کے کپتان ہوں گے جبکہ آئندہ سال 2020 میں آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں بابراعظم قومی ٹی 20 ٹیم کے کپتان ہوں گے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق اظہرعلی آج قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کریں گے جبکہ سیریز کے لیے نائب کپتان کا تقرر جلد کر دیا جائے گا۔

    کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد سرفراز احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی قیادت کرنا اعزاز کی بات تھی، اظہر علی اور بابراعظم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

    سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ اس سفر میں ساتھ دینے پر کوچز، ساتھ کھلاڑیوں، سلیکٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ سرفراز احمد نے 2016 سے 2019 تک قومی ٹی ٹوینٹی ٹیم کی کپتانی کی۔ انہوں نے 2017 سے 2019 تک قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کی۔ سرفراز احمد کو چیمپئنزٹرافی کی کامیابی پر ٹیسٹ کی قیادت سونپی گئی تھی۔

  • کپتانی کے لیے گرین سگنل پہلے بھی تھا، امید ہے آگے بھی ہوگا‘ سرفرازاحمد

    کپتانی کے لیے گرین سگنل پہلے بھی تھا، امید ہے آگے بھی ہوگا‘ سرفرازاحمد

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ میری معافی کے باوجود ایک لفظ کو ایشو بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ میں نے غلطی کی، اسے تسلیم کیا، وکٹ کے پیچھے بولنا میری عادت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میری نیچرتبدیل نہیں ہوسکتی، کوشش کروں گا جوچیزیں ہوگئیں وہ پھرنہ ہوں، ایک لفظ کو لے کراتنا بڑا ایشو بنا دیا گیا۔

    سرفراز احمد نے کہا کہ فیلوکوائیوکوشک تھا کہ میں نے اس کی والدہ کو غلط بولا، میں نے کھلاڑی کی ماں کے حوالے سے غلط بات نہیں کی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ٹیم کا کپتان کوئی بھی ہو پاکستان کے لیے کھیلتے رہیں گے، پی سی بی نے بہت سپورٹ کیا ،عوام کی بھی سپورٹ رہی۔

    سرفراز احمد نے کہا کہ کپتانی کے لیے گرین سگنل پہلے بھی تھا، امید ہے آگے بھی ہوگا‘ انہوں نے کہا کہ سارے لڑکے بہت اچھے ہیں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

    آئی سی سی نے سرفرازاحمد پر4 میچوں کی پابندی لگا دی

    یاد رہے کہ 27 جنوری کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے نسل پرستانہ جملے کسنے پرقومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر4 میچز کی پابندی عائد کی تھی۔

  • ایلسٹر کک نےانگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کپتانی سےاستعفیٰ دے دیا

    ایلسٹر کک نےانگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کپتانی سےاستعفیٰ دے دیا

    لندن : انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ایلسٹر کک نےٹیسٹ ٹیم کے کپتان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق انگلینڈ کی کرکٹ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ایلسٹر کک59 میچوں میں ٹیم کی قیادت کرنےکے بعد کپتانی کے عہدے سے دستبردار ہوگئے۔

    انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے اوپنگ بلے باز ایلسٹر کک نے 2012 میں انگلینڈ کی ٹیم کی کپتانی سنبھالی تھی اور ان کی قیادت میں انگلینڈ نے 2013 اور 2015 کے ایشز مقابلوں میں کامیابی حاصل کی۔

    خیال رہے کہ ایلسٹرکک 59 میچوں میں قیادت کے ساتھ انگلینڈ کی سب سے زیادہ میچوں میں قیادت کرے والے کپتان ہیں،اس سے قبل یہ اعزاز مائیکل وان کے پاس تھا جنہوں نے 53 میچوں میں قیادت کے فرائض انجام دیے تھے۔

    بھارت کے خلاف گذشتہ سال 0-4سے ٹیسٹ سیریز میں شکست ہونے کے لیے بعد کک نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے کپتان ہونے کے بارے میں سوالات اٹھ رہے ہیں۔

    ایلسٹر ککک کا کہنا تھا کہ کپتانی سے دست بردار ہونا ایک انتہائی مشکل فیصلہ تھا مگر میں جانتا ہوں کہ یہ میرے لیے اور ٹیم کے لیے درست فیصلہ ہے۔

    انگلینڈ کی جانب سے ایلسٹر کک سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔انہوں نے 140 ٹیسٹ میچوں میں 11057 رنزبنائے،جن میں30 سنچریاں بھی شامل ہیں۔

    واضح رہےکہ انگلینڈ کی قیادت کےلیے جو روٹ مضبوط ترین امیدوار ہیں جبکہ اس فہرست میں دوسرا نام آل راؤنڈر بین اسٹوکس کا ہے۔