Tag: کپتان مصباح الحق

  • پش اپس آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ ہے، آئندہ بھی لگائیں گے،مصباح الحق

    پش اپس آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ ہے، آئندہ بھی لگائیں گے،مصباح الحق

    شارجہ: قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے پش اپس کا دفاع کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم آرمی ٹرینرز کو ٹریبیوٹ پیش کرنے کےلیے پش اپس لگاتے ہیں آئندہ بھی جیت کا جشن ایسے ہی منائیں گے۔

    شارجہ میں ٹریننگ سیشن کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ دورہ انگلینڈ سے قبل آرمی ٹرینر کے ساتھ لگائے جانے والے فٹنس کیمپ سے کھلاڑیوں کا مورال بہت بہتر ہوا اور پرفارمنس میں بہتری آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ہم نے ٹرینرز سے وعدہ کیا تھا کہ اچھی کارکردگی پر انہیں خراج تحسین پیش کریں گے، پش اپس پر پابندی بہت عجیب بات ہے، یہ متنازع عمل نہیں یہ ٹرینرز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے لگائے جاتے ہیں۔

    مصباح الحق نے کہا کہ کامیابی پر ہر کھلاڑی کواپنے انداز میں جشن منانے کا حق حاصل ہے، اس پر اعتراض کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔ ٹریننگ کیمپ سے ہمارا فٹنس لیول بہت بہتر ہوا۔ ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان نے اعلان کیا کہ آئندہ بھی تمام کھلاڑی اپنی مرضی سے جیت کے جشن کو منائیں گے۔

    پڑھیں: قومی اسمبلی نے کرکٹ کھلاڑیوں کے پش اپس پرپابندی لگادی

     یاد رہے کہ مصباح الحق نے لارڈز ٹیسٹ میں سنچری مکمل کرنے کے بعد پہلے بار پش اپس لگائے جبکہ میچ جیت کر پوری کرکٹ ٹیم نے سیلیوٹ مارا اور پش اپس لگا کر ٹرینرز کو ٹریبیوٹ پیش کیا۔

    پش اپس کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھ کر صوبائی وزیر کھیل سندھ نے سردار محمد بخش مہر نے پنجاب حکومت کے وزرا کو فٹنس چیلنج دیتے ہوئے 50 پش اپس لگائے تھے، بعد ازاں مسلم لیگ کے رہنماؤں طلال چوہدری اور عابد شیر علی نے چلینج قبول کر کے وزیر اعلیٰ سندھ کو 500 پش اپس لگانے کا کہا تھا۔

    مزید پڑھیں:  پُش اپس پر پابندی، عوام کی حکمرانوں پر تنقید

     بعد ازاں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے کھلاڑیوں کے پش اپس لگانے پر اعتراض کرتے ہوئے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد نجم سیٹھی نے پہلے پابندی کا اعلان کیا تاہم بعد میں انہوں نے اپنے اعلان خود واپس لیا۔
  • کھیل جنگ یا سیاست نہیں، کپتان مصباح الحق

    کھیل جنگ یا سیاست نہیں، کپتان مصباح الحق

    لاہور : میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ کھیل سیاست نہیں نہ ہی یہ جنگ کی طرح لڑی جاتی ہے البتہ اس سے حالات ضرور بہتر ہو سکتے ہیں

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق مختلف کالجز میں ہونے والے ٹرائلز میچ دیکھنے کے لیے دورے کیے اس دوران انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہا اور مختلف ٹپس دیں

    اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جامعات اور کالجوں میں بہترکرکٹ ہو رہی ہے نیا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے ضرورت اس امرکی ہے کہ یونیورسٹی اور کالجز کی سطح پر ہونے والی کرکٹ کو سپورٹ کیا جائے اور نوجوانوں کا حوصلہ بڑھایا اس طرح مزید بہتر ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔

    ویسٹ انڈیزکے ساتھ شروع ہونے والی پانچ روزہ میچ کی سیریز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے جواب دیا کہ ویسٹ انڈیز سیریزکو آسان نہیں لے سکتے اپنا فطری اور روایتی کھیل کھیلیں گے۔

    مصباح الحق نے مزید کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ مشکل قسم کی کرکٹ ہے جس کے لیے مہارت کے ساتھ ساتھ صبر کی بھی ضرورت ہوتی ہے جس سے کھلاڑیوں کو کافی سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں لوگوں کی دلچسپی میں کمی کی کئی وجوہات ہیں تا ہم اگر ٹیسٹ کرکٹ کو نائیٹ کرکٹ میں تبدیل کردیا جائے تو لوگ دیکھنےآئین گے،میرے خیال میں ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل نائیٹ کر کٹ میں ہی ہے۔

    پاک بھارت تناؤ اور کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والے حالات کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے سیریز نہ کھیلنے کے فیصلے پر قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ کھیل سیاست نہیں ہے اس لیے کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چایے، کھیل سے حالات میں بہتری آسکتی ہے۔

  • رمضان المبارک میں مصباح الحق اور یونس خان کا نظم و ضبط مثالی ہے، مکی ارتھر

    رمضان المبارک میں مصباح الحق اور یونس خان کا نظم و ضبط مثالی ہے، مکی ارتھر

    لندن: قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی ارتھر نے کہا ہے کہ کارکردگی بہتر بنانے کے لئے فیلڈنگ اور بولنگ کوچ کو سخت پریکٹس کی ہدایات کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور یونس خان روزہ رکھنے کے باوجود سخت پریکٹس کررہے ہیں ، رمضان المبارک میں دونوں کھلاڑیوں کے نظم و ضبط نے بہت متاثر کیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دونوں کھلاڑیوں کو روزہ رکھنے سے منع کیا تو دونوں نے اصرار کیا کہ ’’ہم پریکٹس سیشن میں کسی مرحلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے بس آپ روزہ رکھنے کی اجازت دیں ‘‘، لاہور سے انگلینڈ روانگی کے وقت دونوں کھلاڑی روزے کی حالت میں تھے، روزے کے باوجود دونوں کھلاڑی سخت پریکٹس میں حصہ لے رہے ہیں جو قابل تحسین ہے۔

    مکی ارتھر نے کہا کہ بولنگ کوچ مشتاق احمد کو بولر کی سخت پریکٹس کی ہدایات کردی ہیں جبکہ فیلڈنگ میں بہتری لانے کے لئے اسٹیور کسن سخت محنت کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں :         دورہ انگلینڈ: قومی کرکٹ ٹیم ایدھی فاونڈیشن کا لوگو استعمال کرے گی

    واضح رہے قومی کرکٹ ٹیم انگلینڈ سیریز پر موجود ہے جہاں وہ اپنے حریف کے ساتھ پاکستانی 4 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کھیلے گی، سیریز کے آغاز سے قبل پاکستانی کھلاڑیوں نے ہیمپشائر میں بھرپور ٹریننگ کی ہے، سیریز کا پہلا میچ 14 جولائی کو لارڈز اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

     

  • ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق آج اپنی 42 ویں سالگرہ منا رہے ہیں

    ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق آج اپنی 42 ویں سالگرہ منا رہے ہیں

    لاہور: پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے نے رات گئے اپنی بیوی اور بیٹی کے ہمراہ اپنے گھر پراپنی 42 ویں سالگرہ کا کیک کاٹ کر اپنی 42 ویں سالگرہ منائی۔

    یوں تو 28 مئی پورے پاکستان کے لیے ایک اہم اور تاریخی دن کی اہمیت رکھتا ہے،اس دن قوم یومِ تکبیر کی خوشیاں منا رہی ہوتی ہے،تاہم اسی دن کرکٹ اسٹار مصاباح الحق کی سالگرہ ہونے کی وجہ سے یہ دن کرکٹ کے مداحوں کے لیے یہ دن دہری خوشی کا باعث بن جاتا ہے۔

    مصباح الحق کی سالگرہ کے موقع ان کے مداحوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے دورہ انگلینڈ میں کامیابیوں کے لیے دعا کی جب کہ اُن کے ساتھی کرکٹرز نے بھی انہیں فون کر کے سالگرہ کی مبارکبادیں دیں۔

    8 مارچ 2001 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا پہلا میچ کھیلنے والے مصباح الحق نے قومی ٹیم کی طرف سے اب تک61 ٹیسٹ ، 162 ون ڈے اور 39 ٹی 20 میچز کھیلیں ہیں۔

    misbah-post-1

    یاد رہے 2015 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے بعد مصباح الحق ایک روزہ کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کر دیا تھا، تاہم وہ پانچ روزہ میچوں میں ٹیم کے کپتانی کرتےرہیں گے۔

  • واپسی کا ارادہ نہیں، ون ڈے کیرئیز ختم ہوگیا، مصباح الحق

    واپسی کا ارادہ نہیں، ون ڈے کیرئیز ختم ہوگیا، مصباح الحق

    لاہور: مصباح الحق کاکہنا ہےکہ ون ڈے کیریئرختم ہوگیا، واپسی کاکوئی ارادہ نہیں، ورلڈ کپ میں شکست کی ذمہ داری خراب بیٹنگ اور فیلڈنگ پر عائد ہوتی ہے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئےسابق ون ڈے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ہماری بیٹنگ اور فیلڈنگ بری رہی، بیٹنگ لائن اپ میں سنجیدگی نہیں آئی اور ہمارے بیٹسمین بڑی اننگز نہیں کھیل سکتے اس لئے بیٹنگ پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2003 اور 2007 ورلڈ کپ میں نے نہیں ہرایا تنقید کرنے والے اگر ٹیم کے لئے کچھ بہتری چاہتے ہیں تو باتیں کرنے کے بجائے کرکٹ کی بہتر کے لئے تجاویز دیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے انتخاب میں کپتان کا کوئی کردار نہیں ہے، ٹیم سلیکشن کے لئے کپتان سے رائے لی جاتی ہے مگر وہ کوئی اتھارٹی نہیں جب کہ سرفراز احمد کے ساتھ ہمارا کوئی ایشو نہیں تھا، انہیں ہم نے یو اے ای میں آزمایا تاہم ابتدائی میچوں میں وہ بہت مشکل میں نظر آئے اور شروع میں ایڈجسٹ نہیں کر پارہے تھے۔

     انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی ٹیم میں واحد آل راؤنڈر ہے جن کی جگہ پر کھلانے کے لئے ہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا جب کہ چھٹے ساتویں نمبر پر انہیں کھلانا ہماری مجبوری تھی۔

    مصباح الحق اپنی الوداعی پریس کانفرنس میں  نجی ٹی وی چینل پر پھٹ پڑے، انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیں، ایسا نہیں ہونا چاہے جسے کوئی کام نہ ملے اسے کرکٹ ایکسپرٹ بنادو۔

    مصباح الحق نے سابق کرکٹر سکندر بخت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سکندر بخت مٹھائی بانٹیں، خوشیاں منائیں میرا واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جسے کوئی کام نہیں آتا ایکسپرٹ بن جاتا ہے۔

     ان کا کہنا تھا کہ ٹیم سے متعلق ہر چیز کی ذمہ داری مجھ پر ڈال دی جاتی ہے حالانکہ کچھ بھی غلط ہورہا تھا تو اس کا ذمہ دار میں اکیلا نہیں تھا، پاکستان کی کرکٹ میں نے ختم نہیں کی اور نہ سری لنکن ٹیم پر حملہ میں نے کرایا لیکن الزام ہمیشہ مجھ پر ہی لگادیا جاتا ہے۔

  • کپتانی پانچ مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے، مصباح الحق

    کپتانی پانچ مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے، مصباح الحق

    ایڈیلیڈ : پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے قیادت کو پانچ مشکل ترین کاموں میں سے ایک قرار دے دیا۔

    کھلاڑیوں کا کرفیوتوڑنا، ٹریننگ کے دوران جھگڑا کرنا اور چیف سلیکٹر کا کسینو جانا یہ سب کچھ مصباح الحق کے دور میں ہوا، مصباح الحق نے کپتانی کو پانچ مشکل ترین کاموں میں سے ایک قرار دے دیا۔

    مصباح الحق کا کہنا ہے کہ امیدیں بہت ہوتی ہیں اگر وہ پوری نہ ہوں تو پھر تنقید ہوتی ہے اور بے جا تنقید سے کھلاڑیوں کامورال ڈاؤن ہوتا ہے اور اپنی توجہ کھیل پر مرکوز نہیں کر پاتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی کریز پرآتے ہیں ، ٹیم اس وقت دباؤ کا شکار ہوتی ہے اور وکٹ بچانا سب سے اہم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ کھل کر کھیل نہیں پاتے۔

    مصباح نے کہا کہ ان کے ٹھنڈے مزاج نے ٹیم کے ساتھ چلنے میں مدد کی ورنہ دو دن بھی گزارا کرنا مشکل ہوجاتا۔

  • پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    پاکستان کے 3 نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر

    کراچی: دوہزار پندرہ کا عالمی کپ پاکستان کے تین اسٹار کرکٹرز کا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔

    پاکستا ن نے کئی اسٹار کرکٹرز کوجنم دیااور پھروہ ماضی کا حصہ بن گئے، اس بار بھی پاکستان کے کئی نامور کرکٹرز کیرئیرکی بارڈر لائن پر ہیں، امید ہے کہ وہ اس ایونٹ کو ناقابل فراموش بناسکیں گے؟ ورلڈ کپ میں تو یوں متعدد کھلاڑی کھیلتےہیں لیکن فاتح ٹیم کا حصہ بننا کسی کسی کو ہی نصیب ہوتا ہے۔

     پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق چالیس برس کے ہوگئے ہیں،مصباح نے کرکٹ کا آغاز 8 مارچ، 2001ء میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سے کیا،مصباح الحق نے پاکستان کی ٹیم کو بحثیت کپتان بہیت میچ جتوائے اور خود کو ٹیسٹ کرکٹ کا ایک مستند بلے باز اور ٹھنڈے دماغ کھلاڑی کی حثیت سے منوایا۔موجودہ ورلڈ کپ ان کے کیرئیرکا آخری میگا ایونٹ ہوگا۔


    ٹی ٹوئنٹی کے کپتان شاہد آفریدی تیز بلے بازی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں اور شروع ہی سے گیند باز پو حاوی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ "بوم بوم آفریدی” کے نام سے بھی پکارے جاتے ہیں۔ شاہد آفریدی اپنی جارحانہ بلے بازی کی بدولت پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں اور اسی بدولت کئی ریکارڈ مثلا سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ اور سب سے بہترین اسٹرائیک ریٹ کا ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں، حال ہی میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق وہ پاکستان کے سب سے مشہور کھلاڑی ہیں۔

    شاہد آفریدی نے کرکٹ میں قدم اکتوبر 1996ء میں صرف سولہ سال کی عمر میں رکھا جب ان کو مشتاق احمد کی جگہ لیگ اسپنر کے طور پر کھلایا گیا،انہوں نے اپنی پہلی ہی اننگز میں ایک روزہ کرکٹ کی تیز ترین سنچری بنا ڈالی، سن 2011 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں تین سو وکٹوں کا حدف پورا کیا۔ وہ جے سوریا کے بعد دنیا کے دوسرے آل راونڈر ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں 6000 ہزار سے زائد رنز اور تین سو سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔
    بوم بوم شاہد آفریدی ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں،اب ان کے بلند وبالا چھکے صرف جھلکیوں کی ہی زینت بنیں گے۔


    تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کا تجربہ اب اگلے ورلڈ کپ میں ٹیم کے لئے نہیں ہوگا،یونس خان نے کیرئیر کا آغاز 2000 میں کیا، وہ پاکستان کی 2009ء کی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان بھی تھے، یونس خان حنیف محمد اورانضمام الحق کے بعد پاکستان کے تیسرے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی ہے۔

    کھیلوں میں کھلاڑی آتے اور جاتے ہی رہتے ہیں،لیکن چند کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جو دنیائے کرکٹ پر اپنے قدم کے نقوش چھوڑجاتے ہیں۔

  • ابو ظہبی: پاکستان نے کیویز کے خلاف پہلا ٹیسٹ 248رنز سے جیت لیا

    ابو ظہبی: پاکستان نے کیویز کے خلاف پہلا ٹیسٹ 248رنز سے جیت لیا

    ابو ظہبی: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوٹیسٹ میچ کی سیریز کے پہلے میچ میں 248رنز سے شکست دیدی ہے اور مصباح نے عمران خان اور میاں داد کا کپتان کی حیثیت سے میچ جیتے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کا فاتحانہ آغاز کردیا ہے۔ ابوظہبی میں گرین شرٹس نے کیویز کو چاروں شانے چت کردیا۔ پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی سے روکنا سب کیلئے مشکل ہوگیا ہے اور یو اے ای میں پاکستان نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے ہیں۔ پہلے پاکستان نے ٹیسٹ کی بہترین ٹیم آسٹریلیا کو چٹائی صحرا کی دھول اور اب کیویز کی باری آگئی ہے۔ پاکستان کی رینکنگ میں بہتری بھی آئی ہے اور ساتھ ہی کھلاڑیوں نے تاریخ اور ریکارڈ ساز پرفارمنس بھی دکھائی ہے۔

    ابوظہبی میں ایک مرتبہ پھر شروع ہوا پاکستان کا امتحان اور اس مرتبہ مخالف ٹیم ہے نیوزی لینڈ۔ پہلی اننگز میں ہی پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے تین سنچریاں بنائی گئیں۔ احمد شہزاد ہوں یا پھرمصباح الحق سب شائقین کے دلوں میں چھا گئےاور دوسری جانب پاکستانی بولرز کی باری آئی تو انکی دھاک کیوی بیٹسمینوں پر بیٹھی رہی۔

    پاکستان کو پہلی اننگز میں مکمل ٹیم ورک کی وجہ سے تین سو چار رنز کی سبقت حاصل رہی اور فالوآن کے بجائے مصباح نے بیٹنگ کی ای طرح آخری روز کیویز کا بوریا بستر گول کردیا۔ نیوزی لینڈ کیلئے چار سو اسی رنز کا ہدف آسان ثابت نہیں ہوا اورپاکستان کی تباہ کن بولنگ کے سامنے کیویز نے ہتھیار ڈال دیئے۔ پاکستان نےدوہزار بارہ کے بعد مسلسل تین ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔

    پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ابو ظہبی ٹیسٹ میں شکست دے دی پاکستان کو سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل نیوزی لینڈ کی ٹیم 480رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام نیوزی لینڈ کے بیٹسمینوں نے پاکستانی بولرز کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کیجانب سے چار سینچریاں بنائی گئیں جبکہ ابو ظہبی ٹیسٹ میں احمد شہزاد 176 رنزبناکر نمایاں رہےاس کے علاوہ پاکستانی بولرز ذوالفقاربابر اور یاسر شاہ کے بعد راحت علی بھی چھائے رہے۔

    ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم ناقابل شکست رہی۔ گرین شرٹس نے ابوظہبی میں سات میچز کھیلے اور چار میں کامیابی حاصل کی اور تین میچز ڈرا رہے۔ گرین شرٹس نے اس میدان میں آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح بھی سمیٹی اور ٹیسٹ کی ٹاپ ٹیم جنوبی افریقہ بھی پاکستان کو ابوظہبی میں شکست نہیں دے سکی۔ قومی ٹیم ابوظہبی میں انگلینڈ اور سری لنکا کو بھی مات دے چکی ہے۔ اور اب نیوزی لینڈ پاکستان کا اگلا شکار بنی ہے۔

    نیوزی لینڈکے خلاف پہلے ٹیسٹ میں کامیابی نے مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کامیاب ترین کپتان بنادیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز میں کامیابی کے بعد مصباح الحق لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد اور عمران خان کے ہم پلہ آگئے تھے اور انہیں پاکستانی ٹیم کا کامیاب ترین کپتان بننے کے لئے صرف ایک ٹیسٹ میں فتح درکار تھی۔

    ابو ظہبی کا میدان ایک بار پھر مصباح الحق کے لئے خوش قسمت رہا ہے۔ اس ہی میدان میں مصباح نے پہلے ٹیسٹ کی تیز ترین نصف سینچری بنائی اور پھر تیز سینچری کا ریکارڈ برابر کیا اور اب وہ ایک اور اعزاز بھی لے اڑے ہے۔ مصباح الحق تینتیس میچز میں پندرہ فتوحات کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔ سابق کپتان عمران خان نے پاکستان کو اڑتالیس میچزمیں سے چودہ میں فتح دلائی ہے جبکہ جاوید میانداد نے چونتیس میچز میں قومی ٹیم کی قیادت کی، چودہ میں فتح سمیٹی اور آٹھ میں انہیں شکست ہوئی ہے۔ اب موجودہ کپتان مصباح الحق اس فہرست میں سب سے آگے نکل گئے ہیں۔

    پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آؤٹ آف فارم ہونے پر دلبرداشتہ تھے لیکن انہوں نے کبھی امید نہیں چھوڑی تھی۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ مصباح الحق کو نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار اننگز کھیلنے پر ایوارڈ دیا گیا۔

    جیت کے موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ کبھی اچھے نتائج کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیویز کے خلاف جیت میں تمام کھلاڑیوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ کیوی کپتان برینڈن میککلم نے جیت کی پاکستان کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ کی ناکامی سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ سیریز میں کم بیک کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    پاکستان کو تین میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ سترہ نومبر سے دبئی میں ہوگا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم ہارے تو پورا ملک سوگوار ہوجاتا اور جیت جائے تو ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہو جاتی ہیں۔ ان دونوں قومی ٹیم بھرپور فارم میں ہے اور آسٹریلیا کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف بھی کامیابی حاصل کرکے شائقین کو خوشیاں منانے کو موقع دیا ہے۔ قومی ٹیم کی جیت پر فینز نے مٹھائیاں بانٹی اور خوب ہلہ گلہ بھی کیا۔ قومی ٹیم کی کامیابی پر شائقین نے کھلاڑیوں کو خوب سراہا۔ شائقین کا کہنا تھا کہ بیٹسمینوں نے اچھا اسکور کیا اس لئے بولرز کو بھی گیند بازی کرنے میں آسانی رہی۔ شائقین کرکٹ نے امید ظاہر کی کہ قومی کھلاڑی آئندہ بھی میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔

  • ابوظہبی ٹیسٹ: پاکستان جیت سے ایک وکٹ کی دوری پر

    ابوظہبی ٹیسٹ: پاکستان جیت سے ایک وکٹ کی دوری پر

    ابو ظہبی: نیوزی لینڈ آج پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچ  کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے پانچیں روز جیت یا ڈرا کی اُمید لئے میدان میں اترے گی۔ دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جیت صرف ایک وکٹوں کی دوری پر ہے۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہو نے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جانب سے کیویز کے خلاف ایک بڑا حدف دیا گیا ہے، جس کے تعاقب میں آج پانچویں روز کیویز کے کھلاڑی 174رنز8کھیلاڑی آوٹ سے دوسری اننگزکا دوبارہ آغاز کرے گئے۔

    ابوظہبی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی جیت صرف ایک وکٹوں کی دوری پر ہے اورشاہینوں نےکینگروزکی طرح کیویزکوبھی جکڑ لیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق ایک اورریکارڈ بنانے کیلئے بے تاب ہیں اور وہ عمران خان اورجاوید میانداد کاریکارڈٹوٹنےکا مکان پیدا ہو گیا ہے ۔اگر پاکستانی ٹیم کیویز کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست دیدتی ہے تو مصباح ،عمران خان اور جاوید میاندادکاریکارڈتوڑکرپاکستان کے کامیاب ترین کپتان بن جائیں گے۔