Tag: کچرا

  • کوچابمبا شہر کچرے میں ڈوب گیا

    کوچابمبا شہر کچرے میں ڈوب گیا

    کوچابمبا: جنوبی امریکی ملک بولیویا کا شہر کوچابمبا کچرے میں ڈوب گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بولیویا کا چوتھا بڑا شہر کوچابمبا کچرا گھر بن گیا ہے، کچرا پھینکنے کے لیے مناسب جگہ نہ ہونے سے جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 8 ہزار ٹن کوڑا سڑکوں پر پڑا ہے، گندگی اور تعفن سے ایک ہفتے میں ڈائریا کے کیسز میں 7 فی صد اضافہ ہوا ہے، جب کہ ہیپاٹائٹس اے کے کیسز 55 فی صد بڑھ گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کچرا کنڈیاں نہ ہونے سے شہر کچرا گھر میں تبدیل ہو گیا ہے۔

    دراصل کوچابمبا میں گزشتہ دو ہفتوں سے کچرے کے بڑھتے ڈھیروں کو ٹھکانے لگانے کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، کیوں کہ کارا کارا میونسپل لینڈ فل سائٹ بند ہو گئی ہے، اور کچرا پھینکنے کی کوئی دوسری جگہ دستیاب نہیں ہے۔

    شہر کے حکام نے اس مسئلے کے حل کے لیے ہمسایہ میونسپلٹی ’کولکاپرہوا‘ میں ایک ہنگامی لینڈ فل سائٹ بنائی، تاہم مقامی لوگوں نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے اس کے راستے میں رکاوٹیں ڈال دیں، جس سے کچرے کا بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔

  • شاہ رخ خان نے اپنی کس بلاک بسٹر فلم کو ’کچرا‘ کہا تھا؟

    شاہ رخ خان نے اپنی کس بلاک بسٹر فلم کو ’کچرا‘ کہا تھا؟

    بالی وڈ ڈائریکٹر نکھل اڈوانی  نے انکشاف کیا کہ اداکار شاہ رخ خان نے اپنی سپر ہٹ فلم ’کل ہو نا ہو‘ کو کچرا کہا تھا۔

    بالی ووڈ ڈائریکٹر نکھل اڈوانی نے یک انٹرویو میں بتایا کہ کس طرح شاہ رخ نے شوٹنگ کے دوران فلم ’دیوداس ‘ کا ’کل ہو نا ہو‘ سے موازنہ کرتے تھے۔

    نکھل اڈوانی نے بتایا کہ شاہ رخ خان کو مزاحیہ انداز میں فلم پر تنقید کرنے کی عادت ہے، جب ہم فلم ’محبتیں ‘ کر رہے تھے تو شاہ رخ خان ’ارے رام ‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اس دوران شاہ رخ ملاقات کے لیے آئے انہوں نے کہا کہ آپ کے ساتھ جو فلم ’کل ہونا ہو‘ بنا رہا ہوں وہ کوڑا کرکٹ ہے، آپ کو دوسری فلم دیکھنا چاہیے اور دیوداس زیادہ اچھی فلم ہے، یہ شاہ رخ خان کی عادت ہے۔

    واضح رہے کہ نکھل اڈوانی نے فلم ’کل ہو نا ہو‘ سے اپنی ہدایت کاری کی شروعات کی، اس فلم میں شاہ رخ خان کے علاوہ اداکارہ پریتی زنٹا، سیف علی خان، جیا بچن، سونالی بیندرے اور دیگر  اداکار شال تھے۔

    یہ فلم 2003 کی سب سے بڑی بلاک بسٹروں فلموں میں سے ایک بن گئی تھی۔ فلمساز نکھل اڈوانی کبھی خوشی کبھی غم، محبتیں اور کچھ کچھ ہوتا ہے  جیسی مشہور فلموں میں ایک ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا تھا۔

  • سندھ سالڈ ویسٹ چند مخصوص مقامات سے کچرا اٹھا رہا ہے، آڈٹ رپورٹ میں کئی انکشافات

    سندھ سالڈ ویسٹ چند مخصوص مقامات سے کچرا اٹھا رہا ہے، آڈٹ رپورٹ میں کئی انکشافات

    کراچی: سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ خطیر اخراجات کی مدد سے کراچی میں محض چند مخصوص مقامات سے کچرا اٹھا رہا ہے، جاری آڈٹ رپورٹ میں اس سلسلے میں کئی انکشافات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل نے ایس ایس ڈبلیو ایم بی کے حوالے سے ایک امپیکٹ آڈٹ رپورٹ جاری کی ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کراچی کے کورنگی اور وسطی اضلاع کے حوالے سے یہ امپیکٹ آڈٹ کیا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ گھر گھر سے کچرا اٹھانے کے اسکوپ کو پورا نہیں کر سکا، بورڈ صرف چند مقررہ مقامات سے ہی ان اضلاع میں کچرا اٹھا رہا ہے، اور خطیر اخراجات کے باوجود گھر گھر سے کچرا اٹھانے کی ذمہ داری پوری نہیں کی گئی۔

    ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے رپورٹ میں کچرا اٹھانے کے اخراجات میں کمی لانے کی سفارش کی گئی ہے، رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ہر گھر سے کچرا اٹھانے کو یقینی بنائے۔

    کورنگی میں یومیہ 1575 اور وسطی میں 1920 ٹن سے زائد کچرا پیدا ہوتا ہے، سال 2022 میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے کورنگی وسطی اضلاع میں آپریشن شروع کیا، اور ڈی ایم سیز کے مقابلے میں کچرا اٹھانے میں بہتری آئی، ڈی ایم سی دور میں کورنگی سے 573 ٹن اور وسطی سے 925 ٹن اٹھایا جاتا تھا، اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کورنگی اور وسطی اضلاع سے 1600 ٹن سے زائد کچرا اٹھا رہا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کچرا کنڈیاں بیماریوں کے پھیلاؤ کا بھی سبب ہیں، ان کچرا کنڈیوں کا خاتمہ نہ ہونا سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کارکردگی پر سوال ہے۔

    امپیکٹ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی کورنگی میں فی ٹن کچرا اٹھانے پر لاگت 4122 روپے ہے، ضلع وسطی میں بورڈ 4357 روپے فی ٹن خرچ کر رہی ہے، ڈی ایم سیز کے مقابلے میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی فی ٹن لاگت 300 فی صد زائد ہے۔

  • گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج

    گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: سیکیورٹی گارڈکی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کچرا چننے والے نوجوان صمد کے قتل کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں سرسید تھانے میں درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتول کے والد نے بتایا کہ بیٹے کے ساتھ گزشتہ روز کچرا چننے نارتھ کراچی سیکٹر الیون اے گیا تھا، نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے بیٹے کو اُسی مقام پر چھوڑ کر مسجد چلا گیا تھا۔

    والد نے بتایا کہ نماز پڑھ کر آیا تو دیکھا بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی ہوئی ہے اور وہ زمین پر گرا ہوا تھا، زخمی بیٹے نے بتایا سیکیورٹی گارڈ نے گولی ماری اور فرار ہوگیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنیوالے گارڈ کا نام رمضان ہے۔

    پولیس کے مطابق نجی سیکیورٹی کمپنی کے 3 ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے، سیکیورٹی کمپنی نے غیرتربیت یافتہ گارڈ بھرتی کیے ہوئے تھے، جبکہ فرار سیکیورٹی گارڈ مضان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گارڈ نے کچرا نہ اٹھانے پر لڑکے کو گولی مار دی تھی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

    نارتھ کراچی میں گارڈ اور لڑکے میں کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی جس پر طیش میں آکر گارڈ نے لڑکے کے پیٹ میں گولی ماردی۔

    زخمی بچے کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ملزم گارڈ واردات کے بعد فرار ہوگیا۔

    کراچی میں گارڈ نے کچرا اٹھانے والے لڑکے کو گولی ماردی

    واضح رہے کہ چار دن قبل کراچی کے علاقے سخی حسن سرینا موبائل مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاکر کو ویڈیو بنانے پر ایک نوجوان کو
    گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

  • کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا

    کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا

    کراچی: کورنگی کاز وے پر کچرا پھینکے جانے پر وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کی کورنگی کاز وے پر کچرا ڈمپ کرنے کی اجازت دینے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے برہمی کا اظہار کیا اور کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کی معطلی کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس ایس پی کو کورنگی کاز وے پر اپنا کیمپ آفس بنانے کی بھی ہدایت کی، اور کہا کہ کورنگی کاز وے پر کسی نے کچرا پھینکا تو ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے میگا پروجیکٹ کا جائزہ لینے کے لیے کورنگی کاز وے کا دورہ کیا، مراد علی شاہ کو 6 رویہ کورنگی کاز وے پُل کی تعمیر سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیر اعلیٰ نے کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کورنگی کاز وے پر پل کی تعمیر کر رہی ہے، کاز وے منصوبے کا پی سی ون 4677.551 ملین روپے ہے، منصوبے کی تعمیری لاگت 6499.986 ملین روپے ہے، کورنگی کاز وے منصوبہ جولائی 2023 میں شروع کیا گیا تھا، اور یہ دو سال میں مکمل کیا جائے گا، کاز وے 2.30 کلو میٹر طویل ہے، اور اس پر ایک کلو میٹر کا پل تعمیر کیا جائے گا۔

  • کراچی میں کھلی جگہوں اور نالوں میں کچرا پھینکنے پر 2 ماہ کی پابندی لگ گئی

    کراچی میں کھلی جگہوں اور نالوں میں کچرا پھینکنے پر 2 ماہ کی پابندی لگ گئی

    کراچی: شہر قائد میں کھلی جگہوں اور نالوں میں کچرا پھینکنے پر 2 ماہ کی پابندی لگ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی نے کھلی جگہوں میں کوڑا کرکٹ پھینکنے، نالوں میں ملبہ اور فضلہ ڈالنے پر 2 ماہ کی پابندی عائد کر دی ہے، پابندی کا اطلاق گزشتہ روز سے 14 جولائی تک ہوگا۔

    متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کو سیکشن 188 کے تحت کچرا ڈالنے والوں کے خلاف شکایت درج کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کا اختیار بھی دے دیا گیا۔

    سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کی جانب سے کراچی ڈویژن کے مختلف مقامات کھلے ہولز، نالوں میں کچرا، ملبہ اور فضلہ پھیکنے کی شکایات دی گئی تھی، جس کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی بڑھنے اور نالے بند ہونے کے خطرات بڑھ گئے تھے۔

    سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی جانب سے شکایت کے بعد کمشنر کراچی نے نوٹس لیتے ہوئے پابندی عائد کی ہے، پابندی کے نوٹیفکیشن کی کاپی پرنسپل سیکریٹری، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ ، سیکریٹری داخلہ، رینجر، پولیس، میونسپل کمشنر کے ایم سی، واٹر کارپوریشن، چیف سیکریٹری اور تمام اضلاع کے ڈی سیز کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

  • ’دبئی میں اب روبوٹ کچرا اُٹھائیں گے‘

    ’دبئی میں اب روبوٹ کچرا اُٹھائیں گے‘

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کچرا جمع کرنے کے امور اب روبوٹ انجام دیں گے، پہلی بار ڈرون روبوٹ کو تیرتے سمندری کچرے کو جمع کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد جدید ٹیکنالوجی اور سلوشنز کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ جدید تیرتا ہوا روبوٹ تازہ اور نمکین پانی دونوں میں کام کرنے اور چھوٹی تنگ جگہوں کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ ایک وقت میں 6 گھنٹے تک سیلف ڈرائیونگ موڈ میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ پکسی ڈرون کی گنجائش تقریباً 160 لیٹر فضلہ ہے۔

    اس جدید روبوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اسے ویڈیو کیمرہ اور ریموٹ سینسرز سے منسلک کیا گیا ہے، جو ٹیکنالوجی، اور فضلہ کی مختلف شکلوں مثلا نامیاتی فضلہ، پلاسٹک، شیشہ، دھات، کاغذ، کپڑا، ربڑ، وغیرہ کو علیحدہ کرنے کے لئے آپٹیکل سینسنگ اور رینجنگ کے ساتھ مہارت سے اپنے امور انجام دیتا ہے۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دبئی کو بھارت کے شہر ممبئی سے جوڑنے کے لئے زیر آب ٹرین چلانے کا ایک منصوبہ بنایا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ 1,200 میل (2,000 کلومیٹر) کا سفر دونوں شہروں کے درمیان نہ صرف لوگوں کے لیے بلکہ پانی اور تیل سمیت مختلف اشیا کے لیے بھی ایک منفرد نقل و حمل کا ذریعہ ثابت ہوگا۔

    یو اے ای کا نیشنل ایڈوائزر بیورو زیر آب ریلوے کے لیے ایک قابل عمل خاکہ تیار کرنے اور اس طرح کی کوشش کے لیے درکار ٹرین کی قسم کا تعین کرنے پر کا ربند ہے اور اس حوالے سے کوششوں کو تیز کردیا گیا ہے۔

    یو اے ای اور بھارت کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات ہیں، اس کے علاوہ اس زیر آب ٹرین کی تعمیر میں دبئی کی دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرنے والی اضافی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

  • کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ سندھ حکومت کا ترجیحی منصوبہ ہے: امتیاز شیخ

    کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ سندھ حکومت کا ترجیحی منصوبہ ہے: امتیاز شیخ

    کراچی: صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ سندھ حکومت کا ترجیحی منصوبہ ہے، 50، 50 میگا واٹ کے 2 پلانٹس کی تکمیل سے کراچی کو ریلیف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ سندھ حکومت کا ترجیحی منصوبہ ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کیا جائے، 50، 50 میگا واٹ کے 2 پلانٹس کی تکمیل سے کراچی کو ریلیف ملے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی ہمارا مشن ہے، منصوبے کی تکمیل سے کراچی کے کچرے کو ٹھکانے لگانے میں مدد ملے گی۔

  • پاکستانی طالبہ کے لیے جرمنی میں اعلیٰ ایوارڈ

    پاکستانی طالبہ کے لیے جرمنی میں اعلیٰ ایوارڈ

    مختلف چیزوں کو استعمال کردینے کے بعد پھینک دینا پوری دنیا کے لیے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ اس ردی اور کچرے کو ٹھکانے لگانا مشکل ہوتا جارہا ہے، کچھ نوجوان اس کچرے کو دوبارہ استعمال کے قابل بھی بنا رہے ہیں۔

    حال ہی میں ایک پاکستانی طالبہ کی ایسی ہی کوشش کو جرمنی میں منعقد ہونے والی نمائش میں بے حد سراہا گیا اور انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ام کلثوم نامی اس طالبہ نے ٹیکسٹائل کچرے سے رنگین دریاں بنائیں جنہیں بیرون ملک ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے ام کلثوم نے بتایا کہ ان کے والد کی ٹیکسٹائل فیکٹری ہے اور وہ ہمیشہ سے وہاں سے نکلنے والے کچرے کے بارے میں سنتی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے خود بھی ٹیکسٹائل ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کی اور پھر اس کچرے کو کام میں لانے کا سوچا۔

    ام کلثوم کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے اسٹیچنگ (سلائی) ڈپارٹمنٹ سے ٹی شرٹس بنانے کے دوران بے تحاشہ کچرا نکلتا ہے جو کترنوں کی شکل میں ہوتا ہے، انہوں نے اس سے دھاگہ بنایا اور اس سے خوبصورت دریاں بنائیں۔

    حال ہی میں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہونے والی ایک نمائش میں ام کلثوم کے اس آئیڈیے کو بے حد سراہا گیا اور انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ام کلثوم کا کہنا ہے کہ وہاں ان سے کچھ بین الاقوامی برانڈز نے بھی رابطہ کیا جو اسی طرح سے ری سائیکلنگ کے ذریعے وال پیپرز بنوانا چاہ رہے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ جلد پاکستان میں بھی ایک نمائش میں حصہ لیں گی اور اپنی اس ماحول دوست تخلیق کو پیش کریں گی۔

  • سعودی عرب: سڑک پر کچرا پھینکنے کا ہزاروں ریال جرمانہ مقرر

    سعودی عرب: سڑک پر کچرا پھینکنے کا ہزاروں ریال جرمانہ مقرر

    ریاض: سعودی حکام نے کچرے کو جاری کردہ ہدایت کے مطابق ٹھکانے نہ لگانے پر جرمانے مقرر کردیے، گاڑی کی کھڑکی یا عمارت سے کچرا پھینکنے پر 200 سے لے کر ایک ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ویسٹ مینجمنٹ ریگولیشن کی خلاف ورزی پر ہزاروں ریال کے جرمانے متوقع ہیں۔

    سعودی عرب میں ویسٹ مینجمنٹ کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ ری سائیکلنگ کے لیے کچرے سے چیزیں نکالنا اور ان کی درجہ بندی کرنا قابل سزا جرم ہے۔

    قومی مرکز کا کہنا ہے کہ ڈسٹ بن سے کچرا نکالنے اور ری سائیکلنگ کے لیے ان کی درجہ بندی کرنے پر کم از کم 1 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    جو تعمیراتی سامان کا ملبہ یا اصلاح و مرمت کے دوران نکلنے والا سامان کسی اور کے پلاٹ یا پبلک مقامات پر پھینکے گا اسے 50 ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا۔

    علاوہ ازیں اگر تعمیر یا انہدام کی وجہ سے جمع ہونے والے کچرے کو صاف نہیں کیا گیا تو اس پر 20 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

    مرکز کا یہ کہنا بھی ہے کہ اگر کسی شخص نے چلتے ہوئے، گاڑی کی کھڑکی یا عمارت سے کچرا پھینکا تو اس کو 200 سے لے کر ایک ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

    ویسٹ مینجمنٹ ریگولیشن کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا چارٹ رائے عامہ کے جائزے کے بعد جاری کیا جائے گا۔