Tag: کچرا کنڈی

  • موبائل ایپ جو آپ سے گھر کا کوڑا کرکٹ خریدے گی

    موبائل ایپ جو آپ سے گھر کا کوڑا کرکٹ خریدے گی

    کراچی جیسے بڑے شہر میں کچرا اور گندگی سنگین مسئلہ ہے جسے ٹھکانے لگانے کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے۔ یومیہ بنیادوں پر گھروں سے نکلنے والا کوڑا ماحول اور انسانی صحت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ صرف کراچی ہی نہیں ملک بھر میں سب سے زیادہ غیر نامیاتی کوڑا گھروں سے نکلتا ہے جسے کسی استعمال کے قابل بنانے یا مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اس ضمن میں اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کوڑے کو مناسب انداز سے ٹھکانے نہیں لگایا جا رہا اور جس طریقۂ کار پر عمل کیا جارہا ہے، وہ آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

    یہ تو وہ باتیں ہیں جو کراچی کے باسی اور اس ملک کا ہر شہری جانتا ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس ڈیجیٹل دور میں موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے کچرے کو ٹھکانے لگانے اور اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔ اس طرح لوگ اپنے گھروں کا ٹھوس اور غیرنامیاتی کوڑا جلانے یا اسے کھلی جگہوں پر پھینکنے کی عادت ترک کرکے غلاظت اور آلودگی میں کمی لانے میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    عام طور پر گھروں کا کوڑا کرکٹ یا تو کھلی جگہوں پر پھینک دیا جاتا ہے یا اسے آگ لگا دی جاتی ہے جو ماحول اور فضا کے لیے خطرناک ہے۔ جکارتا کے شہری اب اپنے گھر کے کوڑے سے مختلف اشیا جیسے پلاسٹک، کاغذ وغیرہ کو خود ہی الگ کرکے راپل نامی ایپلیکیشن پر اس کی تصاویر اور ضروری تفصیل بھیج رہے ہیں جس کے بعد ان کا نمائندہ مالک سے غیرنامیاتی کوڑا بامعاوضہ حاصل کر لیتا ہے۔ اس موبائل ایپ کے ذریعے صرف غیرنامیاتی کوڑا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ موبائل ایپ کا استعمال آسان بنایا گیا ہے جس پر شہری کوڑے کا اندازاً وزن اور چند ضروری باتیں بتاتے ہوئے اس کی تصاویر بھیجے تو اسے بتا دیا جاتا ہے کہ اس کے بدلے وہ کتنی رقم حاصل کرسکتا ہے۔

    یہ مالی طور پر سود مند سروس ہے اور اسے لوگوں نے سراہا ہے۔ اس موبائل ایپ پر صارف اور راپل کے درمیان رابطے کے بعد قریب ترین موجود گاربیج کلیکٹر گھر پہنچ جاتا ہے اور صارف کی جمع کردہ اشیا دیکھ کر اس کا اصل معاوضہ بتا دیتا ہے۔

    راپل سے منسلک گاربیج کلیکٹرز کو کوڑا اٹھانے پر بونس بھی دیا جاتا ہے۔ اسی طرح خوش اخلاق اور بہتر خدمات انجام دینے والے کلیکٹر کو بھی مخصوص مدت میں بونس دیا جاتا ہے۔ راپل یہ کوڑا شہر کے گاربیج بینک کو فروخت کرتا ہے۔

    یہ صرف ایک کاروبار اور تجارتی سروس نہیں ہے بلکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ماحول اور فطرت کی حفاظت ہے جب کہ اس کا ایک مقصد آلودگی پر قابو پانے کے لیے لوگوں میں انفرادی کوشش کا شعور اجاگر کرنا ہے۔

  • کراچی ایئر پورٹ منیجر کا کچرا کنڈیوں کے خاتمے کے لیے کمشنر کو خط

    کراچی ایئر پورٹ منیجر کا کچرا کنڈیوں کے خاتمے کے لیے کمشنر کو خط

    کراچی: طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خبر کا اثر سامنے آ گیا، ایئر پورٹ منیجر عمران خان نے کمشنر کراچی افتخار شالوانی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ائیر پورٹ کے اطراف موجود کچرا کنڈیوں کا خاتمہ کیا جائے۔

    ایئر پورٹ منیجر نے خط میں لکھا کہ فضائی سفر اور جہازوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کچرا ایئرپورٹ کے اطراف نہ پھینکا جائے، گندگی کی وجہ سے پرندوں کی آمد و رفت میں اضافہ ہو رہا ہے، جو جہازوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونے والا نیا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کمشنر کراچی اور ضلعی انتظامیہ کو خطوط لکھے جا چکے ہیں۔ سی اے اے نے طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے بڑھتے واقعات کے لیے ضلعی انتظامیہ کو قصور وار قرار دیا تھا۔

    11 دسمبر کو پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونے والا نیا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا تھا، طیارے کے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد انجن سے پرندہ ٹکرا گیا تاہم بہ حفاظت طیارے کو واپس کراچی ایئرپورٹ اتار لیا گیا۔

    اگلے دن پی آئی اے کا ایک اور طیارہ اس وقت حادثے سے بال بال بچا جب لینڈنگ سے قبل طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا۔

  • کراچی کو کچرا کنڈی بنا کر معیشت کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے: فردوس عاشق اعوان

    کراچی کو کچرا کنڈی بنا کر معیشت کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سندھ میں ناانصافیاں جاری ہیں، کراچی اور حیدرآباد کو کچرا کنڈی بنا دیا گیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو کچرا کنڈی بنا کر معیشت کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ آرٹیکل 149 کے حوالے سے وزیر قانون کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، سندھ میں گورننس کے چیلنجز کا سامنا ہے، بیڈگورننس کا خمیازہ سندھ اور کراچی کے عوام بھگت رہے ہیں.

    فردوس عاشق اعوان کے مطابق سندھ حکومت کراچی میں زندگی کی بنیادی ضرورتیں بھی فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت کی جانب سے گورنرراج کی کوئی بات نہیں کی گئی.

    مزید پڑھیں: کراچی کے مسائل : وزیراعظم کی بنائی گئی اسٹرٹیجک کمیٹی نے کام شروع کردیا

    کچھ لوگ قوم کو تقسیم کرنے کی باتیں کررہے ہیں.  سندھ حکومت اپوزیشن کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتی ہے.

    پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کررہی ہے، آج قومی اسمبلی کا جمہوری سال مکمل ہوگیا، اپوزیشن کو غیرذمہ دارانہ بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے.