Tag: کچرا

  • کراچی کوٹھیک کرنے کے لیے یہاں ایمرجنسی نافذ کی جانی چاہیے، علی زیدی

    کراچی کوٹھیک کرنے کے لیے یہاں ایمرجنسی نافذ کی جانی چاہیے، علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ جب تک کراچی ٹھیک نہیں ہوگا پاکستان کا معاشی استحکام خواب رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر علی زیدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ کراچی کوٹھیک کرنے کے لیے یہاں ایمرجنسی نافذ کی جانی چاہیے۔

    وفاقی وزیر بحری امور نے کہا کہ جب تک کراچی ٹھیک نہیں ہوگا پاکستان کا معاشی استحکام خواب رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نالے صاف کراتا ہوں یہ ان میں کچرا ڈال دیتے ہیں، سارا الزام علی زیدی پرڈال دیا جاتا ہے کہ کچرا نہیں اٹھا رہا۔

    علی زیدی نے کہا کہ یہ لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں ،اندرون سندھ کچرا کون پھینکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ 3 ہفتے پہلےمیں تو ان لوگوں کی مدد کے لیے آیا تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سازش کی جارہی ہے، جہاں سے صفائی کر رہے ہیں وہاں کچرا ڈالاجا رہا ہے، اگر یہ مدد نہیں چاہتے اور جنگ چاہتے تو کام کیسے ہوگا؟۔

    کراچی میں ضلعی حکومت کے لوگ خود کچرا پھینک رہے ہیں، علی زیدی

    یاد رہے کہ دو روز قبل علی زیدی کا کہنا تھا کہ نالے صاف کرنے کا یہ مقصد تھا کہ عوام کے گھروں میں پانی نہ جائے، نالوں کی صفائی کے لئے ایف ڈبلیو او کو ذمہ داری دی، کراچی کے نالوں میں کچراکون ڈال رہا ہے، اس کے ثبوت میرے پاس ہیں

  • کراچی میں ضلعی حکومت کے لوگ خود کچرا پھینک رہے ہیں: وفاقی وزیر علی زیدی

    کراچی میں ضلعی حکومت کے لوگ خود کچرا پھینک رہے ہیں: وفاقی وزیر علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کسی مہم کے ذریعے کراچی کا کچرا صاف نہیں ہو سکتا.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے  اے آر  وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں‌ اینکر  وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ نالے صاف کرنے کا یہ مقصد تھا کہ عوام کے گھروں میں پانی نہ جائے، نالوں کی صفائی کے لئے ایف ڈبلیو او کو ذمہ داری دی، کراچی کے نالوں میں کچراکون ڈال رہا ہے، اس کے ثبوت میرے پاس ہیں، میئر کراچی کے ماتحت لوگ ان سےجھوٹ بول رہے ہیں۔

    نالے صاف کرنے میں ساڑھے 6 کروڑ روپے لگے، البتہ ناصرشاہ کہتے کہ ہیں میں نے وسیم اختر کو 50 کروڑ روپے دیے، سٹی حکومت کےڈسٹرکٹ سینٹرل کے اپنے لوگ کچرا ڈال رہے ہیں، حالاں کہ ہم نےکچراصاف کردیا تھا، مگر وہاں دوبارہ کچرا پھینکا گیا. ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بحریہ ٹاؤن کی ٹیموں کے ساتھ میں نے صفائی کی تھی.

    مزید پڑھیں: میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    علی زیدی نے کہا کہ کراچی 11 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نہیں ہیں، صرف 5 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن ہیں،11 کا دعویٰ غلط ہے، اگر گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نکل آئے، تومیں مستعفی ہوجاؤں گا.

    انھوں نے کہا کہ ناصرشاہ وزیربلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن ناصرشاہ کام کر رہے ہیں، میں صرف سندھ حکومت کی مدد کو آیا ہوں، میں نے کراچی صفائی مہم کے لئے 10 کروڑ  روپے اکٹھا کیا، ایف ڈبلیو او کو ذمے داری دی تھی، ان کا بل 6 کروڑ روپے سے اوپر بنا ہے۔

  • میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل سے متعلق سب کو آن بورڈ لیا جائے گا، میئر کراچی استعفا دیں اس کی کوئی خواہش نہیں، کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہر کی صفائی سے متعلق تمام متعلقہ حکام اور نمایندوں سے بات کریں گے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیے جاری کاموں میں تیزی لائیں گے، کچرے کے لیے ڈمپنگ سائٹس بھی بہتر کریں گے، کراچی کے مسائل حل ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسا ہے، فنڈز کی صورت میں عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے، عوام ٹیکس دیتے ہیں، کسی ادارے کا آڈٹ ہوتا ہے تو ناراض نہیں ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    انھوں نے کہا کہ علی زیدی کی مہم اچھی تھی، کچرا صاف ہو رہا تھا، علی زیدی نے جن کو کام سونپا تھا وہ کچرا ڈمپنگ سائٹس تک نہیں پہنچا رہے تھے، وفاقی وزیر نے نوٹس لیا جس کے بعد کچرا لینڈ فل سائٹس پہنچایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سب کو ہدایات دی ہیں کہ کچرا لینڈ فل سائٹس تک پہنچائیں، کراچی میں کچرا ضرور ہے لیکن کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اس کی صفائی ضرور ہو، وعدہ کرتا ہوں ڈیڈ لاک جلد ختم کر دیا جائے گا اور کچرا اٹھا لیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ’میں درخواست کرتا ہوں کہ جو تھوڑا بہت کام ہم کر رہے ہیں، اس کو بھی میڈیا پر دکھایا جائے۔‘

  • کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور مشینری کی ذمے داری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، چاروں ضلعوں میں صفائی کی ذمےداری انہوں نے لے رکھی ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 8 ہزارسے زائد عملہ ہے جو نظرنہیں آتا، کروڑوں کی تنخواہیں جا رہی ہیں، میں نے 30 ہزار کروڑ خرچ کیے لیکن حرام نہیں کمایا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ انہوں نے صرف نالوں کی صفائی اور آلائشیں اٹھانی ہیں، اگرسمت درست نہیں ہوگی توکسی کو بھی بلائیں شہرصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میئرکو لندن کا اختیاردے دیں تو وہاں بھی کچرےکے ڈھیرلگ جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر5 گاربیج کلیکشن پوائنٹ بنا دیں تومسئلہ حل کرنے میں بہت مدد ملے گی، کلیکشن پوائنٹ بنانے سے کچرا ری سائیکل بھی ہوسکے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

  • کراچی میں کچرا کچرا ہو رہا ہے: فیاض الحسن چوہان

    کراچی میں کچرا کچرا ہو رہا ہے: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: پنجاب کے وزیر کالونیز فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ کراچی میں کچرا کچرا ہو رہا ہے، پنجاب سے 18 لاکھ ٹن کچرے کا صفایا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر کالونیز فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے 52 ارب اخبارات پر لگا کر اپنے آپ کو خادم اعلیٰ شو کروایا، عثمان بزدار نے ثابت کر دیا وہ وسیم اکرم پلس ہیں۔ عثمان بزدار نے اپنی تشہیر نہیں کی خاموشی سے کام کیا، 20 اضلاع میں سوا 7 لاکھ مالیت کا انصاف کارڈ دیا گیا۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بیوقوف بنانے والے نام نہاد خادم اعلیٰ نے کچھ نہیں کیا، آئندہ مالی سال میں 36 اضلاع میں صحت انصاف کارڈ دیں گے، 35 فیصد بجٹ جنوبی پنجاب میں لگے گا۔ عثمان بزدار نے ہر محکمے میں اصلاحات کی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے ایک سال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، مریم نواز نے نیب کو بتایا ان کے دادا نے شیئرز ان کو منتقل کیے۔ شریف خاندان نے دو نمبریاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ نام نہاد حکومت کے 2 شوق تھے، سڑک اور کرپشن کی چھنک۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے 18 لاکھ ٹن کچرے کا صفایا کیا گیا، کراچی میں کچرا کچرا ہو رہا ہے۔ زرعی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی پر پابندی لگائی گئی، 36 اضلاع میں پولیس خدمت مراکز قائم کیے گئے۔ نادہندہ کمپنیوں سے سوا 2 ارب کی ریکوری کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن بھارت برسات کے موسم میں پانی چھوڑتا ہے، پراپرٹی ٹیکس کی کلیکشن میں ایک ارب کا اضافہ ہوا ہے۔ جنگلات میں ایک کروڑ سے زائد پودے لگائے گئے۔ 157 ایکڑ زمین مذاہب کے نام پر قبضہ کی گئی تھی، اسے واگزار کروالیا۔ معذور افراد کے لیے ہم قدم پروگرام شروع کیا گیا، بے روزگار افراد کے لیے احساس پروگرام شروع کیا گیا۔

  • کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے، شہر میں صفائی نہ ہو سکی

    کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے، شہر میں صفائی نہ ہو سکی

    کراچی: عید الاضحیٰ اور بارشوں کو کئی روز گزر گئے ہیں تاہم شہر میں صفائی نہیں ہو سکی، مختلف علاقوں میں گندگی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں کچرے کے ڈھیر کا مسئلہ حل نہیں ہوا تھا کہ بارشیں شروع ہوئیں اور پھر بقر عید آ گئی، جس کے باعث کچرے اور گندگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    عید گزر گئی ہے لیکن شہر میں تا حال صفائی نہیں ہو سکی ہے، متعدد علاقوں میں گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں جن کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملیر الفلاح، ملیر سعود آباد، بلدیہ ٹاوٴن، اتحاد ٹاوٴن اور اورنگی ٹاوٴن میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔

    ادھر ناظم آباد اور نارتھ کراچی، مسلم ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں بھی گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں، متعدد علاقوں میں سیوریج لائن اوور فلو ہونے کے باعث گندے پانی کے تالاب نظر آتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  متعلقہ ادارے سوتے رہے، شہر قائد گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل

    بیش تر علاقوں میں ہزاروں ٹن کچرا گلیوں اور چوراہوں پر تا حال موجود ہے، نکاسیٔ آب کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث مچھروں کی افزایش میں بھی اضافہ ہوا، ماڈل کالونی ریلوے اسٹیشن کچرا کنڈی میں تبدیل ہو گیا۔

    ادھر بلدیاتی اور سندھ حکومت کے مابین اختیارات کی جنگ چل رہی ہے، جس کے باعث کراچی سے کچرا اور آلائشیں نہ اٹھائی جا سکیں، موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر میں 13 ہزار ٹن کچرا نکلتا ہے، 8 ہزار ٹن بہ مشکل اٹھایا جاتا ہے۔

    بتایا گیا کہ شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند تھا، ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں نا کام رہیں، لینڈ فل سائٹس کے داخلی و خارجی راستے کیچڑ اور پھسلن کے باعث بند تھے۔ روزانہ اٹھایا جانے والا 8 ہزار ٹن کچرا بھی 4 دن سے نہیں اٹھایا جا رہا۔

  • متعلقہ ادارے سوتے رہے، شہر قائد گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل

    متعلقہ ادارے سوتے رہے، شہر قائد گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل

    کراچی: شہر قائد میں بارشیں اور عید ختم ہونے کے باوجود کچرا اٹھانے کا کام نہ شروع ہوسکا، شہر گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں بدل گیا۔ شہر بھر کے گٹر ابل پڑے ہیں اور سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے معاشی حب کراچی سے کچرا اور آلائشیں نہ اٹھائی جانے کی وجوہات سامنے آگئیں۔ ذرائع کے مطابق شہر میں 13 ہزار ٹن کچرا نکلتا ہے، 8 ہزار ٹن بمشکل اٹھایا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند تھا۔ ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں ناکام رہیں۔

    لینڈ فل سائٹس کے داخلی و خارجی راستے کیچڑ اور پھسلن کے باعث بند تھے۔ روزانہ اٹھایا جانے والا 8 ہزار ٹن کچرا بھی 4 دن سے نہیں اٹھایا جا رہا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور حکومت سندھ نے کچرا اٹھانے اور ڈمپنگ کا متبادل نہیں بنایا، 2 لینڈ فل سائٹس جام چاکرو اور گوند پاس گزشتہ شب 4 بجے فعال ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق شہر میں ٹنوں کے حساب سے جمع کچرا اٹھانے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، بلدیہ وسطی، کورنگی، شرقی، جنوبی اور غربی حصے میں صورتحال ابتر ہوگئی، سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب بلدیاتی نمائندوں نے فوری طور پر سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • کراچی میں نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے: علی زیدی

    کراچی میں نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ کہیں کسی کو کچرا پھینکتے دیکھیں تو تصویر کھینچ کر ہمیں بھیجیں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے، بارشوں کے بعد پانی کافی حد تک نکل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ نالوں کی صفائی سے کافی حد تک بہتری آئی ہے، بارشوں کے بعد پانی کافی حد تک نکل گیا، کچھ جگہوں پر تھوڑا بہت پانی ہوگا وہ بھی نکالا جا رہا ہے۔ عوام سے بھی تعاون کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہیں کسی کو کچرا پھینکتے دیکھیں تو تصویر کھینچ کر وائرل کریں، تصاویر ہمیں بھی بھیجیں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے، ناصر حسین شاہ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تحریک انصاف کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا بھی شکر گزار ہوں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میرے خلاف پروپیگنڈا ہے، خیابان شجاعت پر فینسی گاڑیاں کھڑی کر کے روڈ بند کیا گیا تھا، کے پی ٹی کی پرچم کشائی کی تقریب میں جا رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں کچرا ملے گا ہم اٹھاتے جائیں گے، لیاری کو صاف ستھرا بنا دیں گے۔ لیاری میں کم مشینری لگی ہے لیکن کام ہوتا رہے گا، تنقید کی جا رہی ہے کہ لیٹس کلین کراچی مہم کے لیے پیسے مانگ رہا ہوں، ہم نے صفائی مہم کے لیے الگ سے اکاؤنٹ کھولا ہے۔ سندھ حکومت نے بھی کام کا آغاز کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے وزیر اعظم کی ہدایات تھیں کراچی صاف کرنا ہے، میڈیا والوں سے درخواست ہے اگر کہیں کچرا ہے تو بتا دیں۔ نالے صاف کرنا ہمارا کام نہیں تھا پھر بھی کراچی کے لیے کیا۔ ’میری ٹائم وزیر کا کام نہیں کہ نالے صاف کرے، ہم تو مدد کو آئے ہیں کہ کام تیز ہوجائے‘۔

  • کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی صفائی مہم میں میری دعائیں علی زیدی کے ساتھ ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لیٹس کلین کراچی زبردست اقدام ہے، میری حمایت، دعائیں اور نیک خواہشات علی زیدی کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی کراچی کو صاف کرنے کی مہم کو زبردست قرار دے دیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ انھیں علی زیدی کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ 10 دن میں کراچی صاف کرنا مشکل ہے، کراچی میں یومیہ 13 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے جو مہینوں سے نہیں اٹھایا گیا۔

    سابق ناظم کا کہنا تھا کہ وہ علی زیدی کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ میری تجویز ہے سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کر مسئلے کا مستقل حل ڈھونڈا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں صفائی مہم ایف ڈبلیو او کی نگرانی میں ہوگا، علی زیدی

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ شہر میں پانچ فی صد کچرا بھی لینڈ فل سائٹ پر نہیں بھیجا گیا، روزانہ 95 فی صد کچرا ندی نالوں اور کھلے پلاٹوں میں ڈالا جاتا ہے۔

    انھوں نے تجویز دی کہ شہر کا یہ مسئلہ اتنا گھمبیر ہے کہ آپ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، گورنر، میئر اور متعلقہ وزرا کو ایک کمرے میں لے آئیں، سب کو اندر بلا لیں اور اس وقت تک نہ نکلیں جب تک اس کا حل نہ نکلے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی طرف سے کراچی میں صفائی مہم آج سے شروع ہو رہی ہے، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا جب کہ ایف ڈبلیو او کراچی صفائی مہم کی نگرانی کرے گا۔

  • سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت جیسے کراچی کو چلانا چاہتی ہے ایسے نہیں چل سکتا، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس کراچی کی 109 سڑکیں ہیں ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں، 14 اسپتال کی دیکھ بھال ہمارے ذمے ہیں لیکن فنڈزکی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ سے کچھ سرمایہ بناتے ہیں اس سے تھوڑا کام کراتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ علی زیدی سے رابطے میں ہوں، ایک میٹنگ بھی رکھی ہے، نالوں کی صفائی میری ذمے داری ہے، ہوم ورک کیا ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 30جون کونالوں کی صفائی کا کنٹریکٹ ختم ہوا پھرسندھ حکومت نے پیسے نہیں دیے، سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈز نہیں دیے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    یاد رہے کہ 30 جولائی کو اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔