Tag: کچن

  • کچن میں مگرمچھ گھس آیا، پھر کیا ہوا؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو دیکھیں

    کچن میں مگرمچھ گھس آیا، پھر کیا ہوا؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو دیکھیں

    مگرمچھ ایسا جانور ہے جس کا نام سن کر ہی لوگوں پر کپکپی طاری ہونے لگتی ہے اگر وہ ایک گھر کے کچن میں گھس آئے تو کیا حال ہو؟

    مگرمچھ کا شمار ان جانداروں میں ہوتا ہے جو خشکی اور تری دونوں جگہوں پر رہتے ہیں۔ اپنی شکار کی فطرت کے باعث ہر انسان اس سے خوف کھاتا ہے۔

    آج سے قبل آپ نے سڑکوں، گلیوں یا نالوں میں مگرمچھ نکلتے دیکھیں ہوں گے۔ مگر ایک مگرمچھ گھر کے کچن میں داخل ہوگیا جس سے اہل خانہ میں خوف پھیل گیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے فورٹ مائرز کا ہے جہاں طویل قامت مگرمچھ گھر کے کچن میں گھس گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پال کوئن نامی ایک شخص نے اپنے گھر کا دروازہ تازہ ہوا کے لیے کھلا چھوڑا اور خود اپنی ای میل چیک کرنے میں مصروف ہوگیا۔

    اسی اثنا میں اس نے گھر میں کچن کی طرف کچھ مشکوک آوازیں سنائی دیں جب نوجوان نے وہاں جاکر دیکھا تو حیران ہونے کے ساتھ خوفزدہ ہوگیا کہ اس کے کچن میں 8 فٹ طویل ایک مگر مچھ موجود تھا۔

    یہ مگرمچھ گھر کا کھلا دروازہ دیکھ کر مٹر گشت کرتا ہوا گھر میں داخل ہوا تھا۔

    پال کوئن نے فوری طور 911 پر کال کی اور اس طویل مگرمچھ کو پکڑنے کے لیے فش اینڈ وائلڈ لائف کنزرویشن کمیشن ٹریپر کو مدد کے لیے طلب کیا۔

    عملے نے آکر طویل جستجو کے بعد مگرمچھ کو قابو کیا اور کیچ پول کی مدد سے گھر سے باہر گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔ اس دوران مگرمچھ کو خود کو چھڑانے کے لیے سخت جدوجہد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

     

  • تنخواہ کے جھگڑے پر طیش میں آئے باورچی کا انوکھا انتقام

    لندن: برطانیہ میں ایک باورچی نے مالک سے تنخواہ اور چھٹی کے معاملے پر جھگڑے کے بعد سیخ پا ہو کر ریستوران کے کچن میں لال بیگ چھوڑ دیے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ایک پب اور ریستوران میں 25 سالہ شیف کا مالک سے جھگڑا ہوا جس کی وجہ چھٹی اور تنخواہ کا معاملہ تھا۔

    جھگڑے کے بعد شیف ملازمت چھوڑ کر چلا گیا، تاہم 2 دن بعد وہ رات کے اندھیرے میں چپکے سے واپس آیا اور کچن میں 20 کے قریب لال بیگ چھوڑ دیے۔

    شیف کی یہ حرکت سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوگئی۔

    مالک کا کہنا ہے کہ جھگڑے کے وقت شیف نے اس حرکت کی دھمکی بھی دی تھی تاہم اس نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔

    واقعے کے بعد مالک نے پیسٹ کنٹرول کو طلب کیا جنہوں نے کچن کی مکمل صفائی کی، اس دوران ریستوران کو ایک روز کے لیے بند بھی کرنا پڑا۔

    مالک کا کہنا ہے کہ ایک روز کے لیے ریستوران بند کرنے کی وجہ سے اسے 20 ہزار پاؤنڈز (62 لاکھ 54 ہزار سے زائد پاکستانی روپے) کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    واقعے کی پولیس کو بھی اطلاع دی گئی، پولیس کے مطابق نوجوان شیف کو 17 ماہ جیل کی سزا ہوسکتی ہے، جبکہ اس کا لائسنس بھی 2 سال کے لیے معطل کیا جاسکتا ہے۔

  • کراچی ایئرپورٹ کو دی گئی زمین 25 سال سے بیکار

    کراچی ایئرپورٹ کو دی گئی زمین 25 سال سے بیکار

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ گزشتہ 25 سال سے کراچی ایئرپورٹ پر کچن کی زمین لیز پر دی گئی ہے جو تاحال بیکار پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سنہ 1994 سے کراچی ایئرپورٹ پر کچن کی زمین لیز پر دی گئی ہے لیکن تاحال کچن تعمیر نہ ہوسکا۔

    آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ فلائٹ کچن نہ بننے سے 25 سال میں 318 ملین روپے کا نقصان ہوا، چیئرمین رانا تنویر نے دریافت کیا کہ اتنے برسوں سے یہ نقصان مسلسل کیوں ہوتا رہا؟ میری یا آپ کی زمین ہوتی تو کیا اسی طرح 25 سال خالی پڑی رہتی ۔ ہم سب نے مل کر اداروں کا بیڑا غرق کیا ہے۔

    رانا تنویر نے کہا کہ کیوں نہ تمام سابق ڈی جیز سے اس رقم کی ریکوری کی جائے۔ سیکریٹری سول ایوی ایشن نے مطالبہ کیا کہ ایک بار تفصیلی رپورٹ لے لی جائے، تفصیلی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کردی جائے گی اس کے بعد پی اے سی فیصلہ لے۔

    چیئرمین نے پوچھا کہ اس دوران کون کون ڈی جیز رہے جس پر انہیں بتایا گیا کہ متعدد ڈی جیز ان 25 سال میں رہے۔

    رکن کمیٹی مشاہد حسین نے کہا کہ یہ نالائقی تھی یا غفلت کہ اتنے سال میں کسی نے دیکھا تک نہیں، جس پر ایک اور رکن منزہ حسن نے کہا کہ مشاہد حسین کے سوال کا بڑا آسان جواب ہے، جہاز اڑانا اور بات ہے انتظامی صلاحیت ہونا اور بات ہے۔

    سیکریٹری سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور فلائٹ آپریشن الگ الگ کرنے جا رہے ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس زمین پر کچن نہ بننے کی رقم کے نقصان کا تخمینہ کون لگائے گا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ اس کا تخمینہ اسٹیٹ بینک لگائے گا۔

  • خطرناک بیکٹیریا گھر اور اسپتال کی کن دو جگہوں پر زندہ رہ کر بیماریاں پھیلاتے ہیں؟

    خطرناک بیکٹیریا گھر اور اسپتال کی کن دو جگہوں پر زندہ رہ کر بیماریاں پھیلاتے ہیں؟

    ناروِچ: برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خطرناک بیکٹیریا کچن یا اسپتال کاؤنٹرز پر زندہ رہ کر بیماریاں پھیلا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک تحقیقی جریدے PLOS بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خطرناک قسم کے بیکٹریا انسانوں کی تیار کردہ کسی جگہ کی سطح جیسے کچن یا اسپتال کے کاؤنٹرز وغیرہ پر اپنے وجود کو برقرار رکھ بیماریاں پھیلا سکتے ہیں۔

    پودوں اور جرثوموں کی سائنس کے ایک آزاد تحقیقی ادارے جان انیز سینٹر (John Innes Centre) کے محققین نے ان وجوہ کا پتا لگایا جس کے نتیجے میں یہ خطرناک بیکٹیریا نہ صرف زندہ رہتے ہیں بلکہ بیماریاں پھیلانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    ریسرچ کے دوران اُن میکینزمز پر توجہ مرکوز کی گئی جو موقع پرست انسانی پیتھوجین (سوڈومونس ایروگینوسا) کو مختلف مقامات کی سطح پر زندہ رہنے کے قابل بناتے ہیں، اور نقصان دہ بیکیٹریا کو ہدف بنانے کے لیے نئے طریقوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

    محققین کا کہنا ہے کہ یہ پیتھوجینک بیکٹیریا مختلف ماحول میں ہر قسم کا دباؤ برداشت کرتے ہیں، اس میں ایک میکینزم شوگر مالیکیول (ٹری ہیلوس) کا ہوتا ہے جو مختلف قسم کے بیرونی دباؤ کے ساتھ جڑا ہوتا ہے، بالخصوص اوسموٹک شاک (یعنی خلیوں کے آس پاس نمک کی مقدار میں اچانک تبدیلیاں)۔

    محققین نے اس تحقیق کے دوران یہ جاننے کی کوشش کہ بیکٹیریا کس طرح بیرونی دباؤ کو برداشت کرتا ہے، اس کے لیے انھوں نے یہ تجزیہ کیا کہ پی ایروگینوسا کس طرح شوگر مالیکیول (یعنی ٹری ہیلوس) میں میٹابولک تعامل کرتا ہے۔

    تجربات سے پتا چلا کہ ٹری ہیلوس یا گلائکوجن راستوں میں سے اگر رکاوٹ آئے تو پی ایروگینوسا کی انسان کی بنائی سطحات پر زندہ رہنے کی صلاحیت نمایاں طور پر کم ہو جاتی ہے۔

  • کالی مرچ: تجارت کے میدان سے صحت کی دنیا تک

    کالی مرچ: تجارت کے میدان سے صحت کی دنیا تک

    کالی مرچ کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے۔ یہ کچن میں موجود مسالا جات میں سرِ فہرست اور ہماری غذا و ضروریات کا اہم جزو ہے۔ نباتاتی سائنس کے ماہرین نے اسے Piper nigrum کا نام دیا ہے جب کہ انگریزی زبان میں اسے Black pepper کہتے ہیں۔

    کالی مرچ، ایک پھول دار بیل سے حاصل ہوتی ہے جسے خشک حالت میں ہم اپنے کھانوں میں ذائقہ پیدا کرنے کے علاوہ بعض امراض کے علاج اور جسمانی تکالیف سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

    کہتے ہیں یہ وہ غذائی جنس ہے جسے زمانۂ قدیم میں بھی نہایت اہم اور قیمتی جانا جاتا تھا۔ کالی مرچ کی کاشت اور اس کی تجارت نہایت نفع بخش سمجھتی جاتی تھی اور منڈیوں میں کالی مرچ کی خریدوفروخت کو بہت اہمیت دی جاتی تھی۔

    اس کی بیل کی لمبائی 1500 میٹر تک ہوسکتی ہے جب کہ اس سے خشک حالت میں حاصل ہونے والی مرچ ملی میٹر میں اور گول شکل کی ہوتی ہے۔ اس کی بیل کو عام باغات کے علاوہ بڑے رقبے پر بھی اگایا جاتا ہے جس کے لیے ماہرینِ زراعت مختلف مہینے موزوں بتاتے ہیں۔

    اسے بیل کی شاخوں سے مخصوص طریقے سے الگ کر کے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے اور اس دوران کوشش کی جاتی ہے کہ بیجوں کو پھپھوندی نہ لگے اور یہ ہر قسم کی کیڑوں اور دیگر خرابیوں سے محفوظ رہیں۔

    کالی مرچ گہرے بھورے، کالے رنگ اور سخت حالت میں ہمارے سامنے آنے سے پہلے سبز اور لال رنگ کا پھل ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق عام استعمال کے اس بیج میں مخصوص مہک کے ساتھ الکلائیڈز بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس کا ذائقہ کچھ تیکھا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بخار کے بعد کی کم زوری دور کرنے، نظامِ انہضام کی فعالیت میں مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اسی طرح بعض جلدی امراض اور انفیکشن کو بھی کالی مرچ کے استعمال سے دور کیا جاسکتا ہے۔

  • فروٹ سلاد اور جوس تیار کرنے کی انوکھی تراکیب!

    فروٹ سلاد اور جوس تیار کرنے کی انوکھی تراکیب!

    مجھے بڑا غصہ آتا تھا جب لوگوں کو یہ کہتے سنتی تھی کہ پڑھی لکھی لڑکیاں گھر کا کام کاج نہیں کرسکتیں۔ چناں چہ میں نے آزمودہ ترکیبیں لکھی ہیں جو ملک کے مشہور زنانہ رسالوں میں چھپیں گی۔ نمونے کے طور پر چند ترکیبیں نقل کرتی ہوں۔

    لذیذ آرنج اسکواش تیار کرنا
    آرنج اسکواش کی بوتل لو۔ یہ دیکھ لو کہ بوتل آرنج اسکواش ہی کی ہے کسی اور چیز کی تو نہیں، ورنہ نتائج خاطر خواہ برآمد نہ ہوں گے۔ دوسری ضروری بات یہ ہے کہ مہمانوں اور گلاسوں کی تعداد ایک ہونی چاہیے۔ گلاسوں کو پہلے صابن سے دھلوا لینا اشد ضروری ہے۔ بعد ازیں اسکواش کو بڑی حفاظت سے گلاس میں انڈیلو اور پانی کی موزوں مقدار کا اضافہ کرو۔ مرکب کو چمچے سے تقریباً نصف منٹ ہلائیں۔ نہایت روح افزا آرنج اسکواش تیار ہو گا۔ موسم کے مطابق برف بھی استعمال کیا جا سکتا ہے (لیکن برف کو صابن سے دھلوا لینا نہایت ضروری ہے)

    مزیدار فروٹ سلاد
    مہمانوں کے یک لخت آ جانے پر ایک ملازم کو جلدی سے بازار بھیج کر کچھ بالائی اور ایک ٹین پھلوں کا منگاؤ۔ اس کے آنے سے قبل ایک بڑی قاب کو صابن سے دھلوا لینا چاہیے۔ بعض اوقات فروٹ سلاد میں اور طرح کی خوش بُو آنے لگتی ہے۔ اب ٹین کھولنے کا اوزار لے کر ٹین کا ڈھکنا کھولنا شروع کرو اور خیال رکھو کہ انگلی نہ کٹنے پائے۔ بہتر ہو گا کہ ٹین اور اوزار نوکر کو دے دو۔ اب پھلوں کو ڈبے سے نکال کر حفاظت سے قاب میں ڈالو اور بالائی کی ہلکی ہلکی تہ جما لو۔ نہایت مزے دار اور مفرح فروٹ سلاد تیار ہے۔ نوش جان کیجیے۔

    (معروف مزاح نگار شفیق الرحمٰن کی کتاب مسکراہٹیں سے ایک نثر پارہ. پکوان کی یہ تراکیب ان کے ایک شگفتہ خط سے لی گئی ہیں جو ایک لڑکی کی جانب سے اپنی ماں کو لکھا گیا)

  • خوبصورت برتن جو آپ کے کچن میں ضرور ہونے چاہئیں

    خوبصورت برتن جو آپ کے کچن میں ضرور ہونے چاہئیں

    کھانا کھاتے ہوئے کھانے کی میز پر اگر خوبصورت برتن سلیقے سے سجا دیے جائیں تو دعوت کی شان میں اضافہ ہوجاتا ہے، دنیا کے ماہر شیفس کھانے کے ذائقے کے ساتھ اس کے پیش کرنے کے انداز کو بھی نہایت اہمیت دیتے ہیں۔

    حال ہی میں اٹلی کی رہائشی دو دوستوں نے خوبصورت برتن بنانے کا آغاز کیا ہے جنہیں بے حد پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

    گریٹ جونز نام سے شروع کی جانے والی اس کمپنی میں فرائی پینز اور ہاٹ پاٹس بنائے جارہے ہیں۔ ڈچز نامی ہاٹ پاٹس مختلف رنگوں میں دستیاب ہیں جو دیکھنے میں نہایت دیدہ زیب معلوم ہوتے ہیں۔

    نفاست سے بنائے گئے یہ برتن نہ صرف کھانا پکانے کے عمل کو لطف انگیز بنا دیتے ہیں بلکہ میز پر سج کر کھانے کی رونق میں بھی اضافہ کردیتے ہیں۔

    ان برتنوں کی قیمت 45 ڈالر سے شروع ہوتی ہے جو پاکستانی لگ بھگ 6 ہزار 200 روپے بنتے ہیں۔ سب سے مہنگے خوبصورت پاٹس ہیں جن کی قیمت 145 ڈالر یعنی پاکستانی 20 ہزار روپے ہے۔

    کیا آپ ان برتنوں کو خریدنا چاہیں گے؟

  • گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

    گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

    کہا جاتا ہے کہ کسی خاتون کا سلیقہ دیکھنا ہو تو اس کا کچن اور باتھ روم دیکھنا چاہیئے۔ صاف ستھرے باتھ روم اور کچن خاتون خانہ کی سلیقہ مندی کو ظاہر کرتے ہیں جبکہ خاص طور پر گندے، بے ترتیب اور بکھرے ہوئے کچن گھر والوں کا ایک منفی تاثر قائم کرتے ہیں۔

    یہی نہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندے اور پھیلے ہوئے کچن وزن میں اضافہ کرنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

    k2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو اپنا وزن کم کرنے کی کوششوں میں ہوں، اگر وہ بے ترتیب کچن سے کھاتے پیتے ہوں تو اس بات کا امکان کم ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوسکیں۔ اس کے برعکس صاف ستھرے اور سمٹے ہوئے کچن میں وقت گزارنا اور وہاں سے کھانا پینا کھانے کی مقدار کو محدود کرتا ہے نتیجتاً کھانے والے افراد موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 100 افراد کے دو گروپس بنائے۔ ایک گروپ کے کھانے کے لیے ایک ایسا کچن مختص کیا گیا جو نہایت ابتر حالت میں تھا جبکہ دوسرے گروپ کے لیے مختص کچن صاف ستھرا اور بہترین حالت میں تھا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ پہلے گروپ کی کھانے کی مقدار میں یکدم اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کچن میں پھیلے ہوئے مختلف کوکیز اور اشیا کو چلتے پھرتے کھانا شروع کردیا۔ اس کے برعکس صاف ستھرے کچن والے افراد نے مناسب مقدار میں کھانا کھایا اور کھانے کے بعد اضافی چیزیں کھانے سے بھی پرہیز کیا۔

    ماہرین کے مطابق اس کا تعلق دماغی تناؤ سے ہے۔ جب ہم ذہنی دباؤ یا تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو لاشعوری طور پر زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ اسی طرح بے ترتیب ماحول اور گندگی بھی ہمیں ذہنی دباؤ میں مبتلا کرتی ہے اور نتیجتاً ہم زیادہ کھانے لگتے ہیں۔

    k3

    ماہرین کے مطابق تناؤ کی حالت میں ہمارا دماغ ایسے کیمیائی مواد پیدا کرتا ہے جو موٹاپا پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ انہی میں سے ایک مادہ بیٹا ٹروفین ہے جو چکنائی اور کیلوریز کو جلانے والے انزائم کو کام کرنے سے روکتا ہے۔ اس طرح یہ چکنائی ہمارے جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے اور یوں ہم موٹاپے کی طرف مائل ہونے لگتے ہیں۔

    لہٰذا اب آپ جب بھی اپنے وزن کے لیے پریشان ہوں تو ایک نظر اپنے کچن کی حالت زار پر ضرور ڈالیں کہ کہیں وہ تو آپ کے موٹاپے کا ذمہ دار نہیں۔