Tag: کچی آبادیاں

  • کچی آبادیوں کا کیس: چاروں صوبائی حکومتیں سفارشات پرجواب جمع کرائیں‘ سپریم کورٹ

    کچی آبادیوں کا کیس: چاروں صوبائی حکومتیں سفارشات پرجواب جمع کرائیں‘ سپریم کورٹ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کے پی اوربلوچستان نے جواب جمع کرا دیے، پنجاب اورسندھ نے جوابات جمع نہیں کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کے پی اوربلوچستان نے جواب جمع کرا دیے ہیں، جواب عدالتی معاون بلال منٹوکی سفارشات پردیا گیا۔

    بلال منٹو نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ سفارشات میں نے اورقانون وانصاف کمیشن نے تیارکی ہیں، ہرہاؤسنگ سوسائٹی میں کم قیمت گھروں کا حصہ ہونا چاہیے۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ کم قیمت گھروں کا ایکٹ بنایا ہے، اس میں کوئی کمی ہے تو دورکردیں گے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جامع رپورٹ پیش کی ہے، کے پی میں کچی آبادیوں سے متعلق قانون موجود ہے، پنجاب اورسندھ نے جوابات جمع نہیں کرائے۔

    عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ چاروں صوبائی حکومتیں سفارشات پر جواب جمع کرائیں، وفاقی حکومت نے بھی کم قیمت گھروں سے متعلق جواب جمع کرا دیا۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے 10 دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • کچی آبادیوں کا دورہ کیا، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں ‘ چیف جسٹس

    کچی آبادیوں کا دورہ کیا، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں ‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے پاکستان کی کچی آبادیوں سے متعلق رپورٹ مانگی تھی، ہمارا حکم صرف اسلام آباد کے لیے نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کےآغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگرکچی آبادی کو منتقل کرنا ہے تو بھی کیا جائے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کچی آبادیوں سے متعلق بل کا مسودہ تیار کررکھا ہے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ لوگ سرکاری اورنجی جگہوں پرجا کرقبضہ کرلیتے ہیں، کیا ایسے لوگوں کو قبضےکا معاوضہ ادا کرنا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کچی آبادیوں کا دورہ کیا ، وہاں بڑی بڑی عمارتیں بنی ہیں، کچی آبادیوں میں پگڑیوں پر دکانیں بکتی ہیں، کیا ریاست کے پاس وسائل ہیں کہ پورے ملک کوگھر دے سکے؟۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کچی آبادیوں میں ڈش انٹینا، فریج اوراے سی لگے ہیں، کیا ناجائز قابضین کو ملکیت دے دی جائے؟۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کا موازنہ امریکا سے کیوں کر رہے ہیں؟ موازنہ کرنا ہے توسری لنکا، بنگلا دیش، انڈونشیا اوربرما سے کریں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ گھر سے زیادہ ضروری تعلیم اور پانی ہے، نہیں کہہ سکتے پانی کے وسائل نہیں مگر آپ گھر بنا کے دیں۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ روٹی، کپڑا اور مکان 1970 سے سیاسی نعرہ رہا، کوئی حکومت نعرے کوعملی جامہ نہیں پہنا سکی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے پاکستان کی کچی آبادیوں سے متعلق رپورٹ مانگی تھی، ہمارا حکم صرف اسلام آباد کے لیے نہیں تھا۔

    عدالت نے کچی آبادیوں سےمتعلق مسودہ ایڈوکیٹ جنرلز اوراٹارنی جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے کہ بل پاس کرے یا نہیں۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نے کم قیمت گھروں سے متعلق کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، کمیٹی کی سفارشات سے عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد کی کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • کراچی: کچی آبادیوں میں قائم غیر قانونی تعمیرات گرانے کے نوٹسز جاری

    کراچی: کچی آبادیوں میں قائم غیر قانونی تعمیرات گرانے کے نوٹسز جاری

    کراچی: سندھ کچی آبادی اتھارٹی نے کراچی کی کچی آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کے نوٹسز جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کچی آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات اور عمارات کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کچی آبادی کا خصوصی سیل قائم کردیا گیا جس کے بعد کچی آبادیوں کو گرانے کے نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

    سندھ کچی آبادی اتھارٹی نے پہلے مرحلے میں راجپوت کالونی، عیسیٰ نگری، ویلفیئر کالونی میں غیر قانونی بنائی گئی عمارات کو نوٹس جاری کیے ہیں۔

    karachi slum areas

    ڈائریکٹر کچی آبادی عبدالغنی جوکھیو نے بتایا کہاپر گزری، لوئر گزری، سلطان آباد، شاہ رسول کالونی، ہزارہ کالونی میں بنی غیر قانونی عمارتیں دوسرے مرحلے میں گرائی جائیں گی۔


    اسی سے متعلق:  کچی آبادیوں‌ میں قائم غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا فیصلہ


    کراچی کی 100 سے زائد کچی آبادیوں میں غیر قانونی عمارتیں ہیں، ڈائریکٹر کچی آبادی

    ڈائریکٹر کچی آبادی کے مطابق کراچی کی 100 سے زائد کچی آبادیوں میں غیر قانونی عمارتیں بنائی گئی ہیں جبکہ کچی آبادیوں میں قانون کے تحت ایک سے دو منزلہ عمارت بنانے کی اجازت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا بلڈرز نے کچی آبادیوں میں قبضے کرکے غیر قانونی عمارات بنائی ہیں، کراچی کی کچی آبادیوں میں جتنی بھی غیر قانونی عمارات بنائی گئی ہیں، انہیں مسمار کرنے کے لیے خصوصی سیل قائم کردیا گیا ہے، کچی آبادیوں میں بلند ترین عمارات بنانا غیر قانونی ہیں۔

  • کراچی: کچی آبادیوں‌ میں قائم غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا فیصلہ

    کراچی: کچی آبادیوں‌ میں قائم غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کچی آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات اور عمارات کو مسمار کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کچی آبادی کا خصوصی سیل قائم کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق سندھ حکومت نے کچی آبادیوں میں قائم غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس ضمن میں کارروائی کے لیے خصوصی سیل قائم کردیا ہے جس کے سربراہ ڈائریکٹر کچی آبادی عبدالغنی جوکھیو اور ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہوں گے۔

    اطلاعات کے مطابق ایس بی سی اے اور کچی آبادی مشترکہ غیر قانونی عمارات کے خلاف کارروائی کریں گی۔


    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی مرتضیٰ بلوچ نے بتایا کہ کچی آبادیوں میں غیر قانونی لیز شدہ پلاٹوں اور فلیٹس کو مسمار کیا جائے گا، قبضہ مافیہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    معاون خصوصی برائے کچی آبادی کے مطابق غیر قانونی بلند عمارات تعمیر کرکے عوام کو فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، کچی آبادیوں کے مکینوں کو بلڈر مافیا سے نجات دلائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں واقع کچی بستیاں، امن و امان کے لیے سنگین خطرہ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ قبضہ مافیا بلڈر کی وجہ سے حکومت کے ریونیو کو نقصان پہنچ رہا ہے، قبضہ مافیا کو کچی آبادیوں میں قبضوں کی بلکل اجازت نہیں دیں گے، کراچی کے عوام کچی آبادیوں میں بننے والے فلیٹس یا عمارات میں سرمایہ کاری نہ کریں۔

  • کراچی سینٹرل جیل کی سیکورٹی ہائی الرٹ

    کراچی سینٹرل جیل کی سیکورٹی ہائی الرٹ

    کراچی: سینٹرل جیل کی سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ آفیسر ایف سی شہلا قریشی کے مطابق کراچی سینٹرل جیل کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے تربیت یافتہ کمانڈوز تعینات کردیئے گئے ہیں انکا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے مشتبہ افراد کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا گیا ہے، انکا کہنا تھا کہ فاٹا سے ایف سی کے مزید کمانڈوز بھی آنے والے روز میں تعینات کئے جائیں گے۔

  • کراچی سینٹرل جیل سیکیورٹی، کچی آبادیاں مستقل خطرہ قرار

    کراچی سینٹرل جیل سیکیورٹی، کچی آبادیاں مستقل خطرہ قرار

    کراچی: سرنگ کے ذریعے جیل سےدہشت گرد فرار کرانے کی سازش تو پکڑی گئی، تحقیقاتی اداروں نے اس ضمن میں شہر کی کچی آبادیوں کو مستقل خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    کراچی کےعلاقےغوثیہ کالونی سے سینٹرل جیل تک کھودی جانے والی سرنگ کے بعد تحقیقاتی ادارے حرکت میں آگئے، تحقیقاتی اداروں نے شہر میں کچی آبادیوں اورغیرقانونی آباد علاقوں پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تحقیقاتی اداروں کے مطابق سینٹرل جیل کی طرح ہر اہم علاقےکے ساتھ کچی آبادیاں قائم کردی گئیں ہیں، شہر میں قبضہ مافیا نےسوچی سمجھی سازش کےتحت اہم مقامات کے ساتھ غیر قانونی کچی آبادیاں قائم کیں۔

    لینڈ ڈیپارٹمنٹ نےکوئی پلاننگ نہیں کی خود زمینوں پرقبضہ کروایا، ریلوے کی زمینوں کے ساتھ کئی اہم مقامات ہیں، ان پر بھی کچی آبادیاں قائم کردیں گئیں۔

    مہران بیس، کراچی ایئرپورٹ، پی اے ایف بیس سمیت شہر میں واقع اہم علاقے اور عمارتوں کےساتھ کچی آبادیاں قائم ہیں، کراچی میں رہائشی عمارتوں کے لئے  پلاننگ کرنے والے اداروں کی لاپرواہی سے جرائم بڑھ رہے ہیں اور دہشتگردوں کو پناہ لینے سمیت کاروائیاں کرنے میں آسانی ہوئی ہے۔