Tag: کچی شراب

  • کراچی: کچی شراب پینے سے 2 افراد ہلاک، 2 کی حالت تشویشناک

    کراچی: کچی شراب پینے سے 2 افراد ہلاک، 2 کی حالت تشویشناک

    کراچی: شہر قائد کے ڈالمیا بشیر گوٹھ میں میں سستے نشے کے ہاتھوں 2 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ 2 کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈالمیا بشیر گوٹھ میں کچی شراب پینے سے 2 افراد ہلاک اور 2 کی حالت تشویشناک ہے، ان چاروں افراد نے جمعہ کو کسی دوسرے علاقے میں کچی شراب پی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کچی شراب پی پر گھر آنے کے بعد چاروں افراد کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں 2 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ متاثرہ افراد نے شراب کہاں سے خریدی؟ اور کہاں شراب نوشی کی عزیز بھٹی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی۔

  • کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کی سرعام فروخت پر وزیراعلیٰ سندھ کا ایکشن

    کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کی سرعام فروخت پر وزیراعلیٰ سندھ کا ایکشن

    کراچی : سندھ کابینہ کے اجلاس میں کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کے سرعام فروخت کے خلاف کارراوائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو سندھ سیکریٹریٹ میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کے سرعام فروخت کی گونج رہی، اجلاس میں صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی نے پولیس افسران کی پول کھول دی۔

    صوبائی وزیر امداد پتافی کا کہنا تھا کہ ٹنڈومحمد خان اور ٹنڈوالہٰ یار میں سرعام کچی شراب فروخت کی جارہی ہے ، گٹکا اور مین پوری سبزیوں کی طرح فروخت ہورہے ہیں، کچی شراب کی فروخت سے کئی پولیس افسران کے گھرچل رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر امداد پتافی کی شکایت پر وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ غیر قانونی شراب ، مین پوری ، گٹکا اور دیگر منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے کیونکہ یہ ہماری نسلوں کو تباہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام ایس ایس پیز کو فوری طور پر منشیات کا کاروبار بند کرانے کی وارننگ دے دی بصورت دیگر انکو سخت کاروائی کا انتباہ کیا۔

    سندھ کابینہ کے اجلاس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیر، معاونین خصوصی ، چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ پولیس ، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

  • کچی شراب کی فروخت اوراموات کی ذمہ دار پولیس قرار

    کچی شراب کی فروخت اوراموات کی ذمہ دار پولیس قرار

    کراچی : عید کے دنوں میں کچی شراب کے بڑے پیمانے پر فروخت اور اس سے ہونے والی اموات کا ذمہ دار پولیس کو قرار دیا گیا ہے۔

    عید کے دنوں کے دوران کراچی میں کچی شراب کے بڑے پیمانے پر فروخت پولیس کی ملی بھگت سے ہوئی، جس سے متعدد اموات بھی ہوئی، اس حوالے سے پیش کی جانے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عید کا دنوں میں کچی شراب کا کاروبار ہول سیل کی بنیاد پر کیا گیا، جس کیلئے پولیس نے بھاری رشوت وصول کی ۔

    اس کے نتیجے میں کراچی میں کچی شراب کی کھلے عام فروخت ہوئی، رپورٹ میں کچی شراب سے ہونے والی اموات کا ذمہ دار بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو قراردیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ پولیس کے ساتھ شراب کی فروخت میں ملوث محکمہ ایکسائز کے افسران کیخلا ف بھی کاروائی ہونی چاہیئے، رپورٹ مزید بتایا گیا ہے پولیس کے پاس محکمہ ایکسائز کے افسران کیخلاف کاروائی کا اختیار نہیں ہے ۔

  • کراچی:3 روزمیں کچی شراب سے ہلاکتوں کی تعداد32 ہوگئی

    کراچی:3 روزمیں کچی شراب سے ہلاکتوں کی تعداد32 ہوگئی

    کراچی: تین روز کے دوران کچی شراب کراچی کے بتیس لوگوں کی جان لے گئی، ڈاکٹرز نے موت کی وجہ ایک مخصوص اسپرٹ مینتھول پوائزننگ بتائی ہے۔

    سستی شراب کا شوق مہنگا پڑگیا، لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر، بلدیہ، شرافی گوٹھ ، گڈاپ، میمن گوٹھ ، سچل اور سرجانی ٹاون کے علاقوں میں کچی شراب کا کاروبار درجنوں گھروں میں صف مام بچھا گیا۔

    کچی شراب میں موجود میتھانول اسپرٹ موت کی وجہ بنا، ہلاک افراد کی میڈیکل رپورٹ آئندہ چند روز میں تیار کی جائے گی، جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق زیرِ علاج افراد نے میتھانول اسپرٹ کا کثرت سے استعمال کیا۔

    گذشتہ روز ڈی آئی جی ایسٹ منیر احمد شیخ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے لانڈھی ،کورنگی ،شاہ لطیف، شرافی گوٹھ اور زمان ٹاون تھانوں کے ایس ایچ اوز ایک انویسٹی گیشن کے انچارج کو معطل کردیا تھا۔

     دوسری جانب ہلاکتوں پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی گئی اور گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد نےواقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کوواقعے کی چھان بین کرنے کی ہدایت کردی۔

  • کچی شراب: دودن میں ہلاکتوں کی تعداد چوبیس ہوگئی

    کچی شراب: دودن میں ہلاکتوں کی تعداد چوبیس ہوگئی

    کراچی: کچی شراب پینے سے آج ہلاکتوں کی تعداد اٹھارہ ہوگئی ہے اور پندرہ مریض اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ دو دن میں کچی شراب پینے سے ہلاکتوں کی تعداد چوبیس ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شراب پینے سے متعدد افراد جان کی بازی ہار گئے۔شراب پی کر جن افراد کی حالت خراب ہوئی ان میں زیادہ تر کا تعلق لانڈھی، کورنگی، بلال کالونی اور زمان ٹاؤن سے ہے جنہیں جناح اسپتال لایا گیا۔

    جناح اسپتال کی ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ آج ہلاکتوں کی تعداد اٹھارہ ہوگئی ہے ،سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ تین افراد کے ورثاء نے اپنے پیاروں کا پوسٹ مارٹم نہیں کرایا۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی پولیس کے سربراہ سے واقعہ کی فوری طور پررپورٹ طلب کرلی ہے اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔