Tag: کچے کے علاقے

  • ڈاکوؤں نے  کچے کے علاقے سے 3 افراد کو اغوا کرلیا

    ڈاکوؤں نے کچے کے علاقے سے 3 افراد کو اغوا کرلیا

    سکھر : ڈاکوؤں نے کچے کے علاقے سے 3 افراد کو اغوا کرلیا تاہم دوران کارروائی ڈاکوؤں کے کئی ٹھکانے مسمار کر دیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں نےبچل شاہ میں کچےکےعلاقے سے 3 افراد کو اغوا کرلیا۔

    ایس ایس پی سکھر نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم جائے وقوع پر پہنچی ، پولیس پارٹی کی جانب سے ڈاکوؤں کا تعاقب کر رہی ہے

    حکام کا کہنا تھا کہ باگڑجی کے کچےمیں 2 روز سے پولیس کا آپریشن جاری ہے، دوران کارروائی ڈاکوؤں کے کئی ٹھکانے مسمار کیے۔

    ایس ایس پی سکھر کے مطابق دوران آپریشن ڈاکوؤں کے قریبی ساتھی اوررشتہ دار بھی گرفتار کیے، تینوں مغویوں کاتعلق کچے کے علاقے سے ہے۔

    یاد رہے پنجاب کے علاقے صادق آباد میں چک نمبر 149 کے رہائشی نوجوان علی کو چند روز قبل کچے کے ڈاکوؤں نے تھانہ صدر کی حدود سے اغوا کیا تھا اور اس کو اپنے ساتھ کچے میں لے گئے تھے۔

    اب ڈاکوؤں نے مغوی کی رہائی کے لیے اس کے گھر والوں سے چار کروڑ روپے، چار قیمتی موبائل اور اتنی ہی گھڑیاں تاوان میں دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • کرپشن کا الزام  : کچے کے علاقے میں تعینات ہونیوالا سابق ایس ایچ او گرفتار

    کرپشن کا الزام : کچے کے علاقے میں تعینات ہونیوالا سابق ایس ایچ او گرفتار

    صادق آباد: کچےکےعلاقے میں تعینات ہونیوالے سابق ایس ایچ او رفیق احمد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم نے تعیناتی کے دوران کرپشن اورغیرقانونی کاشت سے کروڑوں کی جائیدادیں بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق کچےکےعلاقےمیں تعینات ہونیوالے سابق ایس ایچ او کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا، سب انسپکٹر (ر) رفیق احمد کو اینٹی کرپشن نے انکوائری میں جرم ثابت ہونے پرگرفتار کیا گیا۔

    ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب نے بتایا کہ ملزم رفیق نے تعیناتی کے دوران کرپشن اورغیرقانونی کاشت سےکروڑوں کی جائیدادیں بنائیں اور عہدے کا ناجائز استعمال کرکے 1444 کنال اراضی پر ناجائز کاشت کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم محمدرفیق نے 2018 میں 1384 کنال وقف حضرت خواجہ غلام فرید حاصل کیا اور ناجائز ذرائع سےحاصل آ مدن سے بیٹوں کےنام اور بے نامی جائیدادیں بنائیں۔

    اینٹی کرپشن پنجاب نے مزید بتایا کہ ملزم نے محلہ اسلام نگررحیم یار خان میں بیٹے کے نام پر ایک کنال کا قیمتی پلاٹ خریدا اور موضع کچی زمان رحیم یار خان میں 4کنال اراضی ناجائزآمدن سے بنائی۔

    ترجمان کے مطابق ملزم نے 4قیمتی گاڑیاں خریدکررینٹ اے کار کے کاروبار میں لگا رکھی ہیں جبکہ 100کروڑروپےسےزائدکامالی فائدہ حاصل کیا۔

  • کچے کے علاقے میں پولیس  اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    کچے کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    صادق آباد: کچے کے علاقے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں کوش سیلرا اور اندھڑ ڈکیت گینگ کے 131جرائم پیشہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد میں کچے کے علاقے میں پولیس پارٹی پر حملے کا مقدمہ تھانہ ماچھکہ میں درج کرلیا گیا ، ایف آئی آرمیں کوش سیلرااوراندھڑڈکیت گینگ کے131جرائم پیشہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمہ انسپکٹر امجد رشید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ، ایف آئی آرمیں دہشت گردی،قتل،اغواسمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس پرحملہ لکھی،منی اورگڈوکوش نامی ڈاکوؤں کی سربراہی میں کیاگیا، اہلکار کیمپ سےواپسی پرشاہو کوش کےگھرکےپاس پہنچےتوحملہ کیاگیا۔

    مقدمے مین کہا ہے کہ ڈاکوؤں کےپاس راکٹ لانچر،جی 3اور دیگر اسلحہ تھا، ڈاکوؤں نے پولیس جوانوں پر سیدھی فائرنگ کی، پولیس جوانوں نے بھی ڈاکوؤں پر جوابی فائرنگ کی، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے12اہلکارشہید،9زخمی ہوئے۔

    مقدمے کے مطابق ڈاکو ایک پولیس اہلکار احمد نواز کو اغوا کرکے ساتھ لے گئے جبکہ پولیس کی فائرنگ سےڈاکو بشیرشر ہلاک،گڈو کوش زخمی ہوا تاہم ڈاکو فرار ہوتے ہوئے پولیس کا سرکاری اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔

  • ڈاکوؤں کے حملے کا نشانہ بننے والے اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹ نہ ہونے کا انکشاف

    ڈاکوؤں کے حملے کا نشانہ بننے والے اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹ نہ ہونے کا انکشاف

    صادق آباد : کچے میں ڈاکوؤں کے حملے کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹ نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماچھکہ میں پولیس پارٹی پر حملے سے پہلے کی فوٹیج سامنے آگئی ، جس میں کچے کے خطرناک علاقے میں اہلکاروں کو بنا بلٹ پروف جیکٹوں کے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کی گاڑی کیچڑ میں پھنسنے پر مدد کے منتظر اہلکاروں پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا۔

    یاد رہے ماچھکہ ڈاکوؤں کے پولیس وین پر حملہ میں بارہ اہلکارشہید اور آٹھ زخمی ہوئے۔

    پولیس اہلکار ماچھکہ بیس کیمپ سے ڈیوٹی کےبعد واپس آرہے تھے کہ ایک گاڑی کیچڑمیں پھنس گئی، اہلکار مدد کے انتظارمیں تھے کہ ڈاکوؤں نے راکٹوں سے حملہ کردیا اور شدید فائرنگ بھی کی۔

    صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سےحملوں کی مذمت کی گئی ہے اور شہید اہلکاروں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی لاپتہ پولیس اہلکاروں کوبازیاب کرانے کیلئے آپریشن کاحکم دیا۔

  • شادی کے جھانسے میں کچے کے علاقے جانے والے افراد اغوا ہونے سے بال بال بچ گئے

    شادی کے جھانسے میں کچے کے علاقے جانے والے افراد اغوا ہونے سے بال بال بچ گئے

    کشمور: شادی کے جھانسے میں سندھ کے کچے کے علاقے جانے والے افراد اغوا ہونے سے بال بال بچ گئے۔

    ایس ایس پی کشمور کے مطابق کشمور پولیس نے خواتین سمیت 6 افراد کو اُس وقت اغوا ہونے سے بچایا جب وہ شادی کرنے کے جھانسے میں درانی مہر کچے کے علاقے کی طرف جا رہے تھے۔

    ایس ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے کچے جانے والے راستے پر ایک فیملی کو روکا جنھوں نے بتایا کہ وہ شکارپور سے ہیں اور درانی مہر کی طرف جا رہے ہیں، کچے جانے والے افراد سے جب تفصیلات معلوم کی گئیں تو سامنے آیا کہ وہ ٹریپ ہونے جا رہے تھے۔

    پولیس نے انھیں صورت حال سے آگاہ کیا، بعد ازاں تمام افراد کو بحفاظت ورثا کے حوالے کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کندھ کوٹ کے علاقے ملیر کے قریب ڈاکوؤں نے 6 سالہ بچے کو اغوا کیا ہے، ڈاکو بچے کو اغوا کر کے کچے کے علاقے میں لے گئے ہیں، بچے اور دیگر گیارہ مغویوں کی بازیابی کے لیے ان کے اہل خانہ نے انڈس ہائی وے پر احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دے دیا ہے۔

    دھرنے کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان آنے جانے والی ٹریفک متاثر ہو گئی ہے، کندھ کوٹ سے اغوا ہونے والوں کی تعداد 3 بچوں سمیت 13 ہو گئی ہے۔

  • کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    گھوٹکی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، تاہم سائبر کرائم کو اس حوالے سے ریفرنس بھیجے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے راج نے قانون اور حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے، جن کی سرکوبی کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن بھی ان دنوں گھوٹکی میں مقیم ہیں۔

    پولیس سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا تک رسائی میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، کچے میں سوشل میڈیا بند کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ہم سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، ہاں سائبر کرائم کو ریفرنس بھیجے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا سی ٹی ڈی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ کچے میں اسلحہ کون پہنچا رہا ہے، کچے میں صرف بدمعاش نہیں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، اسی لیے کچے میں انٹیلیجنس آپریشن کرتے ہیں، انھوں نے کہا کچے کا علاقہ بہت چھوٹا ہے لیکن جب ہم اندر جاتے ہیں تو اس کے بعد حقائق اور ہوتے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ سکھر رینج میں کوئی مغوی ڈاکوؤں کے قبضے میں نہیں۔ انھوں نے کہا سندھ پولیس کے لیے جدید اسلحہ خرید رہے ہیں، آپریشن کے لیے جدید گاڑیاں بھی پولیس کو دی جا رہی ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا قبائلی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے زیادہ فوکس کرنا پڑے گا، قبائلی جھگڑوں میں قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، ہم گھوٹکی، شکارپور اور کشمور میں ہر قیمت پر امن چاہتے ہیں، پولیس اگر اچھے کام کرے گی تو لوگ ہمارا ساتھ دیں گے، اگر ہم ڈاکوؤں کو چیلنج کریں گے تو مسائل کا بھی سامنا ہوگا۔

  • کچے کے علاقے گوٹھ میر کوش سے رینجرز نے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

    کچے کے علاقے گوٹھ میر کوش سے رینجرز نے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

    کراچی: پاکستان رینجرز (سندھ) نے اندرون سندھ کچے کے علاقے میں ڈکیتوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ ضلع گھوٹکی تحصیل اوباڑو کے علاقے گوٹھ میر کوش میں ڈکیتی، اغوا برائے تاوان، قتل، سہولت کاری اور مختلف جرائم میں ملوث 5 مشتبہ افراد محمد حسن کوش، حاجی امداد علی، نواب علی عرف نوابی، محمد عمر اور فلک شیر کو گرفتار کر لیا گیا۔

    گرفتار مشتبہ افراد کے قبضے سے مختلف نوعیت کا اسلحہ و ایمونیشن، بلٹ پروف جیکٹ اور ٹیلی اسکوپ بھی برآمد کی گئی ہے، زیر حراست مشتبہ افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں 9 سے زائد ایف آئی آرز بھی درج ہیں۔

    گرفتار ملزمان کو مع اسلحہ و ایمونیشن اور مسروقہ سامان مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

    کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

    کشمور : پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کشمور سے اغوا کئے گئے تین مغویوں کو بازیاب کرالیا، بازیاب مغویوں میں مکھی جگدیش، جئے دیو اور ڈاکٹر منیر نائچ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں مغویوں کی بازیابی کیلئے 4 روز سے جاری دھرنا رنگ لے آیا، کچے کے علاقےمیں پولیس نے کارروائی کی ، کارروائی کے دوران 3 مغویوں کو بازیاب کرالیا، بازیاب افراد میں مُکھی جگدیش،جےدیو اورڈاکٹرمنیرنائچ شامل ہیں۔

    دوسری جانب کشمور میں کچے کے ڈاکوؤں سے تنگ شہریوں کا قومی شاہراہ پر دھرنا جاری ہے، حیدرآباد میں قاسم آباد بائی پاس پر بھی دھرنا دے دیا گیا۔

    کشمور اور حیدرآباد دھرنوں کے باعث سندھ ،پنجاب اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ بند ہوگئی ہے، جس سے سینکڑوں ٹرک اور گاڑیاں کھڑی ہیں۔

    مظاہرین نے پیاروں کی عدم بازیابی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور ساتھ ہی کچے کے علاقے میں فوجی آپریشن کا مطالبہ بھی کردیا۔

    مغویوں کی بازیابی کےلیے دیے گئے دھرنوں کی حمایت میں نوابشاہ اور نوشہروفیروز میں بھی احتجاج کیا گیا۔

  • کچے کے علاقے میں آپریشن کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری

    کچے کے علاقے میں آپریشن کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کچے کے علاقے میں آپریشن کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی، پنجاب حکومت نے وفاق سے رجوع کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کچے کےعلاقےمیں آپریشن کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    ذرائع نے کہا کہ سرکولیشن کے ذریعے فوج تعینات کرنے کی سمری کی منظوری لی گئی ہے۔

    پنجاب حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کرنے کیلئے وفاق سے رجوع کیا تھا، پنجاب حکومت نے 24 اپریل تک فوج کی خدمات کی درخواست کی ہے۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے آپریشن ختم نہ ہونے کی صورت میں 5 مئی تک توسیع کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

    خیال رہے پولیس کا کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن ساتویں روزمیں داخل ہوگیا ہے ، پولیس کچہ کراچی میں لاٹھانی گینگ کی کمین گاہوں میں داخل ہوئی تو لاٹھانی گینگ اپنی کمین گاہیں چھوڑ کر دریائی جزیرے میں فرار ہوگئے۔

    پولیس نےلاٹھانی گینگ کی کمین گاہوں کومسمارکرکےنذرآتش کردیا اور کمین گاہوں سے راکٹ لانچر، اینٹی ایئر کرافٹ گن اور ہزاروں ہینڈگرنیڈز برآمد کرلئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جزیرے کا محاصرہ کرلیا ہے، جہاں شدید فائرنگ کاسلسلہ جاری ہے۔

  • کچے میں ڈکیتوں ہی نہیں، ملک دشمن عناصر کا صفایا بھی کرنے جا رہے ہیں: آئی جی پنجاب

    کچے میں ڈکیتوں ہی نہیں، ملک دشمن عناصر کا صفایا بھی کرنے جا رہے ہیں: آئی جی پنجاب

    رحیم یارخان: آئی پنجاب عثمان انور نے کہا ہے کہ کچے میں ڈکیتوں ہی نہیں، ملک دشمن عناصر کا صفایا بھی کرنے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب عثمان انور نے ڈی پی او آفس میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کچے کے علاقے میں ایک بڑے اور سخت پولیس آپریشن کی اطلاع دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچے میں صرف ڈکیت ہی نہیں بلکہ ملک مخالف لوگ بھی موجود ہیں، کچے میں سخت آپریشن ہونے جا رہا ہے، جس کا مقصد کچے ہی کا نہیں ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے والوں کا صفایا کرنا ہے۔

    عثمان انور نے کہا ’’کچے میں ملک دشمن عناصر بھی موجود ہیں، اس وقت بلوچستان، سندھ اور پنجاب پولیس آپریشن کر رہی ہے۔‘‘

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ کچے میں جانی نقصان کا خطرہ ہے، کوشش کریں گے کم سے کم ہو، جب گولی چلتی ہے تو نقصان تو ہوتا ہے، اونچ نیچ بھی ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 11 ہزار نفری منگوائی ہے اس میں تمام سیکیورٹی ادارے ساتھ ہیں، اس میں سی ٹی ڈی اسپیشل 5 اور دیگر ایجنسیوں نے کال ڈیٹا نکالا ہے، کل پرسوں اہم خبر کے لیے تیار رہیے گا۔

    آئی جی نے بتایا ’’ہم نے کچے میں چوکیاں بنائی ہیں، 6 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا ایک مارا گیا، ایک پولیس اہل کار زخمی ہوا، اگر کوئی ڈاکو ہتھیار ڈالنا چاہے تو ٹھیک ہے ورنہ جو ہوگا وہ تو ہوگا، ڈاکوؤں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔‘‘

    انھوں نے بچوں کو بازیاب کرانے والے پولیس افسر کے لیے 12 لاکھ کا اعلان بھی کیا، اور کہا کہ موٹر وے کو بھی محفوظ بنایا جائے گا۔