Tag: کچے کے ڈاکوؤں

  • کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے 13 افراد کو تاحال بازیاب نہ کروایا جاسکا

    کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے 13 افراد کو تاحال بازیاب نہ کروایا جاسکا

    صادق آباد : کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے تیرہ افراد کو تاحال بازیاب نہ کروایا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد میں تیرہ مغویوں کو تاحال بازیاب نہیں کروایا جاسکا، اغوا کیے جانے سے پہلے باغ میں رقص کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    کچے کے ڈاکو دو روز پہلے تیرہ افراد کو اغوا کرکے لے گئے تھے، جس کے بعد سی سی ڈی تھانہ رحیم یار خان میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    یاد رہے دو روز قبل صادق آباد باغ میں آم کے باغ میں کام کرنے والے تیرہ مزدوروں کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا تھا، اغوا ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : کچے کے ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری ، 13 افراد کو اغوا کرلیا

    واقعہ پر راجن پور پولیس اور رحیم یارخان پولیس میں حدود کا تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔

    اغوا ہونے والوں میں ندیم احمد، رشید احمد، وسیم احمد، صدام حسین، گل حسن، محمد بلال، محمد حنیف، ندیم، کاشف، ماجد عمیر، شاہ میر احمد، اور تنویر احمد شامل ہیں۔ تمام افراد کا تعلق صادق آباد کے علاقے رحیم آباد سے ہے،

  • کچے کے ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری ، 13 افراد کو اغوا کرلیا

    کچے کے ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری ، 13 افراد کو اغوا کرلیا

    صادق آباد: کچے میں ڈاکوؤں نے دیدہ دلیری سے باغ میں کام کرنے والے تیرہ افراد کو اغوا کرلیا تاہم مغویوں کی بازیابی کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد باغ میں آم کے باغ میں کام کرنے والے تیرہ مزدوروں کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا، اغوا ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

    واقعہ پر راجن پور پولیس اور رحیم یارخان پولیس میں حدودکا تنازع کھڑا ہوگیا تاہم کئی گھنٹےبعد بھی پولیس حدود کا تعین نہ کرسکی۔

    اغوا ہونے والوں میں ندیم احمد، رشید احمد، وسیم احمد، صدام حسین، گل حسن، محمد بلال، محمد حنیف، ندیم، کاشف، ماجد عمیر، شاہ میر احمد، اور تنویر احمد شامل ہیں۔ تمام افراد کا تعلق صادق آباد کے علاقے رحیم آباد سے ہے، جنہیں گزشتہ رات اغوا کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : کچے کے ڈاکوؤں نے رشتے کا جھانسہ دے کرپورا خاندان اغوا کرلیا

    سونمیانی پولیس کا کہنا مزدور تھانہ بھونگ رحیم یارخان کی حدود سے اغواء ہوئے جبکہ رحیم یارخان پولیس نے کہا مزدوروں کو راجن پور کے تھانہ سونمیانی کی حدود سے اغواء کیا گیا تاہم پولیس تاحال حدود کا تعین کرنے میں مصروف ہے۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کا مغوی کی رہائی کیلیے 4 کروڑ تاوان کا مطالبہ

    کچے کے ڈاکوؤں کا مغوی کی رہائی کیلیے 4 کروڑ تاوان کا مطالبہ

    پنجاب کے علاقے صادق آباد میں ڈاکوؤں نے مغوی کو چھوڑنے کے لیے 4 کروڑ روپے کے ساتھ چار قیمتی موبائل اور اتنی ہی گھڑیاں تاوان طلب کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے علاقے صادق آباد میں چک نمبر 149 کے رہائشی نوجوان علی کو چند روز قبل کچے کے ڈاکوؤں نے تھانہ صدر کی حدود سے اغوا کیا تھا اور اس کو اپنے ساتھ کچے میں لے گئے تھے۔

    اب ڈاکوؤں نے مغوی کی رہائی کے لیے اس کے گھر والوں سے چار کروڑ روپے، چار قیمتی موبائل اور اتنی ہی گھڑیاں تاوان میں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مغوی کے اہلخانہ یہ بھاری تاوان ادا کرنے سے قاصر ہیں جب کہ ڈاکو دباؤ بڑھانے کے لیے انہیں روز مغوی نوجوان کی نئی تشدد والی ویڈیو بھیج کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    مغوی کے والد کا کہنا ہے کہ ہم غریب ہیں اور اپنا سب کچھ بیچ کر بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے پولیس سے بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مغوی نوجوان کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-operation-against-khawarij-and-kacha-dacoits-purchase-weapons/

  • کراچی سے اغوا تین نوجوانوں کی زنجیروں سے بندھی ویڈیو اہلخانہ کو موصول

    کراچی سے اغوا تین نوجوانوں کی زنجیروں سے بندھی ویڈیو اہلخانہ کو موصول

    کراچی کے 3 نوجوان کچے کے ڈاکوؤں کے جھانسے میں آکر اغوا ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کچے کے ڈاکوؤں نے کراچی کے 2 کزن سمیت 3 نوجوان کو اغوا کرلیا، ڈاکوؤں نے مبینہ طور پر اغواء ہونے والے نوجوانوں کی زنجیروں میں بندھی ویڈیو اہلخانہ کو بھیج دی۔

    دو کزن سمیت 3 نوجوانوں کے اغواء کا مقدمہ  کراچی کے تھانہ رضویہ سوسائٹی میں درج کرلیا گیا ہے، مغوی نوجوان وحید آباد گلبہار کے رہائشی ہیں اور آن لائن صوفہ کارپٹ کلیننگ کا کام کرتے ہیں۔

    مقدمے کے متن کے مطابق مغوی نوجوانوں کے چچا نے مقدمہ درج کرایا، ان کا کہنا ہے کہ ڈاکو رہائی کے عوض 20 لاکھ روپے فی کس تاوان مانگ رہے ہیں۔

    نوجوانوں کے چچا نے پولیس کو بتایا کہ تینوں نوجوان 2 جنوری کی شب کراچی سے بذریعہ بس گھوٹکی روانہ ہوئے تھے، مبینہ طور پر ڈاکؤوں کی جانب سے بھیجی گئی ویڈیو میں مغوی نوجوانوں کی جانب سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی کے 3 نوجوانوں کے اغواء کا نوٹس لے لیا ہے، گورنر سندھ نے آئی جی سندھ سے رابطہ کرکے مغوی نوجوان کی بازیابی کی ہدایت کی ہے۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ اطلاعات ہیں اغواء کاروں نے  مغوی نوجوانوں کی بازیابی کے لئے لاکھوں روپے تاوان طلب کیا ہے، اغوا کاروں کا فوری سراغ لگا کر نوجوانوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے پیسوں کا سارا حساب کتاب رکھنے والا سنار گرفتار

    کچے کے ڈاکوؤں کے پیسوں کا سارا حساب کتاب رکھنے والا سنار گرفتار

    گھوٹکی : اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل نے کچے کے ڈاکوؤں کا بڑا نیٹ ورک بریک کردیا اور پانچ سال سے کچے کے ڈاکووں کا کھاتہ سنبھالنے والے سنار کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے وی سی سینے تکنیکی بنیادوں پر گھوٹکی میں آپریشن کرتے ہوئے کچے کے ڈاکوؤں کے دیسی بینک منیجر کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر نے بتایا کہ زیرحراست ملزم سجاد گھوٹکی اوباڑو میں سنار کا کام کرتا ہے، گھوٹکی پولیس کی مدد سے کارروائی کی گئی۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ زیرحراست سنار ڈاکوؤں کے ساتھ 5 سال سے کام کررہا تھا، ڈاکو اغوا برائے تاوان کی رقم ایسے ہی لوگوں کے پاس رکھواتے ہیں، ڈاکوؤں کے پیسوں کا ساراحساب کتاب سنار دیکھتےہیں۔

    انیل حیدر کا کہنا تھا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا سپورٹ نیٹ ورک توڑ دیا ہے ، کچے کے ڈاکو سنار وں کے پاس کبھی سونا کبھی کیش رکھواتے ہیں، ڈکیت گروہ سناروں سے خود رابطے میں رہتے ہیں اور فیملیز کوبھجواتےہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کا اپنا شناختی کارڈ بلاک ہوتا ہے، اسی لیے سہولت کاروں کا استعمال کرتے ہیں، عام شخص جیسے بینک اکاؤنٹ کھولتا ہے ڈاکو ایسے سناروں کے پاس کھاتہ کھلواتے ہیں، فصل، بیج، اناج یا دیگر کی خریداری کے لیے ڈاکوؤں کو پیسے سنار دیتے ہیں۔

  • کچے کے 20 سے زائد ڈاکوؤں  کی  لوٹ مار، فائرنگ سے 2 دکاندار زخمی

    کچے کے 20 سے زائد ڈاکوؤں کی لوٹ مار، فائرنگ سے 2 دکاندار زخمی

    صادق آباد : کچے کے بیس سے زائد ڈاکوؤں کی نواز مارکیٹ میں لوٹ مار کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں دو دکاندار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد کی نواز مارکیٹ میں کچے کے بیس سے زائد ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی۔

    اس دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے دودکاندارزخمی ہو گئے جبکہ ڈاکو ایک شخص کواغوا کرکے لے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے ڈاکوؤں کی تلاش کیلئےسرچ آپریشن جاری ہے۔

    ایم پی اے ممتازچانگ نے کہاپولیس نے بروقت کارروائی نہیں کی، اہل علاقہ نے خود ڈاکوؤں سے مقابلہ کیا، علاقے میں پولیس کی چوکیاں خالی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ واردات سےپولیس کارکردگی کاپول کھل گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کچے میں قائم 50 سے زائد پولیس مورچے اہلکاروں سے خالی

    خیال رہے سندھ اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں کچے کے ڈاکوؤں نے دہشت پھیلائی ہوئی ہے اور وہ ہنی ٹریپ کے ذریعے ملک بھر سے معصوم لوگوں کو بلا کر اغوا کرتے اور پھر بھاری تاوان وصول کرتے ہیں۔

    ان ڈاکوؤں کی سرگرمیوں کو روکنے اور سرکوبی کے لیے صادق آباد کے کچے کے علاقے میں پولیس مورچے قائم کیے گئے ہیں تاہم ان میں سے 50 سے زائد مورچے پولیس اہلکاروں سے خالی ہیں جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

    پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد ملازمین نے ڈیوٹی سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس گشت نہ ہونے سے اغوا برائے تاوان اور جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

  • اپنوں پر نظر رکھیں ! زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والا کہیں کچے کے ڈاکو کا شکار تو نہیں ہورہا؟

    اپنوں پر نظر رکھیں ! زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والا کہیں کچے کے ڈاکو کا شکار تو نہیں ہورہا؟

    کراچی : کچے میں موجود دو گروہوں کی بی ٹیم کراچی میں بھیس بدل کر شہریوں کو اغواء کرنے لگی، تین ماہ میں 9 شہریوں کو کچے تک پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کچے کے ڈاکوؤں کے سہولت کار کراچی سے شہریوں کو اغوا کرکے کچے میں لے جانے لگے، اس حوالے سے ایس ایس پی انسداد اغوابرائے تاوان سیل انیل حیدر کے اہم انکشافات سامنے آئے۔

    یہ انکشاف دو ملزمان کی گرفتاری کے بعد ہوا، جنہوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ کس طرح اب ڈاکو بھیس بدل کر فیکٹریوں میں کام کرتے ہیں، کچے لوگوں کی زہن سازی کرتے ہیں اچھی نوکری اور مستقبل کا خواب دکھا کر ٹارگٹ کو اپنے ساتھ کچے تک چھوڑ کر واپس فیکٹری آجاتے ہیں اور پھر ایک نیا شکار ڈھونڈ کر زہن سازی میں لگ جاتے ہیں۔

    انیل حیدر نے بتایا کہ کراچی میں تین ماہ کے دوران 9 افراد کو کچے تک اغواء کرکے پہنچایا گیا جن میں سے چارمغویوں کو بازیاب کروالیا گیا اور 5 ابھی بھی قید میں ہیں۔

    یہ صرف وہ کیسز ہیں جو رپورٹ ہوئے تھے، ڈاکووں کی جانب سے 1 کروڑ سے زائد تاوان مانگا جاتا ہے اور اب تاوان میں مہنگے والے موبائل فون بھی مانگتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہنی ٹریپ کے زریعے شادی نوکری اور دیگر کا لالچ دے کربھی اغواء کیا جارہا ہے، کراچی میں موجود سہولت کار باقاعدہ ٹارگٹ کا جائزہ لیتے ہیں، وہ بتاتے ہیں کہ ٹارگٹ کی خواہش کیا ہے وہ کیا چاہتا ہے، واٹس ایپ پر ہدف کو وہی میسج آتا ہے جو وہ سوچ رہا ہوتا ہے۔

    انیل حیدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شادی کے جھانسے میں اغواء ہونے والے زیادہ تر بزرگ ہیں، لوگ اپنوں پر نظر رکھیں جو موبائل چھپ کر زیادہ استعمال کررہا ہے کہیں وہ ڈاکو یا ہنی ٹریپ کا شکار نا ہورہا ہے۔

  • کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکوؤں کا راج شہر میں بھی برقرار ہے، ڈاکو جدید اسلحہ لیکر شہر میں پہنچے اور اپنے ساتھی ڈاکو محبوب ناریجو کو فائرنگ کرتے ہوئے پولیس تحویل سے چھڑا کر لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر سینٹر جیل سے سکھر پولیس لائن کی پولیس قیدی محبوب ناریجو کو پیشی پر پیر گوٹھ عدالت کے کر آئی تھی اسی دوران ڈاکو کے ساتھیوں نے پولیس نے فائرنگ کرتے ہوئے اپنے ساتھ ڈاکو کو چھڑا کر لے گئے۔

    ڈاکوں نے پولیس کو یرغمال بنایا اور ساتھی ڈاکوں کی ہتھکڑی کینچی سے کاٹ کر ساتھی ڈاکو کو کچے کی طرف لیکر فرار ہوگئے جبکہ مزاحمت پر دو پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہو گئے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی خیرپور کچے کی بھاری نفری لیکر روانہ ہو گئے ہیں ڈاکو دس موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے اور با آسانی پوری پولیس پکٹس کراس کرکے کچے کی طرف نکل گئے۔

  • کچے کے ڈاکوؤں نے رشتے کا جھانسہ دے کرپورا خاندان اغوا کرلیا

    کچے کے ڈاکوؤں نے رشتے کا جھانسہ دے کرپورا خاندان اغوا کرلیا

    سکھر : کچے کے ڈاکوؤں نےرشتے کا جھانسہ دے کر پورا خاندان اغوا کرلیا، جس میں دو مرد دو خواتین اور چار بچے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے رہائشی خاندان کو رشتے کا جھانسہ دیکر مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا، مائیکرو کالونی کے رہائشی اعجاز سیال نے خاندان کے 8 افراد کے لاپتہ ہونے کی نیوپند تھانے پر اطلاع دی ہے۔

    سکھر پولیس نے بتایا کہ مائیکرو کالونی کے رہائشی خاندان کو شکارپور میں رشتے کا جھانسہ دیکر بلایا گیا لاپتہ ہونے والے خاندان کے آٹھ افراد کو شکارپور کے ناپر کوٹ تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا ہے۔

    مبینہ طور پر اغوا ہونے والوں میں دو مرد دو خواتین اور چار بچے شامل ہیں، اغوا ہونے والوں میں 16 سالہ مجیب ، 30 سالہ فھیم ، 28 سالہ امبرین 50 سالہ غزالہ ، 5 سالہ عائشہ ، چار سالہ سارا ، 4 سالہ یوسف اور ایک سال کی سمرین شامل ہیں۔

    رشتہ دیکھنے کیلئے جانے والا خاندان انڈس ہائی وے پر کرمپور لاڑو کے مقام پر پہنچا، جہاں سے انہیں ایک شخص اپنے ساتھ لے گیا جس کے بعد خواتین نے کال کر کے سکھر میں گھر والوں کو بتایا کہ انہیں اغوا کرلیا گیا ہے۔

    پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے اور موبائل نمبرز کے ذریعے لوکیشن معلوم کر رہے ہیں جبکہ شکارپور پولیس سے بھی مسلسل رابطہ کر کے مغویوں کی باحفاظت بازیابی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

  • مردان کا رہائشی مبینہ طور پر سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا

    مردان کا رہائشی مبینہ طور پر سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا

    مردان کے رہائشی کو مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا، اغوا ہونے والے کی اہلیہ نے بتایا دس لاکھ روپے تاوان مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مردان کا رہائشی مبینہ طور پر سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہوگیا، اغوا ہونے والے کی اہلیہ کا کہنا ہے ڈاکوؤں نے پہلے پانچ لاکھ روپے تاوان مانگا تھا، اب دس لاکھ روپے تاوان مانگ رہے ہیں۔

    اغوا ہونے والے شہری کی اہلیہ نے نیوزکانفرنس میں بتایا ان کے شوہر شاہ نسیم کو ایک ماہ قبل فیس بک پرکسی نے روزگار کے بہانے بلایا تھا، کچھ دنوں بعد نامعلوم شخص کا ٹیلی فون آیا، جس نے کہا شاہ نسیم ہمارےقبضےمیں ہے، زندہ دیکھنا چاہتی ہو تو پچاس لاکھ روپےکا انتظام کرو۔

    خاتون کا کہنا ہے وہ گھروں میں برتن مانجھ کربچوں کی پرورش کررہی ہے، لاکھوں روپے تاوان کہاں سے لائے۔

    خاتون کے مطابق پانچ دن پہلے شوہرکا فون آیا تھا، اس نے بتایاجنگل میں قید ہوں، ڈاکوؤں کی تشدد سے ٹانگ ٹوٹ گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اغواکاروں کے نمبرکا پتاچلایا تووہ حیدرآباد کے کسی شخص کےنام ہے، ڈاکو اب دس لاکھ تاوان مانگ رہے ہیں۔