Tag: کچے کے ڈاکو

  • ضلع دیر کے شہریوں کو سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا

    ضلع دیر کے شہریوں کو سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا

    پشاور: ضلع دیر کے شہریوں کو سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں نے ضلع دیر کے شہریوں کو اغوا کر لیا ہے، جس پر آئی جی پولیس خیبر پختونخوا نے آئی جی سندھ سے رابطہ کر کے معاملہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے پر گفتگو کی۔

    آئی جی سندھ نے معاملے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، دوسری طرف وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی ملک لیاقت علی خان نے آئی جی کے پی سے ملاقات کی اور بتایا کہ یرغمالیوں پر ڈاکوؤں کی جانب سے تشدد کیا جا رہا ہے۔

    ملک لیاقت علی خان نے کہا کہ صوبے کے عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کا اوّلین فرض ہے۔

  • خیرو تیغانی گینگ کا سربراہ بدنام ڈاکو خیرو تیغانی گرفتار

    خیرو تیغانی گینگ کا سربراہ بدنام ڈاکو خیرو تیغانی گرفتار

    شکارپور: پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے خیرو تیغانی گینگ کے سربراہ بدنام ڈاکو خیرو تیغانی کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شکار پور کے کچے کے علاقے گڑھی تیغو کے ڈاکو خیرو تیغانی کو پولیس آپریشن کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔

    ایس ایس پی محمد عمران خان کے مطابق چند روز قبل کچے میں ڈاکوؤں کا آپس میں جھگڑا ہوا تھا جس میں فائرنگ کی گئی تھی، اس فائرنگ سے ڈاکو خیرو تیغانی زخمی ہو گیا تھا۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ جب زخمی ڈاکو کو رحیم یار خان کے اسپتال میں منتقل کیا گیا تو خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مطلوب ڈاکو کو اسپتال سے گرفتار کر لیا، خیرو تیغو40 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا، اور حکومت سندھ نے خیرو کے زندہ یا مردہ گرفتاری پر 70 لاکھ انعام رکھا تھا۔

  • سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ

    سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ نے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سندھ میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ایم ایل ایف سردار عبدالرحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں امن و امان کی صورت حال خراب ہو چکی ہے، کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔

    سردار عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ کشمور، شکارپور، گھوٹکی اور دیگر کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کشمور میں مغویوں کی بازیابی کے لیے جاری دھرنے کی حمایت کرتے ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری امن قائم کر کے مغویوں کو بازیاب کرائیں۔

    کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    انھوں نے کہا زرداری مافیا نے پر امن سندھ میں ڈاکو راج کو پروان چڑھایا ہے، ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والوں کو مضبوطی سے ہاتھ ڈال کر گرفتار کیا جائے، سردار عبدالرحیم نے ایس ایس پی کشمور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مظاہرین کو دھمکیاں دینے کی بجائے کچے کے ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائیاں کریں۔

    کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

  • کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے

    کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے

    کندھ کوٹ: صوبہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں ہیں، سندھ پولیس اور کچے کے ڈاکوؤں میں معصوم پھول مسلے جانے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں معصوم بچوں کی اغوا کی وارداتوں سے متعلق اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد سندھ پولیس حکام حرکت میں آ گئے ہیں، ایس ایس پی عرفان سموں مغوی بچی علیشا کے گھر پہنچ گئے اور رشتے داروں کو بچی کی جلد بازیابی کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع کے مطابق کندھ کوٹ سے اغوا 7 بچے سخت خطرے میں ہیں، ڈاکو تشدد کے علاوہ بچوں کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتے ہیں، کچھ عرصہ پہلے ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی وائرل کر دی گئی تھی، دوسری طرف پولیس کی سست حکمت عملی کم سن پھولوں اور ان کے والدین کے لیے قیامت بنی ہوئی ہے۔

    تشویش ناک صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا پولیس نے کندھ کوٹ میں بچوں کے اغوا پر آنکھیں بند کر لی ہیں، کیوں کہ پولیس کی جانب سے ورثا کو ایک ہی جواب مل رہا ہے کہ ’’صبر کریں۔‘‘ آئی جی سندھ نے عجیب بیان دیا کہ ’’ڈاکو آپریشن رکوانے کے لیے بچوں کو اغوا کر رہے ہیں۔‘‘ تو کیا ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ختم ہونے تک بچے اغوا ہوتے رہیں گے؟

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کچھ روز پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکو پولیس آپریشن رکوانے کے لیے بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے افراد کو اغوا کرتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد محکمہ پولیس حرکت میں آئی، اور ایس ایس پی عرفان علی سموں نے علیشا کے والدین سے ملاقات میں اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں، بہت جلد مغوی کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا علاقے میں 7 بچوں کے اغوا سمیت جرائم کی وارداتوں پر حکام میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، جرائم پیشہ افراد کوعبرت ناک انجام تک پہنچانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، پولیس نے بازیاب کرا لیا

    کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، پولیس نے بازیاب کرا لیا

    کشمور: کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، جنھیں پولیس نے ڈیڑھ ماہ بعد بازیاب کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کچے کے ڈاکوؤں نے شادی کے لیے کراچی سے رقاصائیں بلائیں اور قید کر لیا، 3 رقاصائیں ڈیڑھ ماہ تک ڈاکوؤں کی قید میں تھیں، کرمپور تیغانی میں پولیس نے آپریشن کر کے مغوی رقاصائیں بازیاب کرا لیں۔

    بازیاب خواتین نے انکشاف کی کہ شادی کی تقریب ڈاکوؤں کی اپنی تھی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران 12 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق کراچی سے رقاصاؤں کو کچے کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے لیے ڈیرھ ماہ قبل بلایا گیا تھا، ڈاکوؤں نے تینوں رقاصاؤں کو ڈیڑھ ماہ سے اغوا کر کے قید کر لیا تھا۔

    ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں ایک مکان سے رقاصاؤں کو بازیاب کیا گیا، بازیاب رقاصاؤں میں عارفہ، مسکان اور عنبرین شامل ہیں۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کا گرینڈ آپریشن شروع

    کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف پولیس کا گرینڈ آپریشن شروع

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر صادق آباد میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا گیا، ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ آپریشن میں جدید اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں بھی استعمال کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر نگرانی صادق آباد میں کچے کے علاقے میں پولیس نے گرینڈ آپریشن شروع کردیا، نیشنل سیکیورٹی کونسل کے حکم پر شروع ہونے والے آپریشن کی قیادت آئی جی خود کر رہے ہیں۔

    آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

    آئی جی کا کہنا ہے کہ آپریشن کے لیے پنجاب سے 2 ہزار جوانوں پر مشتمل نفری بھجوائی گئی ہے، مجموعی طور پر 11 ہزار جوان آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی سی اور مختلف اضلاع سے 2 ہزار کی مزید نفری آپریشن میں حصہ لینے کے لیے روانہ ہوچکی ہے۔

    آئی جی کے مطابق کچے کے علاقے میں پولیس چوکیاں مکمل بحال کردی گئی ہیں، آج اندرونی علاقوں میں پیش قدمی کا آغاز کیا جائے گا، سندھ پولیس بھی اپنے علاقوں میں آپریشن کا آغاز کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے سے مجرموں کی پناہ گاہوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور ریاست اور قانون کی رٹ کو بحال کیا جائے گا۔

  • سکھر: بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر گرفتار

    سکھر: بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر گرفتار

    سکھر: پنو عاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے ایک کارروائی میں ڈاکو قاؤ مہر کو گرفتار کر لیا، جس کے سر پر انعام مقرر تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پنوعاقل تھانے کی حدود میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بدنام زمانہ ڈاکو قائم عرف قاؤمہر کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کی گرفتاری پر سندھ حکومت کی جانب سے 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا، ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کے مطابق قائم مہر قتل، ڈکیتی، اغوا اور دیگر سنگین جرائم میں مطلوب تھا۔

    گرفتار ڈاکو قائم مہر سے پستول اور گولیاں برآمد ہوئیں۔

    یاد رہے کہ 6 نومبر کو گھوٹکی میں رونتی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کر کے ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 اہل کاروں کو شہید کر دیا تھا، ڈاکوؤں نے راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد کیمپ پر قبضہ بھی کیا اور 20 پولیس اہل کاروں کو یرغمال بنا لیا۔

    کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ اندرون سندھ کے کچے کے علاقوں کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ سندھ کے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت 2 ارب روپے سے زائد لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    غلام نبی میمن کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بھرپور آپریشن کا فیصلہ

    تاہم ان ہی دنوں انکشاف ہوا کہ سندھ کے کچے میں خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف پولیس گرینڈ آپریشن کے لیے ناقص حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف ایس ایس یو کے کمانڈوز کی بجائے سندھ ریزرو پولیس کو لڑوانے کا روایتی طریقہ اپنایا گیا تھا۔ معلوم ہوا کہ ڈاکوؤں سے لڑوانے کے لیے اسپیشل ٹریننگ حاصل کرنے والے کمانڈوز کی بجائے عام جوانوں کو مقابلے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

  • گھوٹکی: پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ، ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے (ویڈیو)

    گھوٹکی: پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ، ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے (ویڈیو)

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی میں پولیس سے گرفتار عزیز رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈاکوؤں نے دو شہری اغوا کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں نے قادرپور کے علاقے سے 2 افراد کو اغوا کر لیا، جس کے بعد ڈاکوؤں نے ایک دھمکی آمیز ویڈیو بھی بھجوا دی ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ اغوا کی یہ واردات کچے کے علاقے کے ڈاکو پرویز جاگیرانی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ کی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے اسپتال سے ان کے عزیزوں کو گرفتار کیا تھا۔

    ڈاکو پرویز نے ویڈیو میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے عزیزوں کو بلاجواز گرفتار کیا ہے، اگر انھیں آزاد نہ کیا گیا تو وہ مغویوں کو قتل کر دیں گے۔

    ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے دونوں افراد مخدوم زرعی فارم کے ٹریکٹر ڈرائیور ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیورز کے نام اختر اور علی حسن راجپوت ہیں۔

    ویڈیو میں ڈاکوؤں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے اور مغوی افراد کو بھی، جن کا کہنا ہے کہ وہ غریب ہیں، انھوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کا مطالبہ مان لیا جائے تو یہ ہمیں چھوڑ دیں گے۔

    ویڈیو میں متعدد ڈاکوؤں کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو میں وہ ایس پی گھوٹکی سے ان کے افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

    ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی ایک ٹیم ڈاکوؤں کے تعاقب میں کچے کے علاقے میں روانہ ہو گئی ہے۔