کراچی : سٹی کورٹ نے شاہانہ زندگی گزارنے والی کڑور پتی ماسی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سٹی کورٹ میں گھریلو ملازمہ کیخلاف 5 کروڑ روپے کی چوری کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ساوتھ نے مقدمے کی سماعت کی، وکیل مدعی مقدمہ نے کہا کہ ملزمہ نے اپنے بیٹے اور دیگر کے ساتھ مل کراپنی مالکن کے گھرچوری کی، ملزمہ کا ساتھی حماد خود تسلیم کرچکا کہ وہ شہناز کا ملازم ہے۔
وکیل نے بتایا کہ ملزم حماد سے ملنے والی موٹر سائیکل بھی ملزمہ شہناز کی ہے، ملزمہ اور اس کا بیٹا آصف ضمانت کے مستحق نہیں مسترد کی جائے۔
عدالت نے ملزمہ شہناز اور بیٹے آصف کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
یاد رہے پولیس نے گزشتہ دنوں کراچی کے پوش علاقے کلفٹن خیابان تنظیم کے ایک بنگلے میں کام کرنے والی ملازمہ (ماسی) شہناز اور اس کے بیٹے آصف کو چوری کے مقدمہ میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر اپنے مالکان کے پانچ کروڑ روپے چوری کرنے کا الزام ہے۔
کراچی : شاہانہ زندگی گزارنے والی کڑور پتی ماسی نے ضمانت کی درخواست دائر کردی، جس پر عدالت نے پراسیکیوٹر کو کل تک کیلئے نوٹس جاری کردئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں گھریلو ملازمہ کیخلاف 5 کروڑ روپے کی چوری کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔
ملزمہ شہناز نے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کردی، عدالت نے درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر کو کل تک کیلئے نوٹس جاری کردئیے گئے۔
پراسیکیوشن نے بتایا کہ عدالتی احکامات پرمرکزی ملزمہ شہناز سےجیل میں تفتیش کی گئی، ملزمہ نے تقریباً 45 لاکھ روپے نقدی کی معلومات فراہم کیں، ملزمہ نے 3فلیٹ، 1دکان، 4گاڑیوں ،4موٹر سائیکلوں کی معلومات لیں۔
پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ چوری کی رقم سےخریدی 2گاڑیاں،3موٹر سائیکلیں برآمد نہیں کی جاسکیں، ملزمہ نے چوری کی رقم سے پنجاب میں بھی پراپرٹی خریدی۔
کراچی : لگژری لائف گزارنے والی کروڑ پتی ماسی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے اور پولیس نے بتایا کہ ماسی کو کیسے پکڑا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے پوش علاقے میں بنگلے میں کام کرکے 5 کروڑ کی جائیداد بنانے والی گھریلو ملزمہ کو گرفتار کیا گیا، جو شاہانہ زندگی گزار رہی تھی لیکن ایک نامعلوم کال نے لگژری لائف گزارنے والی ماسی کو پکڑوا دیا۔
پولیس نے بتایا گھر کے مالک کو لندن میں نامعلوم نمبر سے کال کی گئی، نامعلوم شخص نے بتایا ان کی ملازمہ پیسے چوری کرکےجائیدادیں بنارہی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ مالک کی اہلیہ نے اکاؤنٹنٹ سے پوچھا توپتہ چلا پانچ کروڑ روپے کم ہیں، ملازمہ نے پیسے چوری کرکے گاڑیاں اورجائیدادیں بنائیں جبکہ پنجاب میں بھی اس کے نام پلاٹ ہے۔
کلفٹن انویسٹی گیشن پولیس نے کروڑ پتی گھریلو ملازمہ کی ایک اور گاڑی برآمد کرلی، کارروائی گرفتار ملزمہ کے بیٹےکی نشاندہی پرکی گئی۔
تفتیشی پولیس نے بتایا کہ دوران تفتیش شہناز ماسی کی خریدی ہوئی 3 گاڑیاں برآمد کی گئی اور ملزمہ کے بیٹے سے جائیداد کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
حکام نے کہا ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ تمام گاڑیاں اور جائیدادیں ملازمہ نے اپنے نام رکھی ہے۔
گذشتہ روز گرفتار کروڑ پتی ماسی کی جائیدادیں سامنے آئی تھیں ، ملزمہ 5 گاڑیوں، 3 موٹر سائیکلوں، 3 فلیٹس اور دکان کی مالک نکلی جبکہ ملزمہ کےبینک اکاونٹس میں بھی تقریباً 40 لاکھ موجود ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ گرفتارملازمہ کا رکھا گیا ملازم بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، شہناز ماسی حیرت انگیز طورپر شاہانہ طرز زندگی گزار رہی تھی اور بنگلے میں کام کے بعدمال میں شاپنگ ،کیفے میں شامیں گزارتی تھی۔
پولیس نے کہا تھا کہ ملزمہ15 سال کے دوران 5 کروڑ سے زائد بنگلے کے مخصوص کمرے سے نکالتی رہی اور چوری کے پیسوں سے گاڑیاں، فلیٹس، دکان اور موٹر سائیکلیں خریدیں۔
ایس آئی یوکلفٹن نے بتایا تھا کہ ملزمہ خریدی گئی گاڑیاں کرائے پرچلواکرماہانہ لاکھوں کما رہی تھی جبکہ زیر استعمال فلیٹس کے علاوہ دیگر 2 فلیٹس بھی کرایہ پر دیے گئے تھے۔
تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ ملزمہ ملازمت کے بعد 65 لاکھ کی گاڑی میں سیر سپاٹے کرتی تھی، شہناز نامی گرفتارملزمہ برانڈڈ کپڑوں کا شوق بھی پورا کرتی رہی ۔
ماسی نے حماد نامی شخص کو بطور ملازم اپنے پاس رکھا ہوا تھا، حماد ملزمہ کے ڈرائیور کے طور پر بھی خدمات انجام دیتا رہا۔