Tag: کھارادر

  • کراچی:  کھارادر میں 6 منزلہ رہائشی عمارت  کی چھت گرگئی

    کراچی: کھارادر میں 6 منزلہ رہائشی عمارت کی چھت گرگئی

    کراچی: کھارادر میں 6 منزلہ رہائشی عمارت کی چھت گرگئی ، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کھارادر میں عمارت کا حصہ گرگیا , عمارتوں کے درمیان بنے کوریڈور کی چھت گری تو متعدد فلورز کی سیڑھیاں بھی گر گئیں۔

    چھ منزلہ عمارت کی ٹنکی گرنے سے زینوں اور کوریڈور کو نقصان پہنچا، حادثے کے بعد بلڈنگ کی تیسری، چوتھی اور پانچویں منزل پرلوگ پھنس گئے جنہیں ریسکیو حکام ںے اسنارکل اورکرین کی مدد سے باہرنکالا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں تین یا چار خاندان رہتے تھے، متاثرہ عمارت پرانی اور خستہ حال ہے، جس کی وجہ سے گری۔

    تنگ گلیوں اورعوام کے رش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم ب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ پولیس اور دیگر اداروں نے ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا ہے اور تمام افرادکواسنارکل کی مددسے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس نفری کوتعینات کیاگیا، 6منزلہ عمارت کی بالائی تین منزلوں پر 22 افراد پھنس گئے تھے۔

    دوسری جانب پیر کو راولپنڈی کے علاقےلال حویلی کے ایک قریب مکان کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں چھ افراد دب کرزخمی ہو گئے۔

    امدادی کاروائیاں جاری ہیں اور ملبے میں پھنسے چار افراد کو نکالا گیا موقع پر مرہم پٹی کی گئی جبکہ ملبے میں پھنسے مزید دو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    کراچی کی خبریں

  • کراچی، دفتری پریشانی سے تنگ شخص نے پانچویں‌ منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی

    کراچی، دفتری پریشانی سے تنگ شخص نے پانچویں‌ منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کھارادر میں ایک شخص نے دفتری پریشانی سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کھارادر میں ایک شخص نے دفتری پریشانی سے تنگ آکر عمارت کی پانچویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

    پولیس حکام کے مطابق واقعہ کھارادر تھانے کی حدود میں پیش آیا، خودکشی کرنے والے شخص کی شناخت 46 سالہ قمر رضا کے نام سے ہوئی ہے۔

    مقتول قمر رضا گلشن اقبال کا رہائشی تھا اور ای ایف یو کی مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ میں ملازم کرتا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق افسران بالا کی جانب سے مقتول کو چارج شیٹ ملی تھی جس کا جواب مانگا گیا تھا، ابتدائی طور پر خودکشی کی وجہ ذہنی دباؤ لگتا ہے۔

    ایس ایچ او کھارادر کا کہنا ہے کہ قمر رضا کی خودکشی کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا اور لاش بغیر پوسٹ مارٹم کے لے گئے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ خودکشی ہے اس لیے قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔

    ایس ایچ او کھارادر کا کہنا ہے کہ مقتول انشورنس کمپنی میں ملازم تھا اور مارکیٹنگ سیکشن میں چیف ڈیولمپنٹ آفیسر کے عہدے پر تعینات تھا مقتول کے ٹارگٹ پورے نہیں ہوپارہے تھے۔

    ایس ایچ او کہنا تھا کہ دو دن پہلے قمر رضا کو چارج شیٹ جاری کرکے معطل کردیا گیا تھا، ایڈمن آفیسر شاہد سے مقتول کی کوئی بات ہوئی تھی جس کے بعد اس نے آفس کے پانچویں فلور سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

  • کراچی کےعلاقے کھارادرمیں دستی بم حملےکا مقدمہ درج

    کراچی کےعلاقے کھارادرمیں دستی بم حملےکا مقدمہ درج

    کراچی: شہرقائد کے علاقے کھاراد میں دستی بم حملے کا مقدمہ 2 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے کھارادرچھاگلہ اسٹریٹ پردستی بم حملے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    دستی بم حملے کا مقدمہ 2 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف کھارادر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں قتل ، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی ایکٹ، ایکسپلوسیوایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔

    کھارادر تھانے میں مقدمہ دستی بم حملے کے زخمی محمد اسماعیل کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کھارادر میں دستی بم حملے کی زد میں آکرایک شخص جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا تھا کہ کھارادر کی کپڑا مارکیٹ میں موٹرسائیکل پرسوار ملزمان نے دستی بم حملہ کیا جس کے بعد ملزمان فرار ہوگئے تھے۔


    کراچی: پولیس اہلکارکا قتل‘ کالعدم تنظیم نےذمہ داری قبول کرلی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کےعلاقے نارتھ ناظم آباد میں پولیس اہلکار شاکر کو قتل کرنے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کراچی: کھارادرمیں بینک ڈکیتی، بہادرآباد میں شہری لٹ گیا

    کراچی: کھارادرمیں بینک ڈکیتی، بہادرآباد میں شہری لٹ گیا

    کراچی: کھارادر میں نجی بینک اور بہادر آباد میں ایک شہری کو سر عام لوٹ لیا گیا، مسلح افراد نے گاڑی میں سوار  شہری کے بھاگنے پر اسے گولی مارکر زخمی کردیا، دو دن میں دوسری بینک ڈکیتی نے لوگوں کو خوف وہراس میں مبتلا کردیا۔

    شہر قائد میں آج بھی اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتیوں کی وارداتیں بدستور جاری ہیں، پولیس سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق کھارادر میں پانچ مسلح ڈکیت ماسک اور ہیلمٹ پہن کر نجی بینک میں داخل ہوئے سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ چھیننے کے بعد عملے کو یرغمال بنایا اور 6 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق ڈکیت کارروائی کے بعد بآسانی فرار ہوگئے، دوسری جانب بہادرآباد میں بھی اسٹریٹ کرائم کی واردات کے دوران رہزنوں نے ایک شہری کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔

    مسلح افراد نے گاڑی میں سوار شہری کو لوٹنے کی کوشش کی، شہری کے بھاگنے پر ڈاکوؤں نے اسے گولی مار دی، اے آروائی نیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو ڈکیتوں کو لوٹ مار کے بعد شہری کو فائرنگ کرکے زخمی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    رینجرز کی کارروائی، 8 ملزمان گرفتار، اسلحہ و منشیات برآمد

    علاوہ ازیں رینجرز اہلکا روں نے کراچی کے مختلف علاقوں سے 8 ملزمان گرفتارکرکے ان کے قبضے سے اسلحہ اور منشیات برآمد کرلی۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائیاں سولجربازار، درخشاں، بلدیہ، رضویہ کے علاقوں میں کی گئیں، گرفتار ہونے والے ملزمان میں ڈکیت اورمنشیات فروش شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق رضویہ سے خود کو اہم ادارے کے افسر ظاہرکرنے والےدو ملزمان گرفتارکیے گئے ہیں، ملزمان نے جعلی کارڈ بھی بنا رکھے تھے۔

  • کھارادرمیں نامعلوم افراد دستی بم پھینک کر فرار، 5 زخمی

    کھارادرمیں نامعلوم افراد دستی بم پھینک کر فرار، 5 زخمی

    کراچی : کھارادر میں نامعلوم ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، بم پھٹنے سے پانچ افراد زخمی ہوگئے، قانون نافذ کرنے والوں نے کارروائیاں کرکے کئی جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کھارادر میں نامعلوم دو موٹر سائیکل سوراوں نے دستی بم سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دستی بم روسی ساختہ آرجی ون تھا، دستی بم گرنے کے مقام پر چار انچ گہرا اور پانچ انچ چوڑا گڑھا پڑگیا۔

    دوسری جانب رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے آٹھ ملزمان کو گرفتار کرلیا، جس میں کالعدم تنظیموں کے کارندے اور ڈکیت شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے موٹر سائیکل چھیننے والے چار ملزمان سمیت کو 15 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

    پہلی کارروائی لیاری لی مارکیٹ میں کی گئی۔ جہاں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 15 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ سرچ آپریشن جرائم پیشہ افراد کی اطلاع پر کیا گیا۔

    دوسری کارروائی ڈیفنس میں کی گئی جہاں سے دو ملزمان کو مقابلے کے بعد ذخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ ملزمان سے 2 ٹی ٹی پستول اور موٹر سائیکل برآمد کر لیا۔ اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں فائرنگ سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

     

  • کھارداربارہ امام بارگاہ کے قریب سے ایک مشکوک شخص گرفتار

    کھارداربارہ امام بارگاہ کے قریب سے ایک مشکوک شخص گرفتار

    کراچی : شہرمیں امن وامان برقرار رکھنے کےلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں، کھارادربارہ امام بارگاہ کے قریب سے مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    شہر قائد میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں۔ پولیس نے کھاردار بارہ امام بارگاہ کے قریب سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا،

    جس کو مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مشکوک شخص نے پولیس کو دیکھ کر بھاگنے کی کوشش کی تھی۔ خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے کنواری کالونی میں مقابلے کے بعد متعدد خطرناک اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا۔

    ملزمان کے قبضے سے بھاری اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا۔ رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کرتے ہوئے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کارروائیاں لیاقت کالونی،کھڈا مارکیٹ اور موسٰی لین میں کی گئیں۔گرفتار ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے۔

  • کراچی: ایدھی سینٹرمیں 5 کلوسونا اورلاکھوں روپے کی ڈکیتی

    کراچی: ایدھی سینٹرمیں 5 کلوسونا اورلاکھوں روپے کی ڈکیتی

    کراچی :شہر کے مصروف ترین کھارادر میں ڈاکو ایدھی سینٹر سےپانچ کلو سونا،غیر ملکی کرنسی اور لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔کراچی میں لاقانونیت تمام حدیں پارکرگئی۔

    ڈاکوؤں کے مسلح جتھے نے دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاحی کام کرنے والے ادارے ایدھی سینٹر کو بھی نہ چھوڑا۔پولیس کے مطابق کھارا در میں واقع ایدھی سینٹر کی عمارت میں مسلح ڈاکو داخل ہوگئے اور عمارت میں موجود معروف سماجی رہنماعبدالستار ایدھی اور عملے کے اراکین کو یرغمال بنالیا۔

    فیصل ایدھی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلح ملزمان ایدھی سینٹر کی عمارت سے پانچ کلو سونا،غیر ملکی کرنسی سمیت لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔ واقعے کا مقدمہ ان کی مدعیت میں کھارادر تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایدھی سینٹر میں ڈکیتی کی واردات کا سختی سے نوٹس لے لیا، سید قائم علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کو واقعے تحقیقات کا حکم دے دیاہے، انہوں نے ہدایت کی کہ واردات میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

  • وزیر مینشن: میں گاہِ گمشدہ ہوں مجھے یاد کیجئے

    آج ملک بھرمیں بانی ِ پاکستان محمد علی جناح کا 137 واں یوم ولادت منایاجارہا ہے، قائد اعظم 25 دسمبر 1876 کو اپنے گھر میں پیدا ہوئے، جسکا نام وزیر مینشن ہے اور وہ کراچی کے علاقے کھارادر میں واقعہ ہے۔

    قائد اعظم کے والد جناح پونجا آپکی ولادت سے تقریباً ایک سال قبل گجرات سےکراچی آکرآباد ہوئے ، وزیرمینشن کی پہلی منزل انہوں نے کرائے پر لی تھی انہوں نے اپنی زندگی کے کئی سال یہاں گزارے، قائد اعظم کے تمام بہن بھائیوں کی ولادت بھی اسی عمارت میں ہوئی۔

    سن 1953 میں حکومت پاکستان نے عمارت کو اسکے مالک سے خرید کر باقاعدہ قومی ورثے کا درجہ دیا گیا، اسکی  زیریں منزل کو ریڈنگ ہال میں اور پہلی منزل کو گیلری بنایا گیا اور اسکے بعد اسے 14 اگست 1953 کو عوام کے لئے کھول دیا گیا۔

    ایک گیلری کا اضافہ اس وقت کیا گیا جب 1982 میں قائد اعظم کی ایک اور بہن شیریں جناح نے مزید کچھ نوادرات قائد اعظم ریلکس کمیشن کے حوالے کیں۔
     
    دو منزلوں پر مشتمل گیلریوں میں قائداعظم کا فرنیچر ، انکے کپڑے ، انکی اسٹیشنری ، انکی ذاتی ڈائری اور انکی دوسری بیوی رتی بائی کے استعمال کی اشیا کی نمائش کی گئی ہے۔ سب سے اہم اثاثہ جو  وزیر مینشن کے علاوہ کہیں میسر نہیں وہ قائداعظم کی قانون کی کتابیں ہیں جنکی مدد سے وہ اپنے مقدمات کی پیروی کرتے تھے۔  

    یہ عمارت 2003 سے 2010 تک تزئین و آرائش کے لئے بند رہی۔

    میوزم کے عملے میں سے ایک شخص نے بتایا کہ 1992میں جب نیلسن منڈیلا پاکستان تشریف لائے تو وہ یہاں بھی آئے تھے لیکن بدقسمتی سے مہمانوں کی کتاب جس میں انکے دستخط تھے وہ گم ہوچکی ہے۔

    قائد اعظم کے یوم ِ پیدائش پر انکی جائے ولادت پر آنے والوں کی نا ہونے کے برابر تعداد سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں قائد اعظم اوران سے منسلک تمام چیزوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا ورنہ یہ سب کچھ قصہ ِ پارینہ بن کر رہ جائے گا۔