Tag: کھانسی کا شربت

  • کھانسی کا شربت : چھوٹے بچوں کے والدین کو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں

    کھانسی کا شربت : چھوٹے بچوں کے والدین کو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں

    اکثر خواتین گھر میں کھانسی کا شربت رکھتی ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر بچوں کو پلا دیاجائے، لیکن اب انہیں یہ  سیرپ بازار سے لانے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

    بدلتے موسم کے اثرات ہمارے جسم پر لازمی پڑتے ہیں جس کے نتیجے میں مختلف نوعیت کی بیماریاں جنم لیتی ہیں جس میں کھانسی سرفہرست ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں پاکستان شوبز انڈسٹری کی مایہ ناز اداکارہ کرن خان نے اپنی خالہ کا بتایا ہوا آزمودہ اور مضر صحت اثرات سے محفوظ کھانسی کا شربت گھر میں بنانے کا طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ بچپن میں میری امی بھی یہی نسخہ بنا کر ہمیں پلاتی تھیں، کھانسی کے علاج کیلیے نسخہ کے اجزاء میں ایک عدد موسمی، کالی مرچ، شہد، نمک، ادرک، ہلدی اور دار چینی کا پاؤڈر شامل ہے۔

    سب سے پہلے موسمی کو اوپر تھوڑا سا کاٹ کر اس میں بڑا سا سوراخ کرلیں اور یہ تمام اجزاء پیس کر اس میں ڈال دیں۔اس کے بعد موسمی کو ہلکی آنچ پر گرم کریں اور بچوں کو وقتاً فوقتاً چمچے سے اس کا رس پلائیں۔

    اس موقع پر کھانسی کا شربت بنانے کے حوالے سے اداکارہ فضیلہ قیصر نے بھی اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میری امی بھی کھانسی کے علاج کیلیے اسی طرز کا ایک ٹوٹکہ استعمال کرتی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ادرک کا جوس اور شہد برابر مقدار میں لے کر مکس کریں اور بچوں کو پلائیں، یہ چیز گلے کی خراش اور کھانسی کیلیے انتہائی کارآمد ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • کھانسی کا آزمودہ شربت گھر میں ہی بنائیں

    کھانسی کا آزمودہ شربت گھر میں ہی بنائیں

    موسم سرما میں نزلہ زکام کھانسی وغیرہ کی شکایت تو عام طور پر ہوتی ہی ہے خاص طور پر بچے اس کا شکار لازمی ہوتے ہیں۔

    ویسے تو کھانسی کو پریشان کن بیماری نہیں سمجھا جاتا، تاہم اگر کھانسی کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ الرجی، وائرل، یا بیکٹیریل انفیکشن کی علامت ہوسکتی ہے۔

    کھانسی کا شمار چوں کہ خطرناک یا شدید بیماریوں میں نہیں کیا جاتا، اس لیے اس کا علاج زیادہ تر گھریلو نسخوں کی مدد سے کیا جاتا ہے، اکثر والدین کو اپنے بچوں کو کھانسی کی دوا پلاتے ہوئے کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھارتی ہربلسٹ ساریکا چترویدی نے گھر میں ہی ایسا کھانسی کا سیرپ بنانے کا طریقہ بتایا ہے جس کا مزیدار ذائقہ بچوں کو نہ صرف راغب کرے گا بلکہ وہ خود اسے مانگ کر پئیں گے۔

    اس کے لئے ثابت ادرک، دو تین گانٹھ ثابت ہلدی اور دو سے تین ثابت آملہ کو چولہے پر رکھ کر ان کا چھلکا سیاہ ہونے تک پکائیں اور چولہا بند کر کے ان کا چھلکا اتار کر چھوٹے ٹکڑے کر لیں، اب اسے ہلکا پانی کا چھیبٹا مار کر گرائینڈ کر لیں۔

    پین میں ایک بڑا چمچ دیسی گھی ڈال کر اس آمیزے کو مکس کرکے دھیمی آنچ پر پکائیں ساتھ ساتھ چمچ ہلاتی رہیں، اب اسی آمیزے کے ہم مقدار گڑ لے کر اس میں ڈال دیں اور دوبارہ پکائیں۔

    چند دانے سیاہ مرچ اور تلسی کے پھول باریک پیس کر اس میں شامل کریں اور گاڑھا ہونے تک پکائیں پھر چولہا بند کر کے ٹھنڈا کرلیں۔

    یہ سیرپ کسی ائیر ٹائٹ بوتل میں رکھ کر محفوظ کیا جاسکتا ہے، بچے اور بڑوں سب کے لیے مفید ہے اور پرانی سے پرانی کھانسی کا علاج بھی کرتا ہے۔
    ……………………………………………………………………………………………………………..
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • خبردار: کھانسی کے 40 سے زیادہ شربت معیار کا ٹیسٹ پاس نہ کر سکے

    خبردار: کھانسی کے 40 سے زیادہ شربت معیار کا ٹیسٹ پاس نہ کر سکے

    نئی دہلی: بھارتی کمپنی کے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے کئی ممالک میں بچوں کی اموات کے بدترین اسکینڈل کے بعد وزارت صحت نے احتیاط کا مظاہرہ شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں کھانسی کے شربت مارکیٹ میں لائے جانے سے قبل انھیں معیار کے ٹیسٹ سے گزارا جانے لگا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی طرف سے ایک رپورٹ جاری ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کھانسی کے 40 سے زیادہ ایسے شربت تیار کیے گئے ہیں جو معیار کے ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں لیب ٹیسٹ کے نتائج بتاتے ہیں کہ ملک میں کھانسی کا شربت بنانے والی 40 سے زائد کمپنیاں کوالٹی ٹیسٹ میں ناکام ہو گئیں۔ اس رپورٹ میں ماضی کے افسوس ناک واقعے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے کہ بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت سے عالمی سطح پر 141 بچوں کی موت واقع ہوئی۔

    سرکاری ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی ٹیسٹ رپورٹس کے مطابق ٹیسٹ کیے گئے 1105 نمونوں میں سے 59 کو غیر معیاری قرار دیا گیا، یہ تمام ادویات باقاعدہ طور پر برانڈڈ تھیں، اور ان میں کوئی ملاوٹ بھی نہیں پائی گئی۔

    واضح رہے کہ اموات کے اسکینڈل کے بعد ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے برآمد کنندگان کے لیے کھانسی کے شربت کے معیار پر حکومتی منظوری لینا لازمی قرار دیا تھا۔

  • کھانسی کا شربت : بھارتی کمپنی سمیت 28  دوا ساز اداروں کو وارننگ

    کھانسی کا شربت : بھارتی کمپنی سمیت 28 دوا ساز اداروں کو وارننگ

    دنیا بھر میں کھانسی کے غیر معیاری شربت سے ہونے والی بچوں کی اموات میں اضافے کے پیش نظر امریکی ادارے نے بھارتی کمپنیوں سمیت 28 دوا ساز اداروں کو سختی سے متنبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے خوراک اور ادویات کے ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ادویہ ساز کمپنیوں کو مصنوعات کی تیاری میں لاپرواہی برتنے پر انتباہ جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رؤئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایف ڈی اے نے اپنے بیان میں رواں سال 28 کمپنیوں کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زائد المیعاد ادویات اور مصنوعات میں استعمال ہونے والے اجزا کی جانچ پڑتال درست طریقے سے کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنیوں میں ڈاکٹرز کی ہدایت کے بغیر فروخت ہونے والی ادویات اور صارفین کے استعمال ہونے والی مصنوعات میں زہریلے اجزا، ایتھیلین گلائکول ( ای جی ) اور ڈائنتھیلین گلائکول ( ڈی ای جی )کی جانچ پڑتال درست طرح سے نہیں کی گئی ہے۔

    جن ممالک کی کمپنیز کو وارننگ لیٹر جاری کیے گئے ان میں امریکا، بھارت، جنوبی کوریا، سوئٹزر لینڈ، کینیڈا اور مصر کی کمپنیاں شامل ہیں۔

    وارننگ میں کہا کہ اگر ان کمپنیوں نے اپنے ٹیسٹنگ کے طریقے بہتر نہ کیے، تو ان کی تمام مصنوعات کی برآمد یا در آمد بند کر دی جائے گی، جبکہ ایف ڈی اے نے گزشتہ پورے پانچ سالوں میں اتنی زیادہ کمپنیوں کو انتباہ نہیں بھیجے جتنے صرف 2023 میں بھیجے ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت اور انڈونیشیا میں تیار کیے جانے والے کھانسی کے شربت سے دنیا بھر میں 300سے زیادہ بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ ان ادویات میں ڈی ای جی اور ای جی کی بہت زیادہ مقدار تھی جو بچوں میں گردوں کے شدید زخم اور موت کا باعث بنی تھی۔

  • بھارت میں کھانسی کا زہریلا شربت تیار کرنے والی ایک اور کمپنی کا لائسنس معطل

    بھارت میں کھانسی کا زہریلا شربت تیار کرنے والی ایک اور کمپنی کا لائسنس معطل

    نئی دہلی: بھارت میں کھانسی کا زہریلا شربت تیار کرنے والی ایک اور کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ انھوں نے کھانسی کے آلودہ شربت کی نشان دہی ہونے پر ایک اور دوا ساز کمپنی کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت نے اپریل میں مارشل جزائر اور مائیکرونیشیا میں اس بھارتی کمپنی کے تیار کردہ کھانسی کے شربت میں زہر آلود اجزا کی نشان دہی کی تھی۔

    گزشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں 89 بچوں کی اموات کے بعد بھارت میں تیار کردہ کھانسی کے شربتوں کے بارے میں سوال اٹھ رہے ہیں، اور انڈین ریگولیٹرز دوائیں تیار کرنے والی کمپنیوں کا معائنہ کر رہے ہیں، کیوں کہ عالمی سطح پر سستی ادویات فراہم کرنے کے بھارتی امیج کو اس سے شدید نقصان پہنچا ہے۔

  • بھارت نے کھانسی کے شربت بنانے والی کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا

    نئی دہلی: بھارت نے کھانسی کے شربت بنانے والی کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دوا ساز کمپنی کے کھانسی کا شربت پینے سے ازبکستان میں بچوں کی اموات پر بھارتی حکام نے کمپنی کے 3 ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے۔

    بھارتی ریاست اترپردیش اسٹیٹ ڈرگ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ دوا کے 36 میں سے 26 نمونوں میں زہریلے مادے پائے گئے ہیں، جس پر کارروائی کرتے تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ 2 ڈائریکٹرز کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    بھارتی وزیر صحت کے مطابق کمپنی میں دوائیاں بنانے کا عمل روک دیا گیا ہے، اور لائسنس بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی کمپنی کی دوا پینے سے گیمبیا میں 70 جب کہ ازبکستان میں 19 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    ازبکستان میں‌ حکام کی جانب سے جب یہ کہا گیا کہ بچوں‌ کی اموات ماریون بائیوٹیک کے تیارکردہ کھانسی کے شربت سے ہوئی ہے، جو کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں واقع ہے، تو دسمبر میں‌ بھارتی حکام نے اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔

    بچوں کی اموات : کھانسی کے دو سیرپ پر پابندی عائد

    ازبکستان کی وزارت صحت کے مطابق سیرپ کے ایک بیچ کے لیبارٹری ٹیسٹوں میں ’ایتھیلین گلائکول‘ کی موجودگی پائی گئی، جو ایک زہریلا مادہ ہے، وزارت نے کہا کہ ایتھیلین گلائکول بچوں کے معیار سے زیادہ خوراک میں دیا گیا۔

  • بھارتی کمپنی نے کھانسی کے شربت کی پیداوار روک دی

    نئی دہلی: بھارتی دوا ساز کمپنی میرین بائیوٹیک نے مہلک کف سیرپ کی پیدوار پر روک لگا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ازبکستان میں بھارتی فارما کمپنی میرین بائیوٹیک کی جانب سے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے 18 بچوں کی موت کے بعد فارما کمپنی نے کف سیرپ کی پیداوار روک دی ہے۔

    کمپنی کے ڈرگ انسپکٹر اور حکام نے ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھانسی کے سیرپ میں ڈائیتھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول سطح ہوتی ہے، جو کبھی کبھی حادثات کا باعث بن جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر سیرپ میں مذکورہ دو اجزا کی مقدار کم یا زیادہ ہو جائے تو اس سے یہ شربت نقصان دہ بن جاتا ہے۔

    فارما کمپنی کے لیگل سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ انھیں بچوں کی اموات پر افسوس ہے، تاہم حکومت اس سلسلے میں انکوائری کر رہی ہے، جو بھی رپورٹ آئے گی اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    جاپانی فوڈ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا

    انھوں نے اطلاع دی کہ نمونے جمع کر لیے گئے ہیں اور کف سیرپ کی تیاری کو فی الحال روک دیا گیا ہے، اس کے علاوہ دیگر تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ ازبکستان سے قبل گمبیا میں بھی میرین بائیوٹک کا کف سیرپ پینے سے بچوں کی اموات کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ ازبکستان کی حکومت نے 18 بچوں کی موت کا ذمہ دار بھارتی دوا ساز کمپنی ہی کو ٹھہرایا۔

  • کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی  وارننگ جاری

    کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری

    نیویارک : کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری نے بھارت میں تیار کردہ کھانسی کی دوا سے متعلق وارننگ جاری کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک گیمبیا میں چھیاسٹھ بچوں کی ہلاکت کے بعد عالمی ادارۂ صحت نے بھارت میں تیار کردہ کھانسی کی دوا سے متعلق وارننگ جاری کردی۔

    عالمی ادارۂ صحت نے بھارت کے ساتھ مل کر تحقیقات کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    ڈبلیوایچ او کے ڈائریکٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گیمبیا میں بچوں کی ہلاکت کا سبب بھارتی دوا ساز کمپنی کا کھانسی کا شربت ہو سکتا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے بھارت کی کمپنی کے ذریعے بنائی جانے والی زکام، بخار اور کھانسی کی چار ادویات کو مضرِ صحت قرار دیتے ہوئے چار کھانسی کے شربت کو مارکیٹ سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    ٹیڈ روس نے کہا لیب ٹیسٹ سے پتاچلا کہ شربت میں کمیکل کی مقدارزیادہ ہے، جو زہریلی ثابت ہوسکتی ہے، گیمبیا میں جولائی سے پیرا سیٹامول سیرپ کے بعد بچے گردے کے مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔