Tag: کھانسی کی دوا

  • خبردار، کھانسی کی یہ دوا نہ خریدیں

    خبردار، کھانسی کی یہ دوا نہ خریدیں

    اسلام آباد: کھانسی کی ایک غیر معیاری دوا کے مارکیٹ میں فروخت کا انکشاف ہوا ہے، ڈریپ نے کھانسی کی دوا کیموڈرل کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کیموڈرل سیرپ کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کیا ہے، جو کہ شہریوں، ڈاکٹرز، اور کیمسٹ سب کے لیے ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیموڈرل سیرپ کے بیچ کے 1068 کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق کیموڈرل تین اجزا سے تیارکردہ کھانسی اورالرجی کا سیرپ ہے، نزلے اور چھینکوں میں استعمال ہوتی ہے، تاہم اس سیرپ میں سوڈیم سٹریٹ کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں ہے، جس کی وجہ سے یہ دوا ری ایکشن کر سکتی ہے۔ اس لیے ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ کیموڈرل سیرپ بیچ استعمال سے درد معدہ کی شکایت ہو سکتی ہے، اور الرجک ری ایکشن کے ساتھ ساتھ نیند متاثر ہو سکتی ہے۔

    کیموڈرل کف سیرپ الکیمے فارما حیدرآباد کا تیار کردہ ہے، مذکورہ بیچ کو سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کراچی نے غیر معیاری قرار دیا ہے، ڈریپ نے فارما کمپنی کو متاثرہ بیچ مارکیٹ میں سپلائی نہ کرنے اور موجود متاثرہ بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    کیمسٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ کیموڈرل سیرپ کے متاثرہ بیچ کی سیل روکنے کے لیے اسٹاک چیک کریں، اور اسے فارما کمپنی کو واپس کریں۔

  • بھارتی کمپنی نے کھانسی کے شربت کی پیداوار روک دی

    نئی دہلی: بھارتی دوا ساز کمپنی میرین بائیوٹیک نے مہلک کف سیرپ کی پیدوار پر روک لگا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ازبکستان میں بھارتی فارما کمپنی میرین بائیوٹیک کی جانب سے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے 18 بچوں کی موت کے بعد فارما کمپنی نے کف سیرپ کی پیداوار روک دی ہے۔

    کمپنی کے ڈرگ انسپکٹر اور حکام نے ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھانسی کے سیرپ میں ڈائیتھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول سطح ہوتی ہے، جو کبھی کبھی حادثات کا باعث بن جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر سیرپ میں مذکورہ دو اجزا کی مقدار کم یا زیادہ ہو جائے تو اس سے یہ شربت نقصان دہ بن جاتا ہے۔

    فارما کمپنی کے لیگل سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ انھیں بچوں کی اموات پر افسوس ہے، تاہم حکومت اس سلسلے میں انکوائری کر رہی ہے، جو بھی رپورٹ آئے گی اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    جاپانی فوڈ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کر لیا

    انھوں نے اطلاع دی کہ نمونے جمع کر لیے گئے ہیں اور کف سیرپ کی تیاری کو فی الحال روک دیا گیا ہے، اس کے علاوہ دیگر تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ ازبکستان سے قبل گمبیا میں بھی میرین بائیوٹک کا کف سیرپ پینے سے بچوں کی اموات کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ ازبکستان کی حکومت نے 18 بچوں کی موت کا ذمہ دار بھارتی دوا ساز کمپنی ہی کو ٹھہرایا۔

  • کھانسی کی دوا یا موت، بھارتی شربت سے ازبکستان میں بھی 18 بچے ہلاک

    نئی دہلی: بھارت موت کی دوا بانٹنے لگا، گیمبیا کے بعد ازبکستان میں بھی بھارت کا تیار کردہ کھانسی کا سیرپ پینے سے 18 بچے ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ازبکستان کی وزار ت صحت نے کہا ہے کہ ملک میں کم از کم 18 بچے مبینہ طور پر ہندوستان میں تیار کردہ کھانسی کا شربت پینے سے ہلاک ہو گئے ہیں۔

    وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ مرنے والے بچوں نے کھانسی کا شربت Doc-1 Max استعمال کیا تھا، جسے نوئیڈا میں واقع میریون بائیوٹک نے تیار کیا تھا۔

    گیمبیا میں بھارتی دوا ساز کمپنی پر مقدمہ چلانے کی سفارش

    بچوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی کھانسی کا شربت مارکیٹ سےاٹھا لیا گیا ہے، بھارتی حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا، اور کھانسی کے شربت کی تیاری کو اس وقت تک روک دیا گیا ہے جب تک کہ نمونوں کی جانچ نہیں ہو جاتی۔

    بھارتی وزیر صحت مان سُکھ منڈاویہ نے کہا کہ نمونے جانچ کے لیے چنڈی گڑھ میں ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھیجے گئے ہیں اور حکومت ’’معائنہ رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی شروع کرے گی۔‘‘

    سیرپ کے استعمال سے 99 بچوں کے گردے فیل:بڑی پابندی لگا دی گئی

    یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر میں افریقی ملک گیمبیا میں 66 بچوں کی موت کے بعد بھی ہندوستان میں تیار کردہ ایک کھانسی کے شربت پر سوال اٹھے تھے۔

    کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری

    ازبکستان کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بچوں کو مذکورہ شربت ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر گھر پر دیا گیا تھا، والدین نے خود یا فارماسسٹ کے مشورے پر استعمال کیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد ملک کی تمام فارمیسیوں سے Doc-1 Max سیرپ کو ہٹا دیا گیا ہے، اس کے ساتھ 7 ملازمین کو برطرف بھی کر دیا گیا ہے کیوں کہ وہ بروقت صورت حال کو سنبھال نہیں سکے اور ضروری اقدامات کرنے میں ناکام رہے تھے۔

  • کھانسی کی دوا پینے سے 3 بچوں کی موت

    کھانسی کی دوا پینے سے 3 بچوں کی موت

    نئی دہلی: بھارت میں کھانسی کی دوا پینے سے 3 بچوں‌ کی موت واقع ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت دہلی میں ریاستی حکومت کے تحت چلنے والے محلہ کلینک میں مبینہ طور پرکھانسی کی دوا پینے سے تین بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ دیگر 13 کو اسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔

    بچوں کی موت کی تصدیق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروس (ڈی جی ایچ ایس) نے اپنی ایک جانچ رپورٹ میں بھی کر دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلاوتی سرن چلڈرن اسپتال میں مجموعی طور پر 16 بچوں کو داخل کرایا گیا تھا، جن میں سے تین جاں بر نہ ہو سکے۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچوں کو دہلی حکومت کے تحت چلنے والے محلہ کلینک میں اومیگا فارماسیوٹیکل کی تیار کردہ ڈیکسٹرومیتھورفن نامی دوا دی گئی تھی، جب کہ اس دوا کو سختی سے بچوں کے لیے نہ استعمال کرنے کی ہدایت ہے۔

    ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے دہلی حکومت سے سفارش کی ہے کہ سبھی دواخانوں اور محلہ کلینکس کو نوٹس کے ذریعے پابند کیا جائے کہ چار سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ڈیکسٹرومیتھورفن استعمال نہ کرائی جائے۔

    ہیلتھ سروسز نے عوامی مفاد میں ڈیکسٹرومیتھورفن کو واپس لینے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

    ایمس پٹنہ کے امراض اطفال کے ایڈیشنل پروفیسر ڈاکٹر چندر موہن کمار نے میڈیا کو بتایا کہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں اس دوا کے استعمال کی سفارش نہیں کی جاتی، تاہم اس کا استعمال جاری ہے، اور اس دوا کے کئی مضر اثرات رونما ہوتے دیکھے گئے ہیں، جیسا کہ دھندلی بینائی، کم نیند، بے چینی اور چڑچڑاپن۔