Tag: کھجوریں

  • افطاری میں کتنی کھجوریں کھانا بہتر ہے؟اے آئی نے بتادیا

    افطاری میں کتنی کھجوریں کھانا بہتر ہے؟اے آئی نے بتادیا

    ماہ رمضان میں افطار کا آغاز عموماً کھجور سے کیا جاتا ہے، جو ایک اچھا عمل ہے تاہم افطاری میں کھجور کتنی تعداد میں کھانا صحت کیلئے بہتر ہے؟

    اس حوالے سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے کھجوروں کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو اس کا جواب کچھ یوں تھا۔

    رمضان میں افطاری کے دوران اور اس کے بعد کھجوروں کی تعداد ہر شخص کے لیے مختلف ہوسکتی ہے لیکن افطاری کے بعد تین سے پانچ کھجوریں کھانا بہتر ہے۔

    کھجور کے فوائد :

    کھجور میں قدرتی شکر ہوتی ہے جو طویل وقت تک روزے کے دوران جسم کو توانائی فراہم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کھجور میں فائبر ہوتا ہے جو نہ صرف ہاضمے کو بہتر کرنے میں مدد کرتا ہے بلکہ اگلے دن کے روزے کے دوران بھوک کو کم کرنے میں کارآمد ہے۔

    اس کے علاوہ کھجور میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

    یاد رکھیں بوڑھے لوگوں کو افطاری میں کھجور کم کھانی چاہیے اور جو لوگ موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں انہیں بھی کم کھجوریں کھانی چاہئیں۔

    افطاری میں کھجور پانی کے ساتھ کھانے سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے دیگر کھانوں کے ساتھ کھجور کھانا بھی ہاضمہ کیلیے بہترین ہے۔

    زیادہ مقدار میں کھجور کھانے سے پرہیزکرنا چاہیے کیونکہ اس سے جسم میں کیلوریز کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے اور وزن بڑھ سکتا ہے۔

    کھجور غذائیت سے بھرپور اور صحت سب سے بہترین پھل ہے، خاص طور پر بھیگی کھجور ذیابیطس کے مریضوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھجور کا باقاعدگی سے استعمال ہڈیوں کو مظبوطی اور جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔

    کھجور کا ذائقہ بے حد مزیدار ہوتا ہے، اس میں کیلوریز کی مقدار بھی دوسرے خشک میوہ جات جیسے کشمش اور انجیر کی طرح ہے۔ اس میں ریشہ، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن اور وٹامن بی سکس کی بھرپور مقدار موجود ہے۔

  • مسلمان ممالک کے ساتھ اخوت کے رشتے استوار کرنے کے لیے سعودی فرمانروا کا تحفہ

    مسلمان ممالک کے ساتھ اخوت کے رشتے استوار کرنے کے لیے سعودی فرمانروا کا تحفہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ماہ رمضان کے دوران اخوت و محبت کے رشتے استوار کرنے کے لیے 24 ممالک کے لیے کھجوروں کا تحفہ بھجوا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے دنیا کے 24 ممالک کے لیے 200 ٹن اعلیٰ کوالٹی کی کھجوروں کا تحفہ بھیجا گیا ہے۔

    یہ تحفہ رمضان کے دوران مسلمانان عالم کے ساتھ سعودی عرب کے ساتھ اخوت و محبت کے رشتے استوار کرنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

    وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے کھجوروں کا تحفہ پیر کو مملکت سے روانہ کروایا ہے۔ کھجوریں مشرقی ریجن کی الاحسا کمشنری میں واقع کھجور فیکٹری کے ہیڈ کوارٹر سے بھجوائی گئی ہیں۔

    یہ کھجوریں سعودی سفارتخانوں اور دینی اداروں کے تعاون سے تقسیم ہوں گی۔

    سیکریٹری وزرات برائے دعوتی امور ڈاکٹر محمد العقیل نے بتایا کہ شاہی ہدایت پر وزارت نئے ہجری سال کے شروع سے ہی دنیا بھر کے مسلمانوں کی اہم ضروریات پر مشتمل رپورٹ تیار کر لیتی ہے۔

    اس کے تحت 24 سے زیادہ ملکوں کو مختلف امدادی اشیا روانہ کی جاتی ہیں جبکہ رمضان میں کھجوروں کا تحفہ خود شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے بھجوایا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر محمد العقیل نے بتایا کہ سعودی عرب 18 سے زائد ممالک میں افطار پروگرام بھی نافذ کررہا ہے، یہ پروگرام بھی خادم حرمین شریفین کی جانب سے ہے۔

  • شاہ سلمان کا بنگلہ دیش کے لیے تحفہ

    شاہ سلمان کا بنگلہ دیش کے لیے تحفہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات نے 50 ٹن کھجوروں کا تحفہ بنگلہ دیش کو بھجوا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان مرکز نے 50 ٹن کھجوروں کا تحفہ بنگلہ دیش کو پیش کردیا۔

    تحفہ بنگلہ دیش کی وزارت امداد و قدرتی آفات کے معاون سیکریٹری اکرم حسین، قدرتی آفات کے ادارے کے ڈائریکٹر افتخار الاسلام، بنگلہ دیش میں سعودی سفارتخانے کے نمائندے احمد الحمدی اور بنگلہ دیشی وزارت خزانہ کے نمائندے کی موجودگی میں پیش کیا گیا۔

    اس موقع پر شاہ سلمان مرکز کی ٹیم بھی ڈھاکہ میں قدرتی آفات کے ادارے کے صدر دفتر میں موجود تھی جہاں تحفہ حوالے کرنے کی تحریری کارروائی کی گئی۔

    سیکریٹری وزارت قدرتی آفات نے تحفہ وصول کرنے والی دستاویز پر دستخط کیے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب پوری دنیا میں امداد دینے والا پانچواں بڑا ملک اور عرب دنیا میں پہلا ملک قرار پایا تھا اور اس حوالے سے شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد کی سرگرمیاں خاصی اہم ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے سنہ 2019 کے دوران ایک ارب 281 ملین امریکی ڈالر امداد کے طور پر پیش کیے۔

    سنہ 2019 کے دوران یمن کو سب سے زیادہ امداد دینے والا ملک بھی سعودی عرب تھا جس نے یمن کو 1 ارب 216 ملین ڈالر امداد دی۔