Tag: کھیل کی خبریں

  • قائد اعظم ٹرافی 2020: کئی کھلاڑی بخار اور فلو کا شکار

    قائد اعظم ٹرافی 2020: کئی کھلاڑی بخار اور فلو کا شکار

    کراچی: قائد اعظم ٹرافی کے کئی کھلاڑی بدلتے موسم کے ساتھ بیمار ہوگئے، کئی کھلاڑیوں کا کرونا وائرس ٹیسٹ بھی کروایا گیا ہے جن میں سے اب تک 5 کھلاڑیوں کا رزلٹ منفی آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد اعظم ٹرافی میں کھیلنے والے کئی کھلاڑی بخار اور فلو کا شکار ہوگئے جس کے بعد کھلاڑیوں اور براڈ کاسٹنگ ٹیم میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    ذرائع کے مطابق بلوچستان ٹیم کے وکٹ کیپر بسم اللہ خان کی ٹیسٹ رپورٹ کا انتظار ہے، بسم اللہ خان کو بخار اور کمزوری کے باعث ڈرپ لگائی گئی ہے۔

    دوسری جانب سندھ ٹیم کے فاسٹ بولر میر حمزہ بخار کے باعث گھر چلے گئے تھے۔

    ٹورنامنٹ کے متعلقہ افراد کے لیے قائم کردہ بائیو سیکیور ببل سے باہر ہونے کے باعث کھلاڑیوں کا کرونا وائرس ٹیسٹ کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اب تک 5 کھلاڑیوں کی کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آچکی ہے۔

    براڈ کاسٹرز میں شامل ایک آفیشل کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی تھی جس کے بعد احتیاط کے طور پر کچھ براڈ کاسٹرز کو کام سے روک دیا گیا۔

  • پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس سیزن کا آغاز

    پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس سیزن کا آغاز

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس سیزن قائد اعظم ٹرافی کے میچز کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس سیزن قائد اعظم ٹرافی کے میچز کا کراچی میں آغاز ہوگیا۔ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں دفاعی چیمپیئن سینٹرل پنجاب اور سندھ کا مقابلہ جاری ہے۔

    سندھ نے ٹاس جیت کر سینٹرل پنجاب کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے۔ سیزن کا انعقاد ایس او پیز کے تحت کیا جارہا ہے۔

    فرسٹ کلاس الیون میں کل 1 کروڑ 70 لاکھ کی انعامی رقم تقسیم ہوگی۔ فاتح ٹیم کو ایک کروڑ اور رنر اپ ٹیم کو 50 لاکھ روپے ملیں گے۔

    گزشتہ برس قائد اعظم ٹرافی کا فائنل سینٹرل پنجاب نے جیتا تھا۔ سینٹرل پنجاب نے ناردرن کو اننگز اور 16 رنز سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

    فائنل میچ میں عمر اکمل کو ڈبل سنچری اور بلال آصف کو 8 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

  • ٹی 20 کپتان بابر اعظم نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

    ٹی 20 کپتان بابر اعظم نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

    سمرسٹ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹی 20 کپتان بابر اعظم نے مختصر ترین دورانیے کی کرکٹ میں اپنے 5 ہزار رنز مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق انگلینڈ میں جاری ٹی 20 بلاسٹ میں سمرسٹ اور گلیمورگن کے درمیان میچ میں بابر اعظم نے 5 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرلیا۔

    بابراعظم ٹی 20 میں 5 ہزار رنز بنانے والے چھٹے پاکستانی بیٹسمین ہیں۔ ان سے قبل شعیب ملک، محمد حفیظ، کامران اکمل، احمد شہزاد اور عمر اکمل بھی 5 ہزار رنز مکمل کر چکے ہیں۔

    سنہ 2016 میں انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹی 20 ڈیبیو کرنے والے بابر اعظم 29 ٹیسٹ، 74 ون ڈے، اور 41 ٹی 20 میچز کھیل چکے ہیں۔

    وہ اب تک ٹیسٹ میں 2 ہزار 45 اور ون ڈے میچز میں 3 ہزار 359 رنز بنا چکے ہیں۔

    بابر اعظم نے گزشتہ سال ٹی 20 بلاسٹ کی 13 اننگز میں مجموعی طور پر 578 رنز بنائے تھے جس میں 102 رنز کی شاندار سنچری بھی شامل تھی۔

  • لائن جج کو گیند مارنے پر نوواک جوکووچ یو ایس اوپن سے باہر

    لائن جج کو گیند مارنے پر نوواک جوکووچ یو ایس اوپن سے باہر

    نیویارک: یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں غلطی سے لائن جج کو گیند مار دینے پر ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ ڈس کوالیفائی ہو کر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ امریکی شہر نیویارک میں جاری یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے چوتھے راؤنڈ کے میچ کے دوران پیش آیا۔ نوواک جوکووچ اسپین کے کھلاڑی پابلو کیرینو بسٹا کے ساتھ کھیل رہے تھے اور 6-5 پوائنٹس کے خسارے میں تھے۔

    میچ کے دوران انہوں نے مایوسی کے عالم میں اپنی جیب سے گیند نکالی اور اسے ریکٹ کی مدد سے پیچھے کی جانب اچھال دیا، یہ جانے بغیر کہ اس سمت میں ایک لائن جج موجود تھیں جن کی گردن پر گیند جا لگی۔

    جج کو طبی امداد دی گئی، اس دوران منتظمین کے درمیان بحث چلتی رہی جس کے آخر میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ جوکووچ کو ڈس کوالیفائی کردیا جائے گا جس کے بعد وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہوجائیں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرینڈ سلیم کے قوانین کے مطابق کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی موقع پر کسی منتظم، حریف، تماشائی یا ٹورنامنٹ کے دائرہ کار میں موجود کسی بھی فرد کو جسمانی تکلیف نہیں پہنچائے گا۔

    قوانین کے مطابق ایسی صورت میں ریفری کے پاس یہ اختیار ہو گا کہ وہ گرینڈ سلیم چیف آف سپروائزرز سے مشورہ کر کے کھلاڑی کو میچ میں بلا مقابلہ شکست دے چاہے یہ اس قانون کی پہلی مرتبہ ہی خلاف ورزی کیوں نہ ہو۔

    واقعے کے بعد جوکووچ نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کورٹ میں موجود ٹورنامنٹ ریفری اور گرینڈ سلیم سپروائزر کے ساتھ خاصی لمبی بحث کی، تاہم آخر کار انہیں یہ فیصلہ قبول کرتے ہوئے مخالف کھلاڑی کیرینو بسٹا سے ہاتھ ملا کر اپنی شکست تسلیم کرنی پڑی۔

    واپسی کے بعد نوواک جوکوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر طویل پوسٹ میں واقعے پر معذرت طلب کی۔ انہوں نے شرمندگی اور اداسی کا اظہار کرتے ہوئے لائن جج سے معذرت طلب کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    This whole situation has left me really sad and empty. I checked on the lines person and the tournament told me that thank God she is feeling ok. I‘m extremely sorry to have caused her such stress. So unintended. So wrong. I’m not disclosing her name to respect her privacy. As for the disqualification, I need to go back within and work on my disappointment and turn this all into a lesson for my growth and evolution as a player and human being. I apologize to the @usopen tournament and everyone associated for my behavior. I’m very grateful to my team and family for being my rock support, and my fans for always being there with me. Thank you and I’m so sorry. Cela ova situacija me čini zaista tužnim i praznim. Proverio sam kako se oseća linijski sudija, i prema informacijama koje sam dobio, oseća se dobro, hvala Bogu. Njeno ime ne mogu da otkrijem zbog očuvanja njene privatnosti. Jako mi je žao što sam joj naneo takav stres. Nije bilo namerno. Bilo je pogrešno. Želim da ovo neprijatno iskustvo, diskvalifikaciju sa turnira, pretvorim u važnu životnu lekciju, kako bih nastavio da rastem i razvijam se kao čovek, ali i teniser. Izvinjavam se organizatorima US Opena. Veoma sam zahvalan svom timu i porodici što mi pružaju snažnu podršku, kao i mojim navijačima jer su uvek uz mene. Hvala vam i žao mi je. Bio je ovo težak dan za sve.

    A post shared by Novak Djokovic (@djokernole) on

    جوکووچ نے کہا کہ یہ ایک نادانستہ عمل تھا اور میں اس کے لیے یو ایس اوپن ٹورنامنٹ اور اس سے منسلک تمام افراد سے معافی مانگتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ واقعہ انہیں بطور کھلاڑی اور انسان بہتر ہونے میں مدد دے گا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے بعد سے یہ ٹینس کا پہلا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ ہے جو تماشائیوں کے بغیر منعقد کیا گیا ہے۔ 33 سالہ جوکووچ اگر یہ ٹورنامنٹ جیت جاتے تو یہ ان کی اٹھارویں گرینڈ سلیم ٹائٹل فتح ہوتی۔

  • میسی نے بارسلونا چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا

    میسی نے بارسلونا چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا

    دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی نے اپنے فٹبال کلب بار سلونا کو نہ چھوڑنے کا اعلان کردیا، کلب کو خطیر رقم کی ادائیگی کی وجہ سے میسی کو اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔

    کھیلوں کی ایک بین الاقوامی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے میسی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہں اپنے عزیز کلب کو عدالت میں نہیں گھسیٹنا چاہیئے تھا جس کی وجہ سے انہیں اس قدر شہرت ملی۔

    انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنی اہلیہ اور بچوں کو بتایا کہ وہ بارسلونا سے علیحدگی اختیار کر رہے ہیں تو ان سب نے رونا شروع کردیا۔

    میسی نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے تمام سرگرمیاں رک جانے کے باعث انہیں خاصا نقصان پہنچا ہے، چنانچہ اب جبکہ ان کے کلب چھوڑنے کے لیے انہیں 83 کروڑ ڈالر کلب کو ادا کرنے ہوں گے، تو ان کے لیے یہ ادائیگی ناممکن ہے۔

    معروف فٹبالر نے کہا کہ اس کا ایک ہی راستہ تھا کہ میں کلب کے خلاف عدالت جاؤں، لیکن میں یہ راستہ نہیں چنوں گا لہٰذا میں نے کلب نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    میسی کا مزید کہنا تھا کہہ کلب کو ان کی اور انہیں کلب کی ضرورت ہے لہٰذا وہ کہیں نہیں جارہے۔

    خیال رہے کہ میسی نے کچھ عرصہ قبل بار سلونا کلب چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم کلب کا کہنا تھا کہ معاہدہ ختم کرنے کے لیے میسی کے پاس 10 جون تک کا وقت تھا جو اب ختم ہوچکا ہے، لہٰذا اب میسی کو ایک خطیر رقم کلب کو ادا کرنی ہوگی۔

    میسی کی بار سلونا کلب چھوڑنے کی خبروں کے بعد بار سلونا کے حامیوں و مداحوں کی بڑی تعداد ان کے اسٹیڈیم نو کیمپ کے باہر جمع ہوگئی تھی اور انہوں نے انتظامیہ اور بورڈ کے خلاف مظاہرے کیے تھے۔

    ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے لیونل میسی نے 2004 میں بارسلونا میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ اس کے ساتھ مسلسل 16 سال سے منسلک ہیں۔

    لیونل میسی بارسلونا کلب کے ساتھ 4 مرتبہ چیمپئینز لیگ ٹورنامنٹ جیت چکے ہیں، اس دوران انہیں بہترین فٹبالر ہونے پر 6 بار بیلون ڈی اور بھی مل چکا ہے۔

  • میسی کو بارسلونا چھوڑنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ مداحوں کے لیے بڑی خبر

    میسی کو بارسلونا چھوڑنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ مداحوں کے لیے بڑی خبر

    بار سلونا: دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی نے اپنے فٹبال کلب بار سلونا کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم اس سے قبل معاہدے کے تحت انہیں کلب کو کروڑوں ڈالر کی رقم ادا کرنی ہوگی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فٹبال لیگ لا لیگا کا کہنا ہے کہ ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی کا معاہدہ ابھی بھی قابل عمل ہے اور انہیں بارسلونا چھوڑنے کے لیے ریلیز کے اصول کے مطابق 83 کروڑ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔

    اپنے فٹ بال کلب بار سلونا کو چھوڑنے کا اعلان کرنے والے میسی بار سلونا کے سیزن سے قبل میڈیکل ٹیسٹ میں شریک نہیں ہوئے۔ اتوار کی صبح بار سلونا ٹیم کے کئی کھلاڑی ٹیسٹ کے لیے پہنچے لیکن میسی نہیں آئے۔ مقامی وقت کے مطابق انہیں صبح 10 بجے میدان میں ہونا چاہیئے تھا۔

    مختلف میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ میسی پیر کو نہ تو میڈیکل سیشن میں اور نہ ہی ٹریننگ میں شرکت کریں گے۔

    دوسری جانب لا لیگا کا کہناہے کہ میسی کا معاہدہ ابھی تک قابل عمل ہے، قانون کے مطابق لا لیگا اسپین فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ کسی کھلاڑی کو اس وقت تک معاہدے کو توڑنے کی اجازت نہیں دے سکتا جب تک کہ ریلیز کے اصول میں دی گئی رقم کی ادائیگی نہ ہوجائے۔

    33 سالہ فٹبالر لیونل میسی نے بارسلونا کو بتایا تھا کہ وہ اپنے معاہدے میں 70 کروڑ یورو (83.3 کروڑ ڈالر) کی ریلیز کے اصول کے باوجود کلب چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    ارجنٹینا کے ٹی وی چینل ٹی وائی سی اسپورٹس کے مطابق میسی نے اپنے معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے حوالے سے کلب کو ایک رجسٹرڈ فیکس بھیجا تھا جس میں ایک قاعدے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا جس سے وہ سیزن کے اختتام پر یکطرفہ طور پر اپنا معاہدہ منسوخ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    بارسلونا کے ایک مقامی اخبار کے مطابق کلب کو میسی کی طرف سے ایک خط موصول ہوا لیکن معاہدہ ختم کرنے کے لیے ان کے پاس 10 جون تک کا وقت تھا جو اب ختم ہوچکا ہے۔

    اسی کے ساتھ ساتھ میسی کے مطابق یہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ بار سلونا کی مہم 14 اگست کو چمپیئنز لیگ میں بائرن میونخ کو 2-8 سے شکست دینے کے بعد ختم ہوئی۔

    گزشتہ ہفتے میسی کی بار سلونا کلب چھوڑنے کی خبروں کے بعد بار سلونا کے حامیوں و مداحوں کی بڑی تعداد ان کے اسٹیڈیم نو کیمپ کے باہر جمع ہوگئی تھی اور انہوں نے انتظامیہ اور بورڈ کے خلاف مظاہرے کیے تھے۔

  • محمد رضوان کو کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کی تیاریاں

    محمد رضوان کو کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کی تیاریاں

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کے خیال میں وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو مستقبل کا کپتان بنایا جاسکتا ہے، رضوان میں قیادت کی صلاحیت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا خیال ہے کہ ٹیم مینجمنٹ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو مستقبل کی کپتانی کا امیدوار سمجھ رہی ہے اور اس لحاظ سے انہیں تیار بھی کیا جا رہا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں راشد لطف کا کہنا تھا کہ رضوان کی کارکردگی اسٹمپس کے پیچھے بہترین رہی، اگر ہم مستقبل کے کپتان کو تلاش کر رہے ہیں تو رضوان میں صلاحیت موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رضوان نے پاکستان اے ٹیم کی بھی قیادت کی ہے، اگر ٹیم مینجمنٹ اسے ہر فارمیٹ میں کھلا رہی ہے تو شاید وہ انہیں مستقبل میں ضرورت پڑنے پر قیادت سونپنے کے بارے میں سوچ رہے ہوں گے۔ محمد رضوان نے وکٹوں کے پیچھے کھڑے ہو کر بہترین کمیونی کیشن کا مظاہرہ بھی کیا۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ رضوان کی باؤلرز کے ساتھ گفتگو بہترین ہے، وکٹ کیپر کا کام صرف بیٹنگ یا وکٹ کیپنگ تک محدود نہیں بلکہ ایک وکٹ کیپر نے ٹیم کو چلانا ہوتا ہے اور محمد رضوان 50 فیصد میچ چلا رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جب شاداب کو چھکا لگا تو محمد رضوان اس کے پاس گئے اور بات چیت کی، انہوں نے کئی مواقعوں پر فیلڈنگ بھی درست کی کیونکہ جب بابراعظم مڈ وکٹ پر کھڑے تھے تو انہیں فیلڈنگ میں موجود خلا کا علم نہیں تھا جن کے بارے میں محمد رضوان نے بتایا۔

    راشد لطیف کا مزید کہنا تھا کہ محمد رضوان میں ایک کپتان کی خصوصیات ہیں اور اس سیریز میں انہوں نے اپنا واضح نشان چھوڑا ہے جس کی تعریف کی جانی چاہیئے، وہ طویل عرصے تک پاکستان کی خدمت کریں گے۔ اگر شعیب ملک اور محمد حفیظ کھیل سکتے ہیں تو سرفراز احمد بھی کھیل سکتے ہیں، اور ابھی ان کا باب بند نہیں ہوا۔ بہت سے کھلاڑی ڈراپ ہوتے ہیں اور پھر کم بیک کرتے ہیں، لہٰذا انہیں بھی کم از کم ایک فارمیٹ میں ضرور موقع دینا چاہیئے۔

  • ’سازگار حالات میں پاکستانی ٹیم سرپرائز دے سکتی ہے‘

    ’سازگار حالات میں پاکستانی ٹیم سرپرائز دے سکتی ہے‘

    انگلینڈ کے سابق کھلاڑی اور کمنٹیٹر مائیکل وون کا کہنا ہے کہ اگر سازگار حالات میسر ہوں تو پاکستانی ٹیم ٹیسٹ میں سرپرائز دے سکتی ہے۔

    ایک انٹرویو میں مائیکل وون کا کہنا تھا کہ گرین شرٹس سازگار ماحول میں ناقابل شکست ثابت ہوسکتی ہیں، جیسے کہ پاکستان یا متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ انگلینڈ کے ساتھ موجودہ سیریز میں پاکستان کی اننگ سے بہت لطف اندوز ہوئے، گرین شرٹس کی پرفارمنس قابل تعریف رہی۔

    مائیکل وون کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی سرزمین پر پاکستانی ٹیم کی ایسی پرفارمنس دیکھنے کو نہیں ملتی، تاہم اس بار گرین شرٹس کے کوچز مصباح الحق، یونس خان، مشتاق احمد اور وقار یونس کی کوچنگ کی بہترین جھلک دکھائی دی۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں سے انگلینڈ ایک ٹیست میچ جیت چکا ہے جبکہ دوسرا ڈرا ہوگیا تھا، تیسرا ٹیسٹ کل سے شروع ہونے جارہا ہے۔

    اس کے بعد دونوں ٹیمیں 28 اگست، 30 اگست اور یکم ستمبر کو 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

  • پاکستانی ٹیم میں تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی کون ہوسکتا ہے؟

    پاکستانی ٹیم میں تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی کون ہوسکتا ہے؟

    کراچی: سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف بقیہ میچز میں حیدر علی کو ضرور شامل کیا جانا چاہیئے، حیدر علی تینوں فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی ثابت ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی ہوئی ویڈیو میں کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کو انگلینڈ کے ساتھ باقی کے ٹیسٹ میچز کے لیے پلیئنگ 11 میں حیدر علی کو ضرور شامل کرنا چاہیئے۔

    راشد کا کہنا تھا کہ حیدر علی کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنے کا یہ بہترین وقت ہے، ان کے خیال میں اگر اس وقت حیدر کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو اس محنتی کھلاڑی کا ایک سال ضائع ہوجائے گا۔

    ان کا ماننا ہے کہ حیدر علی کرکٹ کی تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے، ٹی 20) میں اپنی جگہ بنا سکتا ہے۔

    اپنی ویڈیو میں راشد نے مزید کہا کہ ہم نے حیدر کو پاکستان سپر لیگ میں دیکھا ہے کہ محدود اوورز کے کھیل میں اس کی پرفارمنس شاندار تھی، لیکن میرا خیال ہے کہ اسے ٹیسٹ میں بھی جگہ دی جانی چاہیئے، وہ ٹیسٹ کا بہترین کھلاڑی ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست ہوچکی ہے، ٹیسٹ سیریز 3 میچز پر مشتمل ہے جس میں انگلینڈ 0-1 کی برتری حاصل کرچکا ہے۔

    دونوں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 13 اگست سے ساؤتھ ہمپٹن میں کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد دونوں ٹیمیں 28 اگست، 30 اگست اور یکم ستمبر کو 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

  • ہاکی کے کھلاڑیوں کو پینڈیمک الاؤنس دینے کا فیصلہ

    ہاکی کے کھلاڑیوں کو پینڈیمک الاؤنس دینے کا فیصلہ

    لاہور: ملک بھر میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفاتر کھول دیے گئے، فیڈریشن کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو پینڈیمک الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری آصف باجوہ کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف کے دفاتر کھل گئے ہیں، پرو لیگ میں جرمنی اور بلیجئیم کے میچز سے ہاکی کی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔

    آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کو بھی ایف آئی ایچ و دیگر فیڈریشنز سے لیٹر ملے ہیں، کوشش ہے جہاں ممکن ہو ایس او پیز کے ساتھ عالمی ہاکی بحال ہو۔

    انہوں نے کہا کہ اگست کے آخر میں فائیو اے سائیڈ ہاکی ٹورنامنٹ کا پروگرام بنا رہے ہیں، ایف آئی ایچ سنہ 2023 میں فائیو سائیڈ ہاکی ورلڈ کپ کروا رہی ہے۔ ستمبر اکتوبر میں ایس او پیز کے ساتھ نیشنل ٹرے اور ہاکی چیمپیئن شپ کرائیں گے۔

    آصف باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ 30 کھلاڑیوں کو فی کس 30 ہزار روپے پینڈیمک الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے، رقم براہ راست کھلاڑیوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی جائے گی۔