Tag: کیتھرین ہیپبرن

  • کیتھرین ہیپبرن: فلمی صنعت سے فیشن انڈسٹری تک

    کیتھرین ہیپبرن: فلمی صنعت سے فیشن انڈسٹری تک

    کیتھرین ہیپبرن کہتی تھیں‌ کہ پسِ مرگ بھی انھیں یاد کیا جاتا رہے گا۔ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ ہیپبرن پُرکشش شخصیت کی مالک اور ایسی خاتون تھیں جس نے اپنی مرضی کے مطابق زندگی بسر کی اور اپنے غیر روایتی طرزِ عمل کے لیے بھی مشہور رہیں۔

    خوب صورت اور نازک اندام ہیپبرن ایک امیر اور نہایت خوش حال گھرانے کی فرد تھیں۔ انھیں ہر قسم کی آسائش میسّر تھی اور اس آسودہ حالی کے ساتھ بطور اداکارہ ان کا کیریئر شان دار کام یابیوں سے بھرا ہوا ہے۔

    کیتھرین ہیپبرن کا تعلق امریکا سے تھا۔ وہ 12 مئی 1907 کو پیدا ہوئیں۔ ہیپبرن اپنے والدین کی چھٹی اولاد تھیں، ان کی پرورش ایسے ماحول میں ہوئی تھی جہاں بولنے اور سوال کرنے کی آزادی تھی۔ یہ خاندان بچّوں کے شوق اور رجحان کی حوصلہ افزائی کرتا تھا۔ اس ماحول کی پروردہ ہیپبرن بھی بہت پُراعتماد اور باہمّت نکلیں۔ ان کے والد اس دور کے مشہور سرجن تھے جب کہ ہیپبرن کی والدہ انسانی حقوق کی علم بردار اور سماجی کارکن کی حیثیت سے پہچانی جاتی تھیں۔ ہیپبرن نے ابتدائی تعلیمی مدارج طے کرتے ہوئے تاریخ اور فلسفے کے مضامین میں گریجویشن کی سند حاصل کی۔

    اسٹیج کی دنیا سے ہیپبرن نے اداکاری کا آغاز کیا تھا۔ وہ نیویارک کے مشہور براڈوے تھیٹر سے منسلک ہوئیں اور اس کے پیش کردہ ڈراموں میں کئی چھوٹے بڑے کردار نبھائے جنھیں شائقین نے سراہا۔ اسٹیج ڈراموں میں پہچان بنانے کے بعد وہ ہالی وڈ فلموں میں نظر آئیں۔

    اپنی متأثر کن اداکاری کی وجہ سے ہیپبرن نے جلد ہی شائقین کے ساتھ ساتھ ناقدین کو بھی اپنی جانب متوجہ کرلیا۔

    فلموں‌ میں‌ اپنی شان دار پرفارمنس پر کیتھرین ہیپبرن نے چار اکیڈمی ایوارڈ اپنے نام کیے اور متعدد دوسری فلموں میں‌ کردار نگاری پر ان کا نام اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نام زد کیا گیا۔

    ہیپبرن کی پہلی فلم 1932ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اُس دور میں ہیپبرن کو زیادہ تر ایسی عورت کے روپ میں اسکرین پر دیکھا گیا جو خود مختار اور حقوقِ نسواں کی حامی تھی۔ ہیپبرن کی چند کام یاب فلموں میں مارننگ گلوری، فلاڈلفیا اسٹوری، دی افریقن کوئین، لٹل وومن، ہالی ڈے، وومن آف دی ایئر شامل ہیں۔

    ہالی وڈ اداکارہ کیتھرین ہیپبرن کو پہلا اکیڈمی ایوارڈ 1933ء میں دیا گیا اور یہ اعزاز فلم مارننگ گلوری میں بہترین اداکاری پر اُن کے حصّے میں‌ آیا تھا۔ فلاڈیلفیا اسٹوری کو ہالی وڈ کی کلاسیک فلم کہا جاتا ہے جس میں‌ ہیپبرن نے بے مثال اداکاری سے فلم بینوں کو اپنا مداح بنا لیا تھا۔

    امریکی ثقافت میں اداکارہ کو ان کے فیشن اور اسٹائل کی انفرادیت کے ساتھ ایک ایسی خاتون کے طور پر بہت بااثر خیال کیا جاتا ہے جو معاشرے میں اپنے حقوق اور آزادی کو اہمیت دیتی تھی۔

    کیتھرین ہیپبرن نے اسٹیج، اور فلم کے بعد ٹی وی کے لیے بھی اداکاری کی اور اپنی پرفارمنس پر ایوارڈ حاصل کیے۔ انھیں امریکا میں فیشن انڈسٹری نے بھی متعدد اعزازات سے نوازا۔ اس خوب صورت اداکارہ کا نام بیسویں صدی کی اُن عورتوں‌ میں سرِفہرست رہا ہے جو فن اور ثقافت کی دنیا میں‌ اپنے خیالات اور کارناموں کے سبب مشہور ہوئیں۔

    1999ء میں امریکی فلم انسٹیٹیوٹ نے ہیپبرن کو عظیم اداکارہ قرار دیا تھا۔ اداکارہ 2003 میں آج ہی کے روز دنیا سے رخصت ہوئی تھیں۔ وہ 96 برس کی تھیں۔

    امریکی ثقافت میں کیتھرین ہیپبرن کی حیثیت آج بھی برقرار ہے۔

  • کیتھرین ہیپبرن: ہالی وڈ اداکارہ جسے ‘آئیکون’ کا درجہ حاصل تھا

    کیتھرین ہیپبرن: ہالی وڈ اداکارہ جسے ‘آئیکون’ کا درجہ حاصل تھا

    ہالی وڈ، فیشن اور اسٹائل کی دنیا پر ایک عرصے تک راج کرنے والی اداکارہ کیتھرین ہیپبرن امریکی معاشرے اور ثقافت میں ایک بااثر خاتون کی حیثیت سے بھی شہرت رکھتی ہیں۔

    29 جون 2003ء کو ہمیشہ کے لیے اس دنیا سے رخصت ہوجانے والی ہیپبرن کو غیر روایتی انداز کی حامل آزاد اور خود مختار خاتون کہا جاتا ہے جس نے اپنی مرضی کے مطابق زندگی بسر کی۔

    کیتھرین ہیپبرن کو ہالی وڈ میں 66 سالہ کیریئر کے دوران کئی ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں آسکر بھی شامل ہے۔ ہالی وڈ کی اس اداکارہ نے 4 آسکر ایوارڈ اپنے نام کیے اور فلم نگری کے اس معتبر ترین ایوارڈ کے لیے 12 مرتبہ نام زد کی گئی۔
    آسکر کے علاوہ فلمی صنعت کے متعدد ایوارڈ حاصل کرنے والی اس اداکارہ نے فیشن اور اسٹائل کی دنیا سے بھی اعزازات سمیٹے۔

    ہیپبرن خوب صورت اور سحر انگیز شخصیت کی مالک تھی جس نے فیشن اور اپنے منفرد انداز کے سبب بھی شہرت حاصل کی۔ اس کا نام بیسویں صدی عیسوی کی ان خواتین کی فہرست میں‌ شامل رہا ہے جنھوں‌ نے اپنے فن اور کارناموں کے سبب دنیا کی معاشرت اور امریکا کی ثقافت پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ یہ فہرست شوبزنس اور فیشن انڈسٹری سے متعلق اپنے وقت کے متعدد مشہور رسائل اور معتبر جرائد نے شایع کی تھی۔

    امریکی ثقافت میں بے حد پذیرائی کے سبب اسے ایک ‘آئیکون’ کا درجہ حاصل ہوگیا جب کہ 1999ء میں امریکی فلم انسٹیٹیوٹ نے ہیپبرن کو عظیم اداکارہ قرار دیا تھا۔

    کیتھرین ہیپبرن کو یہ یقین تھا کہ موت کے بعد اسے ضرور یاد رکھا جائے گا۔ اس نے کئی مواقع پر اس بات کا اظہار بھی کیا۔

    کیتھرین ہیپبرن کا تعلق امریکا کے ایک امیر اور خوش حال گھرانے سے تھا۔ وہ 12 مئی 1907ء کو پیدا ہوئی۔ والد مشہور سرجن تھے جب کہ والدہ کو امریکا میں انسانی حقوق کی علم بردار اور سماجی کارکن کی حیثیت سے پہچانا جاتا تھا۔

    ہیپبرن اپنے والدین کی چھٹی اولاد تھی اور اس کی پرورش ایک ایسے ماحول میں ہوئی تھی جہاں بولنے اور سوال کرنے کی آزادی تھی اور صلاحیتوں کا اظہار کرنے پر بچّوں حوصلہ افزائی کی جاتی تھی۔ اس ماحول کی پروردہ ہیپبرن بھی پُراعتماد اور باہمّت تھی۔

    گریجویشن کے بعد اسے اسٹیج کی دنیا میں قدم رکھنے کا موقع ملا اور یوں اس کے شوبز کیریئر کا آغاز ہوا۔ نیو یارک کے مشہور براڈوے تھیٹر سے منسلک رہتے ہوئے اس نے متعدد ڈراموں میں چھوٹے بڑے کردار نبھائے اور پہچان بناتی چلی گئی۔ اس نے 1928ء میں شادی کی تھی لیکن چند سال بعد یہ تعلق ختم کردیا۔

    کیتھرین نے اپنی اداکاری سنیما کے شائقین کو ہی نہیں ناقدین کو بھی متاثر کیا۔ اس کی پہلی فلم 1932ء میں پردے پر پیش کی گئی۔ اداکاری کے ابتدائی ایّام میں اس نے حقوقِ نسواں کی علم بردار عورت کے مختلف کردار نبھائے اور پھر ہالی وڈ کی فلموں میں مختلف کردار قبول کرکے خود کو منوانے میں کام یاب رہی۔ اداکارہ نے جہاں فیچر فلموں میں‌ اپنی اداکاری سے شائقین کے دل جیتے، وہیں‌ اسٹیج اور ٹیلی ویژن پر کام کر کے بھی خود کو منوایا۔

    کیتھرین ہیپبرن کی چند مشہور فلموں میں مارننگ گلوری، فلاڈلفیا اسٹوری، دی افریقن کوئین، لٹل وومن، ہالی ڈے، وومن آف دی ایئر شامل ہیں۔ فلاڈلفیا اسٹوری کو ہالی وڈ کی کلاسیکی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔

    ہیپبرن نے 96 سال کی عمر میں‌ زندگی سے اپنا ناتا توڑا تھا۔

  • کیتھرین کو یقین تھا کہ انھیں ضرور یاد رکھا جائے گا

    کیتھرین کو یقین تھا کہ انھیں ضرور یاد رکھا جائے گا

    کیتھرین ہیپبرن کو نجانے کیوں یہ یقین تھا کہ انھیں موت کے بعد ضرور یاد کیا جاتا رہے گا۔

    اس خوب صورت اور نازک اندام اداکارہ کی وجہِ شہرت ہالی ووڈ میں ان کی کام یاب فلمیں ہیں۔ انھوں‌ نے اپنی متاثر کُن اداکاری پر آسکر ایوارڈ بھی اپنے نام کیے۔

    کیتھرین ہیپبرن ایک امیر اور نہایت خوش حال گھرانے کی فرد تھیں۔ انھیں ایک ایسی عورت کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے جس نے زندگی کے مختلف ادوار میں غیر روایتی طرزِ عمل کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے زندگی کو اپنی نگاہ سے دیکھا اور اپنی مرضی کے مطابق بسر کیا۔

    کیتھرین ہیپبرن کا تعلق امریکا سے تھا۔ وہ 12 مئی 1907 کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والد مشہور سرجن تھے جب کہ والدہ امریکا میں انسانی حقوق کی علم بردار اور سماجی کارکن کی حیثیت سے پہچانی جاتی تھیں۔

    ہالی وڈ کی اس اداکارہ نے گریجویشن کے بعد اسٹیج کی دنیا سے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز کیا۔ انھوں نے نیو یارک کے مشہور براڈوے تھیٹرسے کئی ڈراموں میں چھوٹے بڑے کردار نبھائے اور مقبولیت حاصل کی۔

    کیتھرین نے اپنی اداکاری سنیما کے شائقین کو ہی نہیں ناقدین کو بھی متاثر کیا اور چار اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے میں کام یاب رہیں۔ اس کے بعد بھی وہ متعدد بار اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نام زد کی گئیں۔

    ان کی پہلی فلم 1932 میں سامنے آئی۔ اداکاری کے ابتدائی زمانے میں انھیں حقوقِ نسواں کی حامی عورت کے مختلف کردار سونپے گئے اور پھر یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا گیا۔ انھوں نے کئی فلموں میں کام کیا اور خود کو منواتی چلی گئیں۔ ان کی چند فلموں میں مارننگ گلوری، فلاڈلفیا اسٹوری، دی افریقن کوئین، لٹل وومن، ہالی ڈے، وومن آف دی ایئر شامل ہیں۔

    ہیپبرن کو پہلا اکیڈمی ایوارڈ 1933 میں ملا۔ یہ ایوارڈ فلم مارننگ گلوری کے ایک کردار کے لیے دیا گیا تھا۔ فلاڈلفیا اسٹوری وہ فلم تھی جو بہت پسند کی گئی۔ یہ ان کی ہالی وڈ کی کلاسیکی فلموں میں سے ایک ہے۔

    اس خوب صورت اداکارہ کی زندگی کا سفر 2003 میں تمام ہوا۔ موت کے وقت وہ 96 برس کی تھیں۔