Tag: کیرالہ

  • کسٹم والے سعودی عرب سے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے نیلام کریں گے

    کسٹم والے سعودی عرب سے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے نیلام کریں گے

    نئی دہلی: سعودی عرب کی جانب سے بھارتی ریاست کیرالہ کے لیے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے 21 جنوری 2020 کو نیلام کیے جائیں گے، نسخے کسٹم ڈیوٹی ادا نہ کیے جاسکنے کے سبب محکمہ کسٹم کی تحویل میں ہیں۔

    برطانوی میگزین کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے 6 ماہ قبل ریاست کیرالہ کے مسلمانوں کے لیے قرآن پاک کے نسخے تحفے کے طور پر بھیجے تھے۔

    بتایا گیا تھا کہ کیرالہ میں سیلاب سے قرآن پاک کے ہزاروں نسخے ضائع ہوئے تھے، بعد ازاں سعودی عرب کی جانب سے اس کی تلافی کے لیے کیرالہ کے لوگوں کو قرآن پاک کے نسخے مفت بھیجے گئے۔

    سعودی عرب نے کیرالہ کے ملاپورم شہر کے کالج کے نام سے یہ قرآن پاک بھیجے تھے تاہم کالج ان کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے سے قاصر رہا۔

    جس کے بعد بھارتی محکمہ کسٹم نے 25 ٹن وزن کے قرآن پاک کے یہ نسخے نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ محکمہ کسٹم نے کالج سے 8 لاکھ بھارتی روپے بطور کسٹم ڈیوٹی کے طور پر طلب کیے تھے جس کا کالج انتظام نہیں کرسکا۔

    ملاپورم میں عربک کالج دارالعلوم کے ڈین عبدالسلام آئیبی نے بتایا کہ کسٹم ڈیوٹی بہت زیادہ ہے، لہٰذا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ نیلامی کے ذریعے یہی نسخے بہت معمولی قیمت پر چھڑا لیے جائیں گے۔

  • یواے ای میں دورانِ پروازبچہ مرگی کے دورے سے جاں بحق

    یواے ای میں دورانِ پروازبچہ مرگی کے دورے سے جاں بحق

    ابوظبی: سعودی عرب سے بھارتی شہر کیرالہ جانے والی پرواز نے چار سالہ ہندوستانی بچے کو مرگی کا دورہ پڑنے کے سبب ہنگامی لینڈنگ کی ، تاہم بچه جانبر نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی خاندان سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی کرنےکے بعد اومان ایئر کی فلائٹ سے واپس اپنے وطن جارہے تھے کہ بچے کو مرگی کا دورہ پڑا جو کہ 45 منٹ تک جاری رہا ہے ۔

    خلیج ٹائم کے مطابق چار سالہ یحیٰ پوتھیاپورائل کو اس وقت دورہ پڑ ا جب اومان ایئر کی جدہ سے کیرا لہ جانے والی پرواز ٹیک آف کرچکی تھی ۔ بچے کی حالت نہ سنبھلنے پر فلائٹ کپتان نے ابو ظبی میں ایمرجنسی لینڈنگ کا فیصلہ کیا۔

    بچے کے ابوظبی میں مقیم رشتے دار محمد نادر کا کہنا ہے کہ بچے کو پڑنے والا دورہ 45 منٹ تک جاری رہا اور بالاخر اس نے اپنی ماں کی بانہوں میں دم توڑدیا۔ بچے کے والدین صدمے سے بے حال ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ یحیٰ ایک خصوصی بچہ تھا جو کہ نہ بول سکتا تھا اور نہ ہی چل سکتا تھا۔ وہ اپنے خاندان کے تیرہ ارکان کے ساتھ عمرے کی سعادت کے لیے سعودی عرب آیا تھا۔

    محمد نادر کا کہنا تھا کہ جب پرواز شروع ہوئی اس وقت بچے کو ہلکا بخار تھا ، تاہم درمیان میں اسے مرگی کا دورہ پڑا۔ مرگی کا یہ دورہ بچے کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔ یحیٰ محمدعلی اور جییره نامی خاتون کا بیٹا تھا اور تین بچوں میں سب سے چھوٹا تھا۔

    بھارتی ایمبیسی کےمطابق بچے کی میت کو منگل کی صبح اتحاد ایئر لائن کی فلائٹ سے بھارت روانہ کیا گیا جہاں اس کے آبائی علاقے کنور میں اس کی تدفین کی گئی۔

  • وزیراعظم کا کیرالہ میں‌ سیلاب کی تباہ کاروں‌ پر اظہارافسوس، متاثرین کے لیے امداد کی پیش کش

    وزیراعظم کا کیرالہ میں‌ سیلاب کی تباہ کاروں‌ پر اظہارافسوس، متاثرین کے لیے امداد کی پیش کش

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی ریاست کیرالہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کو اس وقت اپنی تاریخ‌کے بدترین سیلات کا سامنا ہے، جس میں‌ 231 افراد ہلاک، جب کہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں.

    وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اس المیے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انسانی بنیادوں سیلاب متاثرین کی مدد کی پیش کش کی گئی ہے.

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی عوام کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار اور ان کے مسائل میں‌ فوری کمی کی خواہش ظاہر کی .

    واضح‌رہے کہ بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں سمندری طوفان اوکھی نے بربادی کی ہولناک داستان رقم کی ہے.

    مزید پڑھیں: بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں سمندری طوفان سے تباہی

    سیلاب اور سمندری طوفان نے انفرااسٹرکچرکو شدید متاثر کیا، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، مواصلاتی نظام درہم برہم  اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا.

    طوفان میں 130 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، طوفان کے اثرات سری لنکا تک بھی پہنچے جہاں مختلف حادثات میں 7 افراد ہلاک ہوئے۔

    طوفان میں‌ ہونے والی تباہی اور ہلاکتوں کے باعث مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے.

  • پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے انوکھا اقدام

    پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے انوکھا اقدام

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ کے ایک گاؤں میں کسی شادی کے دوران پلاسٹک کے برتن استعمال ہونے کی صورت میں اس شادی کا میرج سرٹیفیکٹ نہ جاری کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    کیرالہ کے ضلع کنور میں واقع اس گاؤں کی پنچائیت کا عزم ہے کہ شادیوں میں ہونے والے ضیاع کو کم سے کم کیا جائے اور مذکورہ اقدام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    فی الحال اس اقدام کو صرف شادیوں تک محدود کیا گیا ہے تاہم پنچائیت کا کہنا ہے کہ اس کا اطلاق بہت جلد ہر اس تقریب پر کیا جائے گا جس میں مہمانوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگی۔

    پنچائیت کے فیصلے کے مطابق پنچائیت کے چند افراد ہر شادی کی تقریب کا دورہ کریں گے اور اسی صورت میں میرج سرٹیفیکٹ جاری کریں گے جب شادی میں پلاسٹک کی اشیا استعمال نہ کی گئی ہوں۔

    خلاف ورزی کی صورت میں دلہا اور دلہن کے خاندان پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

    بھارتی اخبار کے مطابق پنچائیت نے جب اس فیصلے کا اعلان کیا تو کئی لوگوں نے اعتراض اٹھاتے ہوئے پلاسٹک کے برتنوں کا متبادل پوچھا جس کے بعد شادیوں کے انتظامات سنبھالنے والے افراد نے اسٹیل اور پتوں سے بننے والے برتنوں کے استعمال کی تجویز دی۔

    خیال رہے کہ پلاسٹک کا کچرا ہمارے ماحول کو تباہ کرنے والا سب سے خطرناک عنصر ہے جس میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

     پلاسٹک ایک تباہ کن عنصر اس لیے ہے کیونکہ دیگر اشیا کے برعکس یہ زمین میں تلف نہیں ہوسکتا۔ ایسا کوئی خورد بینی جاندار نہیں جو اسے کھا کر اسے زمین کا حصہ بناسکے۔

    ماہرین کے مطابق پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے 1 سے 2 ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا پھینکا جانے والا پلاسٹک کا کچرا طویل عرصے تک جوں کا توں رہتا ہے اور ہمارے شہروں کی گندگی اور کچرے میں اضافہ کرتا ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

    اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

    کیرالہ : اٹھارہ سال بعد ماں بننے والی خاتون نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے تین دن بعد اسپتال میں ہی دم توڑ دیا، افسوسناک واقعے سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غم زدہ واقعہ گزشتہ روز کیرالہ کے ضلع کوٹیام کے مقامی اسپتال میں پیش آیا جہاں 18 سال سے بے اولاد جوڑا خزاں کے موسم کی آمد سے بے خبر اپنے گھر کے آنگن میں جڑواں کلیوں کے کھلنے کا منتظر تھا۔

    بیالیس سالہ شیبا نے 18 سال کے طویل انتظار کے بعد ایک نہیں بلکہ دو بچے جنم دیئے جن میں سے ایک کو وزن کی کمی کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا اور دوسرے کو ممتا کی پیاسی اپنے دودھ سے سیراب کرتی رہی جہاں اسے دو دن بعد بچوں کے ہمراہ رخصت ملنے والی تھی تاہم کسے معلوم تھا وہ زندہ حالت میں اسپتال سے واپس نہیں جا پائے گی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ اچانک بیالیس سالہ شیبا کو نقاہت محسوس ہونا شروع ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر تیزی سے کم ہونے لگتا ہے جس کے باعث وہ کومے میں چلی جاتی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑ جاتا ہے جہاں ڈاکٹرز کی تمام کاوشیں ناکام ثابت ہوئیں اور شیبا جانبر نہ ہو سکی۔

    زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ کیرالہ میں زچہ و بچہ کو سب سے زیادہ خطرہ خوراک میں کمی کا ہے جس کی وجہ سے مائیں بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلا پاتیں اور جو خواتین بساط بھر کوشش کر بھی لیتی ہیں تو خود ان کی صحت کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں جس کی مثال مذکورہ واقعہ بھی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا بڑا خطرہ خواتین کی جنسی صحت سے متعلق معلومات کا ناکافی ہونا اور جنسی صحت کے مراکز اور سہولیات کا فقدان ہونا ہے جس کے باعث ہر سال سیکڑوں خواتین زچگی کے دوران جاں سے چلی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کیرالہ میں جنک فوڈ پر ٹیکس عائد

    کیرالہ میں جنک فوڈ پر ٹیکس عائد

    نئی دہلی: بھارت کی سیاحتی ریاست کیرالہ کی مقامی حکومت نے جنک فوڈ پر ’فیٹ ٹیکس‘ عائد کردیا۔ یہ فیصلہ ملک میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    یہ ٹیکس صوبائی وزارت خزانہ نے مختلف ریستورانوں اور فوڈ چینز پر دستیاب برگر، پزا اور سینڈوچز پر عائد کیا ہے۔

    kerala-1

    ٹیکس کی شرح 14.5 ہے اور یہ مقامی حکومت کے سالانہ بجٹ کا حصہ ہے۔

    مودی کی حاملہ خواتین کے مفت علاج کی ہدایت *

    بھارت میں خواتین دوست زراعتی آلات بنانے کا فیصلہ *

    صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق یہ اقدام نہ صرف صوبے کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرے گا بلکہ لوگوں کو جنک فوڈ کے استعمال پر محتاط رویہ اختیار کرنے پر بھی مجبور کرے گا۔

    kerala-2

    واضح رہے کہ کیرالہ میں غیر صحت مندانہ غذائی عادات کی صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جارہی ہے۔ عائد کیا جانے والا ٹیکس ریستورانوں اور مشہور فوڈ چینز پر لاگو ہوگا جبکہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح کیرالہ میں بھی ٹھیلوں اور پتھاروں پر جنک فوڈ بغیر ٹیکس کے دستیاب ہوگا۔

  • ایئرکنڈیشن چلانے پربھارتی شخص نے بیوی اور بیٹے کومارڈالا

    ایئرکنڈیشن چلانے پربھارتی شخص نے بیوی اور بیٹے کومارڈالا

    کیرالہ : بھارت میں پچاسی سالہ شخص نے اپنے بیٹے اور بیوی کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ میں ائیرکنڈیشن چلانے پر باباجی نے بیوی اوربیٹے کو قتل کردیا، پچاسی سالہ بابا جی پرجنون سوارہوگیا۔

    گرفتاری کے بعد پولیس کو اپنے اقبالی بیان میں بابا جی نے بتایا کہ اس کی بیوی اوربیٹا غیرضروری ائیرکنڈیشن چلاتےتھے،جس کی وجہ سے بجلی کا بل بہت زیادہ آتا تھا۔

    با با جی نے بتایا کہ میں نے طیش میں آکر بیوی اوربیماربیٹےکے گلے پر چھری چلادی، پولیس نے قانونی کاررروائی کیلئے لاشوں کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا۔
    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/1312893078738320/

     

     

  • بھارت کے کالج میں طالبات کے جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی

    بھارت کے کالج میں طالبات کے جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی

    کیرالہ : بھارت کے صوبے نارتھ کیرالہ میں ایک وومن کالج کی طالبات کو انتظامیہ نے ٹائٹ جینز اور چھوٹی قمیضں پہننے سے منع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کیرالہ کے مقامی کالج میں طالبات کو کالج انتظامیہ نے مختصر اور چست لباس پہننے سے منع کردیا۔

    بھارتی اخبار کے مطابق کالج کی طالبات کو نئے سال سے یونیفارم پہننے کا پابند کیا گیاہے، جبکہ کالج کی مسلمان طالبات کو بھی ہدایات دی گئیں ہیں کہ وہ نقاب پہن کر کالج نہ آئیں، البتہ مسلم طالبات کو کہاگیا ہے کہ وہ اسکارف پہن سکتی ہیں۔

      دوسری جانب مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کے عہدیداران کی جانب سے بھی طالبات کوچوڑی دار پاجامہ، شلوار اور اوور کوٹ پہننے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    کالج کی پرنسپل سیٹھا لکشمی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ہم نے اس لئے کیا کہ کچھ عرصے سے اکثر طالبات نامناسب لباس میں کالج آرہی تھیں، جس کی ہم قطعاً اجازت نہیں دے سکتےتھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے شال کی بجائے اوور کوٹ پہننے کا کہا ہے جس پر پچاس فیصد طالبات نے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ کالج انتظامیہ کے مذکورہ فیصلے کا طالبات کے والدین نے خیر مقدم کیا ہے، کیونکہ چالیس فیصد طالبات ایسی ہیں جن کا تعلق غریب اور متوسط گھرانوں سے ہے۔