واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کے مطالبات بڑھتے جا رہے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ٹرمپ نوبل انعام کے حق دار ہیں۔
تاہم، کیرولین لیویٹ کے اس بیان پر آن لائن تنقید کی بوچھاڑ کی گئی ہے، اور اس بیان کو مزاحیہ، فریب اور مضحکہ خیز قرار دیا گیا، سوشل میڈیا صارفین کے درمیان اس پر گرما گرم بحث بھی ہونے لگی ہے۔
جس طرح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دینے کے مطالبات میں تیزی آ رہی ہے اسی طرح ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔
کیرولین لیویٹ نے اپنے X اکاؤنٹ پر نکول رسل کی ایک تحریر شیئر کی جو یو ایس اے ٹوڈے میں شائع ہوئی تھی، پریس سیکریٹری نے اپنی پوسٹ میں اس تحریر کی سرخی نقل کی، جس میں لکھا تھا ’’ٹرمپ امن کے نوبل انعام کے مستحق ہیں۔ پہلے جو لوگ یہ انعام جیت چکے ہیں، ٹرمپ نے ان سے کہیں زیادہ کارنامہ دکھایا۔‘‘
Trump deserves Nobel Peace Prize. He's achieved more than those who've won before.https://t.co/VwLOZ49Wg5
— Karoline Leavitt (@PressSec) July 10, 2025
دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل امن انعام کی اس بولی نے آن لائن بحث چھیڑ دی ہے، ناقدین نے لیویٹ کی تجویز کو ’’بالکل مزاحیہ‘‘ اور ’’فریب اور مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا اور اس کا مذاق اڑایا۔
یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق قدامت پسند صحافی کیسینڈرا فیئربینکس نے جواب دیتے ہوئے کہا ’’یہ بالکل مضحکہ خیز ہے کہ کسی دوسرے ملک پر بمباری کرنے، اور اسرائیل کے قتل عام پر ہمیں ادائیگی پر مجبور کرنے پر ٹرمپ امن انعام کے مستحق ہیں۔‘‘
قدامت پسند وکیل اور مبصر شان راس کالگان نے بھی رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ہنی، میں نے انھیں آپ کے مقابلے میں زیادہ بار ووٹ دیا ہے لیکن یہ تو فریب اور مضحکہ خیز ہے۔‘‘