اسلام آباد (17 جولائی 2025): پاکستان میں کیش لیس ڈیجیٹل معیشت کیسے کام کرے گی اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس وڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
اجلاس میں متعلقہ حکام نے ملک میں کیش لیس معیشت کس طرح کام کرے گی اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر کے ذریعے ڈیجیٹل آئی ڈیز بنائی جائیں گی۔ ہر شخص کے قومی شناختی کارڈ، بائیو میٹرک اور موبائل فون نمبرز کی معلومات ہوں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ڈیجیٹل آئی ڈیز کے ذریعہ ڈیجیٹل ادائیگیاں کی جا سکیں گی جب کہ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کی تعمیر پر وفاقی ترقیاتی ادارے نے فائبر کنیکٹویٹی پر رائٹ آف وے دیدیا ہے۔
وزیراعظم نے کیش لیس معیشت کی جانب اٹھائے جانے والے اقدامات اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت لین دین کے نظام کو کیش لیس، ڈیجیٹل نظام کیلیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ راست کا نظام ضلعی حکومت کی سطح پر لے جانے کیلیے چیف سیکرٹریز وفاقی حکومت سے تعاون کریں۔
واضح رہے کہ حکومتی ملکی معیشت میں شفافیت لانے کے لیے طویل عرصہ سے کیش لیس معیشت منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
گزشتہ دنوں پاکستان نے جاپانی کمپنی کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسی پائلٹ پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاپان کی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔