Tag: کیلوریز

  • وزن گھٹانے کیلئے جسم سے ’کیلوریز‘ کو کیسے کم کریں؟

    وزن گھٹانے کیلئے جسم سے ’کیلوریز‘ کو کیسے کم کریں؟

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کیلئے کم کیلوریز والی غذاؤں کا استعمال بڑھانا چاہیے، پھل اور سبزیوں میں پانی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے اور پانی میں کیلوریز نہیں ہوتیں۔

    اگرآپ واقعی اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو ایسی غذائیں کھائیں، جو حجم میں زیادہ لیکن ان میں کیلوریز تعداد کم سے کم ہو۔

    اس کے علاوہ اناج میں بھی کم کیلوریز ہوتی ہیں، اناج ریشے دار غذا ہونے کی وجہ سے ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگاتا ہے اور اسی لئے پھل، سبزیوں اور اناج کو کم توانائی والی غذائیں کہا جاتا ہے۔

    کیلوریز کسے کہتے ہیں؟

    کیلوری توانائی کی ایک اکائی ہے، جو اکثر کھانے کی اشیاء کی غذائی قدر کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ اصطلاح لاطینی لفظ ‘کیلر’ سے آئی ہے، جس کا مطلب گرمی ہے اور یہ ایک صدی سے زیادہ عرصے سے مستعمل ہے۔

    ہم روزانہ کی بنیاد پر ایسے کھانے کھا رہے ہوتے ہیں جس کے باعث جسم میں کیلوریز جمع ہوجاتی ہیں جو وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔

    کیا آپ جسم سے کیلوریز آسانی اور تیزی سے کم کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو درج ذیل آسان عادتیں اپنا لیں۔

    پُرسکون نیند

    رات کو دیر تک جاگنے سے ہماری نیند پوری نہیں ہوتی جس کے سبب بھی وزن بڑھتا ہے، اگر آپ اپنے جسم سے کیلوریز کو کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو 7 سے 8 گھنٹے کی پرسکون نیند لینا ضروری ہے۔

    پانی کا زیادہ استعمال

    صحت کا راز پانی میں چھپا ہے، زیادہ پانی پینے سے ناصرف جسم سے زہریلے مادے نکل جاتے ہیں بلکہ اس سے میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے جس کے ذریعے کیلوریز کم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔

    چہل قدمی یا دوڑنا

    رننگ یعنی دوڑ لگانا ایک آسان ورزش ہے جس کے ذریعے کیلوریز کو جسم سے جلانے میں مدد ملتی ہے۔

    رسی کودنا

    بچپن میں سب ہی کو رسی کودنا پسند ہوتا ہے، یہ ایک بہترین ورزش ہے جو جسم سے کیلوریز کو جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ کیلوریز کی ضروریات دن بدن قوت کے استعمال کے مطابق بدلتی رہتی ہے، زیادہ فارغ رہنے والے آدمی کو 2500 کیلوری یومیہ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ایک اوسط متحرک آدمی کو 3000 کی اور محنت مزدوری کرنے والے فرد کو 4500 یا اس سے زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • وزن میں کمی کرنے کیلئے ان اشیاء کو لازمی خوراک کا حصہ بنائیں

    وزن میں کمی کرنے کیلئے ان اشیاء کو لازمی خوراک کا حصہ بنائیں

    موجودہ دور میں موٹاپا عام بیماری کی صورت میں عام ہے جس کی بڑی وجہ غیر صحت مندانہ طرز زندگی اور خراب غذائی عادات ہیں۔

    آسانی اور جسمانی سہولیات کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر، شوگر، جوڑوں کے درد، امراض قلب اور کولیسٹرول کی وجہ سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

    وزن میں کمی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم موزوں خوراک کھائیں، صحت مند طور طریقے اپنائیں اور روزمرہ کی زندگی میں ورزش کو یقینی بنائیں۔

    وزن میں کمی کے لیے ڈائیٹ پلان پر عمل کرنے کے ساتھ ایسی خوراک کا بھی استعمال کیا جن میں تقریباً صفر فیصد کیلوریز پائی جاتی ہیں اور وزن کم کرنے کے لیے بہترین مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

    وزن کم کرنے والی 9 اہم غذائیں زیر نظر مضمون میں چند ایسی غذاؤں کا ذکر کیا جا رہا ہے جو وزن کم کرنے میں فائدہ مند ہوتی ہیں۔

    کھیرے
    100 گرام کھیروں میں تقریباً چار کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ کھیرے میں پانی کی مقدار بھرپور پائی جاتی ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی اور ہماری خوراک میں کیلوریز نہیں شامل ہوتیں۔

    دہی
    ناشتے میں دہی کا استعمال کریں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ناشتے میں بغیر شکر کے دہی کا استعمال وزن میں کمی کا باعث بن سکتا ہے اور یہ معدے کو ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ ساتھ کیلشیئم اور پروٹین کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔

    گوبھی
    گوبھی میں نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹ نہیں پائے جاتے جس کے باعث یہ وزن میں کمی کرنے میں مدد گار ہے۔ اسے کئی طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ اعتدال کے ساتھ اس کو خوراک میں شامل کرنا وزن گھٹانے میں مفید ہے۔

    اجوائن
    100 گرام اجوائن میں چھ کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ اجوائن میں پانی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔

    پالک
    اگر ہم 100 گرام پالک لیں تو اس میں 23 کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔ پالک میں کیلوریز نہایت کم ہوتی ہیں تاہم اِن میں وٹامنز اور منرلز بڑی مقدار میں پائی جاتی ہیں۔

    دالیں
    دالیں پروٹین کا اہم ذریعہ ہیں اور موٹاپا کم کرنے میں مفید ہیں۔ دالوں کا مناسب استعمال کولیسٹرول اور ہائی بلڈپریشر میں کمی کا باعث ہے ۔ موٹاپا کم کرنے والی غذاؤں میں دالوں کا استعمال بہترین ہے۔

    زیتون کا تیل
    زیتون کا تیل کھانے سے وزن کم ہوتا ہے کیونکہ یہ جسم میں چربی جمع نہیں ہونے دیتا۔ تحقیق کے مطابق یہ موٹاپا کم کرنے والی غذاؤں میں سرفہرست ہے۔

    مولی
    100 گرام مولی میں 16 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ مولی میں کیلوریز بہت کم پائی جاتی ہیں جس کی وجہ اسے سلاد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    تربوز
    100 گرام تربوز میں 30 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ تربوز میں پانی کی مقدار بھرپور پائی جاتی ہے اس لیے اس سے پانی کی کمی نہیں ہوتی اور تازگی محسوس ہوتی ہے۔

    سبز چائے
    ماہرین کی رائے میں سبز چائے وزن نہیں بڑھاتی۔ چربی کو تحلیل کرنے اور غذا میں شامل گلوکوز سے توانائی خارج کرنے میں مفید ہے۔ نیز یہ ہضم و جذب کی کارکردگی پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • کیلوریزختم کرنے میں مددگار کھیل کونسے؟ جانئے

    کیلوریزختم کرنے میں مددگار کھیل کونسے؟ جانئے

    اگر آپ فاسٹ فوڈ کھانے کے شوقین ہیں تو یہ عادت آپ کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

    فاسٹ فوڈ کھانے میں جتنے مزیدار ہوتے ہیں یہ اتنا ہی صحت کو متاثر کرتے ہیں جس کا نتیجہ جسم میں کیلوریز کے اضافے کی صورت میں نظر آتا ہے۔

    جسم میں کیلوریز بڑھنے کا مقصد آپکے وزن میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث انسانی جسم کی خوبصورتی کم ہونے لگتی ہے۔

    مگر فکر نہ کریں ہم آپ کو چند ایسے کھیل بتانے جارہے ہیں جن کی مدد سے آپ باآسانی اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔

    تیراکی

    تیراکی کرنا ایک بہترین جسمانی سرگرمی ہے اور ماہرین صحت مند رہنے کے لیے مختلف جسمانی ورزشوں کے ساتھ تیراکی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں۔

    تیراکی آپ کے جسم سے کیلوریز کو بھی ختم کرتی ہے، ایک اندازے کے مطابق ایک گھنٹہ تیراکی کرنے سے 500 سے 800 کیلوریز کم ہوتی ہیں۔

    سائیکلنگ

    سائیکل چلانا ایک بہترین ورزش ہے اور ماہرین طب صحت مند رہنے کیلئے سائیکل چلانے کی ورزش پر زور دیتے ہیں کیونکہ سائیکل چلانے سے 670 سے 1000 کیلوریز جسم سے جل جاتی ہیں۔

    اسی طرح دوڑنے یا جوگنگ کرنے سے بھی کیلوریز کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    فٹبال کھیلنا

    فٹبال وہ کھیل ہے جس کا جنون دنیا بھر میں پایا جاتا ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے، فٹبال کھیلنے سے آپ 600 سے 900 کیلوریز کو ختم کرسکتے ہیں۔

    باسکٹ بال

    دنیا بھر میں باسکٹ بال ایک مقبول کھیل ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کھیل ایک گھنٹہ کھیلنے سے آپ کے جسم کی 496 سے 687 کیلوریز جل جاتی ہے یہی نہیں باسکٹ بال کھیلنے سے انسان کا قد بھی لمبا ہوتا ہے اور جسم بھی نہیں پھیلتا۔

  • جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    غذا میں موجود توانائی جو ہمارے جسم میں ذخیرہ ہوتی ہے کیلوریز کہلاتی ہیں۔ یہ اگر اضافی مقدار میں موجود ہوں تو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں اور جسم میں چربی پیدا کرتی ہیں۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔

    یہاں آپ کو ایسے ہی کچھ کام بتائے جا رہے ہیں جن کو سر انجام دے کر آپ اپنے جسم میں موجود اضافی کیلوریز کو جلا سکتے ہیں۔

    :خریداری کریں

    4

    ایسی کون سی خریداری ہے جو روز سر انجام دی جاسکتی ہے؟ جواب ہے گھر کے لیے اشیائے ضرورت کی خریداری۔ روز خریدی جانے والی اشیا، سبزیاں اور پھلوں کی خریداری آپ کے جسم سے 260 اضافی کیلوریز کو ضائع کر کے آپ کو موٹاپے سے بچا سکتی ہے۔

    کسی سپر اسٹور سے خریداری کرنا اور وزنی ٹرالی گھسیٹنا بھی آپ کے جسم کے لیے مفید ہے۔

    :رنگ و روغن کریں

    3

    اگر گھر میں رنگ و روغن کا کام کرنا ہے تو اس کے لیے کسی کو باہر سے بلوا کر پیسہ خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود رنگ و روغن کریں۔ یہ عمل آپ کو موٹاپے سے بچانے میں ازحد معاون ثابت ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق اپنی چھٹی کے دن گھر کا رنگ و روغن کرنا آپ کے جسم کی اضافی چربی کو گھٹائے گا۔ دیواروں پر رنگ کرنا 1 ہزار سے زائد کیلوریز کو ضائع کرتا ہے۔

    :صفائی کریں

    2

    گھر کے مختلف حصوں کی صفائی کرنا آپ کے جسم میں 118 کیلوریز ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    :دوسروں کی مدد کریں

    1

    اگر آپ کو اپنا کوئی ذاتی کام نہیں ہے تو آپ دوسروں کی مدد بھی کرسکتے ہیں۔ گھر کے دیگر افراد کے ساتھ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا، پڑوسیوں کے چھوٹے موٹے کام کرنا آپ کے جسم کو حالت حرکت میں لائیں گے اور آپ کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوگا۔

    :باغبانی

    5

    باغبانی کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ دماغی و نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔ آج کل ویسے بھی بازار میں ایسے پھل اور سبزیاں دستیاب ہیں جن کی فصلوں پر دوائیں چھڑکی جاتی ہیں، یا جنہیں گندے پانی سے اگایا جاتا ہے۔ ان سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں سبزیاں اور پھل اگائیں۔

    یہ ایک طرف تو آپ کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہے جبکہ دوسری جانب باغبانی کرنا آپ کو چست بھی رکھے گا اور آپ کی جسمانی صحت بہتر رہے گی۔