Tag: کیلیفورنیا

  • اسکولوں میں اب ڈی اور ایف گریڈ نہیں دیا جائے گا

    اسکولوں میں اب ڈی اور ایف گریڈ نہیں دیا جائے گا

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اسکول کے طالب علموں کے لیے گریڈنگ کے نظام میں تبدیلی کر کے ڈی اور ایف گریڈ کو ختم کیا جارہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بڑے اسکولوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو امتحانی نتائج میں ڈی اور ایف گریڈ دینے کا عمل بتدریج کم کر کے اسے بالکل ختم کردیا جائے گا۔

    لاس اینجلس، سایٹا اینا، اوکلینڈ یونیفائڈ، سیکریمنٹو سٹی یونیفائید، اور دیگر اسکول ڈسٹرکٹ نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ڈی اور ایف گریڈ کو بتدریج کم کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ناکام ہونے یا ٹیسٹ نہ کرنے والے بچوں کو ایک موقع اور دیا جائے گا یا اضافی وقت ملے گا۔

    اپنا ٹیسٹ یا اسائنمنٹ مکمل نہ کرنے والے بچوں کی رپورٹ پر نامکمل کے الفاظ تحریر کیے جائیں گے، نئے فیصلے کا مقصد قابلیت پرمبنی تعلیم کو بڑھانا ہے جس میں بچوں سے ٹیسٹ کے بجائے جو کچھ سیکھا ہے وہ معلوم کیا جائے گا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وبا میں دو سال تک گھر پر رہ کر پڑھنے والے بچوں کو دوبارہ تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے گا۔

    تدریس کے درست اکتساب سے بچے یہ جان سکیں گے کہ انہیں کیا کچھ آتا ہے اور کیا کچھ نہیں معلوم، پھر استاد ان کی مدد کرسکتے ہیں۔

    لیکن اس طریقے پر بہت تنقید بھی کی جارہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ طلبا و طالبات کی اصل کارکردگی کے متعلق یہ ایک جھوٹ ہوگا۔

    ناقدین کے مطابق برے گریڈ کا ایک مقصد ہوتا ہے جس سے طالب علموں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کے پڑھنے اور سیکھنے میں کیا کچھ خامیاں ہیں۔ دوسرے گروہ کے مطابق گریڈنگ کا نظام فرسودہ ہے اور فیل دکھانے والے گریڈ طلبا و طالبات کی مدد کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔

    تاہم گریڈ ختم کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ یہ نظام بہت چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات کے لیے متعارف کروایا گیا ہے۔

  • امریکی ریاست میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان، 80 ڈاکوؤں کا ایک ساتھ سپر اسٹور پر دھاوا

    امریکی ریاست میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان، 80 ڈاکوؤں کا ایک ساتھ سپر اسٹور پر دھاوا

    کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے مختلف شہروں میں ڈکیتیوں‌ کا طوفان امڈ آیا، تین دن مسلسل بڑی ڈکیتیاں کی گئیں، ایک واردات میں 80 ڈاکوؤں نے ایک ساتھ ایک سپر اسٹور پر دھاوا بول کر اسے لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کو 80 افراد نے کیلیفورنیا کے نارڈسٹروم اسٹور پر دھاوا بول کر ایک منٹ میں سامان لوٹ لیا اور فرار ہو گئے، ڈاکوؤں نے تین ملازمین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا، اور مرچوں کا اسپرے کرنے کے بعد سامان اور پیسوں سے بھرے بیگ لے کر بھاگ گئے۔

    یہ واقعہ وال نٹ کریک پر پیش آیا، لٹیروں نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک پہن رکھے تھے، اور بھاگنے کے لیے متعدد گاڑیاں سڑک پر ان کا انتظار کر رہی تھیں، جنھوں نے سڑک پر ٹریفک بھی روک رکھا تھا۔

    پولیس نے اس واقعے کو ‘واضح منظم واردات’ قرار دیا، اس سلسلے میں 3 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، جن پر ڈکیتی، سازش، چوری، املاک پر قبضے اور اسلحے سمیت مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ واردات کے دوران 25 سے زائد گاڑیوں نے سڑک کو بلاک کر رکھا تھا۔ اس ڈکیتی کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں لوٹ مار کرنے والے اپنی گاڑیوں میں داخل ہونے سے پہلے بیگ اور بکسوں کے ساتھ سڑک پر بھاگ رہے ہیں جن کے پاس چوری شدہ سامان موجود ہے۔

    اس سے قبل جمعے کی رات کو لٹیروں نے سان فرانسسکو کے یونین اسکوائر میں لوئس ووٹن کی دکان میں توڑ پھوڑ کر کے واردات کی تھی اور زیورات چرائے تھے۔ پولیس کے مطابق لٹیروں کے کئی گروپس نے مضافاتی علاقے اور یونین اسکوائر میں لوئس ووٹن، بربیری اور بلومنگ ڈیل جیسے اسٹورز میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی، یہ سیاحوں میں مقبول شاپنگ ڈسٹرکٹ ہے جو چھٹیوں میں نکلنے والے خریداروں سے بھرا ہوا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے مناظر اتوار کو ہیورڈ اور سان ہوزے کے شہروں میں بھی زیورات، چشموں اور کپڑوں کی دکانوں میں دہرائے گئے، جہاں لٹیروں نے بڑی تعداد میں اسٹورز میں داخل ہو کر لوٹ مار کی۔

    واضح رہے کہ یہ ڈکیتیاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب امریکا کے بڑے شہروں میں پولیسنگ کے مستقبل کے بارے میں بھرپور بحث ہو رہی ہے۔ کیلیفورنیا کے گورنر نے اعلان کیا ہے کہ سان فرانسسکو بے کے پورے علاقے میں بڑے اسٹورز پر بڑے پیمانے پر ڈکیتیوں کی ایک سیریز کے بعد انتہائی ٹریفک والے شاپنگ مالز کے ارد گرد پولیس اہل کار اب زیادہ تعداد میں تعینات ہوں گے۔

    کولیشن آف لا انفورسمنٹ اینڈ ریٹیل کے صدر بین ڈوگن نے کا کہنا ہے کہ ریٹیلرز کو منظم چوریوں کی وجہ سے ہر سال تقریباً 65 بلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے، اور ہجوم کی صورت میں ڈکیتیاں اب قومی رجحان کا حصہ بن گئی ہیں۔

  • امریکا: تھیٹر میں فائرنگ سے ٹک ٹاک اسٹار ہلاک

    امریکا: تھیٹر میں فائرنگ سے ٹک ٹاک اسٹار ہلاک

    کیلیفورنیا: امریکا میں ایک تھیٹر کے اندر فائرنگ سے 19 سالہ ٹک ٹاک اسٹار ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر کرونا کے ایک فلم تھیٹر میں فائرنگ کی زد میں آکر جواں سال ٹک ٹاکر انتھونی براجس اپنی دوست 18 سالہ ریلی گڈرچ کے ساتھ ہلاک ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو ٹک ٹاک اسٹار اپنی دوست کے ساتھ فلم فارایور پرج کا رات کا آخری شو دیکھ رہا تھا، جب دونوں کو سروں پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا، انھیں تھیٹر کے ملازم نے خون میں لت پت پایا تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق براجس کی دوست تو موقع ہی پر مر گئی تھی تاہم ٹک ٹاکر کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے وینٹلیٹر پر رکھا گیا، تاہم وہ جاں بر نہ ہو سکا۔

    فائرنگ کے واقعے پر تحقیقات سے متعلق پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا کوئی خاص مقصد تاحال سامنے نہیں آیا ہے، یہ ایک بلا اشتعال حملہ لگتا ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں ٹک ٹاک اسٹار کے دوستوں اور اہل خانہ سے تعزیت بھی کی گئی۔

    انتھونی براجس نے انسٹاگرام پر جو آخری پوسٹ شیئر کی تھی اس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ اپنی پریشانیوں کو گنتے ہوئے حاصل شدہ نعمتوں کو ہی بھول جانے سے بہتر ہے کہ اِنہیں گنا ہی نہ جائے۔

  • امریکا: مردار خور پرندوں نے خاتون کے گھر پر قبضہ جما لیا، خاتون قبضہ چھڑانے میں ناکام

    امریکا: مردار خور پرندوں نے خاتون کے گھر پر قبضہ جما لیا، خاتون قبضہ چھڑانے میں ناکام

    کیلی فورنیا: امریکا میں ایک خاتون کے گھر پر مردار خور پرندے گِدھوں نے قبضہ جما لیا، خاتون اپنے گھر کا قبضہ چھڑانے میں ناکام ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا میں امریکی گِدھوں کی ایک قسم کینڈور نے ایک گھر پر قبضہ جما لیا ہے، اور مکینوں کی بہت کوششوں کے باوجود وہ وہاں سے جانے کے لیے تیار نہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق گِدھوں کی مذکورہ قسم معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے، اس لیے ان کے خلاف کوئی ایسی کارروائی بھی نہیں کی جا سکتی جس سے ان کو خطرہ لاحق ہو جائے، گھر کی مالکن کا کہنا ہے کہ ان گِدھوں نے ان کے خلاف ’اعلان جنگ‘ کر رکھا ہے۔

    گھر کی مالکن سنڈا مکول بالکل بے بس ہو چکی ہیں، وہ گھر کی منڈیروں سے انھیں اڑانے کے لیے تالی بجانے اور شور مچانے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتیں، گھر پر قبضہ کرنے والے گِدھوں کی تعداد کم از کم پندرہ بتائی گئی ہے، جنھوں نے بیٹ کر کر کے گھر کا ستیاناس کر دیا ہے۔

    خاتون سنڈا مکول کی بیٹی شینا کونٹارو نے گِدھوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کر دی ہے، انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ گِدھوں نے گھر کی چھت اور ڈیک کا ستیاناس کر دیا ہے، میری چھوٹی سی امی 10 فٹ کے سائز کے پرندوں کو گھر سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ کہیں جانے کے لیے تیار ہی نہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا میں پائی جانے والی گِدھوں کی کنڈور نامی قسم کی پورے امریکا میں تعداد 500 سے بھی کم بتائی جاتی ہے، کیلی فورنیا جہاں گِدھوں نے ایک گھر پر قبضہ جمایا ہے، وہاں پوری ریاست میں گدھوں کی کل تعداد 160 ہے جن میں سے 15 نے اس گھر پر قبضہ کر رکھا ہے۔ کیلی فورنیا کے گِدھ دنیا کے بڑے پرندوں میں سے ایک ہیں اور ان کے پروں کا پھیلاؤ دس فٹ سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ یہ پرندے 1967 سے معدومیت کے خطرے سے دوچار پرندوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

    شینا کونٹارو نے ایک ٹویٹ میں لکھا ویک اینڈ پر 15 کنڈور میری امی کے گھر میں اتر آئے اور ان کے ڈیک کا ستیاناس کر دیا، وہ اب بھی نہیں گئے، یہ بہت تکلیف دہ ہے، ایسے پہلے کبھی نہیں ہوا، انھوں نے میری ماں کے ساتھ جنگ کا فیصلہ کیا ہے، بدتمیز پرندے گملوں کو الٹ رہے ہیں، پینٹ کو کھرچ رہے اور دروازوں کو خراب کر رہے ہیں۔

    وائلڈ لائف سروس نے کونٹارو کی ٹویٹس کے جواب میں کہا ان پرندوں کو تحفظ حاصل ہے، ان گِدھوں کو گھر سے بے دخل کرنے کے تین طریقے ہیں، تالی بجائیں، اونچی آوازیں نکالیں یا پھر ان پر پانی اسپرے کریں، اس مشورے پر خاتون نے ہوز پائپ سے چھت پر بیٹھے کچھ گِدھوں کو غسل دیا، جس پر وہ اڑ کر ایک درخت پر بیٹھ کر آرام کرنے لگے۔

  • لان میں گھاس کاٹتے ہوئے پپوٹے میں ایک انچ کیل گھس گئی (کمزور دل افراد تصاویر نہ دیکھیں)

    لان میں گھاس کاٹتے ہوئے پپوٹے میں ایک انچ کیل گھس گئی (کمزور دل افراد تصاویر نہ دیکھیں)

    ویرونا: اٹلی میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک شخص کے پپوٹے میں اس وقت اچانک ایک انچ کیل گھس گئی جب وہ لان میں گھاس کاٹنے والی مشین چلا رہا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی اٹلی کے علاقے ویرونا کے اسپتال میں ایک 58 سالہ شخص کو ایمرجنسی میں لایا گیا، اس کی ایک پلک میں ایک انچ تک کی کیل گھسی ہوئی تھی، اور کیل سے آنکھ چند ملی میٹر کے فاصلے سے بچ گئی تھی۔

    معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص لاک ڈاؤن کے دوران گھر کے باغیچے میں لان موور سے گھاس کاٹ رہا تھا، کہ اچانک مشین کسی دھات سے ٹکرا گئی، اور ایک کیل اچھل کر اس کے ابرو میں پیوست ہو گئی، اگر چہ اس کی آنکھ کا ڈھیلا بال بال بچا تھا لیکن وہ کیل کی وجہ سے آنکھ بند نہیں کر پا رہا تھا۔

    جب مذکورہ شخص کو اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹرز نے واقعے کو لاک ڈاؤن انجری قرار دیا، یعنی ایسے زخم جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر میں زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے آتے ہیں۔

    ڈاکٹرز نے معمر شخص کی آنکھ کے متعدد اسکین کرنے کے بعد کیل کو پپوٹے سے بہت آرام سے گھماتے ہوئے نکال لیا۔ رپورٹ کے مطابق معمر شخص کی نظر بحال ہونے میں 30 دن لگے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش قسمت تھا کہ اس حادثے میں اس کی آنکھ یا نظر ضائع نہیں ہوئی۔

    ڈاکٹرز نے یہ عجیب بات بتائی کہ کرونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایسے کیسز سامنے آنے لگے ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، ان میں چہرے کے زخموں کا تناسب بہت بڑھ گیا ہے۔

    مذکورہ کیس کے بارے میں ڈاکٹر ریکارڈو نوشینی نے انٹرنیشنل جرنل آف سرجری کیس رپورٹس میں لکھا، آنکھوں کے ایک ماہر اینڈریو لوٹری نے میل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص خوش قسمت تھا کہ اس کی نظر کو ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچا، کیوں کہ کیل اگر آنکھ کے سافٹ ٹشوز میں گھس جاتی تو نقصان کا ازالہ ممکن نہ رہتا۔

    انھوں نے کہا کہ اس طرح کی انجریز جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے لوگوں کو ہتھوڑا یا مشینین چلاتے ہوئے حفاظتی اقدامات کرنے چاہیئں، جیسا کہ حفاظتی چشمہ پہننا وغیرہ۔

  • موٹر اور انجن کے بغیر گلائیڈر اڑانے کا حیرت انگیز ریکارڈ (ویڈیو)

    موٹر اور انجن کے بغیر گلائیڈر اڑانے کا حیرت انگیز ریکارڈ (ویڈیو)

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک شخص نے موٹر اور انجن کے بغیر 880 کلو میٹر فی گھنٹہ گلائیڈر اڑانے کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا میں کسی جیٹ انجن، گھومتے پنکھوں اور کسی موٹر کے بغیر گلائیڈر کو صرف ہوا کے دوش پر 548 میل یا 880 کلو میٹر تک اڑانے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا ہے۔

    اس عمل کو ’ڈائنامِک سورنگ‘ کہا جاتا ہے جس میں عموماً تیز ہوا والے اونچے مقامات مثلاً پہاڑوں کا انتخاب کیا جاتا ہے، پہلی مرتبہ ہوا کے دوش پر گلائیڈر کو اس رفتار پر اڑایا گیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

    یہ گلائیڈر لاس اینجلس شہر کی شمال میں واقع پارکر پہاڑی سے اسے اڑایا گیا، اُس وقت ہوا 65 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔

    گلائیڈر پر نصب ایک آلے سے اس کی برق رفتاری کی تصدیق کی گئی، یہ ریکارڈ کیلی فورنیا کے اسپنسر لیزنبی نے اپنے نام کیا ہے، وہ ڈی ایس کنیٹک نامی کمپنی کے مالک بھی ہیں۔

    اس گلائیڈر کی لمبائی 130 انچ یا تین اعشاریہ تین میٹر ہے، اس کےمضبوط پر کاربن سے بنے ہیں، اندازاً یہ 580 میل یا 933 کلومیٹر کی رفتار تک بھی جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 20 برسوں میں ڈائنامک سورنگ ٹیکنالوجی میں بہت ترقی ہوئی ہے، اس میں باد حرکیات (ایئرو ڈائنامکس) کے اصولوں پر ایسے گلائیڈر بنائے جاتے ہیں جو کسی پہاڑی سے ہوائی جہاز گراتے ہی تیز ہوا کی بدولت اڑتے رہتے ہیں۔

  • خاتون کے قصداً کھانسنے کے بعد ایک سالہ بچے کو بخار نے آ لیا، ویڈیو دیکھیں

    خاتون کے قصداً کھانسنے کے بعد ایک سالہ بچے کو بخار نے آ لیا، ویڈیو دیکھیں

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک سالہ بچے پر خاتون قصداً کھانسی، جس کے بعد بچے کو بخار ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں کیلی فورنیا کے ساحلی شہر سان جوز میں ایک خاتون نے یوگرٹ لینڈ میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں حدر درجے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک عورت کا غصہ اس کے ایک سالہ ننھے بچے پر نکال لیا۔

    بے حسی کے اس خوف ناک مظاہرے کی فوٹیج سی سی ٹی وی نے محفوظ کر لی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس نے اپنے منھ سے ماسک ہٹایا اور واکر میں لیٹے ہوئے ننھے بچے پر تین بار کھانسی کی۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ خاتون کی شناخت علاقے کے ضلعی اسکول کی ملازمہ کی حیثیت سے ہوئی ہے، کھانسنے والی خاتون کو بچے کی ماں پر غصہ تھا کہ وہ ریسٹورنٹ میں آرڈر کے انتظار میں سماجی فاصلے کی ہدایات کی صحیح سے تعمیل نہیں کر رہی تھی، اس لیے وہ انتقاماً اس کے بچے پر کھانسی۔

    سان جوز کے اسکول اوک گروو اسکول ڈسٹرکٹ نے واقعہ سامنے آنے کے بعد بیان دیا کہ مذکورہ نامعلوم اسکول ملازمہ فی الوقت چھٹیوں پر ہے، اور وہ طلبہ کو خدمات فراہم نہیں کر رہی ہے۔

    بچے کی ماں میریا مویا کا کہنا تھا کہ 60 سالہ عورت کے میرے بچے پر کھانسنے کے بعد میرے بیٹے کو تیز بخار نے آ لیا، مجھے یقین ہے کہ بوڑھی عورت نے یہ نسلی تعصب کے طور پر کیا، اس نے میرے سامنے یہ بہت تیزی سے کیا، میں اسے دیکھ کر صدمے کی کیفیت میں آ گئی تھی، وہ میرے بچے کے واکر کے پاس آئی، اپنا ماسک ہٹایا اور تین بار اس پر کھانسی۔

    امریکی خاتون نے 5 سالہ بچے کو نہایت ظالمانہ طریقے سے مار دیا

    معلوم ہوا ہے کہ میریا مویا نے اپنے بچے کا کرونا ٹیسٹ نہیں کرایا، تاہم اب وہ بخار سے صحت یاب ہو رہا ہے، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون کے کھانسنے کے بعد بچے کی ماں نے تیزی سے اس حملے سے اسے بچانے کی کوشش کی۔

    پولیس بچے پر کھانسنے والی اس خاتون کو تلاش کر رہی ہے، فی الوقت یہی معلوم ہو سکا ہے کہ مذکورہ خاتون اسکول میں ملازمت کرتی ہے تاہم پوری شناخت سامنے نہیں آ سکی ہے۔

  • امریکی کمپنی کا کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں بڑا دعویٰ

    امریکی کمپنی کا کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں بڑا دعویٰ

    کیلی فورنیا: امریکی کمپنی نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے اینٹی باڈی دریافت کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کی بائیوفارماسیوٹیکل کمپنی سارنٹو تھیراپیوٹکس نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ انھوں نے ایک اینٹی باڈی دریافت کر لی ہے جو کو وِڈ نائنٹین سے لوگوں کو تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔

    کمپنی نے اپنے دعوے میں یہ بھی کہا ہے کہ یہ اینٹی باڈی انسانی جسم سے کرونا وائرس کو محض 4 دن کے اندر نکال باہر کر دیتی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق STI-1499 اینٹی باڈی کرونا وائرس کی 100 فی صد روک تھام فراہم کرتی ہے، کمپنی نے کہا ہے کہ کسی ویکسین کے مارکیٹ میں آنے سے کئی ماہ قبل ممکن ہے کہ اس اینٹی باڈی کا علاج دستیاب ہو جائے۔

    چینی ماہرین کی اہم کاوش: کرونا کی شدت کو ختم کرنے والی اینٹی باڈیز کی نشاندہی

    سارنٹو تھیراپیوٹکس کے سی ای او اور فاؤنڈر ڈاکٹر ہنری جی کا کہنا تھا کہ ہمارا اس بات پر اصرار تھا کہ کو وِڈ نائنٹین کا کوئی علاج تو ہے، اور ہم نے ایک ایسا حل نکال لیا جو سو فی صد کام کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے جسم میں کرونا وائرس کو نیوٹرلائز کرنے والی اینٹی باڈی موجود ہو تو پھر سماجی فاصلے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اس کے بعد شہر کو بغیر کسی خوف کے کھولا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے، دوسری طرف فارما سیوٹیکل کمپنیاں مسلسل کوشاں ہیں کہ اس کے لیے کوئی علاج ڈھونڈ سکیں۔

  • امریکا میں بچوں کے ساتھ ناروا سلوک اور منشیات اسمگلنگ کا خوفناک واقعہ

    امریکا میں بچوں کے ساتھ ناروا سلوک اور منشیات اسمگلنگ کا خوفناک واقعہ

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست میں پولیس نے ایک ٹرک میں رکھے لکڑی کے بڑے صندوق سے 5 بچے برآمد کر لیے، بچے بغیر ہوا اور پانی کے 100 ڈگری درجہ حرارت والے باکس میں بند کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا پولیس نے بچوں کو خطرے سے دوچار کرنے کے الزامات میں 3 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، ملزمان ایک پک اپ ٹرک میں پانچ بچوں کو بغیر وینٹی لیشن اور پانی کے لکڑی کے صندوق میں بند کر کے لے جا رہے تھے۔

    پولیس کے مطابق چند دن قبل انھیں ایک سروس کال موصول ہوئی، جب وہ موقع پر پہنچے پر تو انھوں نے وہاں پانچ بچوں کو پایا جن کی عمریں ایک سال سے 13 سال کے درمیان تھیں، اور وہ ٹرک کی فرش سے جڑے لکڑی کے باکس میں بند تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں سو ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت تھا، پولیس کو ٹرک سے غیر قانونی منشیات اور ایک شارٹ گن بھی ملی، پولیس نے منگل کے دن ملنے والے بچوں کے واقعے کے بعد آج چالیس سالہ کینیتھ اسٹینڈریج، 39 سالہ زونا بریزر، اور اکتالیس سالہ اوشاجون ہارڈی کو گرفتار کیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ تینوں ملزمان کا تعلق ٹرک سے ملے بچوں کے ساتھ ہے، ایک ملزم پر آتشی ہتھیار رکھنے کے جرم اور نشے کی حالت میں گاڑی چلانے کے شبے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

  • ایک ہی دن میں تین بار گرفتار ہونے والا شخص کون ہے

    ایک ہی دن میں تین بار گرفتار ہونے والا شخص کون ہے

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک چور کو پولیس نے ایک دن میں تین بار گرفتار کر کے چھوڑ دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے علاقے گیلنڈورا میں پولیس کو ایک چور کو ایک ہی دن میں تین بار گرفتار کر کے چھوڑنا پڑا کیوں کہ ریاست میں کرونا وائرس وبا کی وجہ سے زیرو کیش بیل پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔

    گیلنڈورا پولیس ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ اپریل 29 کو انھیں صبح ساڑھے 8 بجے ایک کال موصول ہوئی کہ ایک شخص کسی کی گاڑی چرانے کی کوشش کر رہا ہے، پولیس اہل کار موقع پر پہنچے تو مونٹریری پارک کا رہایشی 24 سالہ ڈیجون لانڈرم چرائی ہوئی گاڑی چلا کر بھاگ رہا تھا، اہل کاروں نے اسے پکڑ لیا، ملزم سے منشیات بھی برآمد ہوئیں، تاہم کیلی فورنیا میں ضمانت بغیر رقم کی نئی پالیسی کی وجہ سے اسے وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا۔

    پولیس ڈپارٹمنٹ کی پریس ریلیز کے مطابق لانڈرم کو چھوڑنے کے ایک گھنٹے بعد انھیں پھر ایک کال موصول ہوئی کہ ایک مشتبہ شخص ایک بھرا ہوا باکس لے کر جا رہا ہے، اہل کار موقع پر پہنچے تو انھوں نے پھر لانڈرم کو پایا، جو چرائی ہوئی چیزوں سے بھرا باکس لے جا رہا تھا۔ دوسری بار بھی پولیس نے اسے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا، کیوں کہ زیرو کیش بیل پالیسی کے تحت اسے کوئی رقم نہیں دینی تھی۔

    گھر میں رہنے سے بور ہوئے بچوں نے 46 گاڑیاں چرا لیں

    اسی دن شام میں ساڑے آٹھ بجے ایک بار پھر پولیس کو کال موصول ہوئی، اس بار چور ایک پارکنگ لاٹ سے کار چرا رہا تھا، پولیس نے کار کو ٹریک کیا اور پھر لاس اینجلس کاؤنٹی پولیس اور کیلی فورنیا ہائی وے پیٹرول آفیسرز کی مدد سے اس کا پیچھا کر کے اسے پکڑ لیا، تیسری بار بھی چور لانڈرم نکلا۔

    تیسری بار بھی پولیس کو اسے وارننگ دے کر چھوڑنا پڑا، اور چور ایک دن میں تیسری بار مزے سے وارداتیں کر کے بھی بغیر ضمانت دیے رہا ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کیلی فورنیا میں یہ ایمرجنسی پالیسی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے، کیوں کہ مبینہ مجرموں کو عوام میں کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے۔