Tag: کیلی فورنیا

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بےقابو‘ 9 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے، آگ نے شمالی کیلی فورنیا کے متعدد علاقوں میں تباہی مچا دی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا کے بیوٹ کاؤنٹی کے جنگلات میں ایک کیمپ سے لگنے والی آگ نے دیکھتے دیکھتے ہزاروں ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    کیلی فورنیا حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث 800 گھر اور عمارتیں جل گئیں، ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کیلی فورنیا کے بار میں فائرنگ کرنے والا سابق امریکی فوج افسر نکلا

    کیلی فورنیا کے بار میں فائرنگ کرنے والا سابق امریکی فوج افسر نکلا

    کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے بار میں فائرنگ کرنے والا امریکی فوج کا سابق افسر نکلا، ، حملے میں پولیس افسر سمیت بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بار میں فائرنگ کرکے بارہ افراد کو ہلاک کرنے والا سابق امریکی فوجی نکلا، حملہ آور کی شناخت اٹھائیس سالہ آئن ڈیوڈ لانگ کے نام سے ہوئی اور امریکی فوج میں میرین تھا۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس نے حملہ کیوں کیا جبکہ ایف بی آئی نے کہا کہ وہ حملہ آور کے مذہبی رجحانات اور شدت پسندوں سے ممکنہ رابطوں سے متعلق تحقیقات کررہی ہے۔

    گزشتہ روز ڈیوڈ لانگ نے کیلیفورنیا کے شہر تھاؤزنڈ اوکس کے ایک بار میں گھس کر فائرنگ کی تھی، جس سے ایک پولیس افسر سمیت بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ حملہ آور نے پولیس کے پہنچنے سے پہلے خود کو گولی مارلی تھی۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مسلح شخص رین کوٹ پہن کر بار میں گھسا، دھوئیں کے بم پھینکے اور پھر فائر کھول دیا، اس وقت بار میں دو سو سے زائد افراد موجود تھے۔

    یاد رہے 3 نومبر کو امریکی شہر تہلسی کے یوگا اسٹودیو میں مسلح شخص کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے جبکہ حملہ آور نے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔

    اس واقعہ سے چند روز قبل ایک مسلح شخص نے شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوا کر اندر موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا تھا بعد ازاں حملہ آور نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں‌ 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے امریکا میں اس سال مجمع پر فائرنگ کے تین کے لگ بھگ واقعات ہوچکے ہیں اور اس قسم کے واقعات آئے روز پیش آتے ہیں اور ا س کا سبب وہاں کے معاشرے میں پھیلی بے یقینی اور اسلحے تک باآسانی رسائی ہے ، رواں سال جب اسکولوں میں اس نوعیت کے حملوں کی تعداد بڑھ گئی تو عوام نے بڑے پیمانے پر احتجاج کرتے ہوئے ملک میں گن کلچرل کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ٹرمپ حکومت نے یہ معاملہ سرد خانے کی نظر کردیا تھا۔

  • کیلی فورنیا، بار میں فائرنگ سے پولیس افسر سمیت 13 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا، بار میں فائرنگ سے پولیس افسر سمیت 13 افراد ہلاک

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے بار میں فائرنگ سے پولیس افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے بار میں فائرنگ سے پولیس افسر سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے، پولیس کے مطابق حملہ آور نے بار میں خودکار اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کی۔

    کیلی فورنیا پولیس کے مطابق ہلاک افراد میں حملہ آور بھی شامل ہے، جبکہ ہلاک و زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

    عینی شاہد 19 سالہ ٹیلر کا کہنا ہے کہ میں اپنی دوستوں کے ساتھ ڈانس فلور پر موجود تھی پھر میں نے دیکھا کہ ایک شخص اسلحہ تھامے اندھا دھند فائرنگ کررہا ہے میں اور میرے دوست نیچے کی جانب لیٹ گئے تھے۔

    عینی شاہدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور کالے رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور اس نے ہڈ والی شرٹ سے اپنا چہرہ ڈھانپ رکھا تھا۔

    پولیس کی جانب سے حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، پولیس کے مطابق واقعہ رات 11 بجکر 20 منٹ پر پیش آیا، جب کالج کے طلباء بار میں موجود تھے۔

    حملہ آور کی شناخت ہوگئی

    امریکی حکام کے مطابق کیلی فورنیا نائٹ کلب میں فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت ہوگئی، فائرنگ کرنے والا سفید فام تھا، نام این ڈیوڈ لانگ ہے۔

    فائرنگ کرنے والا ڈیوڈ لانگ سابق فوجی ہے، ڈیوڈ لانگ 2008 سے 2013 تک امریکی فوج میں رہا۔

    مزید پڑھیں: امریکا: یہودی عبادت گاہ میں فائرنگ، 3 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی شہر پٹس برگ میں واقع یہودی عبادت گاہ میں نامعلوم حلہ آور کی فائرنگ سے تین پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    بپولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کی شناخت 46 سالہ مسلح رابرٹ براؤر کے نام سے ہوئی تھی جیسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے اسپتال منتقل کردیا تھا۔

  • کیلی فورنیا: بھارتی سیاح جوڑا سیلفی لیتے ہوئے کھائی میں گر کر ہلاک

    کیلی فورنیا: بھارتی سیاح جوڑا سیلفی لیتے ہوئے کھائی میں گر کر ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے یوسومائیٹ نیشنل پارک میں ایک بھارتی سیاح جوڑا پہاڑ پر سیلفی لیتے ہوئے 800 فٹ گہری کھائی میں گر کر ہلاک ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاح جوڑے کی شناخت 29 سالہ وشنو وسوانتھ اور 30 سالہ میناکشی مورتھی کے نام سے ہوئی ہے جبکہ پارک انتظامیہ نے دونوں کی لاش کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    [bs-quote quote=”سیاح جوڑے کا پسندیدہ مشغلہ تعطیلات میں تفریحی مقامات کا دورہ کرنا تھا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    وشنو وسوانتھ کے بھائی کے مطابق جس وقت حادثہ پیش آیا وہ دونوں بظاہر سیلفی لے رہے تھے، جبکہ جس مقام پر حادثہ پیش آیا وہاں کوئی ریلنگ موجود نہیں ہے۔

    بھارتی سیاح جوڑے نے 2014 میں امریکا میں شادی کی تھی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں اکثر اپنی سیلفی کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے تھے، سیاح جوڑے کا پسندیدہ مشغلہ تعطیلات میں تفریحی مقامات کا دورہ کرنا تھا۔

    پارک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ جوڑا کھائی میں کیسے گرا، پارک میں سخت حفاظتی انتظامات موجود ہیں تاہم تحقیق کریں گے کہ المناک حادثہ کس طرح پیش آیا۔

    مزید پڑھیں: سیلفی کا جنون ہر سال 43 افراد کی جان لے لیتا ہے

    رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران سیلفی لیتے ہوئے 259 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ صرف بھارت میں 2011 سے اب تک 159 افراد خطرناک مقامات سے سیلفی لیتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • 70 افراد کے لیے صرف ایک پیزا

    70 افراد کے لیے صرف ایک پیزا

    اگر آپ کے گھر میں ڈیلیوری بوائے ایک بہت بڑا سا پیزا ڈیلیور کر جائے تو آپ کیا کریں گے؟

    امریکا کا بگ ماماز پیزا نامی ریستوران اتنا بڑا پیزا تیار کر کے آپ کے گھر پہنچا سکتا ہے کہ اسے 60 سے 70 افراد کھا سکتے ہیں۔

    یہ ریستوران دنیا کا سب سے بڑا ڈیلیوری کیا جانے والا پیزا بناتا ہے جسے امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔

    اس پیزا کی تیاری میں 20 پاؤنڈز ڈو، 5 پاؤنڈز پنیر اور 3 پاؤنڈز پیپرونی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    تیاری کے بعد اسے ایک بڑے سے ڈبے میں رکھ کر گاڑی کی چھت پر رکھا جاتا ہے جو اسے اس کے مطلوبہ مقام تک پہنچاتی ہے۔

    کھانے کے لیے اسے 200 ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے۔

    اس پیزا کی قیمت 300 ڈالرز ہے، اور کیلی فورنیا کے دفاتر میں اس کی مانگ بہت زیادہ ہے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 17 افراد لاپتہ ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے 5 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، پانچ سو مکان اور دیگر عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں، چالیس ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق تیز ہواؤں کے باعث آگ پھیل رہی ہے مزید قریبی آبادیوں کو خالی کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے، آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔

    فائر فائٹرز کے ترجمان اسکاٹ میکلین کے مطابق آگ اب تک 17 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے کو جلا کر راکھ کرچکی ہے، آگ کی زد میں آکر ایک پرائیویٹ بل ڈوزر آپریٹر اور ایک فائر فائٹر آگ پر قابو پانے کی کوشش کرنے کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔

    کیلی فورنیا ریاست میں اس وقت 18 مختلف مقامات پر جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے جس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنگل میں لگی آگ سے جلنے والے بھالوؤں کا علاج

    جنگل میں لگی آگ سے جلنے والے بھالوؤں کا علاج

    امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ سے زخمی ہونے والے 2 بھالوؤں کو علاج کے بعد واپس جنگل میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

    گزشتہ برس دسمبر میں لگنے والی آگ میں یہ دو بھالو اپنی جان بچانے کے دوران اپنے آپ کو جھلسا بیٹھے تھے اور ان کے پنجے بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔

    بھالوؤں کے پیر کے زخم اتنے شدید تھے کہ یہ چلنے پھرنے سے بھی معذور ہوگئے تھے اور سخت تکلیف میں تھے۔

    امدادی کارروائیاں کرنے والے اداروں نے جب بھالوؤں کو اس حال میں دیکھا تو فوراً انہیں جانوروں کے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بھالوؤں کا علاج شروع کرنے سے پہلے ماہرین نے کافی سوچ بچار کی کہ کون سا طریقہ آزمایا جائے جس سے ان کے نازک پاؤں کے زخم جلد از جلد مندمل ہوجائیں۔

    اگر ان بھالوؤں کو عام کپڑے کی پٹی باندھی جاتی تو یہ ان کی شریانوں کو بند کرسکتی تھی۔ علاوہ ازیں عام پین کلر دوائیں بھی ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی تھیں۔

    خاصی تحقیق کے بعد ماہرین نے مچھلی کی کھال سے مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ مچھلی کی جلد میں موجود کولیجن نامی پروٹین جلے ہوئے زخموں کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ماہرین نے مچھلی کی جلد کے ساتھ مکئی کے چھلکوں سے بنی بینڈج بھی ان بھالوؤں کے پاؤں پر باندھ دی۔

    زخمی بھالوؤں کی روزانہ پٹی کی جاتی اور ان کے کھانے پینے کا بھی خصوصی خیال رکھا جاتا۔

    بالآخر کئی ہفتوں کے علاج کے بعد بھالوؤں کے پاؤں ٹھیک ہوگئے اور یہ خود سے چلنے پھرنے کے قابل ہوگئے۔

    مکمل صحت یاب ہونے کے بعد بھالوؤں کو واپس جنگل میں چھوڑ دیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا انوکھا ترین گھر

    دنیا کا انوکھا ترین گھر

    دنیا کے انوکھے ترین گھر کو بالآخر خریدار مل گیا۔ نئے مالک نے عجیب ہیئت کے اس گھر کو 28 لاکھ ڈالرز میں خرید لیا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں واقع کسی تھیم پارک جیسا دیو قامت پتھروں سے بنا یہ گھر دنیا کا منفرد ترین گھر ہونے کا اعزاز رکھتا ہے۔

    مقامی افراد اس گھر کو معروف کارٹون سیریز فلنٹ اسٹون کے گھر کے نام سے پکارتے ہیں جس میں تمام چیزیں پتھر سے بنی ہوئی دکھائی جاتی تھیں۔

    اس گھر کی تعمیر سنہ 1976 میں کی گئی تھی۔ گھر کی ساخت اس طرح بنائی گئی ہے جیسی عموماً ہوا بازی سے متعلق تحقیق کرنے والے ایروناٹیکل سینٹرز کی بنائی جاتی ہے۔

    گھر کے اندر کی جانے والی سجاوٹ بھی اسے عام گھروں سے مختلف اور نہایت منفرد بناتی ہے اور اندر داخل ہو کر یوں لگتا ہے جیسے آپ پتھر کے کسی سجے سجائے غار میں آگئے ہوں۔

    اس گھر کے منفرد اور انوکھے محل وقوع کی وجہ سے اس پراپرٹی کی قیمت بہت زیادہ ہے جو عام افراد کی دسترس سے باہر ہے۔ اس سے قبل کئی ہالی ووڈ فنکاروں نے اس گھر کو خریدنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

    اب اس گھر کو خریدنے والی شخصیت معروف تو نہیں البتہ دولت مند ضرور ہے جو اس گھر کو خریدنے میں کامیاب ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھے بنگال ٹائیگر کا پیارا سا دوست

    ننھے بنگال ٹائیگر کا پیارا سا دوست

    کیلی فورنیا: امریکا سے میکسیکو کی طرف اسمگل کیا جانے والا ایک ننھا سا بنگال ٹائیگر، جسے بروقت بچا لیا گیا تھا، اب اپنے نئے دوست کے ساتھ نہایت خوش باش ہے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع سان ڈیاگو چڑیا گھر میں رکھا گیا یہ بنگال ٹائیگر اگست میں امریکا سے میکسیکو کی طرف اسمگل کیا جارہا تھا۔

    حکام نے بروقت کارروائی کر کے ننھے چیتے کو پکڑ کر مذکورہ چڑیا گھر کے حوالے کردیا۔

    اب انتظامیہ نے اس کے لیے ایک اور ننھے سے دوست کا بھی انتظام کردیا ہے جو سماٹرن ٹائیگر کا اپنی ماں کی جانب سے مسترد کیے جانے والا بچہ ہے۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ نے دونوں چیتوں کی کھیلتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی ہے جو نہایت خوبصورت اور دل کو چھو لینے والی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کیلی فورنیا: پاکستانی نژاد ڈاکٹر کا گورنر کیلئے انتخاب لڑنے کا اعلان

    کیلی فورنیا: پاکستانی نژاد ڈاکٹر کا گورنر کیلئے انتخاب لڑنے کا اعلان

    واشنگٹن: پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر آصف محمد نے 2018 کے کیلی فورنیا میں ہونے والے لیفٹیننٹ گورنر جنرل کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔

    ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کی مسلسل مخالفت اور مہاجرین کے امریکا داخلے پر پابندی کے حوالے سے ڈاکٹر آصف محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’’امریکی صدر کے مسلم مخالف بیانات کے بعد مہاجرین پر حملے بڑھ گئے ہیں‘‘۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ میں آئندہ انتخابات میں کیلی فورنیا کے گورنر کی نشست پر انتخابات لڑوں گا اور امریکی پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے تمام اکائیوں کی تعلیم کے لیے اقدامات کر کے ٹرمپ کو جواب دوں گا۔

    ڈاکٹر آصف محمد نے کہا کہ ’’ٹرمپ سب غلط کررہے ہیں، کیلی فورنیا کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ امریکی صدر کے اقدامات پر آواز بلند کریں، میں حقوق کی اس جدوجہد میں ہرقدم پر اُن کا ساتھ دوں گا‘‘۔

    انہو ں نے کہا کہ امریکا میں رہنے والے لوگ معاشرے کو ہر قسم کی انتہاء پسندی کو ختم کر کے رواداری کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ میں بھی 90 کی دہائی میں امریکا آیا اور یہاں رہنے کو فوقیت دی‘‘۔

    پاکستان کے ایک گاؤں میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر آصف محمود 90 کی دہائی میں امریکا پہنچنے اور وہی اپنی تعلیم بھی مکمل کی، بعد ازاں اپنی فیملی کے ہمراہ کیلی فورنیا کے جنوبی علاقے میں اپنی اہلیہ اور تین بچوں سمیت سکونت اختیار کی۔