Tag: کیماڑی میں زہریلی گیس

  • کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے سے اموات : محکمہ ماحولیات کی رپورٹ عدالت میں جمع

    کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے سے اموات : محکمہ ماحولیات کی رپورٹ عدالت میں جمع

    کراچی : محکمہ ماحولیات نے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنےسےاموات سے متعلق رپورٹ جمع کرادی، عدالت نے ایس ایس پی کیماڑی کو رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنےسےاموات کیس کی سماعت ہوئی، محکمہ ماحولیات نے عدالت میں رپورٹ جمع کرادی۔

    عدالت نے آئی او سےاستفسار کیا آپ نےاےکلاس مقدمات کیوں ختم کردیے ؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایک شخص کاپوسٹ مار ٹم ہوا منشیات کی زیادہ مقدار کی وجہ سے موت ہوئی ، بقیہ لوگوں کاپوسٹ مارٹم نہیں ہواتھا۔

    ایس ایس پی کیماڑی نے کہا محکمہ ماحولیات کی سفارشات کی روشنی میں کارروائی کریں گے، جس پر جسٹس امجدسہتو نے کہا بظاہر پولیس کی غفلت نظر آرہی ہے،2دن بعدنمونے حاصل کیے، متاثرین کےبیانات پربھی توجہ نہیں دی۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے استفسار کیا اتنابڑا واقعہ ہوگیا ماحولیات کاادارہ پتہ نہیں کیاکررہا ہے؟ ڈائریکٹر ماحولیات نے بتایا کہ سویابین کی مقدار زیادہ پائی گئی تھی اس حوالےسےرپورٹ دےدی۔

    عدالت نے کہا پولیس نےاپنی ذمے داری ادا نہیں کی ،تفتیش ہی ٹھیک نہیں ہوئی اور ایس ایس پی کورپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ میں سماعت 16مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

  • کراچی، کیماڑی میں زہریلی گیس اخراج کے بعد ماسک مہنگے

    کراچی، کیماڑی میں زہریلی گیس اخراج کے بعد ماسک مہنگے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس اخراج کے بعد علاقے میں ماسک مہنگے ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کیماڑی کراچی میں زہریلی گیس کے اخراج کے بعد علاقے میں ماسک فروخت کرنے والوں نے قیمتیں ایک دم بڑھا دی ہیں، ریڑھیوں پر کیماڑی میں ماسک مہنگے داموں بکنے لگے ہیں۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 5 روپے والا ماسک 10 روپے، جب کہ 30 روپے والا 80 روپے میں مل رہا ہے، ریڑھی والے منہ ڈھانپنے والے ماسک کی منہ مانگی قیمت وصول کرنے لگے ہیں۔ شہریوں نے مصیبت کے وقت ماسک کی قیمتیں مہنگی کرنے والوں کے رویے پر شدید تنقید کی۔

    زہریلی گیس واقعہ: کراچی پولیس گیسز، کیمیکلز کی ترسیل روکنے کے لیے سرگرم

    خیال رہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج کا معاملہ ایک معما بن گیا ہے، تاحال یہ معلوم نہیں کیا جا سکا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج کیسے اور کہاں سے ہوا ہے، اس واقعے میں‌ 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ 100 سے زائد کی حالت غیر ہوئی تھی جنھیں مختلف اسپتالوں میں علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا، کیماڑی میں واقع نجی اسپتال میں 22 افراد تا حال زیر علاج ہیں۔

    ضیا الدین اسپتال کیماڑی میں کل سے اب تک 125 سے زائد افراد لائے گئے، آج صبح سے اب تک 11 افراد بشمول 3 بچے جن کی عمریں 3 سے 10 سال تھیں لائے گئے جنھیں فوری طبی امداد دے کر ڈسچارج کیا گیا، 10 افراد ضیا الدین اسپتال کیماڑی میں زیر علاج ہیں جن میں 5 افراد ICU میں ہیں جب کہ پانچ افراد کو وارڈ میں شفٹ کیا جا چکا ہے۔

  • کراچی میں پر اسرار زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی

    کراچی میں پر اسرار زہریلی گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کا اخراج کیسے ہوا، ایک معما بن گیا، واقعے میں‌ جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ 100 سے زائد کی حالت غیر ہوئی جنھیں مختلف اسپتالوں میں علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا، کیماڑی میں واقع نجی اسپتال میں 22 افراد تا حال زیر علاج ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں چھ قیتمی جانوں کے ضیاع پر لواحقین غم سے نڈھال ہیں، پولیس کی جانب سے متاثرہ افراد اور اہل خانہ کے بیانات قلم بند کر لیے گئے، نیوی کی ٹیم نے متاثرہ افراد کا معائنہ کیا اور خون کے نمونے لے لیے، علاقے سے پانی کے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

    کیماڑی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز نے سرچ آپریشن بھی کیا، ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ پورٹ کے اندر بھی آپریشن کر کے اسے کلیئر کر دیا گیا ہے، گیس لیکج ہے یا کمیکل ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔ زہریلی گیس کے اخراج کا سبب جاننے کے لیے کے پی ٹی انتظامیہ نے پاکستان نیوی سے مدد طلب کر لی ہے، کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل زاہد الیاس سے چیئرمین کے پی ٹی کا رابطہ ہوا، جس کے بعد پاکستان نیوی کی بائیولوجیکل کیمیکل ڈیمیج کنٹرول ٹیم متاثرہ علاقے میں پہنچی۔ نیوی کی خصوصی ٹیم متاثرہ علاقے کا جائزہ لے گی اور وجوہ کا تعین کرے گی۔

    دوسری طرف زہریلی گیس پھیلنے کے بعد پولیس کو نئی مشکل کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے، جاں بحق 2 خواتین کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا، دونوں جاں بحق ہونے والی خواتین ریلوے کالونی کی رہایشی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بغیر موت کی وجہ بننے والی گیس کا پتا نہیں لگایا جا سکتا، دونوں خواتین کے گھر جا کر اہل خانہ کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔

    کیماڑی میں نجی اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر فہیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں 100 سے زائد متاثرہ افراد لائے گئے، گزشتہ روز ساڑھے 7 بجے کے قریب اسپتال میں متاثرہ افراد آنا شروع ہوئے، زیادہ تر مریضوں کو سانس کی تکلیف تھی، متاثرہ افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 3 مریض آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر فہیم کا کہنا تھا کہ سگریٹ پینے والے اور سانس کے مرض کے شکار افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ افراد میں سے کافی تعداد کو پیٹ درد کی شکایت بھی ہے، مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت دے رہے ہیں، لیبارٹری تجزیے کے لیے بھی مریضوں کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں، نتائج آنے پر معلوم ہو سکے گا کہ کون سی گیس جسم میں داخل ہوئی۔

    کیماڑی میں پراسرار گیس سے اموات پر پی ڈی ایم اے میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے، ایمرجنسی کی صورت میں 35381810-021 پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد سے صورت حال قابو میں آ رہی ہے، این بی سی ڈی ٹیم علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے، ٹیم زہریلی گیس پھیلنے کی بنیادی وجہ کا تعین کر رہی ہے، میں نے ویسٹ وہارف کا خود بغیر ماسک پہنے دورہ کیا، اور وہاں لنگر انداز جہازوں کا معائنہ کیا، امریکا سے سویابین لانے والے جہاز کا بھی بغیر ماسک معائنہ کیا۔