Tag: کیمرہ مین

  • فوٹو گرافی: سائنسی تجربات کے دوران کیا کچھ ہوا!

    فوٹو گرافی: سائنسی تجربات کے دوران کیا کچھ ہوا!

    1727 میں جرمن سائنس داں ڈاکٹر ہرمیان اسکولرس ایک روز سلور نائٹریٹ میں کھڑیا ملا رہے تھے۔ اس مرکب میں کھڑکی کے ذریعہ سورج کی شعاعیں پڑ رہی تھیں جس سے وہ مرکب آہستہ آہستہ سیاہ ہوتا جارہا تھا۔

    اس کی بدلتی ہوئی رنگت دیکھ کر ڈاکٹر اسکولرس نے اس پر یہ تجربہ کرنا شروع کیا کہ وہ بار بار مرکب کو سورج کی روشنی کے سامنے رکھنے لگے۔ آخر وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ سلور نائٹریٹ اور کھڑیا مٹی کے مرکب پر سورج کی روشنی کا سیدھا اثر پڑتا ہے۔

    کہتے ہیں اس وقت لندن کے ایک سائنس داں لوئی بھی غالبا اسی موضوع پر تحقیق کررہے تھے، لیکن 1781 میں ان تجربات کے تمام کاغذات اور ان کا فارمولا آسٹریلیا کے ایک سائنس داں جوزف ویزوپ کے ہاتھ آگیا۔

    اس موقع پر ان کے معاون چیس ہیوم نے ان کے سامنے فوٹو گرافی کے عمل پر تحقیق کرنے کی تجویز پیش کی۔

    ڈاکٹر ویزوپ کے لڑکے تھامس کو جب اپنے والد کی تحقیق کا علم ہوا تو وہ انھی کے فارمولے کی بنا پر کیمرے کی ایجاد میں مصروف ہوگئے۔

    مسلسل کوشش کے بعد تھامس نے 1799 میں ہوائیاں نامی مرکب ایجاد کیا۔ آج کل تصویروں کو پائیدار اور مستقل بنانے کے لیے اسی کو کام میں لایا جاتا ہے۔

    لگاتار تجربے کرتے رہنے اور کڑی محنت کے باعث تھامس کی صحت گرنے لگی اور 1805 میں صرف 35 سال کی عمر میں یہ عظیم سائنس داں راہیِ ملکِ عدم ہوا۔

    (پریم پال اشک کی کتاب فلم شناسی سے ایک ورق)

  • تارکین وطن کو مارنے والی خاتون کیمرہ مین پر فرد جرم عائد

    تارکین وطن کو مارنے والی خاتون کیمرہ مین پر فرد جرم عائد

    بوداپست: ہنگری کی عدالت نے ہنگری اور سربیا کی سرحد پر بھاگتے ہوئے مہاجرین کو لات مارنے اور ان کو گرانے والی کیمرہ مین خاتون پر نقص امن کا فرد جرم عائد کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سربیا کی سرحد پر بھاگتے ہوئے مہاجرین کو مارتے وقت کیمرہ خاتون پیٹرا لیزلو کی ویڈیو بنائی گئی جس میں وہ ایک کم عمر مہاجرین کو لات مار رہی تھیں اور پھر انھوں نے ٹانگ ڈال کر ایک مرد جس کی گود میں بچہ تھا گرایا۔
    hungray-post-2

    پیٹرا کو نجی ٹی وی چینل نے اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد نوکری سے نکال دیا تھا۔

    انہوں نے اپنی حرکت پر معافی مانگی اور کہا کہ تارکین وطن کو سرحد عبور کرتے ہوئے دیکھ کر وہ گھبرا گئی تھیں۔پیٹرا نے کہا کہ اس حرکت کے باعث ان کی زندگی تباہ ہو گئی ہے۔
    hungray-post-image-3

    ہنگری کے استغاثہ کا کہنا ہے کہ یہ ثابت کرنا کہ پیٹرا کی حرکت سے کسی کو چوٹ لگی مشکل ہو گا اسی لیے نقص امن کا فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔’یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ پیٹرا کی حرکت لسانی بنیادوں پر تھی یا متاثرین کا تارکین وطن ہونےپر تھی۔‘
    hungray-post-4

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیٹرا نے ایک مرد کو ٹانگ اڑا کر گرایا جس کی گود میں ایک بچہ بھی تھا۔یہ مرد اسامہ عبدالمحسن تھے جو شام میں فٹ بال کوچ تھے۔
    hungray-post-5

    واضح رہے کہ اسامہ عبدالمحسن اور ان کا خاندان سپین میں رہائش پذیر ہیں اور سپین کے ایک فٹ بال کلب میں کوچ ہیں۔

  • کوئٹہ دھماکے میں ٹی وی چینلز کے دو کیمرہ مین جاں بحق

    کوئٹہ دھماکے میں ٹی وی چینلز کے دو کیمرہ مین جاں بحق

    کوئٹہ : دھماکے کے شہداء میں صحافی برادری کا خون بھی شامل ہے، فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ مین شہزاد اور محمود نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

    فرائض کی انجام دہی کے دوران جان قُربان کرنے والے شہزاد نے حالت نزع میں کلمہ پڑھا اور جان جان آفرین کے سپرد کردی۔


    2 Journalist killed in Quetta blast by arynews

    کوئٹہ سول اسپتال میں آج ٹی وی کا کیمرہ مین شہزاد اسپتال کے مناظر اپنے کیمرے میں محفوظ کر رہا تھا کہ اچانک دھماکہ ہوگیا۔

    شہزاد پچھلے کئی سالوں سے الیکٹرانک میڈیا کا حصہ تھا حملے میں ڈان نیوز کا کیمرہ مین محمود خان بھی زخمی ہو کر اسپتال پہنچا۔ کچھ دیر زندگی کی جنگ لڑتا رہا اورپھرہارگیا ۔

    کیمرے کے پیچھے رہ کر ناظرین کو خبر دکھانے والوں نے دوران ڈیوٹی جان دے دی۔ یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے پہلے بھی کئی صحافی وکیمرہ مین دہشت گردی کا شکار بن چکے ہیں۔

    کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین عارف بھی اٹھارہ اکتوبر کو سانحہ کارساز دھماکے میں شہید ہوگئے تھے۔

     

  • اسلام آباد:میڈیا کے کارکنان  پر پولیس کا بد ترین تشدد

    اسلام آباد:میڈیا کے کارکنان پر پولیس کا بد ترین تشدد

    اسلام آباد :پولیس کی نہتے کارکنوں پر یلغار کی کوریج کرنے پر اے آروائی نیوز سمیت دیگر چینلز کےکیمرہ مینوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا,اسلام آباد میں پولیس بربریت کی کوریج کرنے والے کیمرہ مینوں پر پولیس ٹوٹ پڑی۔

    پولیس کے سینئر افسران کے وائرلیس پر پیغام کے بعد پولیس والوں نے میڈیا کے نمائندوں پر دھاوا بول دیا۔  اسلام آباد کے ڈی چوک پر پولیس کا اے آر وائی نیوز کے دو کیمرہ مین آصف عبداللہ اور اقبال کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    دنیاٹی وی کی لائیوکوریج وین کو بھی پولیس نے توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔ سما ٹی وی کے کیمرہ مین خرم شہزاد پر بھی وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ پولیس گردی سے ڈان نیوز جاگ نیوزاور آج نیوزکےنمائندے بھی زخمی ہوئے۔

    اسلام آباد میں نہتے مظاہرین پر بدترین تشدد کو دنیا کے سامنے لانے پر پولیس اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں کے کیمرے بھی توڑ دیئے۔