Tag: کیمیا

  • پاکستانی طالب علم کا کم ترین وقت میں پیریاڈک ٹیبل ترتیب دینے کا ریکارڈ

    پاکستانی طالب علم کا کم ترین وقت میں پیریاڈک ٹیبل ترتیب دینے کا ریکارڈ

    پاکستانی طالب علم زیدان حامد نے کم ترین وقت میں پیریاڈک ٹیبل کی ترتیب کا ریکارڈ قائم کردیا۔

    لٹل پروفیسر کے نام سے مشہور پاکستانی طالب علمی زیدان حامد نے کیمیا کے پیریاڈک ٹیبل کو کم ترین وقت میں ترتیب دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروا لیا۔

    زیدان نے صرف 9 برس کی عمر میں یہ ریکارڈ بنایا ہے۔ انہوں نے 5 منٹس 46 سیکنڈز میں پیریاڈک ٹیبل پر تمام عناصر کو ان کے درست مقام پر ترتیب دیا۔

    اس سے قبل یہ ریکارڈ امریکا کی پروڈ یونیورسٹی آف کیمیکل انجینئرنگ کے پروفیسر ڈاکٹر ولاز نے گزشتہ برس بنایا تھا۔ انہوں نے یہ ریکارڈ پیریاڈک ٹیبل کے 150 سال مکمل ہونے پر 6 منٹ 44 سیکنڈ میں بنایا تھا۔

    ڈاکٹر ولاز کے اس ریکارڈ کو 9 سالہ زیدان نے توڑ دیا ہے۔

  • کیمیائی جدول میں 4 نئے عناصر شامل

    کیمیائی جدول میں 4 نئے عناصر شامل

    ٹوکیو: دنیا میں موجود کیمیائی عناصر کی وضاحت کرتے کیمیائی جدول میں 4 نئے عناصر کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد جدول میں موجود عناصر کی تعداد 118 ہوگئی ہے۔

    سنہ 1860 میں جس وقت اس جدول یعنی پیریاڈک ٹیبل کو تیار کیا گیا تھا اس وقت اس میں شامل عناصر کی تعداد 60 تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نئی تحقیقات اور دریافت ہوتی گئیں جس کے بعد جدول میں بھی اضافہ ہوتا گیا اور اس میں نئے عناصر شامل کیے جاتے رہے۔

    جدول میں شامل کیمیائی عناصر میں سے کچھ تو قدرتی طور پر کائنات میں موجود ہیں، جبکہ کچھ مختلف مادوں کی آمیزش سے لیبارٹری میں تیار کیے جاتے ہیں جن کے مختلف استعمالات ہیں۔ مندرجہ بالا چاروں عناصر بھی مصنوعی ہیں۔

    حال ہی میں شامل کیے جانے والے 4 عناصر، جن کے نام نہونیم، موسکوویم، ٹینیسین اور اوگانیسن ہیں، کی دریافت کافی عرصہ پہلے کرلی گئی تھی۔

    انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ اپلائیڈ فزکس اور انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ اپلائیڈ کیمسٹری نے 5 ماہ قبل ان کے نام رکھ دیے تھے تاہم طریقہ کار کے مطابق 5 ماہ تک ان پر اعتراضات کا انتظار کیا جاتا رہا۔

    کوئی اعتراض موصول نہ ہونے پر اب ان چاروں عناصر کو باقاعدہ طور پر جدول میں شامل کرلیا گیا ہے جس کے بعد جدول کی ساتویں ادھوری قطار مکمل ہوگئی ہے۔

    :عناصر کا تعارف

    نہونیم: نہونیم ایک تابکار مادہ ہے جسے ایک جاپانی سائنسدان نے دریافت کیا اور اسی کے نام پر اس مادے کا نام رکھا گیا ہے۔ اس کی کیمیائی علامت این ایچ جبکہ ایٹمی وزن 113 ہے۔

    ماسکوویم: اس عنصر کا نام ماسکو کے نام پر رکھا گیا ہے کیوں کہ اسے وہاں دریافت کیا گیا تھا۔ اس کی علامت ایم سی اور ایٹمی وزن 115 ہے۔

    ٹینیسین: امریکی ریاست ٹینیسی میں دریافت ہونے کے باعث اس کا یہ نام رکھا گیا۔ اس کی کیمیائی علامت ٹی ایس اور وزن 117 ہے۔

    اوگانیسن: ایٹمی ماہر طبیعیات یوری اوگانیسین کے نام پر رکھا گیا عنصر، انہوں نے نئے عناصر کی تلاش میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس عنصر کی علامت او جی جبکہ ایٹمی وزن 118 ہے۔

  • کافی میں حل ہوجانے والا چمچہ

    کافی میں حل ہوجانے والا چمچہ

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کے بعض ممالک میں ایسے ریستوران ہیں جو کافی میں حل ہوجانے والے چمچہ اپنے گاہکوں کو پیش کرتے ہیں۔

    کافی میں دودھ اور چینی مکس کرنے کے ساتھ ساتھ چمچہ بھی آہستہ آہستہ پگھلتا جاتا ہے اور بالآخر یہ کافی کا حصہ بن جاتا ہے جسے پینے والا بآسانی پی جاتا ہے۔

    دراصل یہ چمچے گیلیئم سے بنائے جاتے ہیں۔

    gallium-3

    گیلیئم ایک مرکری پارے جیسا عنصر ہے جو نہایت حیرت انگیز ہے۔ یہ زنک اور ایلومینیئم بنانے کے دوران حاصل کیا جاتا ہے۔

    gallium-4

    گیلیئم کو ایل ای ڈی لائٹس اور ڈی وی ڈی پلیئر کی لیزر میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس سے چھوٹی چھوٹی چپ بھی بنائی جاتی ہیں۔ گو کہ یہ جسم کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتا لیکن اسے استعمال کرنے سے قبل دستانے پہننے ضروری ہیں کیونکہ یہ ہاتھوں کو بری طرح گندا کر سکتا ہے۔

    منجمد حالت میں یہ اپنے کنٹینر میں سے نہیں نکالا جاسکتا۔ اسے استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے کنٹینر جس میں اسے رکھا گیا ہے اسے گرم پانی میں ڈالا جائے جس کے بعد اس کے اندر موجود گیلیئم پگھل کر مائع حالت میں آجائے گا۔

    gallium-2

    یہ دنیا کے ان چند سائنسی عناصر میں سے ایک ہے جو ٹھنڈا ہونے کے بعد پھیل جاتا ہے۔ اس کے برعکس اکثر عناصر ٹھنڈا ہو کر سکڑتے جبکہ گرم ہو کر پھیل جاتے ہیں جیسے برف۔

    مائع گیلیئم کو پھیلا کر اگر خشک کیا جائے تو اس سے آئینہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

    gallium-5

    گو کہ اس کے انسانی صحت پر کوئی مضر اثرات تو نہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ اس سے بنے ہوئے چمچہ اپنی کافی میں ڈال کر پیئیں۔ کیمیائی عناصر سے دور رہنا ہی بہتر ہے۔