Tag: کیمیائی حملہ

  • کیمیائی حملے کے جواب میں شامی ایئر بیس پر حملہ کیا، ٹرمپ

    کیمیائی حملے کے جواب میں شامی ایئر بیس پر حملہ کیا، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نےکیمیائی حملے کےجواب میں شامی ایئربیس پرحملہ کیا تھا۔

    اس بات کا انکشاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے ان حالات کا بھی ذکر کیا کہ جب امریکا کی جانب سے شامی ایئر بیس پر حملہ کیا گیا۔


    *شام پرحملہ: روس نے امریکا کےساتھ فضائی تحفظ کا معاہدہ معطل کردیا


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو دیتے ہوئے میزبان کے سوال کے جواب میں بتایا کہ شام پرمیزائل حملےکاحکم اس وقت دیا جب میں چین کے صدر کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے دیا۔


    *شام میں کیمیائی حملہ انسانیت کی توہین ہے،صدرٹرمپ


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ہم کھانا کھانے کے بعد میٹھےمیں چاکلیٹ کیک کھا رہے تھے تو اس وقت بحیرہ روم میں امریکی جنگی بیڑہ لاک اور لوڈڈ تھا اور اسی وقت فیصلہ ہوا اور میزائل اپنے راستے پر روانہ ہوگئے۔


    *شام میں مبینہ کیمیائی حملہ‘ سلامتی کونسل کا اظہارِ تشویش


    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دورانِ طعام چین کے صدر کو اس حملے سے آگاہ کیا کہ ہم نے ابھی 59 میزائل فائر کیے ہیں جس پر معزز مہمان نے حمایت میں سر ہلاتے ہوئے کہا کہ جو ملک بچوں پر کیمیائی حملہ کرے تو ایسے ملک کو نشانہ بنانا بالکل ٹھیک ہے۔

  • روس کی ناکامی کےباعث شام میں کیمیائی حملہ ہوا‘ ریکس ٹیلرسن

    روس کی ناکامی کےباعث شام میں کیمیائی حملہ ہوا‘ ریکس ٹیلرسن

    واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ کاکہناہےکہ روس شامی حکومت کو کیمیائی حملہ کرنے سےروکنے میں ناکام رہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے روس پر تنقید کرتے ہوئےکہاکہ روس نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیروں کو تباہ کرنے کو یقینی بنائے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے یہ بات ایک ایسے وقت کی ہے جب پیر کے روز اٹلی میں جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہونے والی ہے۔اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ روس کو شامی حکومت سے دور کرنے کے لیے دباؤ کیسے ڈالا جائے۔

    اس اجلاس کے بعد امریکی وزیر خارجہ ماسکو کا دورہ کریں گےجہاں وہ اپنے ہم منصب سرگئی لاوروو سے ملاقات کریں گے۔


    امریکہ نے شام پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی


    خیال رہے کہ شام کے علاقے خان شیخون میں گذشتہ ہفتے مبینہ کیمیائی حملے میں 89 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ شامی حکومت نے کیا ہے جبکہ شامی حکومت اس کی ذمہ داری باغیوں پر عائد کرتی ہے۔


    امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


    یاد رہے کہ امریکہ نے اس مبینہ کیمیائی حملے کے بعد شامی فضائی اڈوں پر60 میزائل فائر کیےتھے۔

    واضح رہےکہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس نے شامی ہتھیاروں کے ذخیرے کو تلف کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اور اس میں اس کی ناکامی کی وجہ سے زیادہ بچے اور معصوم لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

  • شام: امریکی کارروائی امن پر حملہ ہے، روس

    شام: امریکی کارروائی امن پر حملہ ہے، روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام پر امریکی کارروائی عالمی امن پر حملہ ہے اس سے روس اور امریکا کے تعلقات کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    روس کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شام پر امریکی حملہ غیر ذمہ دارانہ ہے، امریکا پہلے بھی غیر ذمہ دارانہ کارروائیاں کر کے حالات کشیدہ کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شام میں امریکی مداخلت کے باعث موجودہ بحران سنگین ہوسکتا ہے کیونکہ یہ حملہ شام کی خودمختار قوم کے خلاف جارحیت ہے۔ روس نے شام کی سنگین صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    پڑھیں: ’’ بشارالاسد کا ہر صورت ساتھ دیں گے، آپریشن جاری رہے گا، روس ‘‘

    یاد رہے تین روز قبل شام میں کیمیائی میزائل کا حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 72 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ امریکا، فرانس اور برطانیہ نے حملے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شام میں کیمیائی حملہ انسانیت کی توہین ہے،صدرٹرمپ 

    کیمیائی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے اجلاس میں امریکا کی نمائندگی کرنے والی خاتون نے تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہیں اگر انہیں نہ روکا گیا تو امریکا خود اقدامات کرنے پر مجبور ہوجائے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ روز شام میں حملے کا عندیہ دے دیا تھا اور رات گئے وہاں پر کروز میزائل سے حملہ بھی کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ شام پر امریکی حملہ دلیرانہ فیصلہ ہے: سعودی عرب ‘‘

    دوسری جانب سعودی عرب نے شام پر امریکی حملے کو دلیرانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

  • شام میں کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی

    شام میں کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی

    دمشق: شام کے شہر ادلب پر مبینہ کیمیائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 70 سے زائد ہوگئی۔ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے حملے کا ذمہ دار شامی حکومت کو ٹھہرا دیا۔ اقوام متحدہ نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل شام کے شمال مغربی حصے میں واقع باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں جنگی جہازوں کے ذریعے کیے گئے مبینہ مہلک گیس حملے میں بچوں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق شام کے صوبے ادلب میں خان شیخون نامی شہر میں مرنے والے افراد کسی مہلک گیس سے متاثر ہوئے۔ مرنے والوں کی تعداد 70 تک جا پہنچی ہے جبکہ دیگر درجنوں افراد تنفس کے مسائل کا شکار ہیں۔

    syria-2

    تنظیم کے مطابق گیس سے متاثر ہونے والے افراد میں بے ہوشی اور قے کی علامات سامنے آئیں جبکہ کئی افراد کے منہ سے جھاگ نکلتی بھی دکھائی دی۔

    یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کس عنصر سے شہر پر حملہ کیا گیا جبکہ یہ بھی علم نہیں ہوسکا کہ حملہ کرنے والے طیارے شام کے تھے یا اتحادی روس کے۔ فرانس، برطانیہ اور امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ مبینہ کیمیکل حملہ شامی حکومت نے کروایا۔

    حملے کے بعد اسپتال زخمیوں سے بھر گئے جن کے لیے دوائیں کم پڑ گئیں۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور شامی حکام نے ہلاکتوں میں مزدی اضافے کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے کیمیکل حملے کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    مبینہ کیمیکل حملے کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس آج ہو رہا ہے۔ اجلاس میں امریکا، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے مذمتی قرارداد پیش کی جائے گی۔

    شامی حکومت نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔