Tag: کیمیائی ہتھیاروں

  • کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے میں تاخیر ہوسکتی ہے،عالمی ادارہ

    کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے میں تاخیر ہوسکتی ہے،عالمی ادارہ

    شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے والے ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے لئے دی گئی مقررہ تاریخ میں تاخیر کا امکان ہے۔

    کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے والے عالمی ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں کو گذشتہ سال اکتیس دسمبر تک شام سے منتقل کرکے جون دو ہزار چودہ تک تلف کیا جانا ہے۔

    تاہم ان ہتھیاروں کو ابھی اس جہاز پرمنتقل کیا گیا ہے، جس میں انہیں اٹلی بھیجنا ہے لیکن اٹلی میں ان ہتھیاروں کی منتقلی کیخلاف جاری مظاہروں کے بعد ہتھیاروں کی منتقلی معطل کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ شام میں تین سال سے جاری خانہ جنگی میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد عالمی برادری کی جانب سے عائد معاہدے کے تحت ان کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کیا جارہا ہے۔
       

  • دمشق: شام کےکیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بیرون ملک روانہ

    دمشق: شام کےکیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بیرون ملک روانہ

    شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ بیرون ملک روانہ کر دی گئی، دو مقامات سے لایا گیا کیمیائی مواد اللاذقیہ کی بندرگاہ سے ڈینش جہاز پر منتقل کر دیا گیا۔

    ہیگ میں قائم کیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم او پی سی ڈبلیو نے کہا ہے کہ شامی حکومت نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ دو مقامات سے ساحلی شہر الاذقیہ کی بندرگاہ  پرمنتقل کی، جنھیں وہاں سے سمندر برد کرنے کے لیے ڈنمارک کے ایک بحری جہاز کے ذریعے بیرون ملک لے جایا گیا ہے۔

    شام کے بیرون ملک منتقل کیے جانے والے خطرناک کیمیائی ہتھیاروں کو اپریل تک تلف کر دیا جائے گا اور باقی ہتھیاروں کو دو ہزار چودہ کے وسط تک تلف کیا جائے گا۔
       

  • امریکا کا ڈرون طیاروں کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے کا منصوبہ تیار

    امریکا کا ڈرون طیاروں کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے کا منصوبہ تیار

    امریکا نے ڈرون طیاروں کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا، ڈرون ایسی ٹیکنالوجی سے تیار کئے جائیں گے جو جام نہ ہوسکے۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا نے ڈرون طیاروں کو مزید موثر بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے، امریکی محکمہ دفاع کے منصوبے میں آئندہ پچیس سالوں کے دوران ڈرون طیاروں کو انتہائی مہلک بنانے کے لئے کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کیا جائے گا۔

    اس کے ساتھ ہی ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی رہنمائی کے بجائے موقع پر خود ہی ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پیدا کی جائے گی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ ڈرون جی پی ایس نظام کے تحت کام کرتے ہیں جو باآسانی جام کیے جاسکتے ہیں۔

    آئندہ تیار کیے جانے والے ڈرون کو جی پی ایس کے علاوہ دوسری ٹیکنالوجی سے اڑانے کی تیاری کی جارہی ہے، جنہیں جام نہیں کیا جاسکے گا، ڈرون میں انتہائی جدید اور حساس کیمرے نصب کئے جائیں گے اور ہدف کو نشانہ بنانے کے علاقے کو بھی وسعت دی جائے گی۔