Tag: کینجھر جھیل

  • ٹھٹھہ کے قریب پکنک پر جانے والی بس کو حادثے پر ویڈیو رپورٹ

    ٹھٹھہ کے قریب پکنک پر جانے والی بس کو حادثے پر ویڈیو رپورٹ

    ٹھٹھہ بائی پاس پر کراچی سے کینجھر جھیل جانے والی ایک بس حادثہ کا شکار ہو گئی، اس افسوس ناک واقعے میں 6 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق متاثرہ افراد کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن کے رہائشی ہیں جو پکنگ منانے کے لیے صبح سویرے کینجھر جھیل جا رہے تھے۔


    ٹھل میں اغوا ہو کر بازیاب ہونے والے 2 لڑکوں کو کس نے قتل کیا؟ اندوہ ناک واقعہ


    انچارج ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق بس ٹھٹھہ بائی پاس پر سڑک سے کچے میں اتر کر الٹ گئی تھی، ورثا کا کہنا ہے کہ جاں بحق اور زخمی افراد آپس میں دوست، رشتے دار اور ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کراچی سے مانسہرہ اور کینجھر جھیل جانے والی 2 بسیں الٹنے سے 9 مسافر جاں بحق

    کراچی سے مانسہرہ اور کینجھر جھیل جانے والی 2 بسیں الٹنے سے 9 مسافر جاں بحق

    کراچی/خیرپور: کراچی سے مانسہرہ اور کینجھر جھیل جانے والی 2 بسیں راستے میں الٹنے کے باعث 9 مسافر جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے پکنک پر کینجھر جھیل جانے والی ایک بس ٹھٹھہ بائی پاس کے قریب الٹ گئی ہے، جس کے باعث 6 مسافر جاں بحق اور 12 زخمی ہو گئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق ٹھٹھہ بائی پاس پر بس الٹ کر کھائی میں گر گئی تھی، لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق اورنگی ٹاؤن سے ہے، حادثے کی شکار بس کے مسافر کینجھر جھیل پکنک کے لیے جا رہے تھے۔

    دوسرے واقعے میں کراچی سے مانسہرہ جانے والی ایک مسافر بس خیرپور میں ٹنڈو مستی کے قریب قومی شاہراہ پر پھسلن کے باعث الٹ گئی، اس حادثے میں 3 افراد جاں بحق، اور 15 زخمی ہو گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے، جب کہ مرنے والوں میں ایک خاتون اور ڈرائیور بھی شامل ہے۔

  • کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ

    کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کویت انویسٹمنٹ ایجنسی نے جدید ریزورٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    امتیاز شیخ نے کہا کہ حکومت کینجھر جھیل کو پرکشش سیاحتی مقام بنانے کے لیے پرعزم ہے، جہاں سیاحوں کو تمام جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ جدید ریزورٹ جدید ترین سہولیات سے مزین ہوگا، اور اس کی تعمیر سے ملکی اور غیر ملکی سیاح اس تفریحی مقام کی جانب مائل ہوں گے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کینجھر جھیل 24 کلو میٹر رقبے پر محیط ہے، جدید ریزورٹ کی تعمیر کے لیے مناسب جگہ کا تعین کیا جا رہا ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے ملکی اور غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

  • پانی پر تیرتا پاکستان کا پہلا سولر پاور پلانٹ

    پانی پر تیرتا پاکستان کا پہلا سولر پاور پلانٹ

    کراچی: سندھ حکومت نے کینجھر جھیل پر ملک کے پہلے فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ منصوبے کی تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ 500 میگا واٹ کا پانی پر تیرتا ہوا پاکستان کا پہلا شمسی بجلی بنانے کا منصوبہ کینجھر جھیل پر بہت جلد شروع کر دیا جائے گا۔

    اس فلوٹنگ سولر پاور پراجیکٹ کا لیٹر آف انٹینٹ (LoI) جاری کر دیا گیا ہے، منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تیزی سے جاری ہے، امید ہے کہ منظوری کے مراحل سے گزر کر یہ منصوبہ 2 سال میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔

    وزیر توانائی کے مطابق اس منصوبے پر گو (Go) کمپنی کام کر رہی ہے اور اس میں 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

    قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو کیا جائے گا

    وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے پاور کمپنیوں کے افسران سے ملاقات کی، انھوں نے کہا اپنی نوعیت کے پاکستان کے اس پہلے اور منفرد فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ کے منصوبے سے نہ صرف 500 میگا واٹ ماحول دوست بجلی مہیا ہوگی بلکہ اس منصوبے سے صوبے میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور کینجھر جھیل پر سیاحت کو مزید فروغ بھی حاصل ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے اور توقع ہے کہ یہ منصوبہ آ ئندہ 24 ماہ میں بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 500 میگا واٹ ماحول دوست بجلی کا یہ منصوبہ سندھ حکومت کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔

  • کینجھر جھیل میں فضلے کی آمیزش اور کراچی کو زہریلے پانی کی فراہمی، سندھ حکومت کو ہوش آگیا

    کینجھر جھیل میں فضلے کی آمیزش اور کراچی کو زہریلے پانی کی فراہمی، سندھ حکومت کو ہوش آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ کی جھیل کینجھر میں فیکٹریوں کے فضلے کی آمیزش اور زہریلا پانی کراچی کو سپلائی کیے جانے کی خبروں پر صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت جام اکرام اللہ دھاریجو نے کینجھر جھیل میں فیکٹریوں کا زہریلا پانی پھینکے جانے کا نوٹس لے لیا۔ صوبائی وزیر نے سیکریٹری انڈسٹریز سندھ سمیت متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ سیکریٹری صنعت سندھ اور متعلقہ افسران کل جگہ کا دورہ کر کے رپورٹ ارسال کریں گے، اگر فیکٹریز ٹریٹمنٹ پلانٹ استعمال کیے بغیرزہریلا پانی کینجھر میں چھوڑ رہی ہیں تو فیکٹری مالکان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ نوری آباد اور کے بی فیڈر کوٹری میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہیں، ٹریٹمنٹ پلانٹ سے فیکٹریوں کا پانی گزر کر صاف ہو جاتا ہےجس سے خطرہ نہیں ہوتا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کینجھر جھیل نوری آباد سے 35 کلو میٹر کے مفاصلہ پر ہے، جھیل کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سندھ حکومتکینجھر جھیل کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کینجھر جھیل میں فیکٹریوں کا زہریلا فضلہ پھینکے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں اور جھیل کا پانی کراچی میں فراہم کیے جانے کی وجہسے شہریوں کی صحت کے حوالے سے سنگین خطرات کا خدشہ لاحق ہوگیا تھا۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کوٹری انڈسٹریل ایریا میں 116 فیکٹریز ہیں ان تمام فیکٹریز کا فضلہ اور مقامی آبادی کا فضلہ کلری بگار فیڈر میں براہ راست ڈالا جارہا ہے، یہ وہ نہر ہے جو دریائے سندھ سے کینجھر جھیل کو آتی ہے۔

    ان کے مطابق یہاں پر 95 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا گیا تھا جو ناکارہ ہوچکا ہے۔ اس زہریلے پانی میں مرکری سمیت بے شمار زہریلے اجزا موجود ہیں جس کی وجہ سے کراچی شہر میں جگر کی خرابی، آنکھوں کی بیماریاں، ہیپاٹائٹس حتیٰ کہ کینسر جیسی بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سو رہی ہے اور کینجھر کی آلودگی سمیت کسی مسئلے کی طرف توجہ نہیں دے رہی۔

  • کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کینجھر جھیل اور حب ندی میں 7 افراد ڈوب گئے، کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت

    کراچی/ ٹھٹھہ: کینجھر جھیل اور حب ندی میں الگ الگ واقعات میں 7 افراد ڈوب گئے، ادھر کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک اور ہلاکت ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینجھر جھیل میں 2 نوجوان ڈوب گئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جاں بحق دونوں نوجوانوں کا تعلق حیدر آباد سے تھا، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ وقار، شہزاد جھمپیر کے قریب جھیل میں مچھلی کا شکار کر رہے تھے۔

    ادھر کراچی میں حب ندی میں 5 افراد ڈوب گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، ڈوبنے والوں میں 13 سالہ حفضہ، 34 سالہ مہ جبین، سہیل، 4 سالہ اریب شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ ڈوبنے والے 10 سالہ حمزہ کی تلاش جاری ہے، یہ حادثہ کراچی اور حب کی سرحدی پٹی ساکران کے قریب پیش آیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش

    دیگر واقعات میں کراچی کے علاقے دھوبی گھاٹ میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے، جب کہ اورنگی ٹاؤن میٹرو سینما کے قریب گھر کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔

    شہر کراچی میں آج تیز بارشوں کی وجہ سے ایف بی ایریا میں پانی کی لائن کے لیے کھودی گئی سڑک بیٹھ گئی، بارش کے دوران موٹر سائیکل سوار گڑھے میں گر کر زخمی ہو گیا۔

    دوسری طرف ٹھٹھہ گوٹھ کپورانی کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس کے باعث متعدد گاؤں زیر آب آ گئے، فصلیں اور زرعی اراضی بھی زیر آب آ گئی ہے، اہل علاقہ نے حکومت سے بند بنانے کی اپیل کر دی ہے۔

  • پرندوں کے شکار کے لیے بچھائے گئے جال قانون کی گرفت میں

    پرندوں کے شکار کے لیے بچھائے گئے جال قانون کی گرفت میں

    ٹھٹھہ: محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے کینجھر جھیل میں بچھائے گئے غیر قانونی جالوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 70 سے زائد جالوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

    ترجمان محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے مطابق یہ کارروائی نئے سیکریٹری برائے جنگلات و جنگلی حیات منظور علی شیخ کے حکم کے بعد عمل میں لائی گئی۔ کینجھر جھیل میں بڑی تعداد میں زیر سمندر غیر قانونی طور پر جال بچھائے گئے ہیں جن کا مقصد ہجرت کر کے آنے والے پرندوں کو پکڑنا ہے۔

    wildlife-2

    wildlife-4

    محکمہ کے کنزرویٹر سعید اختر بلوچ کی نگرانی میں کی جانے والی اس کارروائی میں 70 سے زائد جالوں کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔

    محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی جانب سے کالے ہرن کے شکار کی دعوت *

    ان کا کہنا ہے کہ پرندوں کے شکار کے لیے لگائے گئے آخری جال کو قبضہ میں لیے جانے تک آپریشن جاری رہے گا اور اس میں ملوث افراد و شکاریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    wildlife-5

    wildlife-3

    واضح رہے کہ کینجھر جھیل پاکستان کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل ہے اور یہ کراچی اور ٹھٹھہ میں فراہمی آب کا ذریعہ ہے۔

    یہ جھیل ’رامسر‘ سائٹ میں سے ایک ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ ماحولیاتی حوالے سے ایک خوبصورت جھیل ہے۔

    keenjhar-1

    keenjhar-3

    سنہ 1977 میں اس جھیل کو ’وائلڈ لائف سینکچری‘ یعنی جنگلی حیات کی پناہ گاہ قرار دیا گیا۔

    کینجھر جھیل سائبیریا سے ہجرت کر کے آنے والے پرندوں کی میزبان جھیلوں میں سے ایک ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہاں آنے والے پرندوں کی تعداد 1 لاکھ تک ہے۔

    keenjhar-4

    ان پرندوں میں چیکلو، ڈگوش، آڑی، کونج، سرخاب، نیل سر، لال سر سمیت مختلف اقسام کے پرندے شامل ہیں جو اپنے محضوص راستے انڈس فلائی زون کے ذریعہ پاکستان آتے ہیں۔

    جنگلی حیات کے شکاریوں کو پکڑنے کے لیے خونخوار کتوں کی تربیت *

    بین الاقوامی قوانین کے مطابق ان پرندوں کے شکار پر پابندی ہے تاہم ان کی آمد کے ساتھ ہی شکاری بھی سرگرم ہوجاتے ہیں اور یہ نایاب پرندے بے دردی سے شکار ہوتے نظر آتے ہیں۔

  • کینجھر جھیل میں کشتی ڈوب گئی، 2جاں بحق، 10کو بچالیا گیا

    کینجھر جھیل میں کشتی ڈوب گئی، 2جاں بحق، 10کو بچالیا گیا

    ٹھٹھہ :کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے سے دو بچیاں جاں بحق ہوگئیں جبکہ ڈوبنے والے چودہ افراد میں سے دس کو بچالیا گیا ہے۔

    ٹھٹھہ میں واقع کینجھر جھیل میں مزار کی زیارت کے لیے جانے والے زائرین کی کشتی ہوا کے تیز دباؤ کے باعث الٹ گئی، جس کے نتیجے میں چودہ افراد ڈوب گئے، ڈوبنے والوں میں سے دس افراد کو بچا لیا گیا جبکہ دو بچیاں ڈوب کر ہلاک ہو گئیں۔

    جن میں تین سالہ بچی نیامت اور چارسالہ سدوری شامل ہیں، جبکہ ایک عورت اور بچے کو رات گئے تک تلاش کیا جاتا رہا۔

  • کینجھر جھیل، 5افراد کے قتل کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا

    کینجھر جھیل، 5افراد کے قتل کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا

    کینجھر جھیل میں نوری جام تماچی کے مزار سے ملنے والی پانچ افراد کی لاشوں کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق پانچوں افراد کو قریب سے گولیاں مار کرقتل کیا گیا۔

    کینجھر جھیل کے ٹاپو پر نوری جام تماچی کے مزار سے ملنے والی پانچ لاشوں کا معمہ حل نہ ہوسکا، ہلاک افراد کی میڈیکل رپورٹ آجانے کے بعد بھی واقعہ بدستور پر اسرار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پانچ افراد کو انتہائی قریب سے گولیاں مار کرقتل کیا گیا، اور مقتولین کو زہر نہیں دیا گیا لیکن رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پانچوں افراد نے کوئی مزاحمت کیوں نہیں کی ؟کیا انہیں کوئی نشہ آور ادویات دی گئی تھیں یا نہیں؟ یہ بھی ممکن ہے کہ پانچوں افراد نے خود ہی موت کو گلے لگالیا ہو؟

    وقوعے کے فوری بعد ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ نے اسے بلائنڈ مرڈر قرار دیا تھا، نوری جام تماچی کے مزار سے ملنے والے پستول کو فرانزک لیبارٹری روانہ کیا گیا تھا، جس کی رپورٹ کے مطابق پانچوں کو اسی پستول سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ملنے والا پستول ہلاک ہونے والے ریٹائرڈ میجر جہانگیر کا تھا۔
       

  • کینجھر جھیل، پر پرسرار5ہلاکتوں کا معمہ حل نہ ہو سکا

    کینجھر جھیل، پر پرسرار5ہلاکتوں کا معمہ حل نہ ہو سکا

    کینجھر جھیل پر قتل ہونے والے پانچ افراد کے کیس کا معمہ حل نہ ہو سکا، فرانزک انویسٹی گیشن ٹیم نے کینجھر جیھل پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    کینجھر جھیل پر واقع نوری جام تماچی کے مزار پر پانچ پر اسرار ہلاکتوں کے واقعے کا معمہ تا حال حل نہ ہو سکا، فرانزک انویسٹیگیشن ٹیم نے کینجھر جھیل پہنچ کر تفتیش کا آغاز کر دیا۔

    ہفتے کی رات پانچ افراد نوری جام تماچی کے مزار سے مردہ حالت میں پائے گئے، جنہیں سر میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، مقتولین کی لاشوں کو سول اسپتال مکلی سے پوسٹ مارٹم کے بعد کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

    میتوں کی آمد پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، ورثاء کے مطابق علی ریاض کی چند روز پہلے ہی شادی ہوئی تھی، تمام افراد ایک ساتھ ہی کینجھر جھیل گئے تھے۔