Tag: کینسر کی تشخیص

  • معروف اداکارہ میں کینسر کے دوسرے درجے کی تشخیص

    معروف اداکارہ میں کینسر کے دوسرے درجے کی تشخیص

    بھارتی ٹیلی وژن انڈسٹری کی معروف اداکارہ دیپیکا ککڑ میں جگرکے دوسرے درجے کی کینسر کی تشخیص ہوئی ہے، اداکارہ نے دُعاؤں کی اپیل کردی۔

    بھارت کی معروف اداکارہ دیپیکا ککڑ نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر یہ افسوسناک خبر دی ہے، اداکارہ نے انسٹاگرام پر جاری پوسٹ میں بتایا کہ وہ جگر کے کینسر میں مبتلا ہوگئیں ہیں۔

    دیپیکا نے انسٹاگرام پر ایک طویل نوٹ شیئر کیا، جس میں انہوں نے اپنے کینسر کے بارے میں بتایا کہ کس طرح پیٹ کے درد نے ان کی زندگی کا رخ بدل دیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Dipika (@ms.dipika)

    پوسٹ میں انہوں نے لکھا جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، پچھلے کچھ ہفتے ہمارے لیے بہت مشکل رہے، پیٹ کے اوپری حصے میں درد کے لیے اسپتال جانا ہوا تو پتہ چلا کہ جگر میں ٹینس بال کے سائز کا ٹیومر ہے اور پھر پتہ چلا کہ وہ ٹیومر دوسرے اسٹیج (کینسر) کا بندل گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا ‘میں مکمل طور پر مثبت ہوں اور اس کا سختی سے سامنا کروں گی، انشاءاللہ میرا پورا خاندان میرے ساتھ ہے اور آپ سب کی طرف سے مجھے جو پیار اور دعائیں مل رہی ہیں، میں اس مشکل وقت سے نکل جاؤں گی، انشاءاللہ، مجھے اپنی دعاؤں میں رکھنا۔

    خیال رہے کہ دیپیکا ککڑ کی سسرال سمر کا کی شوٹنگ کے دوران شعیب ابراہیم سے ملاقات ہوئی تھی جو جلد ہی دوستی سے محبت میں بدل گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/dipika-kakar-rubbishes-reports-of-quitting-acting/

    اداکار جوڑے نے 2018 میں ایک مختصر اور نجی تقریب میں شادی کی اور دیپیکا نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام فائزہ رکھا تھا، جوڑے نے جون 2023 میں اپنے بیٹے روحان کو خوش آمدید کہا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/indian-actor-hina-khan-diagnosed-with-stage-3-breast-cancer/

  • کینسر میں مبتلا حنا خان نے اپنا سر منڈوالیا، دلخراش ویڈیو وائرل

    کینسر میں مبتلا حنا خان نے اپنا سر منڈوالیا، دلخراش ویڈیو وائرل

    بریسٹ کینسر میں مبتلا ہونے والی بھارتی اداکارہ حنا خان نے بال کٹوانے کے بعد اپنا سر بھی مونڈ لیا ہے۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر 36 سالہ اداکارہ حنا خان نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہیں اپنے سر کے بال خود مونڈتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو میں حنا خان نے چند تصاویر بھی شامل کیں جس میں انکے سر سے بڑی تعداد میں جھڑے ہوئے بال دیکھے جاسکتے ہیں، کینسر کی تشخیص کے بعد انہوں نے اپنے خوبصورت بال کٹوالیے تھے تاہم اب بال جھڑنے کی وجہ سے انہوں نے اپنے سر پر ٹریمر چلا لیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by (@realhinakhan)

    اداکارہ نے ویڈیو میں کہا کہ ’آپ کسی بھی بیماری کو اس صورت میں ہی جیت سکتے ہیں جب آپ خود کو گلے لگائیں گے، اور اسے فراخدلی سے قبول کریں گے، میں نے اس جنگ میں ملنے والے نشانات کو قبول کرنے کا انتخاب کیا، کیوں کہ ایسی جنگ کے دوران اگر آپ خود کو گلے لگا لیتے ہیں، تو آپ جلد ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

    حنا خان نے کہا کہ میں اس عمل سے نہیں گزرنا چاہتی کہ جب بھی میں اپنے بالوں میں ہاتھ لگاؤں اور بالوں کا ایک گچھا میرے ہاتھ میں آجائے لیکن جو میرے ہاتھ میں ہے وہ یہ ہے کہ میں اس سے بچنے کیلئے گنجے ہونے کا فیصلہ کیا کیوںکہ روز روز بالوں کو جھڑتا دیکھنا ایک تکلیف دہ عمل ہے۔

    اداکارہ نے کہا کہ ’ اپنے بالوں کو اس طرح روز جھڑتے ہوئے دیکھا ایک تکلیف دہ عمل تھا جس سے میں مزید ڈپریشن کا شکار ہورہی تھی، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میری ذہنی صحت میرے اپنے ہاتھ میں ہے اور میں ہر وہ کام کروں گی جس سے میں اپنی ذہنی صحت کو بہتر بناسکوں‘۔

    اداکارہ حنا خان نے کہا کہ اگر جسمانی صحت کو بہتر رکھنا ہے تو اس سے پہلے ذہنی صحت کا خیال رکھنا ہوگا، جو میرے ہاتھ میں ہے اور میں یہ ہی چاہتی ہوں کہ اس جنگ کے دوران میں کسی ذہنی پریشانی یا دباؤ سے نہ گزروں، جسمانی طور پر تکلیف ہوگی جو مجھے برداشت کرنا ہوگی اور ذہنی طور پر مطمئین رہنے کے لیے میں اپنے بال منڈوا رہی ہوں۔

    اداکارہ نے کینسر میں مبتلا دیگر خواتین کو بھی یہ ہی مشورہ دیا کہ اس سے قبل کہ آپ اپنے گرتے بالوں کو دیکھ کر پریشان ہوں انہیں کاٹ لیں، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کیسے دیکھ رہے ہیں، یاد رکھیں آپ ہر حال میں خوبصورت ہیں، بس خود سے مطمئن رہیں، اس کے بعد حنا خان نے اللہ کا نام لیکر اپنے سر پر ٹرمر چلا دیا۔

  • شہزادی کیتھرین کینسر کی تشخیص کے بعد پہلی بار منظر عام پر

    شہزادی کیتھرین کینسر کی تشخیص کے بعد پہلی بار منظر عام پر

    لندن : برطانیہ کی شہزادی کیتھرین کینسر کی تشخیص کے بعد گزشتہ روز پہلی بار منظر عام پر آئیں، انہوں نے بادشاہ چارلس کی سالگرہ کے موقع پر ملٹری پریڈ کی تقریب میں شرکت کی۔

    شہزادی کیتھرین جو کیٹ مڈلٹن کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں وہ گذشتہ سال دسمبر سے کسی عوامی سرگرمی میں نظر نہیں آئیں اور رواں سال مارچ میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ وہ کیموتھراپی کروا رہی ہیں۔

    Princess

    غیرملکی یوٹیوب چینل برائٹ سائیڈ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری تقریب میں شرکت کیلئے وہ اپنے بچوں شہزادہ جارج ، شہزادی چارلوٹ اور پرنس لوئس کے ہمراہ شاہی گاڑیوں کے جلوس میں بکنگھم پیلس سے روانہ ہوئیں، کئی ماہ بعد انہیں اپنے درمیان دیکھ کر عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    FIRST Time

    شہزادی کیتھرین خوبصورت سفید جوڑے میں ملبوس ایک گاڑی میں سوار تھیں اور راستے میں کھڑے عوام ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے ان کو دیکھ کر ہاتھ لہرا رہے تھے جواب میں انہوں نے اور ان کے تینوں بچوں نے بھی لوگوں کا جم غفیر دیکھ کر ہاتھ اٹھائے ان کا شکریہ ادا کیا۔

    Cancer Diagnosis

    مستقبل کی 42 سالہ ملکہ بکنگھم پیلس کی بالکونی میں آئیں اور انہوں نے وہاں سے نیچے موجود پرجوش عوام کی حوصلہ افزائی کی جو تقریب دیکھنے آئے تھے۔

    Washington

     

    اس موقع پر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین کی بڑی تعداد نے ان کو پرجوش انداز میں خوش آمدید کہا اور خیر مقدمی کلمات کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    london

    برطانیہ کا ہر شخص کیٹ مڈلٹن کی خوبصورتی اور شائستگی کی دل کھول کر تعریف کرتے ہوئے دعا گو تھا اور پر امید تھا کہ شہزادی کیٹ مکمل صحت یاب ہوکر دوبارہ اپنی تمام ترصلاحیتیں بروئے کار لائیں گی۔

    Kate Middleton

    یاد رہے کہ 42 سالہ شہزادی کا شمار دنیا کی ان خواتین میں ہوتا ہے جن کی سب سے زیادہ تصاویر بنائی گئیں ہیں، شہزادی کیٹ نے تقریبا 3 ماہ قبل یہ انکشاف کیا تھا کہ ان کی کیمو تھراپی چل رہی ہے جس کے بعد سے برطانوی عوام افسردہ اور شہزادی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کررہے تھے۔

  • کیٹ مڈلٹن میں کینسر کی تشخیص پر ہیری اور میگھن کا حیران کن ردعمل

    کیٹ مڈلٹن میں کینسر کی تشخیص پر ہیری اور میگھن کا حیران کن ردعمل

    کیٹ مڈلٹن میں کینسر کی تشخیص کے بعد شہزادہ ہیری اور ان کی زوجہ میگھن مرکل نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ہیری اور میگھن نے پرنسز آف ویلز کے کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر سنتے ہی پرانی رنجشیں بھلاتے ہوئے شہرزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن سے رابطہ کیا ہے۔ ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے گزشتہ رات ’نجی طور پر‘ ان سے رابطہ کیا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھیں بھی کیٹ کی بیماری کا تب ہی پتہ چلا جب باقی دنیا کو ان کے کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر ملی۔

    اندرونی ذرائع نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ ہیری اور میگھن کو ان کی بیماری کوئی اندازہ نہیں تھا۔ دنوں شہزادوں کے درمیان بات چیت کا انکشاف آئی ٹی وی کے رائل ایڈیٹر کرس شپ نے کیا،

    انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ اس خبر کے بعد سے دونوں شہزادے رابطے میں رہے ہیں لیکن ایسا نہایت نجی طور پر کیا گیا ہے۔

    ہیری نے ایک بار کیٹ کو ’بڑی بہن‘ قرار دیا تھا جبکہ ان کی شہزادہ ولیم سے شادی کے بعد ہیری اور کیٹ بھی ایک دوسرے کی کافی عزت کرتے تھے۔

    تاہم یہ رشتہ اس وقت ٹوٹ گیا تھا جب ہیر نے اپنی اہلیہ میگھن مرکل کو کیٹ اور ولیم سے متعارف کرایا تھا اور بالآخر کافی ان بن کے بعد جوڑے نے شاہی خاندان سے دوری اختیار کرلی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن کنیسر میں مبتلا ہو گئی ہیں اور وہ علاج کے ابتدائی مراحل کے بعد روبہ صحت ہیں۔

    انھوں نے یہ انکشاف خود اپنے ویڈیو پیغام میں کیا جس میں وہ جذباتی ہو کر بیماری سے متعلق پہلی بار اس کی تصدیق کر رہی ہیں۔

    کیٹ مڈلٹن نے کہا کہ یہ ہمارے پورے خاندان کے لیے ایک ناقابل یقین حد تک مشکل دو مہینے رہے ہیں لیکن میرے پاس ایک بہترین میڈیکل ٹیم ہے جس نے میرا بہت خیال رکھا جس کے لیے میں بہت مشکور ہوں۔

  • بادشاہ چارلس جان لیوا بیماری میں مبتلا، بکنگھم پیلس کی تصدیق

    بادشاہ چارلس جان لیوا بیماری میں مبتلا، بکنگھم پیلس کی تصدیق

    لندن : بکنگھم پیلس نے آج جاری کیے گئے ایک بیان میں تصدیق کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ کے شاہ چارلس سوم میں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔

    بیان کے مطابق اس جان لیوا بیماری کینسر کی تشخیص بادشاہ چارلس سوئم کے حالیہ علاج کے دوران ہوئی۔

    بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں کینسر کی قسم نہیں بتائی گئی لیکن آج بروز پیر سے باقاعدہ علاج شروع ہوچکا ہے۔

    King Charles

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 75 سالہ بادشاہ چارلس نے گذشتہ ماہ بڑھے ہوئی غدود کے علاج کے دوران تین راتیں اسپتال میں گزاری تھیں۔

    بادشاہ چارلس اپنےعلاج کیلئے پرعزم اور جلد ہی عوامی ڈیوٹی پر واپس آنے کے منتظر ہیں۔ تاہم اس دوران بادشاہ اپنی دیگر مصروفیات ملتوی کردیں گے۔

    Charles

    بکنگھم پیلس کے مطابق شاہی خاندان کے دیگر افراد علاج کے دوران ذمہ داریاں ادا کریں گے، 75سالہ بادشاہ سربراہ ریاست کے طور پراپنا کردار جاری رکھیں گے۔

    اس کے علاوہ علاج کے دوران کاغذی کارروائیاں اور ملاقاتیں بھی ہوں گی، بادشاہ چارلس نے اتوار کے روز چرچ سروس میں بھی شرکت کی تھی۔

  • کینسر کی تشخیص : محققین نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    کینسر کی تشخیص : محققین نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    سائنسدانوں نے دماغی کینسر کی تشخیص کے لیے دنیا کا پہلا خون ٹیسٹ تیار کرلیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ یہ انقلابی اقدام کینسر کے علاج میں کافی مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے ایک ایسے ٹیسٹ کی آزمائش کر رہے ہیں جو دماغ کے کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص میں مدد فراہم کر سکے گا۔

    گزشتہ کافی عرصے سے برین ٹیومر کی تشخیص کرنا کافی مشکل مرحلہ رہا ہے، دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس مرض میں مبتلا ہیں، یہ ٹیسٹ دماغ کی رسولیوں کی تشخیص کے لیے کی جانے والی پُر خطر سرجری کی ضرورت کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

     Cancer

    ماہرین کے مطابق مائع بائیوپسی خاص طور پر ان مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوگی جن کے دماغ میں ایسی رسولیاں ہوں گی جن تک رسائی نہیں ہوگی، یہ ٹیسٹ ان افراد کا علاج جلد شروع کرنے میں مدد دے سکے گا۔

    امپیریل کالج لندن اور امپیریل کالج ہیلتھ کیئر این ایچ ایس ٹرسٹ کے تحت چلنے والے برین ٹیومر ریسرچ سینٹر آف ایکسیلنس سے تعلق رکھنے والے محققین نے اپنے ابتدائی مطالعے اس متعلق کیے کہ آیا یہ ٹیسٹ گلائل رسولیوں کی درست تشخیص کر سکتا ہے یا نہیں۔ ان رسولیوں میں سب سے عام قسم کی رسولی گلائیو باسٹوما (جی بی ایم)، آسٹرو سائٹو ماس اور اولیگوڈینڈروگلیوماس شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی ہر 6 اموات میں سے ایک موت کینسر کی وجہ سے ہوتی ہے، اسی لیے ابتدا ہی میں کینسر کی تشخیص سے مریض کو بچانے اور اس کے زندہ رہنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

  • ماہرین نے کینسر کی جلد تشخیص کے لیے نیا سستا طریقہ دریافت کر لیا

    ماہرین نے کینسر کی جلد تشخیص کے لیے نیا سستا طریقہ دریافت کر لیا

    آکسفورڈ: طبی ماہرین نے کینسر کی جلد تشخیص کے لیے نیا سستا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینسر کے محققین نے ایک نیا خون کا ٹیسٹ تیار کیا ہے جو مریضوں کے لیے تشخیص اور علاج کو بہتر بنا سکتا ہے۔

    یہ پہلا ٹیسٹ ہے جس سے نہ صرف کینسر کی موجودگی کا بلکہ جسم کے اندر بیماری کے پھیلاؤ کا بھی پتا لگایا جا سکتا ہے، یعنی یہ کہ بیماری کس اسٹیج پر پہنچ چکی ہے۔

    فی الوقت، جن مریضوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے ان کو امیجنگ اور ٹیسٹنگ سے گزرنا پڑتا ہے، اس کے بعد ڈاکٹر یہ بتا سکتے ہیں کہ آیا یہ جسم کے کسی دوسرے حصے میں پھیل چکا ہے یا نہیں، وہ کینسر جو پھیل چکا ہے اسے میٹاسٹیٹک کینسر کہا جاتا ہے، یہ جاننے کے بعد علاج شروع ہوتا ہے، ایک ہی جگہ میں ٹیومر والے مریضوں کو لوکل ٹریٹمنٹ دی جاتی ہے، جیسا کہ سرجری، جب کہ کینسر پھیلنے کی صورت میں انھیں کیموتھراپی یا ہارمون تھراپی جیسے پورے جسم کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اب خون کے اس نئے ٹیسٹ نے، 300 مریضوں میں سے 94 فی صد میں میٹاسٹیٹک کینسر کی کامیابی سے شناخت کی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین کے تیار کردہ اس ٹیسٹ میں NMR میٹابولومکس نامی ایک نئی تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے، جو خون میں بائیو مارکر کی موجودگی کی نشان دہی کرتی ہے، جسے میٹابولائٹس کہتے ہیں۔ یہ چھوٹے کیمیکلز ہیں جو ہمارا جسم قدرتی طور پر پیدا کرتا ہے۔

    اس ریسرچ پر کام کرنے والے آنکولوجسٹ ڈاکٹر جیمز لارکن نے وضاحت کی کہ میٹابولائٹس خون میں موجود کوئی بھی چھوٹے مالیکیولز، جیسا کہ گلوکوز، لیکٹک ایسڈ، یا امینو ایسڈز ہیں۔ آپ کے خون میں موجود میٹابولائٹس کے پیٹرن مختلف ہوتے ہیں، اور ان کا انحصار اس امر پر ہوتا ہے کہ آپ کے جسم میں کیا ہو رہا ہے، یعنی کوئی ایسی چیز جو کینسر جیسی بیماریوں سے متاثر ہو رہی ہو۔

    یہ ٹیسٹ یہ بتا سکتا ہے کہ آیا کسی شخص کا کینسر پھیل گیا ہے، اس صورت میں مریض کا ایک مخصوص میٹابولومک پروفائل ہوگا، جو کہ اس شخص کے کینسر سے مختلف ہوگا جو نہیں پھیلا، یا جسے کینسر ہی نہ ہو۔

    یہ ٹیسٹ خون میں میٹابولائٹس کی پیمائش کے لیے مقناطیسی فیلڈز اور ریڈیو لہروں کا استعمال کرتا ہے اور انسانی جسم میں کینسر کی موجودگی اور اس کے پھیلاؤ کا تعین ہوتا ہے۔

    محققین نے وضاحت کی کہ یہ ٹیسٹ کینسر کی متعدد اقسام کا پتا لگا سکتا ہے اور غیر مخصوص علامات والے مریضوں میں بھی کینسر کی موجودگی کی نشان دہی میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چوں کہ یہ ٹیسٹ جلد ہو جاتا ہے اور سستا ہے، لہٰذا اس سے کینسر کی جلد تشخیص میں حائل رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔

  • خون ٹیسٹ کے نئے طریقے سے کینسر کی تشخیص چند گھنٹوں میں ممکن

    خون ٹیسٹ کے نئے طریقے سے کینسر کی تشخیص چند گھنٹوں میں ممکن

    ٹوکیو: جاپان کے طبی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے خون کی چانچ سے کینسر کے مرض کی تشخیص کا طریقہ تلاش کرلیا۔

    ٹوکیو کی میڈیکل یونیورسٹی اور نیشنل کینسر سینٹر نے کینسر کے حوالے سے مشترکہ تحقیق کی جس کے دوران خون کے ٹیسٹ سے موذی مرض کی تشخیص کی۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تحقیق کے دوران 99 فیصد نتائج حاصل کیے اور مطالعے کے دوران بریسٹ ، پیٹ سمیت کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص کی۔

    ٹوشیبا کمپنی کے ماہر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے دوران جب توجہ دی تو دیکھا کہ کینسر سیلز سے مائیکرو آر این اے مالیکیول نکلنا شروع ہوگئے، خون کا ٹیسٹ حال ہی میں تیار کردہ ایک عام اور چھوٹی مشین پر کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ خون کے نمونے حاصل کرنے کے دو گھنٹے بعد ہی کینسر ہونے یا نہ ہونے کا نتیجہ سامنے آیا۔

    ماہرین کے مطابق ٹوشیبا کی نئی تیار کردہ مشین صرف دو گھنٹے کے اندر ہی کینسر کے مرض کی نوعیت کو بتانے کی صلاحیت رکھتی ہے، تجربے کی کامیابی کے بعد اب کمپنی کی جانب سے اس مشین کو بڑے پیمانے تیار کرنے کا منصوبہ بنایا جائے گا۔

    اب تک یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ مارکیٹ میں اس مشین کی قیمت کیا مقرر کی جائے گی اور فروخت کا عمل کب سے شروع ہوگا۔

    یاد رہے کہ کینسر کا مرض تیزی سے پھیلتا جارہا ہے، پاکستان میں بھی سالانہ ہزاروں کی تعداد میں مریض اس وائرس سے متاثر ہوتے اور پھر جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ کینسر ایک ایسی بیماری ہے جس کا علاج انتہائی تکلیف دہ ہے، ماہرین کے مطابق کینسر کی تشخیص کے بعد مریض کو کیموتھراپی کی جاتی ہے۔

  • اسمارٹ فون سے ہوگی کینسر کی تشخیص ممکن

    اسمارٹ فون سے ہوگی کینسر کی تشخیص ممکن

    امریکہ : امریکی ماہرین نے کینسر کی تشخیص کیلئے اسمارٹ فون سے منسلک ہونے والا آلہ تیار کرلیا ہے۔

    دنیا بھر میں کینسر سے متاثر افراد کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی، جان لیوا بیماری کی بروقت تشخیص مرض کو بڑھنے سے روکنے میں کامیاب رہتی ہے۔

    مرض کی تشخیص کے لیے انتہائی مہنگے ٹیسٹ کرانا پڑتے ہیں لیکن اب امریکی ماہرین نے ایک ایسا آلہ تیار کرلیا ہے، جو مرض کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    اسمارٹ فون سے منسلک ہونے والے آلے میں بیٹری سے چلنے والی ایل ای ڈی لائٹس لگائی گئی ہے، جو کیمرے سے ہائی ریزولوشن ڈیٹا حاصل کرتی ہے اور سیلز کی وسیع تصویر دکھائی دیتی ہے۔

    کینسر کی تشخیص کے اس عمل میں ہفتوں اور مہینوں کے بجائے صرف منٹ اور گھنٹے لگتے ہیں۔