Tag: کینسر کی ویکسین

  • کینسر کی ویکسین کب تک مارکیٹ میں آ جائے گی؟

    کینسر کی ویکسین کب تک مارکیٹ میں آ جائے گی؟

    واشنگٹن: جرمن دوا ساز کمپنی بائیو این ٹیک کی تیار کی جانے والی کینسر ویکسین کو مارکیٹ میں آنے میں تین سے چار سال لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بائیو این ٹیک کے بانیوں میں سے ایک پروفیسر ڈاکٹر اوعور شاہین نے کہا ہے کہ ہم اپنی تیار کردہ کینسر ویکسین سے پُر امید ہیں، ویکسین کو مارکیٹ میں آنے میں تین سے چار سال لگیں گے۔

    اوعور شاہین کے مطابق کینسر کی مختلف اقسام پر اس ویکسین کے کلینیکل تجربات جاری ہیں، ابتدائی نتائج میں دیکھا گیا ہے کہ بعض مریضوں میں ویکسین کی وجہ سے ٹیومر میں سکڑاؤ آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے درست ملاپ سے ٹھوس ٹیومر کا بھی علاج کیا جا سکے گا، ہمارا ہدف صرف ٹیومر کو چھوٹا کرنا ہی نہیں بلکہ اس میں مستقل سکڑاؤ کا رجحان پیدا کرنا ہے۔

    علاج کے قابل بھروسا ہونے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے شاہین نے کہا کہ ویکسین کے مراحل نہایت جوش دلانے والے ہیں۔

    واضح رہے کہ جرمن بائیو ٹیک کمپنی جس نے امریکی کمپنی فائزر کے ساتھ کرونا وائرس کی ویکسین کے لیے شراکت داری کی تھی اور اس طرح عالمی توجہ حاصل کی تھی، نے اب اپنی توجہ اپنے پہلے کے mRNA اہداف میں سے ایک کی طرف موڑ دی ہے، یعنی کینسر۔

  • کینسر ویکسین کے ٹرائلز شروع

    کینسر ویکسین کے ٹرائلز شروع

    اوہائیو: امریکا میں چھاتی کے کینسر کی سب سے زیادہ شدید اور مہلک قسم کے خلاف ویکسین حقیقت بننے جا رہی ہے، کلیولینڈ کلینک میں سائنس دانوں نے ‘ٹرپل نیگٹو’ کینسر کو روکنے کے لیے ویکسین پر تحقیق شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ممتاز امریکی اسپتال کلیولینڈ کلینک کے محققین نے چھاتی کے کینسر کی سب سے زیادہ مہلک قسم ٹرپل نیگٹو کو روکنے کے لیے ایک ویکسین کے ٹرائلز کا آغاز ہونے جا رہا ہے، یہ اس ویکسین کی پہلی انسانی جانچ ہوگی۔

    چھاتی کے اس کینسر کی قسم سب سے عام اور جان لیوا ہے، اور فی الحال اسے صرف ماسٹیکٹومی یعنی چھاتی کاٹ کر ہی روکا جا سکتا ہے۔ یہ کینسر دوبارہ بھی ہو جاتا ہے، اس لیے محققین اس ویکسین کی ڈوز کی جانچ صرف انھی خواتین میں کریں گے جو اس کینسر سے ٹھیک ہو چکی ہوں۔

    پہلے مرحلے کے ٹرائل میں یہ دیکھا جائے گا کہ، ابتدائی مرحلے کے ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کے مریضوں میں، ویکسین کی زیادہ سے زیادہ کتنی ڈوز برداشت کی جا سکتی ہے، اور جسم کا مدافعتی رد عمل کتنا ابھرتا ہے۔

    اس تحقیق کے پرنسپل تفتیش کار جی تھامس بڈ نے کہا یہ ویکسین صحت مند خواتین کو لگائی جائے گی تاکہ انھیں ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر سے بچایا جا سکے۔

    کلیولینڈ کلینک کے لرنر ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں ویکسین کے بنیادی مؤجد اور اسٹاف امیونولوجسٹ ونسنٹ ٹوہی نے کہا کہ یہ تحقیقاتی ویکسین چھاتی کے مخصوص دودھ پلانے والے پروٹین (α-lactalbumin) کو نشانہ بناتی ہے، یہ ایک ‘ریٹائرڈ’ پروٹین ہے، جس کے خلاف مدافعتی نظام کو فعال کیا جائے گا۔ چوہوں میں اس کی تحقیق کے مؤثر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

    کلیولینڈ کلینک کی نئی تحقیق میں 18 سے 24 ایسے مریض شامل ہوں گے جنھوں نے پچھلے تین سالوں میں ابتدائی مرحلے کے ٹرپل نیگیٹو بریسٹ کینسر کا علاج مکمل کر لیا ہے، اور فی الحال انھیں ٹیومر نہیں ہے لیکن دوبارہ ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔

    اسٹڈی کے دوران شرکا کو ہر دو ہفتے کے وقفے سے تین ٹیکے لگائے جائیں گے اور ضمنی اثرات اور مدافعتی رد عمل کے لیے بغور نگرانی کی جائے گی، یہ اسٹڈی ستمبر 2022 میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔